Search results

Search results for ''


بہار میں نتیش کمار کی آزمائش

Bhatkallys Other

 از: حفیظ نعمانی بہار میں اپریل سے شراب بند ہے، خبر آئی کہ زہریلی شراب پینے سے ۱۴آدمیوں کی موت ہوگئی، حزب مخالف بی جے پی لیڈروں نے مطالبہ کردیا کہ نتیش کمار کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، وہ شراب بندی میں ناکام ہوگئے،یہ ان کی نہیں ہر مخالف لیڈر کی عادت ہے، دکھ اس بات سے ہوا کہ ٹی وی چینل کے وہ منجھے ہوئے نیوز ریڈر اس پر تبصرہ کریں اور بجائے نتیش کو سہارا دینے کے یہ کہیں کہ انھوں نے تیاری کے بغیر بہار میں شراب بندی کردی، اور یہ نہیں بتائیں کہ تیاری میں کیا کرنا چاہیے تھا؟ نتیش کمار نے اتر

آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم۔۔۔۔از:سید انور الزماں

Bhatkallys Other

ہندوستان کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جب جب یہاں کی سیاسی ،سماجی اور تہذیبی فضاء پر تاریکی کے بادل چھائے اور یہاں کی عوام کو رہنما کی ضرورت پڑی تب تب اس سر زمین سے ایسی ہستیاں ابھری ہیں جنہوں نے اپنی ذہانت کے باعث ذہنی طور پر پسماندہ لوگوں کی رہنمائی کرکے ان کی بقاء کیلئے اپنا مخصوص ومتعین کردار ادا کیا۔ ہر دور میں یہ عظیم اور قابل تقلید شخصیات عوام الناس کے لیے غیر معمولی اہمیت کی حامل رہی ہیں۔ اس لئے ان کو زندگی میں اور موت کے بعد بھی عوام کے طرف سے انتہائی وقار اور احترام کے ساتھ خراج تحس

عالمی انتشار، مشرق وسطیٰ و ترکی کا بحران۔۔۔۔از:میراث زِروانی

Bhatkallys Other

بین الاقوا می حالات حا ضرہ میں گذشتہ کچھ عر صہ سے سا منے آ نے وا لی تصاد م خیز ،پر تشدد اور پیچیدہ کیفیت نے دنیا کے مستقبل کے با رے میں پا ئی جا نے وا لی غیر یقینی اور تشویش کو پہلے سے کہیں زیا دہ بڑ ھا دیا ہے ،یہ کیفیت ظاہر کر تی ہے کہ دنیا کے تمام معاشرے اور ریا ستیں ایک ایسے بحران میں داخل ہو چکی ہیں جس سے نکلنے کی ہر تد بیر اسے مزید گہرا اور وسیع بنا رہی ہے ،قومی ،علا قا ئی اور سیاسی و فو جی تنازعات کی اشکال میں شدت اختیار کر نے والا یہ بحران درا صل اس سر ما یہ درا نہ و سامرا جی اقتصادی زوال

والی کے رشتہ سے بھتیجامنور رانا

Bhatkallys Other

 از: حفیظ نعمانی جس کے بارے میں کچھ لکھا جاتا ہے تو بات یہاں سے شروع ہوتی ہے کہ میں نے پہلی بار انھیں کہاں دیکھا تھا، یا پہلی ملاقات ان سے کب ہوئی، میں نے عزیز گرامی منور رانا کو پہلی بار اس دن تو نہیں دیکھا تھا جس دن وہ میرے عزیز دوست والی آسیؔ سے مشاعرہ کے پاس مانگنے آئے تھے، ہاں اس کے بعد اس لیے بار بار دیکھا کہ اس مشاعرہ کے بعد والیؔ اس نئی دریافت کا ہر کسی سے تذکرہ کرتے تھے، اور کہتے تھے کہ اگر اس کے معدہ نے شہرت ہضم کرلی تو وہ ایک دن بڑا شاعر بنے گا۔ وقت بھی گزرتا گیا اور ملاق

