Search results
Search results for ''
Translation missing en.article.articleCategories
Translation missing en.article.articleAuthors

















اردوان کو خطرہ صرف اردوان سے ہے – آصف محمود
طیب اردوان بلاشبہ اپنی بہت سی خوبیوں کی وجہ سے مقبول ترین رہنماءوں میں شامل ہوتے ہیں۔ ہم پاکستانی ان کے ویسے ہی مقروض ہیں کہ جب ہماری اپنی حکومت خاموش رہی، اس وقت طیب اردوان نے بنگلہ دیش سے سفیر واپس بلا لیا تھا۔ ان کی مقبولیت کے بارے میں بھی ہماری آراء غلط ثابت ہوئیں۔ خیال تھا کہ اپنی آمرانہ پالیسیوں کی وجہ سے وہ خاصے غیر مقبول ہو چکے ہوں گے اور ان کے حق میں ترکی میں کوئی خاص آواز نہیں اٹھے گی لیکن ہم نے دیکھا کہ انہوں نے کال دی اور عوام نے ٹینکوں کا رخ موڑ دیا ۔ کوئی اور مانے نہ مانے، میں تسلی
تختہ پلٹنا مشکل تر ہوتا جا رہا ہے ؟ از: وسعت اللہ خان
دو وارداتیں ایسی ہیں جو مکمل ہوجائیں تو کوئی سزا نہیں۔ادھوری رہ جائیں تو قانوناً قابلِ گرفت ہیں۔ ایک خود کشی اور دوسرا کسی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش۔ دونوں طرح کی وارداتوں میں اگر ارادہ پختہ ، منصوبہ بندی مکمل اور آلہِ واردات موثر نہ ہو اور ایکشن سرعت سے نہ ہو تو کٹہرا اور سلاخیں مقدر ہو سکتی ہیں۔خودکشی کا عمل چونکہ ذاتی ہے لہٰذا اس میں کامیابی کا تناسب تختہ الٹنے کی کوشش کے مقابلے میں زیادہ ہے۔جب کہ تختہ پلٹانے کے لیے ایک سے زائد افراد کو منصوبے کا حصہ بنانا پڑتا ہے۔یہ عمل ایک طرح کا جوا ہے
اب دیکھو کیا دکھائے نشیب وفراز دہر؟۔۔۔۔از: حفیظ نعمانی
از: حفیظ نعمانی کل کا دن سال کے خوبصورت دنوں میں سے ایک حسین دن تھا میری بیٹی جو جدہ میں رہتی ہے وہ اپنے شوہر اور بیٹے کے ساتھ آئی ہوئی ہے ۔گھر کے دوسرے بڑوں اور بچوں کی بھی چھٹی تھی ۔غرض کہ سب نے دن کے چند گھنٹے گھر سے باہر گذارنے کی خواہش ظاہر کی اور میں نے دل کی گہرائی سے خدا حافظ کہہ دیا ۔مغرب کی اذان کے دوران سب واپس آگئے ۔معلوم کرنے پر بتا یا کہ جنیشور مشرا پارک گئے تھے ۔اور پھر اس پارک کی ایسی تعریف کی کہ جیسے وہ بھی لکھنؤ کا ایک عجوبہ ہو ۔اس سے زیادہ حیرت یہ سن کر ہوئی کہ اگر کوئی سیا
ایدھی:خدا خدمت والوں کو پسند کرتا ہے
جاوید چوہدری یہ 1951ء کی بات ہے، نوجوان تاجر نے کپڑے کا کاروبار شروع کیا، وہ مارکیٹ سے کھدر خریدتا تھا اور معمولی منافع لے کر سارا کپڑا بیچ دیتا تھا، وہ ایک صبح کپڑا مارکیٹ گیا، مارکیٹ میں دو راہ گیروں کے درمیان لڑائی ہوئی اور ایک نے دوسرے کو چھری مار دی، زخمی سڑک پر گرا اور تڑپنے لگا، لوگ جمع ہوئے اور زخمی کو دیکھنے لگے، وہ نوجوان بھی تماشائیوں میں شامل ہو گیا، وہ کبھی زخمی کو دیکھتا تھا اور کبھی لوگوں کو، کوئی شخص مدد کے لیے تیار نہیں تھا، وہ زخمی پٹھان تھا، وہ پشتو میں دہائی دے رہا تھا، زخمی
ترک بغاوت ڈرامہ نہیں: استنبول سے خلیل طاقار
