Search results
Search results for ''
Translation missing en.article.articleCategories
Translation missing en.article.articleAuthors

















Hafiz Sajjad Ilahi by Abdul Mateen Muniri
آج علی الصبح اس خبر نے دل اداس کردیا کہ حافظ سجاد الہی صاحب نے لاہور میں داعی اجل کو لبیک کہا۔ آپ کا غائبانہ تعارف گذشتہ پندرہ بیس سال سے تھا، جبکہ ماہنامہ معارف اعظم گڑھ وغیرہ میں آپ کا نام پاکستان میں نمائندے کی حیثیت سے کئی سال سے نظر سے گذرتا تھااس دوران آپ سے فون پر کبھی کبھار بات بھی ہوتی رہی، اور ایک دو بار دبی میں عمرہ سے واپسی پر مختصر ملاقات کا شرف بھی حاصل ہوا۔ مرحوم سے ملاقات اور بات چیت میں ایک سادگی، اپنائیت ، اخلاص اور اہل علم کی خدمت کی خواہش کا احساس پایا جاتا تھا،
sachchi Batain- Darja qutubiat
سچی باتیں (۳۱؍مارچ ۱۹۳۳ء)۔۔۔ درجہ قطبیت بعض بزرگوں کی زبان سے ایک حکایت یوں سننے میں آئی ہے، کہ حضرت شاہ جیلانیؒ ، ایک بار شب کو بعد تہجد، اپنی خانقاہ سے باہرنکل، روانہ ہوئے۔ ایک مخلص خادم بھی چپکے سے ساتھ لگ لئے۔ حضرتؒ شہر بغداد کی شہر پناہ کے پھاٹک تک پہونچے۔ پھاٹک مضبوط قفلوں سے مقفل فورًا کھُل گیا، اور حضرتؒ شہر کے باہر ، چند ہی قدم بعد ایک دوسرا شہر دکھائی دیا۔ خادم حیران، کہ یاالٰہی ، یہ بغداد سے متصل دوسری آبادی کون؟وہاں یہ منظر دکھائی دیا، کہ ایک بزرگ کا انتقال ہور
Mout Kay Farishtay ka Ihtram . Abdul Majid Daryabadi
وسطِ فروری کا مہینہ ہے ۔ جرمنی کا علاقہ سارؔ، صنعتی کاموں کے لئے مشہور ہے۔ اس میں ۴۱ہزار کی آبادی کا ایک شہرنیون کرچینؔ ہے۔ جہاں گیس کے بڑے بڑے کارخانے ہیں۔ اور ایک عظیم الشان گیس پیما (گیسومیٹر) ڈھائی سو فیٹ بلند لوہے کی چادروں کا بنا ہوا ہے، جس کے اندر ایک لاکھ ۲۰ہزار میٹر گیس کا خزانہ جمع ہے۔ صبح ہوئی، لوگ اُٹھے، اور اپنے روزمرہ کے کاروبار میں مشغول ہوئے۔ دوپہر ہوئی، سہ پہر آیا، اے لیجئے، شام ہونے لگی، دفتر والے اپنے اپنے دفتروں سے، اور کارخانہ والے اپنے اپن کارخانوں سے چھُٹی پاپاکر، گھروں
Sabit Qadmi. By Abdul Majid Daryabadi
یا أیہا الذین آمنوا اذا لقیتم فئۃً فاثبتوا واذکروا اللہ کثیرًا لعلکم تفلحون۔ (الانفال۔ع۶) اے ایمان والو، جب تم سے اور کسی گروہ سے (میدان جنگ میں) مقابلہ پیش آجائے، تو ثابت قدم رہو، اورذکرِ الٰہی کثرت سے کرتے رہو، تاکہ تمہیں فلاح ہو۔ تذکرہ میدانِ جنگ اور معرکۂ جہاد کا ہورہاہے۔ اس موقع اور وقت کے خطرات ظاہر ہیں۔ قیاس یہ ہوتاہے کہ اُس وقت تو سارا زور خالص جنگی مشاغل پر ہوگا، اور حکم یہ ملے گا کہ جس طرح اور جس حد تک بھی ممکن ہو، اپنی ساری قوتون کا مرکز اسی کو بنائے رکھو۔ لیکن برعکس اس کے،
Insani Jazbat . By Abdul Majid Daryabadi