چراغ روشن ہیں۔۔۔۔۔۔۔ از:: رفیع الزماں زبیری

Bhatkallys Other

عقیل عباس جعفری نے عصمت چغتائی کے لکھے ہوئے شخصی خاکے جمع کرکے شایع کیے ہیں، اپنی کتاب کا عنوان’’چراغ روشن ہیں‘‘ رکھا ہے جوکرشن چندر پر لکھے گئے خاکے کا عنوان ہے۔ عقیل حرف آغاز میں لکھتے ہیں کہ ’’انھوں نے جوخاکے اس کتاب میں شامل کیے ہیں وہ عصمت کے شاہکارخاکے ہیں۔ان میں سے بیشتر خاکے مختلف شخصیات کے انتقال کے بعد لکھے گئے ہیں۔ ان خاکوں پران شخصیات کا ردعمل ظاہر ہے کہ معلوم نہیں ہوسکتا تھا لیکن جن شخصیات پر ان کی زندگی میں خاکے لکھے گئے ہیں جیسے خواجہ احمد عباس اور مجاز وغیرہ تو ان پر بھی ان کا ر

صدیوں کا کام نصف صدی میں۔ بابائے اردو کا کارنامہ

Bhatkallys Other

۔از: آصف جیلانی یہ تو اردو سے محبت کرنے والوں کو معلوم ہے کہ بابائے اردو مولوی عبدالحق 1870کو ریاست اتر پردیش کے قصبہ ہاپوڑ میں پیدا ہوئے اور کراچی میں 16 اگست 1961کوکراچی میں اس دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے۔ انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ انہوں نے 1888میں علی گڑھ میں داخلہ لیا اور 1896میں بی اے کیا ، پھر تلاش روزگار کے لئے بمبئی پہنچے جہاں حیدر آباد دکن کے کرنل افسر الملک بہادر کی نگاہ انتخاب ان پر پڑی اور وہ اپنے ساتھ حیدر آباد دکن لے آئے اور مدرسہ آصفیہ کا صدر مقرر کیا ۔1912 میں ،مولوی صاحب نے انجم

جوش سے جیلانی تک۔۔۔۔از: قیصر شاہد!

Bhatkallys Other

ولادتِ رسولؐ کے پس منظر میں لکھی گئی طویل کہانی ’’احوبہ‘‘ پڑھی تو کئی روز تک دل و دماغ عجب روحانی سرشاری میں مبتلا رہے۔ اُس روز معلوم ہوا کہ اسلامی ادب کی ’’ڈیفی نیشن‘‘ کیا ہو سکتی ہے۔ ’’احوبہ‘‘ اس قدر اثر انگیز اور پُر لطف کہانی تھی کہ مَیں نے اسے زبردستی اپنے کئی احباب کو پڑھایا۔ جس نے بھی اسے پڑھا، واہ واہ کر اٹھا۔ جناب جیلانی بی اے نے اسے لکھا تھا۔ اُن دنوں وہ ہفت روزہ ’’ایشیا‘‘ کے مدیر تھے۔ اس ناتے اُن سے آگاہی تو تھی لیکن وہ اتنے اعلیٰ کہانی کار بھی ہوں گے، یہ تو ’’احوبہ‘‘ پڑھ کر ہی ا

ترکی تبدیل ہورہا ہے۔۔۔

Bhatkallys Other

فوجی ڈھانچے میں مکمل تبدیلی، خارجہ پالیسی کی تعمیر نو اور اپنی عہد حاضر کی تاریخ میں سیاسی اور عسکری سطح پر کانٹ چھانٹ اور صفائی کی سب سے بڑی کارروائی کے بعد ترکی گزشتہ ایک ماہ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ آج سے قریب ایک ماہ قبل ترکی میں فوج کے ایک حصے نے حکومت کے خلاف بغاوت کی تھی جسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ انقرہ اور استنبول میں جہاں کے باسیوں نے شورش کی رات جیٹ طیاروں سے بم گرتے اور شہر کی گلیوں میں ٹینکوں کو گشت کرتے دیکھا تھا، اب زندگی معمول پر آچکی ہے۔ تاہم سرکاری عمارتوں پر پڑے طویل و

Muaz Shabandri, The unsung Hero of Bhatkal Media Community

Bhatkallys Other

'He is serving the community in more than one way' [caption id="attachment_115400" align="alignright" width="156"] Ismail Zaorez Shabab[/caption] Born and Brought up in Dubai Muaz Shabandri belongs to a 'Bhatkallys' family who has been achieving everything a youth dreams of, but has always preferred to stay away from the public radar and publicity, unlike most of the youths of his age. He describes himself on his Facebook timelines as 'A traveller in pursuit of everything in between Life

