Search results
Search results for ''
Translation missing en.article.articleCategories
Translation missing en.article.articleAuthors

















ٹی ایم سی دکانوں کا مسئلہ ......بھول کہاں ہوئی ؟!۔۔از: ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ
آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے.۔۔۔ (پہلی قسط) آج کل بھٹکل میں ٹاؤن میونسپالٹی کی طرف سے نیلام کی گئی دکانوں کو لے کر گرما گرم بحث چل رہی ہے۔سوشیل میڈیاپر مختلف زاویوں سے اس موضوع پر مضامین اور تبصروں کا سلسلہ چل پڑا ہے۔ اس میں زیادہ تر ایک طرف اس پہلو کو اجاگر کیا جارہا ہے کہ دکانوں کی اس نیلامی میں کوئی ملی بھگت اورسازش ہے ۔ دوسری طرف اسے مسلم نوجوانوں کی طرف سے دکانوں کو زیادہ سے زیادہ کرایے پر حاصل کرنے کے چکر میں اپنے برادرانِ وطن سے حق تلفی کرنے کا رجحان بتایا جارہا ہے۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہ
ایک مستقل پلیٹ فارم کی ضرورت
از: حفیظ نعمانی اتراکھنڈ اور اتر پردیش کے سابق گورنر عزیز قریشی نے ابھی نہیں اس وقت بھی جب راجیہ سبھا کا الیکشن ہورہا تھا، کہا تھا کہ انھیں کانگریس اور سماج وادی کے اس رویہ سے بہت دکھ ہوا ہے کہ دونوںنے ملک کے کسی مسلمان کو اس قابل نہیں سمجھا کہ وہ ان کو راجیہ سبھا میں بھیجیں، یہ اپنا اپنا سوچنے کا انداز ہے، بہرحال ایک بڑے سیاسی لیڈر کا یہ الزام اپنی جگہ برحق ہے۔ کانگریس ۲۰۰۴ء اور ۲۰۰۹ء میں صرف مسلم ووٹوں کی مدد کی وجہ سے مرکزی حکومت بنا سکی تھی، اور اس کانگریس کو مسلمانوں نے ۲۷ برس سے ا
کشمیرکو نیک نام گورنر کے سپرد ہونا چاہیے
از: حفیظ نعمانی کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ امن کی تلاش میں ساتھیوں کے ساتھ دہلی آئے ہیں اور انھوں نے وزیر اعظم کے بجائے صدر محترم سے فریاد کی ہے کہ کشمیر میں تشدد کی پالیسی ختم کی جائے اور پاکستان سے کشمیر کے مسئلہ میں مذاکرات پر حکومت کو آمادہ کیا جائے، عمر عبداللہ کی حیثیت وہی ہے جو ملک میں پنڈت نہرو کے بعد راجیو گاندھی کی تھی جو نہرو کے نواسے تھے اور عمر عبداللہ شیخ عبداللہ کے پوتے ہیں، انھوں نے یہ کہہ کر کہ وہ ملک کی خارجہ پالیسی پر کوئی بات کرنے نہیں آئے ہیں، یہ وزیر اعظم او
شرمسار جمہوریت:جو بچی ہے مقتلِ شہر میں
از: آصف جیلانی پاکستان کی سپریم کورٹ کے جسٹس ثاقب نے اپنے ایک اہم فیصلہ میں کہا ہے کہ پارلیمانی جمہوریت میں وزیر اعظم نہ تو صدر کا متبا دل ہوتا ہے اور نہ ہی اسے مطلق العنان حکمران کی حیثیت حاصل ہے۔وزیراعظم حکومت کا سربراہ ضرور ہے لیکن تمام اہم فیصلوں کی مجاز حکومت ہے جو وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ پر مشتمل ہوتی ہے ۔ گو جسٹس ثاقب نے یہ فیصلہ ، بعض نجی کمپنیوں کی طرف سے ٹیکسوں میں اچانک اضافہ کے خلاف دایر کی گئی ایک درخواست پر دیا ہے جس میں ایک وزارت کی طرف سے ٹیکسوں میں اضافہ کو چیلنج کیا گی