آ ج سے ۲۰۔۲۲سال قبل جب میری علمی اور قلمی زندگی کی ابتداء تھی، د ل طرح طرح کے پُرغرور جذبات سے لبریز تھا، اور اپنے متعلق ایک عجیب حُسن ظن قائم تھا۔ جی چاہتاتھا کہ اپنی کوئی سی بھی تحریر ضائع نہ ہو۔ کٹے پٹے مسودات تک جی میں آتاتھا، کہ محفوظ ہی رہ جائیں، تو اچھاہے۔ معمولی اور خانگی خطوط تک کی اہمیت دل میں رچی ہوئی تھی۔ اسپنسرؔ کی ’’لائف‘‘ لکھی گئی، ملؔ کے خطوط (Letters) کا مجموعہ شائع ہوا۔ اپنی شخصیت بھی اپنی نظر میں ان لوگوں سے کچھ کم نہ تھی۔ ہم بھی بڑے آدمی ہ
Apni Fikr. By Abdul Majid Daryabadi
’’نواب ہستنا پور کے حالات آپ نے شاید نہیں سُنے۔ انسان کا ہے کو ہے، جانور ہے پورا جانور۔ بے حیائی کی حد کردی۔ عیاشی سب ہی رئیس روساء کرتے ہیں،مگر یہ تو خرمستیوں میں بالکل اندھا ہوگیاہے، وہ وہ گندی حرکتیں ایجاد کی ہیں، کہ شیطان بھی پناہ مانگ جائے‘‘۔ اور مہاراجہ پاٹلی پتر کو آپ کچھ کم سمجھتے ہیں؟ آپ کے نواب سے بھی چار قدم آگے ہے۔ نواب کو کچھ تو دنیا کی لاج ہے، اور یہ کمبخت تو غیرت کا بالکل گھول کر پی گیاہے۔ باپ ،بھائی، ماں بہن، کسی کی بھی شرم ولحاظ نہیں۔ لوگ کہتے ہیں،
Anjam... By Abdul Majid Daryabadi
ابھی مہینہ دو مہینہ کا ذِکر ہے، کہ ایک دن دفعۃ خبر ملی، کہ میری ایک رضاعی ماں مرض الموت میں مبتلاہیں، اور مجھے دیکھنے کو بُلا رہی ہیں۔ یہ پیشہ ور دائی نہ تھیں، اچھے خاصے شریف گھرانے کی غریب بیوی تھیں۔ بلاخیال اُجرت ومعاوضہ ، محض ہمدردی وخداترسی میں میری رضاعت دوچاربار کردی تھی۔ اپنی غفلت پر نادم، اور فرض فراموشی پر شرمسار، گیا۔ بصارت تو پہلے ہی سے جاچکی تھی، دیکھا کہ اب سماعت بھی جارہی ہے، اور گفتگو پر قدرت مشکل ہی سے باقی رہ گئی ہے۔ کچّا بوسیدہ مکان، فرش اور دیواریں لونے کی نذر، ایک کونہ میں ای
Misr Kay Hotel May... Dr. F Abdur Raheem
۱۹۶۵ کی بات ہے، میں اس وقت جامعہ الازہر میں پڑھ رہا تھا۔ ان دنوں قاہرہ میں ایک بڑی اسلامی کانفرنس ہوئی جس میں ہندو پاک کے علماء نے شرکت کی۔ ہم بر صغیر کے طلبہ ہوٹل جاکر ان سے ملتے تھے۔ ایک بار ہم ایک مشہور پاکستانی عالم سے ملنے گئے۔ وہ ہمارے لیے چائے کا انتظام کرنا چاہتے تھے۔ اس وقت وہاں سے ایک waitressگزر رہی تھی۔ انہوں نے اسے بلایا۔ کہا: «تعال» وہ آئی لیکن مسکرارہی تھی۔ اس مسکراہٹ کی وجہ یہ تھی کہ مولانا اس کے لیے مذکر کا صیغہ استعمال کر رہے تھے۔ یا د رہے کہ مرد کے لیے «تعال&
Lafz Ki Sihhat
میرے ایک دوست ایک دینی درسگاہ میں پڑھاتے تھے۔ ایک بار میں ان سے ملنے ان کے مدرسہ میں چلا گیا۔ اس وقت وہ پڑھا رہے تھے اور مجھے کلاس میں بلالیا۔ دوران گفتگو سعدی شیرازی کا یہ شعر میری زبان پر آگیا: ہر بیشه گماں مبر که خالی است ۔۔۔شاید که پلنگ خفته باشد یعنی یہ نہ سمجھتا کہ ہر جنگل ( درندوں سے) خالی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ (کسی میں چیتا سوہا ہوا ہو۔ شعر سن کر طلبہ مسکرانے لگے، میں سمجھ گیا کہ شعر پڑھنے میں مجھ سے کوئی غلطی ہوئی ہے۔ میں نے اپنے دوست سے طلبہ کے مسکرانے کا سبب پوچھا تو
