Search results

Search results for ''


یہ تو بس ۔۔۔ اردو ہی کا رونا روتا ہے۔۔۔۔تحریر: ندیم صدیقی

Bhatkallys Other

یہی کوئی نصف صدی اُدھر کی بات ہے کہ اُردو کے ایک ادیب جو کسی مدرسے کے پڑھے ہوئے تھے انہوں نے ذاتی محنت سے اپنے اندر علم کے مزید چراغ جلائے، روس۔ ہند دوستی کا زمانہ تھا۔ روس میں اُردو کا بول بالا ہوا اور باقاعدہ روسی اور اُردو زبان ہند اور روس میں پڑھی اور پڑھائی جانے لگی۔ وہ لوگ جو ہماری عمر کے ہیں انھیں دہلی سے ’’ سوویت دیس‘‘ کے نام سے جاری ہونے والا اُردو کا میگزین ضرور یاد ہوگا، کیا شاندار ماہنامہ تھا آرٹ پیپر پر چہاررنگی یہ جریدہ، اُس وقت اُردو کا سب سے زیادہ دلکش میگزین تھا۔ یہ جو ، اب دُ

دعوتی کام کی پبلسٹی کرنے والو جاگو!۔۔بُرے دن آنے والے ہیں!! ۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ 

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے...........  ایک مسلمان کے لئے اپنے دین پر قائم رہنا احسن بات ہے ، لیکن دین کے قیام کے لئے غیر مسلموں میں دعوتی کام کرنامستحسن ترین اور دین کا مطلوب و مقصود کام ہے، جس کی توفیق جس کسی کو بھی ملے اس کے لئے اخروی فوز و فلاح میں بھلا کس کو شک ہوسکتا ہے۔ دین کا درد اپنے دل میں رکھنے والے ہمارے اکابرین اور دانشوروں کو بجا طور پر یہ شکایت رہی ہے کہ ہندوستان میں جس انداز اور جس پیمانے پرماضی میں غیر مسلموں میں دعوتی کام ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا۔ صدیوں تک اس ملک پرکسی نہ کسی زا

حامی اور ہامی ۔۔۔ تحریر : اطہر ہاشمی

Bhatkallys Other

پچھلے شمارے میں کالم کا اختتام کہتر اور مہتر پر ہوا تھا۔ اس ضمن میں ایک بڑا دلچسپ قصہ ہے۔ تہران کی کارپوریشن کے سربراہ لاہور آئے۔ وہ مہتر تہران کہلاتے تھے۔ علامہ اقبال نے لاہور کارپوریشن کے چیئرمین (غالباً شہاب الدین) کا تعارف کرایا ’’اور یہ مہتر لاہور ہیں‘‘۔ جو لوگ سمجھتے تھے کہ اردو میں مہتر کس کو کہتے ہیں انہوں نے تو لطف اٹھایا مگر مہتر لاہور خفیف ہوکر رہ گئے، ایرانی مہتر بھلا کیا سمجھتا۔ فارسی میں مہتر سردار کو بھی کہتے ہیں ۔ لیکن کارپوریشن یا بلدیہ کے سربراہ کو مہتر کہنا زیادہ مناسب ہے، گو

ممتاز تاز شاعر محبوب خزاں کا یومِ پیدائش ہے

Bhatkallys Other

محبوب خزاںؔ کا اصل نام محمد محبوب صدیقی تھا۔ وہ اُتر پردیش کے ضلع بلیہ کے ایک موضع چندا دائر کے ایک معزز گھرانے میں یکم جولائی 1930ء کو پیدا ہوئے۔ 12 برس کی عمر میں اُن کے والد انتقال کر گئے اور اُن کی تعلیم و تربیت بڑے بھائی محمد ایوب صدیقی نے کی۔ اُنھوں نے 1948 میں الٰہ آباد یونی ورسٹی سے گریجویشن کیا اور پاکستان آگئے، یہاں سے اُنھوں نے سول سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) کیا۔اُن کی پہلی تقرری شہر ادب و ثقافت ،لاہور میں اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ جنرل کی حیثیت سے ہوئی ،پھر ڈھاکہ بھیج دیئے گئے جب کہ تہران م