ہندوستان کی جنگ آزادی میں مسلمانوں کا کردار

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے........... ؔاز:ڈاکٹر محمد حنیف شباب صاحب ہندوستان کی جنگ آزادی میں مسلمانوں کاکردارتاریخ میں ایک سنہرے باب کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ مسلمانوں کی حب الوطنی، جوش، ولولہ اور ایثارو قربانی کی لافانی داستان ہے۔تقریباً ایک صدی تک چلنے والی تحریک آزادی میں مسلمانوں نے ایک بے مثال کردار ادا کیا اور مادر وطن کو انگریزوں کے پنجہء غلامی آزاد کرنے کے لیے نہ صرف نا قابل بیان اذیتیں برداشت کیں، بلکہ جان و مال کی عظیم قربانیاں دینے سے بھی باز نہیں آئے۔ لیکن بد قسمتی سے انگریزوں کی طرف س

Haj: The ultimate journey

Bhatkallys Other

ARAB NEWS| SHEIKH MOKHTAR MAGHRAOUI |  Friday 12 August 2016 Haj in the Arabic language means aim, destination or purpose (qasd). The reason is clear: Haj is the ultimate journey of loving submission (ubudiyah) and conscious surrender (riq) to Allah. Its ultimate destination is your encounter with the House of Allah (Bayt Al-Allah) — the Kaaba — with both your physical body and, more importantly, your heart (qalb). Ibn Al-Jawzi (may Allah bless him) relates a story of an old, blind woman who w

بھارت بھاگیہ ودھاتا:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زین شمسی

Bhatkallys Other

اور پھر وہ دن آگیا ،جب مائونٹ بیٹن نے کہا ’ہمیں یہ اطلاع دیتے ہوئے بے حد خوشی کا احساس ہو رہا ہے کہ بھارت 15اگست 1947 کو آزاد ملک ہوگا‘۔ گاندھی جی نواکھلی میں افسردہ بیٹھے ہیں،ہندو اور مسلمان ایک دوسرے کو طبیعت کے ساتھ کاٹ رہے ہیں،لہو کی کھیتی ہو رہی ہے۔ پٹیل اور نہرو کاخط گاندھی جی کے پاس پہنچتا ہے۔ مہاتما ہم آزاد ہوگئے ، آپ جشن آزادی کی تقریب میں ہمیں آشیرواد دینے دہلی آئیں۔ سابرمتی کا سنت اور ونسٹن چرچل کا ادھ ننگا فقیرکہتا ہے ’ یہاں کولکاتہ میں انسان انسان کا خون پی رہا ہے ، میں

یہ خوشی کون سی راہوں سے گذر کر آئی؟

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی                 آزادی اور تقسیم سے پہلے کنزرویٹو پارٹی کے تعاون سے اٹلی کی لیبر حکومت نے مسٹر چرچل کے تعاون سے تقریباً دو سال تک کوشش کی کہ کسی نہ کسی طرح مسلم لیگ اور کانگریس میں مفاہمت ہوجائے، تاکہ کانگریس کی زیر قیادت برصغیرکی جغرافیائی سیاسی اور فوجی سالمیت برقراررہے اور یہ وسیع اور عریض علاقہ اس کے جدید نو آبادیاتی نظام کے تحت نہ صرف عالمی کمیونزم کے سیلاب کا سد باب کرے بلکہ انگلو امریکی سامراج کی خ

املا مذکر یا مونث؟

Bhatkallys Other

خبر لیجیے زباں بگڑی از:اطہر علی ہاشمی اسلام آباد میں جا بیٹھنے والے عزیزم عبدالخالق بٹ بھی کچھ کچھ ماہر لسانیات ہوتے جارہے ہیں۔ زبان و بیان سے گہرا شغف ہے۔ ان کا ٹیلی فون آیا کہ آپ نے ’’املا‘‘ کو مذکر لکھا ہے، جبکہ یہ مونث ہے۔ حوالہ فیروزاللغات کا تھا۔ اس میں املا مونث ہی ہے۔ دریں اثنا حضرت مفتی منیب مدظلہ کا فیصلہ بھی آگیا۔ گزشتہ منگل کو جسارت میں ان کا مضمون ’’دُم پر پاؤں‘‘ شائع ہوا ہے۔ اس کی پہلی سطر ہے ’’اس لفظ (پاؤں) کی صحیح املا پانو ہے‘‘۔ مفتی صاحب کے فتوے کے مطابق بھی املا مونث ہے۔