بہار میں نتیش کمار کی آزمائش
از: حفیظ نعمانی بہار میں اپریل سے شراب بند ہے، خبر آئی کہ زہریلی شراب پینے سے ۱۴آدمیوں کی موت ہوگئی، حزب مخالف بی جے پی لیڈروں نے مطالبہ کردیا کہ نتیش کمار کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، وہ شراب بندی میں ناکام ہوگئے،یہ ان کی نہیں ہر مخالف لیڈر کی عادت ہے، دکھ اس بات سے ہوا کہ ٹی وی چینل کے وہ منجھے ہوئے نیوز ریڈر اس پر تبصرہ کریں اور بجائے نتیش کو سہارا دینے کے یہ کہیں کہ انھوں نے تیاری کے بغیر بہار میں شراب بندی کردی، اور یہ نہیں بتائیں کہ تیاری میں کیا کرنا چاہیے تھا؟ نتیش کمار نے اتر
آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم۔۔۔۔از:سید انور الزماں
ہندوستان کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جب جب یہاں کی سیاسی ،سماجی اور تہذیبی فضاء پر تاریکی کے بادل چھائے اور یہاں کی عوام کو رہنما کی ضرورت پڑی تب تب اس سر زمین سے ایسی ہستیاں ابھری ہیں جنہوں نے اپنی ذہانت کے باعث ذہنی طور پر پسماندہ لوگوں کی رہنمائی کرکے ان کی بقاء کیلئے اپنا مخصوص ومتعین کردار ادا کیا۔ ہر دور میں یہ عظیم اور قابل تقلید شخصیات عوام الناس کے لیے غیر معمولی اہمیت کی حامل رہی ہیں۔ اس لئے ان کو زندگی میں اور موت کے بعد بھی عوام کے طرف سے انتہائی وقار اور احترام کے ساتھ خراج تحس
عالمی انتشار، مشرق وسطیٰ و ترکی کا بحران۔۔۔۔از:میراث زِروانی
بین الاقوا می حالات حا ضرہ میں گذشتہ کچھ عر صہ سے سا منے آ نے وا لی تصاد م خیز ،پر تشدد اور پیچیدہ کیفیت نے دنیا کے مستقبل کے با رے میں پا ئی جا نے وا لی غیر یقینی اور تشویش کو پہلے سے کہیں زیا دہ بڑ ھا دیا ہے ،یہ کیفیت ظاہر کر تی ہے کہ دنیا کے تمام معاشرے اور ریا ستیں ایک ایسے بحران میں داخل ہو چکی ہیں جس سے نکلنے کی ہر تد بیر اسے مزید گہرا اور وسیع بنا رہی ہے ،قومی ،علا قا ئی اور سیاسی و فو جی تنازعات کی اشکال میں شدت اختیار کر نے والا یہ بحران درا صل اس سر ما یہ درا نہ و سامرا جی اقتصادی زوال
والی کے رشتہ سے بھتیجامنور رانا
از: حفیظ نعمانی جس کے بارے میں کچھ لکھا جاتا ہے تو بات یہاں سے شروع ہوتی ہے کہ میں نے پہلی بار انھیں کہاں دیکھا تھا، یا پہلی ملاقات ان سے کب ہوئی، میں نے عزیز گرامی منور رانا کو پہلی بار اس دن تو نہیں دیکھا تھا جس دن وہ میرے عزیز دوست والی آسیؔ سے مشاعرہ کے پاس مانگنے آئے تھے، ہاں اس کے بعد اس لیے بار بار دیکھا کہ اس مشاعرہ کے بعد والیؔ اس نئی دریافت کا ہر کسی سے تذکرہ کرتے تھے، اور کہتے تھے کہ اگر اس کے معدہ نے شہرت ہضم کرلی تو وہ ایک دن بڑا شاعر بنے گا۔ وقت بھی گزرتا گیا اور ملاق
چراغ روشن ہیں۔۔۔۔۔۔۔ از:: رفیع الزماں زبیری