ان تمام لوگوں کے نام جو ترکی میں ہونے والی اس خونی بغاوت اور بین الاقوامی سازش کو ڈرامہ سمجھتے ہیں! اس خونی بغاوت کو ڈرامہ وہ لوگ کہتے ہیں جنھیں اس سازش کی ناکامی کی ذلت اٹھانی پڑی۔ آپ مطمئن رہیے کہ ہم ترکی کے لوگ سیدھے سادہ ہوسکتے ہیں لیکن بے وقوف لوگ نہیں ہیں جو ہر کسی کی جھوٹی بات پر یقین کرلیں۔ تین دن سے ترکی میں جو ہوا ہے اور ہورہا ہے اور ترک پولیس، فوج کے ایک حصے اور ترکی کے عوام نے اس سازش کو روکنے کی خاطر جو قربانیاں دی ہیں اسے نہ بغاوت کرنے والے وہ لوگ سمجھ سکتے ہیں اور نہ اس المناک
ادبی صفحہ ۔ ندیم صدیقی
ندیم صدیقی مطلع جب تک آدمی اپنے حلقے اور شناساؤں کے درمیان بے ضرر ہو کر رہتا ہے وہ اسے جینے دیتے ہیں لیکن کچھ دنوں کے بعد اس کے تعزیتی جلسے جلوسوں سے فارغ ہونے کے بعد اپنی ادبی فہرست سے اس کا نام کاٹنے میں دیر نہیں لگاتے۔ میں تو اب زندہ نہیں ہوں مگر یہ بات عالم بالا میں آجانے کے بعد لکھ رہاہوں کہ اوّل تو زیادہ تر فہرستوں میں میرا نام رہا ہی نہیں لیکن جب بھی ادبی حوالوں میں اب اگر میرا نام آئے گا وہ کاٹے جانے کے لئے نہیں آئے گا یہ گمان مجھے اس لئے بھی ہے کہ بقول ِفراق: ’ادیب کی زند
مظلوموں کی مدد کے لئے کمر کسنے کی درخواست ۔ حفیظ نعمانی
از: حفیظ نعمانی دادری سانحہ میں گریٹر نویڈا کورٹ نے اخلاق (شہید)کے کنبہ پر گؤ کشی کا کیس درج کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔واضح ہو کہ ایک شخص نے شکایت کی تھی کہ گاؤں میں گؤ کشی ہوئی ہے ۔اور جو گوشت ملا تھا و ہ فارنسگ جانچ میں ثابت ہوگیا کہ گائے کا ہے ۔اخلاق مرحوم کے بھائی جان محمد ،انکی ماں اصغری،انکی بیوی اکرامن ،ان کابیٹا دانش ،انکی بیٹی شائستہ اور رشتہ دار ملزم بنائے گئے ہیں ۔ ستمبر2015میں (تاریخ درج نہیں ہے)مشتعل ہجوم نے محمد اخلاق کے گھر میں گھس کر اسے مار مار کر شہیدکردیا تھا ۔بھیڑ کا غصہ اس اف
انقلابِ محمدی ﷺ ۔ محمد عبد اللہ بھٹی
دنیا بھر سے آئے ہوئے عاشقانِ رسول ﷺ سے مسجد نبوی ﷺ کا چپہ چپہ مہک اور چمک رہا تھا عشقِ رسول ﷺ کی آنچ سے عاشقوں کے چہرے گلنار ہو رہے تھے دنیا بھر سے عاشقوں کے یہ قافلے صدیوں سے پروانوں کی طرح مدینہ کا رُخ کر تے ہیں اور پھر یہاں آکر برسوں کے زنگ آلودہ دلوں اور بے نور روحوں کو روشنی سے منور کر کے واپس جا تے ہیں ۔ میں خو شگوار حیرت سے پروانوں کو دیکھ رہا تھا جو دیوانہ وار مقناطیسی کشش کی طرح دور دراز کے علاقوں سے یہاں آئے تھے ۔ میں چشم تصور سے مسجد نبوی ﷺ کچے د لان کو دیکھ رہا تھا جہا ں سے چودہ صدی
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
از قلم مدثر احمد 9986437327 نہیں ہے نا امید اقبال اپنی کشت ویراں سے ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی علامہ اقبال نے یہ شعر بہت پہلے اس قو م کے حالات و جذبات کو دیکھتے ہوئے شاید اسی لئے کہا تھا کہ اس قوم میں جذبات و احساسات اور شجاعت کی کمی نہیں ہے بلکہ اس قوم کو بس بیدار کرنے اور اسکے منصب کو یاد دلانے کی ضرورت ہے۔ موجودہ حالات ہر کسی کی نظر کے سامنے ہیں ، اخبارات کیا کررہے ہیں ، ٹی وی میڈیا کیا کررہاہے ، کس طرح سے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہاہے اور کو نسی تنظیم اور ادارہ مسلمانوں کے ح