سچی باتیں ۔ تقوی کی اہمیت ۔۔۔ از : مولانا عبد الماجد دریابادی

Bhatkallys Other

وَمَن یَتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہُ مَخْرَجًاوَیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْثُ لَایَحْتَسِبْ وَمَنْ یَّتَوَکَّلْ عَلٰی اللّٰہِ فَھُوَحَسْبُہُ اِنَّ اللّٰہَ بَالِغُ اَمْرِہِ قَدْجَعَلَ اللّٰہُ لِکُلِّ شِیْئٍ قَدْرًا۔ اور جو کوئی اللہ سے تقویٰ اختیار کرتا ہے اللہ اس کے لیے کشائش پیدا کردیتا ہے اور جہاں سے اسے گمان بھی نہیں ہوتااسے روزی دیتا ہے اور جو کوئی اللہ پر توکل رکھے پس وہ اس کے لیے کافی ہے یقینااللہ اپنا ہر کا م پورا کرلیتاہے اللہ نے ہر شے کا اندازہ ٹھہرارکھا ہے۔ یہ کسی شاعر کا کلام نہیں ،کسی انش

عید سعید اور کسی کی دید۔۔۔از: سہیل احمد صدیقی

Bhatkallys Other

عیدالفطر یا عرف عام میں میٹھی عید یا چھوٹی عید ہمارے لیے دینی و دنیوی ہر لحاظ سے باعث مسرت ہے۔ (ضمنی نکتہ: درست لفظ دُنیَوی ہے ، ’ے‘ پر زبر کے ساتھ، دنیاوی نہیں)۔ اصل خوشی تو خدا کے اُن نیک بندوں کی ہوتی ہے جو رمضان المبارک کے پورے روزے، پورے اہتمام سے رکھتے ہیں، فرائض وسُنَن و نوافل کا خوب خوب التزام کرتے ہیں اور ہمہ وقت اپنے رب کو راضی کرنے میں مشغول رہتے ہیں۔ دینی حوالے سے تو یہ تصور مستحکم ہے، مگر دنیا دار عید کو بھی کسی دنیوی تہوار (تیوہار) کی طرح اور کسی بھی دین دار سے کہیں زیادہ جوش و خ

سب سے بڑا روپیہ ۔۔۔ از : فرزانہ اعجاز

Bhatkallys Other

روز صبح پابندی سے اخبار پڑھنا اسکی عادت تھی، جب تک وہ تازہ اخبار پورا پڑھ نہ لیتی ، اسے چین نہیں آتا تھا ،پہلا صفحہ وہ بہت دھیان سے پڑھتی اور اندر کی خبروں کی سرخیاں سرسری دیکھتی ، اگر کوئ سرخی اہم لگتی تو وہ خبر تفصیل سے پڑھا کرتی تھی ، اسکی۔ تازہ اخبار صبح صبح پڑھنے کی عادت بہت پرانی تھی ،اتنی پرانی کہ جب اسکے گھر میں ریڈیو بھی  نہیں تھا اور اسکے شہر میں ٹیلی ویژ ن بھی نہیں تھا ،اس نے نیا نیا اردو پڑھنا سیکھا تھا ،بلکہ سیکھ رہی تھی ، ابو کے لۓ اخبار دیوڑھی سے اٹھا کر لاتے لاتے راستے بھر وہ ٹو