Suhail anjum article
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دس سالہ دور حکومت میں ہر وہ کوشش کر ڈالی جس سے اپوزیشن پارٹیاں کمزور ہوں اور ان کا وجود ہندوستانی سیاست کے افق سے غائب ہو جائے۔ اس میں وہ بڑی حد تک کامیاب بھی رہے۔ حالانکہ اس کے لیے بی جے پی نے ہر جائز ناجائزہ حربہ اختیار کیا اور ہر غیر اخلاقی ترکیب کو آزمایا۔ یہاں تک کہ غیر بی جے پی پارٹیوں کے جن رہنماؤں پر کروڑوں روپے کے کرپشن کا الزام عاید کیا انہی کو گلے لگا کر ان کے تمام گناہ معاف کر دیے۔ غیر این ڈی اے پارٹیوں کے رہنماؤں کے خلاف قانونی کارروائیاں کی گئیں اور گڑ
Syed Hasan Saqqaf by Abdul Mateen Muniri
*سید حسن سقاف۔ بھٹکل کی ایک دانشور اور با اصول شخصیت* *تحریر: عبد المتین منیری ( بھٹکل)* ابھی عمر عزیز کی ایک صدی پورے ہونے میں چار سال ہی باقی رہ گئے تھے، باوجود اس کے آپ با ہوش وحواس ، ہشاش و بشاش نظر آتے تھے، یاد داشت ابھی تک آپ کا ساتھ دے رہی تھی، اسی ماہ مئی کی گیارہ اور تیرہ تاریخ کوانجمن حامی مسلمین کی مجلس انتظامیہ کے اجلاس میں شریک ہوکر اپنے قیمتی مشوروں سے نوازا تھا، انسان جو امیدیں باندھتا ہے وہ ہمیشہ پوری نہیں
Sachchi Batain... Anjam
ابھی مہینہ دو مہینہ کا ذِکر ہے، کہ ایک دن دفعۃ خبر ملی، کہ میری ایک رضاعی ماں مرض الموت میں مبتلاہیں، اور مجھے دیکھنے کو بُلا رہی ہیں۔ یہ پیشہ ور دائی نہ تھیں، اچھے خاصے شریف گھرانے کی غریب بیوی تھیں۔ بلاخیال اُجرت ومعاوضہ ، محض ہمدردی وخداترسی میں میری رضاعت دوچاربار کردی تھی۔ اپنی غفلت پر نادم، اور فرض فراموشی پر شرمسار، گیا۔ بصارت تو پہلے ہی سے جاچکی تھی، دیکھا کہ اب سماعت بھی جارہی ہے، اور گفتگو پر قدرت مشکل ہی سے باقی رہ گئی ہے۔ کچّا بوسیدہ مکان، فرش اور دیواریں لونے کی نذر، ایک کونہ میں ای
Tum Aay Bhi... Ahmed Hatib Siddiqui
صوبہ گلگت – بلتستان کے شہر اسکردو سے سوال کیا ہے جناب فدا سلمانی نے کہ ’’حرف ’تو‘ حرفِ ربط ہے کہ حرفِ علّت ہے؟‘‘ بھائی! اس وقت تو یہ ہمارے لیے حرفِ ذلّت ہے، کیوں کہ اس ’تو‘ کے اتنے استعمالات ہیں جن کی تفصیلات اس کالم میں نہیں سما سکتیں۔ اس کے معانی بھی متنوع ہیں۔ مگر یہ حرفِ ربط یا حرفِ علّت نہیں ہے۔ اہلِ لغت اسے ’حرفِ جزا‘ بولتے ہیں۔ اللہ اُنھیں جزائے خیر دے، یہ بھی بتادیا ہے کہ کیوں بولتے ہیں۔ خیال رہے کہ یہاں
Hamari Garhi urdu. Ahmed Hatib