بھاجپا مکت اتر پردیش کا نعرہ لیکر اُتری کانگریس
حفیظ نعمانی کل کی شام اور رات ہر اس آدمی کے لئے دلچسپ رہی ہوگی جسکا تعلق سیاست سے ہو یا صحافت سے۔دوپہر میں ایک اعلان کیا گیا تھا کہ آج رات تک بتادیا جائیگا کہ وزیر اعلیٰ کے لئے کانگریس کا چہرہ کون سا ہوگا؟جبکہ ایک ہفتہ سے یہ اشارے دئے جارہے تھے کہ دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ مسز شیلا دکشت کوکانگریس اترپردیش کی وزیر اعلیٰ بنانا چاہتی ہے ۔خداخدا کرکے شام ہوئی اور اس سے زیادہ شور شرابہ میں شیلاجی کا اعلان کیا گیا جتنے شور اور جو ش سے مسٹر راج ببر کی صدارت کا اعلان کیا گیا تھا۔ اسی کے ساتھ اعلان کیا گی
اٹھ کہ اب بزمِ جہاں کا اور ہی انداز ہے
۔ڈاکٹر جسیم محمد ابھی بنگلہ دیش کے ڈھاکہ شہراور ترکی کے استنبول میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے زخم خشک نہیں ہونے پائے تھے کہ گذشتہ دنوں فرانس کے نیس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملہ نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ یہ ایسے دہشت گردانہ حملے ہیں جن کی جس قدرمذمت کی جائے کم ہے کیونکہ یہ دہشت گردانہ حملے تمام انسانیت پر حملوں کے مترادف ہیں۔ دنیا کا کوئی مذہب دہشت گردی کی تعلیم نہیں دیتا اور جو لوگ اس قسم کے حملوں میں معصوم اور بے گناہ انسانوں کی جان سے کھیلتے ہیں وہ جانوروں سے بھی بدتر ہیں۔ادھر
’’آخ تٗھوآپ کی شاعری پر۔۔۔ آخ تٗھو!‘‘
مُمبئی میں اُردو کے ایک ممتاز شاعر وادیب اور بالخصوص زبان و فن کے منتہی محمد اظہر حسین نقوی معروف بہ پرتوؔ لکھنوی تھے۔ ان سے ایک انٹرویو میں ہم نے پوچھا کہ حضرت آپ کون کون سی زبان جانتے ہیں؟ جواب ملا : میاں اُردو، فارسی، ہندی کچھ انگریزی اور عبرانی۔ عبرانی کا نام سنتے ہی ہم نے ان کی طرف تجسس بھری نظروں سے دیکھا اور پوچھا کہ حضور والا ! عبرانی سیکھنے کی کیا ضرورت آن پڑی؟ اب ان کا جواب جو سنا تو پھر حیرت کے ساتھ ہم ایک عجب کیفیت سے دوچار ہوئے۔ انہوں نے کہا تھا : میاں جوانی میں م
جدید تعلیم کے ساتھ اخلاقی تعلیم کی اہمیت اور افادیت
عمر فراہی umarfarrahi@gmail.com تعلیم ایک ایسا موضوع ہے جو اٹھارہویں صدی کے بعد سے ہی ہمارے درمیان ایک سنجیدہ بحث اور تحقیق کا عنوان بن چکا ہے -اس لئے جب ہم اس موضوع پر بحث کرنے کی جرات کرتے ہیں توہمیں ہندوستان میں جدید درس وتدریس اور تعلیمی قافلے کے روح رواں سرسید احمد خان, صابو صدیق, مولانا شبلی, مولانا حمیدالدین فراہی اور مولانا علی میاں ندوی سے لیکر ڈاکٹر رفیق ذکریا غلام وستانوی, ولی رحمانی , ڈاکٹر ذاکر نایک اور مبارک کاپڑی کی کاوشیں بھی ذہن میں ضرور رکھنی چاہیںےاور یہ بات بھی ذہن میں
اپنی آنکھیں جوبچالیں بھی توچہرہ جھلسے!