عید کا چاند اور مسلمانان بھٹکل کا مسلک... تحریر : عبد المتین منیری

Bhatkallys Other

عید الفطر کی دل کی گہرائیوں کے ساتھ مبارکباد۔ اللہ تعالی ہم سب کے اعمال صالحہ قبول کرے۔ اکل کوا۔ مہاراشٹر سے ہمارے ایک دوست نے کل بھٹکل میں عیدکے چاند کی رویت پر سوشل میڈیا پر مسلمان بھٹکل اور کیرالا کے مسلک پر بحث و مباحثہ اوران کی طرف بعض غلط باتیں منسوب ہونے کی اطلاع دی ہے ۔ اور یہ استفسار کیا ہے کہ گجرات کا ساحل ہندوستان میں سب سے بڑا ہے ، وہاں چاند نظر نہیں آیا تو بھٹکل اور کیرالہ میں کیسے نظر آسکتا ہے ۔ اور اس سلسلے میں اظہار خیال کرنے کو کہا ہے ۔ اسی کی تعمیل کرتے ہوئے یہ چند سطور تحریر

کس کھوج میں ہے تیغِ ستم گر لگی ہوئی؟۔۔۔از: آصف جیلانی

Bhatkallys Other

ایک سو سال قبل ، پہلی عالم گیر جنگ کے نتیجہ میں مشرق وسطی کے جو حصے بخرے ہوئے تھے،مسلمانوں کا اتحاد بکھر گیا تھا اور ان کی قوت پارہ پارہ ہوگئی تھی ، اب پھر ایک بار مشرق وسطیٰ اسی نوعیت کے شدید زلزلے کی زد میں ہے ۔ زلزلہ کہنا قدرے نرم لفظ ہوگا ، کیونکہ یہ زلزلہ صرف مشرق وسطیٰ ہی کو تہہ و بالا نہیں کرے گا بلکہ مشرق وسطیٰ سے دور دور علاقوں کو تاراج کردے گا۔ کئی مہینوں سے جاری داعش کے گڑھ مغربی موصل میں داعش کے خلاف ، امریکی اور عراقی فوجوں ، کرد پیش مرگہ اور شیعہ ملیشیا کی مشترکہ جنگ موصل کی آٹھ س

عید کا ریشمی جوڑا ۔۔۔ از: فرزانہ اعجاز

Bhatkallys Other

ابھی ایک ’عید میلے‘ سے واپس آۓ ہیں ، اس خیال کے ساتھ کہ‘زمانہ کہاں سے کہاں پہنچ گیا ہے ۔ ‘اپنے پیارے شہر لکھنؤ سے شکاگو تک کے ’سفر زندگی ‘ نے کیا کیا منظر دکھلاۓ اور کیا کیا حیران کن تبدیلیاں نظر نواز کی ہیں ، ایک ایسے سادہ سے متوسط اور ’توکل علی اللہ‘والے ماحول مین پرورش پانے کی ’عادت ‘ ابھی تک اکثر دل دماغ کو ’جھنجھوڑ‘ دیتی ہے۔ آج بھی کچھ ایسا ہی محسوس ہو رہا ہے، یادوں کی ایک ’ یلغار ‘ ہے جو بار بار ،لگاتار ہو رہی ہے ۔ ہم نے ایک ایسے ماحول اور زمانے میں آنکھ کھولی جو ’بکھر بھی رہا تھا اور س

سچی باتیں ۔ روپئہ کا حقیقی مصرف۔۔۔ از : مولانا عبد الماجد دریابادی

Bhatkallys Other

."الشیطان یعدکم الفقر ویأمرکم بالفحشاء واللّٰہ یعدکم مغفرۃمنہ وفضلا واللّٰہ واسع علیم" شیطان تمھیں تنگدستی سے ڈراتا ہے اور تمھیں بخل کا حکم دیتا ہے اور اللہ تمھیں اپنی طرف سے بخشش اور فضل کا وعدہ دیتاہے اور اللہ کشائش والا علم والا ہے آیۂ بالا سورہ بقرہ رکوع ۳۷میں واقع ہوئی ہے اوپر سے یہ مضمون چلاآرہا ہے کہ مسلمانوں کو رسم ورواج کی مد میں،ریا ونمائش ، جاہ ونفس کی راہ میں خرچ کرنے سے بچنا چاہیے اور اپنی دولت اللہ کی رضاجوئی کے لئے نیک کاموں میں خرچ کرنا چاہیے اور اس خرچ کو فضول ولا حاصل نہ سمج

