Sachchi Batain. 10 Muharram
اگر آپ مسلمان، اور سُنّی مسلمان ہیں، تو حشرونشر اور روز قیامت پر ضرور آپ کو عقیدہ ہوگا۔ پھر اُس روز اگر شہید کربلا امام حسین علیہ السلام کا اور آپ کا سامنا ہوگیا، اور وہ مُحرّم کی بابت کچھ سوالات آپ سے کربیٹھے ، تو کیا آ پ اُن کا تشفی بخش اور معقول جواب دے سکیں گے؟ اگر امام مظلوم نے سوال کردیا، کہ تم محرّم میری توہین ورسوائی کے لئے مناتے تھے ، یا میری عزت و تعظیم کے لئے؟ میں نے دسویں محرم بھوک اور پیاس کی شدت کے ساتھ گزاری ، اور تم میرانام لے لے کر اُس روز خوب مزے مزے کے حلوے پکاتے اور کھاتے رہے، اور خوب ٹھنڈے ٹھنڈے شربت پیتے اور پلاتے رہے! میں نے تو وہ سارا دن خداکی یاد اور اللہ کی پکار میں گزارا، اور تم اُسی روز سارا وقت باجے اور جلوس کے اہتمام میں صرف کرتے رہے۔ اور نفل نمازیں الگ رہیں، فرض نماز تک سے غافل رہے؟ میں نے شب شہادت ، عبادت حق اور اور یادِ الٰہی میں گزاری، اور تم نے غضب یہ کیا، کہ وہ ساری متبرک رات روشنی اور چراغاں کرنے، باجہ بجانے، اور کاغذی مقبروں کے آگے سرجھکانے میں بسر کرتے رہے؟ یہ سب کچھ کرکے ، میرے عقیدے سے اپنے عقیدہ کا، میرے عمل سے اپنے عمل کا، میرے زندگی سے اپنی زندگی کا، کوئی بھی واسطہ تم نے باقی رکھا؟ اگر یہ سوال حشر کے دن شہیدوںکے سردار، اور حق پرستوں کے پیشوا نے کردیا، تو فرمائیے، آپ کے پاس کوئی معقول جواب ہوگا؟
کیا جواب آپ اُس وقت دے سکیں گے، جب امام مظلوم ، اور حشر کے سامنے، آپ کو قائل ولاجواب کرنے کے لئے آپ سے پوچھیں گے، کہ میرے نانا علیہ الصلاۃ والسلام تو صاف لفظوں میں تمہیں اور سینہ پیٹنے سے منع کرگئے تھے ، پھر یہ کیا تھا، کہ تم میرا نام لے لے کر ماتم کرتے اور سینہ پیٹتے رہے؟ میرے جد امجدؐ کی شریعت نے تو نوحہ خوانی سے کھلے طور پر تمہیں روک دیاتھا، مگر تم میرے نام کی آڑ پکڑ کر نوحہ خوانی ، سوزخوانی، ومرثیہ خوانی کرتے رہے؟ میرے رسول برحق نے تو غیر خداکی پرستش ہرطرح تم پر حرام کردی تھی، لیکن اس پر بھی تم اپنے ہاتھوں کے بنائے ہوئے کاغذی مقبرے بہت سا روپیہ لگالگاکر تیار کرتے رہے، اُن پر چڑھاوے چڑھاتے رہے اوراُن سے اپنی منتیں مُرادیں مانگتے رہے؟ میری شہادت کے بعد میرے دشمنوں نے جلوس نکالا، باجہ بجایا، روشنی کی۔ تم نے بھی یہ سارے طریقے اور دستور اختیار کرلئے۔ اور اپنے آپ کو میرا دوست اور محبت کہتے رہے؟
کیسی حسرت وندامت ہوگی اُس گھڑی ، جب جوانانِ جنت کا وہ سرتاج، آپ سے فرمائے گا، کہ تم نے میری زندگی سے کوئی سبق نہ حاصل کیا، میرے نمونۂ عمل کو اپنے لئے بالکل بیکار سمجھا، میری شہادت وجانبازی سے کوئی نصیحت نہ لی، میری سچائی کو ایک دل لگی سمجھا، میری حق پرستی کو تماشاخیال کیا، میری جان ومال کی قربانی کو ایک کھیل ، یا سوانگ سے زیادہ وقعت نہ دی! میری راہ نہ اختیار کی ، اور میرے نام کو بدنام کیا،میرے طریقے پر نہ چلے، اور میرے ہاں پردہ نشین بیویوں کے ناموں کو کوچہ وبازار میں خوب اُچھالا، میری طرح حق پر قائم رہ کر تکلیفیں اور مصیبتیں برداشت کرنے کی بھی کوشش نہ کی، اور تعزیوں کے غول کے آگے پیچھے ہونے پر آپس میں خوب لڑے؟