نایاب حسن ٌ 8؍جولائی کو ہندوستانی فوج کے ہاتھوں برہان مظفروانی کی موت کے بعدسے وادی میں ہنگامہ و احتجاج کاایک نیادورشروع ہوچکاہے،جس کاخسارہ مختلف شکلوں میں خود عوام کوہی اٹھاناپڑرہاہے،حکومت کے خلاف ان کے غم و غصے کی لہر ’قہرِدرویش برجانِ درویش‘کے مصداق کشمیری عوام کے لیے نہایت ہی تکلیف دہ اور غمناک ثابت ہورہی ہے،8؍جولائی کے بعدسے لے کر اب تک تقریباً 40؍شہری اور ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں ،جبکہ 1600؍ سے زائدافرادزخمی ہوچکے ہیں۔عوامی آوازواحتجاج کودبانے کے لیے ہندوستانی فوج اورپولیس جوہتھیارا
مسلم یو نیورسٹی کے لئے آخری جنگ
حفیظ نعمانی جب جب یہ یاد آتا ہے تو دکھ ہوتا ہے کہ لال بہادر شاستری کی ایک تصویر تو وہ ہے کہ آندھراپردیش میں ایک ٹرین کا ایکسیڈنٹ ہوا تو انہوں نے ریلوے کی وزارت سے استعفیٰ دیدیا ۔اور اپنے سیاسی گرو وزیر اعظم پنڈت نہرو کے اصرار کے باوجود اسے واپس نہیں لیا ۔اور جب تک پنڈت جی زندہ رہے شاستری جی ان سے وابستہ وزیر کی حیثیت سے انکی مدد کرتے رہے ۔ اور دوسری تصویر وہ ہے کہ اپریل 1965میں انھوں نے وزیر تعلیم چھاگلا کے کہنے سے یا چھاگلا نے ان کے کہنے سے بے وجہ مسلم یونیورسٹی کو مسلمانوں سے چھین کر ایک عام
Formula racing car made by AMU students to compete in UK
Lucknow, Jul 12, 2016 :A formula racing car made by a team of 25 students of Zakir Hussain College of Engineering and Technology (AMU) will be in action at a formula racing competition for students at the Silverstone Racing Circuit in the UK from July 14 to 17. In a first instance of AMU students participating in an event at an international racing circuit, the engineering students’ team will be one of the four teams from Indian universities participating in the event. The AMU team will re

Want to keep your heart healthy, eat peanuts
New Delhi, July 15, ANI: The very tasty peanuts not only please your taste buds but also works effectively on your health, if consumed on daily basis. From keeping the heart healthy to providing multi nutrients to the body and lowering risk of coronary disease to controlling obesity, peanut indeed has multi-benefits for human health. Throwing light on medically established benefits that come along peanuts, Poonam Gupta, director and fitness expert at Gold's gym, said, "In addition to the monou

وہ موت جس پر زندگی بھی فخر کرے
از: کلدیپ نیئر جیسے جیسے ڈھاکا کے قتل عام کی یاد معدوم ہو رہی ہے تو بہادری و بے جگری کی حیرت انگیز مثالیں سامنے آ رہی ہیں ان میں سے ایک فراز حسین کی مثال بھی ہے۔ وہ امریکا کے ایک کالج میں اعلیٰ تعلیم کے مدارج طے کر رہا تھا جو چھٹیوں میں والدین سے ملنے گھر آیا تھا اس نے گھر میں تھوڑا ہی وقت گزارا کہ غیر ملکی آب و ہوا سے آنے والے اپنے دوستوں سے ملاقات کے لیے ڈھاکا کے پوش علاقے گلشن کے مشہور ہسپانوی ریسٹورنٹ ’’ہولی آرٹیزن بیکری‘‘ پہنچ گیا۔ جب داعش کے دہشت گردوں نے حملہ کیا فراز اپنے دوستوں کے