کہ اور کہہ کی بحث۔۔۔ از : اطہر ہاشمی

Bhatkallys Other

میرپور آزاد کشمیر سے پر وفیسر غازی علم الدین نے زبان کی خبر لی ہے۔لکھتے ہیں کہ ’’کہہ،بہہ اور سہہ‘کا املا میرے نزدیک صحیح نہیں ہے۔ یہ اُن غلط العام کلمات میں شامل ہیں جو آج کل ،غلط طور پر مروّج ہوگئے ہیں ۔اردو مصدر جانا ،کھانا ،پینا،لکھنا ،پڑھنا اور رہنا وغیرہ سے صیغۂ امر بنانے کے لیے مصدر کا آخری حصہ ’نا‘حذف کردیا جاتا ہے مثلاًجانا سے جا،کھانا سے کھا ،پینا سے پی،لکھنا سے لکھ،پڑھنا سے پڑھ اور رہنا سے رَہ وغیرہ۔اسی قاعدے کے تتبع میں بہنا ،سہنا اور کہنا سے صیغۂ امر بَہ(ب +ہ)،سَہ(س+ہ)اور کَہ(ک+ہ)تشک

تشہیر بمعنی رسوائی ۔۔۔ از : اطہر ہاشمی

Bhatkallys Other

اخبارات و دیگر ذرائع ابلاغ میں ’’ہمراہ‘‘ کا بہت غلط استعمال ہورہا ہے۔ مثلاً کسی تصویر میں ’’فلاں صاحب بھی ہمراہ ہیں‘‘۔ یا ’’عدالت نے حکم دیا ہے کہ دستاویزات کے ہمراہ پیش ہوں‘‘۔ اب یہ تو سب کو معلوم ہے کہ ہم راہ کا تعلق راہ سے ہے، جیسے فلاں صاحب اس سفر میں ہمراہ ہیں، یعنی رفیق، یا سفر میں ساتھی ہیں۔ جیسے ’’میں تمہارے ہمراہ لاہور گیا‘‘۔ ایک مصرع ہے کیوں نہ ہوں فتح و ظفر میدان میں ہمراہ رکاب ’ہم‘ فارسی کا لفظ ہے اور اس سے کئی الفاظ بنتے ہیں جیسے ہم سبق، ہم آواز، ہم آغوش، ہم کنار، ہم آہنگ، ہم دوش۔

آخری بات۔۔۔۔از: حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

حفیظ نام کے گنہگار پر پاک پروردگار کے اتنے احسانات ہیں کہ جب خیال آتا ہے کہ میدان حشر میں ان کا حساب دینے کا وقت آیا تو کیا ہوگا؟ تو کانپ جاتا ہوں میرے مولا نے طبیعت میں ضد نہیں دی اور نہ جہالت دی۔ اگر کسی نے کسی غلطی پر توجہ دلائی تو فوراً تسلیم کرکے معافی مانگ لی۔ میں نے جو برسوں پہلے الوداع کا مسئلہ کو اٹھایا تھا تو یہ کوئی علم کا مسئلہ نہیں تھا۔ بات صرف یہ تھا کہ جب آخری جمعہ میں جمعۃ الوداع ہے تو 30 رمضان کو جو آخری جمعہ پڑا تو اسے الوداع کے طور پر کیوں نہیں منایا گیا؟ اور یہ کسی ایک شہر، ا