ہریانہ میں داروکی طرح گئو رکشک بھی نقلی اور اصلی

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی                ایک طرف تو وزیر اعظم مودی صاحب کی خواہش یہ ہے کہ قوم ان کی آواز کو پنڈت نہرو کی آواز سے بھی زیادہ محترم سمجھے یا کم از کم ان کے برابر سمجھے، اور دوسری طرف جو اپنے کاندھوں پر اٹھا کر انھیں اس مقام تک لائے ہیں وہی اب ان کی کسی بات پر کان دھرنے کو تیار نہیں، ملک کے اس کونے سے اس کونے تک اور جب انٹرنیشنل میڈیا میں بھی دلتوں کو بے رحمی سے پیٹے جانے والے کیسٹ دکھائے جانے لگے تو وزیر اعظم کو یہ فکر ہوئی کہ اب وہ اگر کسی ملک میں گئ

یہ موقع پھر نہیں آئے گا--از:ایم ودودساجد

Bhatkallys Other

گائے کی آڑ میں دلتوں پرکئے جانے والے مسلسل حملوں کے کافی دنوں بعدجب ہمارے وزیر اعظم نے حسب عادت مہر سکوت توڑکرایک جذباتی بیان دیاتو مجھے گجرات میں2002کے فسادات پر مبنی فلم’ پرزانیہ‘ کا ایک منظر یاد آگیا۔دلتوں پر حملوں کے تعلق سے ان کاتازہ بیان 2002میں گودھرا کے ٹرین آتشزدگی سانحہ کے بعددئے گئے بیان سے مختلف تو تھا لیکن اثرآفرینی کے اعتبار سے ان دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔تازہ بیان میں انہوں نے گؤ رکشکوں سے دست بستہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’مارنا ہی ہے تو مجھے گولی مارولیکن میرے دلت بھائیوں کو نہ

ابھی تک پائوں سے چمٹی ہے زنجیریں غلامی کی۔۔۔۔۔۔از: نازش ہما قاسمی

Bhatkallys Other

آزاد دیش کے ذہنی غلاموں کو ملک کی سترویں یوم آزادی مبارک ہو۔۔۔! ہم آزاد ہیں بایں معنی کہ ہم نے انگریزوں کو اس ملک سے بھگا دیا… ہم آزاد ہیں کہ اپنا ایک ملک رکھتے ہیں جسے ہندوستان کہتے ہیں۔۔۔! ہم آزاد ہیں کیوں کہ ہم نے جب آنکھیں کھولیں تو لال قلعہ پر برطانیہ کانہیں؛ بلکہ شہیدوں کے خون سے لبریز ترنگا جھنڈا لہرا رہا تھا۔ ہمآزاد ہیں کیوں کہ ہمارے اسلاف نے آزادی وطن کی خاطر اپنی جانیں نچھاور کی تھیں جن کے صلہ میں ہمیں 15اگست 1947کا عظیم اور آزاد دن نصیب ہوا۔ ہندوستان کو آزاد ہوئے ستر سال ہو

پیشہ کوئی ہو مسلمان صرف مسلمان ہے

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی                 اگست کی ۱۰؍ تاریخ کیا آئی جیسے قیامت آگئی، مسلمانوں کے ایک قائد نے ۱۰؍ تاریخ کو ایک صفحہ کا اشتہار چھپوایا اور اسے مسلمانوں کے لیے سیاہ دن قرار دیا، آج ۱۱؍ تاریخ کو ایک پارٹی نے آرٹیکل ۳۴۱ سے مذہبی پابندی ہٹا کر مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے لیے میمورنڈم دیا اور ایک نئی پارٹی آل انڈیامسلم ریزرویشن فرنٹ نے کلکٹریٹ پر دھرنا دیا، انھوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم دھوبی، مسلم مہتر، مسلم موچی، مسل