حقی خاندان کی ایک دھان پان حق گو خاتون نے بڑا ہلکا پھلکا دلچسپ تبصرہ ہمارے کالموں پر کیا ہے۔ اس تبصرے سے معلوم ہوا کہ ہماری اُردو ’گاڑھی اُردو‘ ہے۔ گاڑھی اُردو والا گاڑھا فقرہ پڑھ کر ہمیں وہ قصہ پھر یاد آگیا جو پہلے بھی ہم کسی کالم میں تفصیل سے لکھ چکے ہیں۔ آج مختصراً پڑھ لیجے۔ لکھنؤ کے ایک صاحب جنھیں گاڑھی اُردو بولنے کا شوق ہم سے زیادہ تھا، ایک روز شیرہ خریدنے کے شوق میں حلوائی کی دُکان پر جاپہنچے، وہاں پہنچ کر اُنھوں نے حلق کی گہرائی سے گاڑھی اُردو کاڑھی اور حلوائی سے پوچھا: &r
Sachchi Batain ( 1933-02-17) Talaq
اسی فروری کے مہینہ میں ، ہندوستان کی سب سے اونچی قانون ساز مجلس میں ایک نامور ہندو بیرسٹر اور مقنن نے تجویز پیش کی، کہ ہندو مذہب میں طلاق کو قانونًا تسلیم کرلیاجائے۔ اور بحث ومباحثہ کے بعد، ہندو ہی ارکان کی اکثریت سے تجویز منظور ہوکر سلیکٹ کمیٹی کے سپرد ہوگئی۔ برودہ وغیرہ بعض ہندو ریاستیں اس باب میں کچھ روز پہلے ہی قدم اُٹھا چکی تھیں، اب ہندو رعایائے ہند بھی اسی مرکز پر جمع ہوگئی، ابھی کل کی بات ہے، کہ کوئی ہندو، ہندو رہ کر، طلاق کا نام بھی زبان پر نہیں لاسکتا تھا۔ یہ ’’ملیچھ‘&
Agar ab bhi na jage to...Urdu Article
پورے ہندوستان میں اس وقت پارلیمانی الیکشن کا موسم ہے. ہمارا ملک اس وقت بڑے نازک دور سے گزر رہا ہے. ملک کے موجودہ تشویشناک حالات کی روشنی میں ووٹ ڈالنا یہ ہمارا دستوری حق ہی نہیں بلکہ قومی, ملی, دینی,مذہبی اور انسانی فریضہ بھی ہے۔ گزشتہ 10 سالوں سے مرکز میں فاشسٹ اور فسطائی طاقت برسر اقتدار ہے۔ اکثریت اور سب سے بڑی اقلیت کے درمیان DIVISION پیدا کر کے ہندؤں اور مسلمانوں کو دو خانوں میں بانٹ کر، ہر روز نت نئی سازشوں کے ساتھ بڑی مکاری سے اس ہندوستانی سماج کو جو پوری دنیا میں کثیر المذاہب ہونے
Malikah Husn... Abdul Majid Daryabadi
’’صاحب‘‘ اور ’’میم صاحب‘‘ کی تراشی ہوئی نئی اصطلاحوں میں ایک خاص اصطلاح ’’ملکۂ حسن‘‘ (Beauty Queen) کی ہے۔ شہر بھر کی نہیں، سارے مُلک کی حسین وجمیل ، نوعمر ونوخیز، بِن بیاہیاں، بَن سنور کر، آرائش ونمائش کے سارے اسلحہ سے از سرتاپاسرمسلّح ہوکر، سیکڑوں کی تعداد میں اکٹھی ہوتی ہیں، اور اپنے کو ایک کمیٹی کے سامنے انتخاب کے لئے پیش کرتی ہیں۔ یہ کمیٹی صرف عورتوں ہی کی نہیں ہوتی، مرد بھی اس میں شامل ہے۔ وہ عورت ہی کیا، جس کا حُسن
Election commission
الیکشن کمیشن کی ڈیوٹی یہ ہے کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی پابندی کروائے اور اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کر رہا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کرے۔ سپریم کورٹ نے نومبر 2022 میں اپنے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کو حکومت کا ایس مین نہیں ہونا چاہیے، اسے آزاد ہونا چاہیے اور اس میں اتنی جرأت ہونی چاہیے کہ اگر وزیر اعظم کے خلاف بھی کارروائی کی ضرورت پڑے تو وہ کارروائی کرے۔ لیکن کیا آج کے الیکشن کمیشن میں اتنی جرأت ہے کہ وہ حکومت تو چھوڑیے حکمرا ں جماعت بی جے پی