سزا ۔۔۔ از: فرزانہ اعجاز

Bhatkallys Other

ثریا ایک اچھی لڑکی تھی، اچھی ہی نہیں بلکہ بہت ہی اچھی لڑکی، دراصل اچھی تو اس کے آس پاس کی سب ہی لڑکیاں تھیں۔ لیکن ثریا کی بات ہی اور تھی ،یعنی  یہ کہ وہ بہت سی اچھی لڑکیوں  میں سب سے اچھی لڑکی تھی ، صورت شکل میں اچھی، مزاج میں اچھی، گن ڈھنگ میں اچھی ،پڑھائ میں بھی بہت اچھی ،  خاندان تو سب کا ایک ہی تھا ،اعلا خاندان ،کسی محفل میں جب تمام لوگ جمع ہوتے تو لڑکوں کی مائیں ہر لڑکی میں اپنی ہونے والی اچھی بہو کا عکس ڈھونڈا کرتی تھیں ،اور گھوم پھر کر سب کی نظریں ثریا ہی پر آکر ٹھہرجاتی تھیں ، اسکی سہیلی

سخن شناسی ۔ چینی گڑیا اور گڑیا چینی ۔۔۔ از : سہیل احمد صدیقی

Bhatkallys Other

اردو میں حرف ’چ‘ کا چکر بہت طویل بھی ہے اور دل چسپ بھی، اس سے شروع ہونے والے اکثر الفاظ کا استعمال مثبت ہے ، جیسے چاہنا ، چاہت ، چپکے چپکے کسی کو یادکرنا ہو یا چھپ چھپ کر کچھ کھانا ہو،اورکسی سے بچ کر کہیں دیوار سے چپک کر کھڑے ہونا ہویاچڑیوں کاچہچہانا یا چہچاہٹ ، چہا(ممولہ=ایک خوبصورت آبی پرندہ)، چونچ ، چومنا ، چَم چَم ، چقندر،چچا، چچی، چَین، چمن، چنگیر، چھم چھم (بارش کی ہو، موسیقی کی ہو یا بچوں کے کھیل میں ہو)،چھولے کی چاٹ ہو یا آلو کی (کچالو)، یامزے مزے میں کچھ کھاپی کر چاٹنا ہو....نئے نئے آم

صدر جمہوریہ کی تلاش میں وقت کی بربادی۔۔۔۔از: حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

24 جولائی کو موجودہ صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی صاحب کی مدتِ کار ختم ہورہی ہے۔ اب نئے صدر کی تلاش ہمیشہ کی طرح پوری سرگرمی سے ہورہی ہے۔ جب موجودہ صدر اُمیدوار تھے تو حکومت کانگریس کی تھی اور اس کے اُمیدوار موجودہ صدر تھے جن کو تین سال اس پارٹی کی حکومت میں ہوچکے ہیں جو الیکشن کے وقت مخالف تھی۔ ان تین برسوں میں ہمیں یاد نہیں کہ کسی مسئلہ میں صدر اور وزیر اعظم کے درمیان ٹکراؤ ہوا ہو؟ اس کی وجہ صاف ہے کہ صدر محترم اپنی مرضی سے کوئی کام نہیں کرتے۔ اور یہ آج کی بات نہیں ہے۔ ہمارے سامنے اس وقت کی ایک دستا

سچی باتیں ۔ رواداری ۔۔۔ از : مولانا عبد الماجد دریابادی

Bhatkallys Other

                             وَلَاتَسُبُّواالَّذِیْنَ یَدْعُوْنَِ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ فَیَسُبُّوااللّٰہَ عَدْوًابِغَیْرِعِلْمٍ         (انعام۔۱۳ع) اور تم لوگ برا نہ کہو جن کو وہ پکارے ہیں اللہ کے سوائے کہ وہ براکہہ بیٹھیںاللہ کو بے ادبی سے نہ سمجھ کر             خلاصہ ارشاد یہ ہے کہ مسلمانوں کو دوسری قوموں کے پیشواؤں کے برا کہنے سیے قطعًاروک دیا گیا ہے اور جو مسلمان ایسا کرے گا اس پر خود اپنے اللہ کے برا کہلوانے کی ذمہ داری عاید کی گئی ہے !الّٰلہم احفظنا۔             امام بخاری اپنی صحیح کی ک