عقیل عباس جعفری نے عصمت چغتائی کے لکھے ہوئے شخصی خاکے جمع کرکے شایع کیے ہیں، اپنی کتاب کا عنوان’’چراغ روشن ہیں‘‘ رکھا ہے جوکرشن چندر پر لکھے گئے خاکے کا عنوان ہے۔ عقیل حرف آغاز میں لکھتے ہیں کہ ’’انھوں نے جوخاکے اس کتاب میں شامل کیے ہیں وہ عصمت کے شاہکارخاکے ہیں۔ان میں سے بیشتر خاکے مختلف شخصیات کے انتقال کے بعد لکھے گئے ہیں۔ ان خاکوں پران شخصیات کا ردعمل ظاہر ہے کہ معلوم نہیں ہوسکتا تھا لیکن جن شخصیات پر ان کی زندگی میں خاکے لکھے گئے ہیں جیسے خواجہ احمد عباس اور مجاز وغیرہ تو ان پر بھی ان کا ر
صدیوں کا کام نصف صدی میں۔ بابائے اردو کا کارنامہ
۔از: آصف جیلانی یہ تو اردو سے محبت کرنے والوں کو معلوم ہے کہ بابائے اردو مولوی عبدالحق 1870کو ریاست اتر پردیش کے قصبہ ہاپوڑ میں پیدا ہوئے اور کراچی میں 16 اگست 1961کوکراچی میں اس دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے۔ انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ انہوں نے 1888میں علی گڑھ میں داخلہ لیا اور 1896میں بی اے کیا ، پھر تلاش روزگار کے لئے بمبئی پہنچے جہاں حیدر آباد دکن کے کرنل افسر الملک بہادر کی نگاہ انتخاب ان پر پڑی اور وہ اپنے ساتھ حیدر آباد دکن لے آئے اور مدرسہ آصفیہ کا صدر مقرر کیا ۔1912 میں ،مولوی صاحب نے انجم
جوش سے جیلانی تک۔۔۔۔از: قیصر شاہد!
ولادتِ رسولؐ کے پس منظر میں لکھی گئی طویل کہانی ’’احوبہ‘‘ پڑھی تو کئی روز تک دل و دماغ عجب روحانی سرشاری میں مبتلا رہے۔ اُس روز معلوم ہوا کہ اسلامی ادب کی ’’ڈیفی نیشن‘‘ کیا ہو سکتی ہے۔ ’’احوبہ‘‘ اس قدر اثر انگیز اور پُر لطف کہانی تھی کہ مَیں نے اسے زبردستی اپنے کئی احباب کو پڑھایا۔ جس نے بھی اسے پڑھا، واہ واہ کر اٹھا۔ جناب جیلانی بی اے نے اسے لکھا تھا۔ اُن دنوں وہ ہفت روزہ ’’ایشیا‘‘ کے مدیر تھے۔ اس ناتے اُن سے آگاہی تو تھی لیکن وہ اتنے اعلیٰ کہانی کار بھی ہوں گے، یہ تو ’’احوبہ‘‘ پڑھ کر ہی ا
ترکی تبدیل ہورہا ہے۔۔۔
فوجی ڈھانچے میں مکمل تبدیلی، خارجہ پالیسی کی تعمیر نو اور اپنی عہد حاضر کی تاریخ میں سیاسی اور عسکری سطح پر کانٹ چھانٹ اور صفائی کی سب سے بڑی کارروائی کے بعد ترکی گزشتہ ایک ماہ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ آج سے قریب ایک ماہ قبل ترکی میں فوج کے ایک حصے نے حکومت کے خلاف بغاوت کی تھی جسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ انقرہ اور استنبول میں جہاں کے باسیوں نے شورش کی رات جیٹ طیاروں سے بم گرتے اور شہر کی گلیوں میں ٹینکوں کو گشت کرتے دیکھا تھا، اب زندگی معمول پر آچکی ہے۔ تاہم سرکاری عمارتوں پر پڑے طویل و
Muaz Shabandri, The unsung Hero of Bhatkal Media Community
'He is serving the community in more than one way' [caption id="attachment_115400" align="alignright" width="156"] Ismail Zaorez Shabab[/caption] Born and Brought up in Dubai Muaz Shabandri belongs to a 'Bhatkallys' family who has been achieving everything a youth dreams of, but has always preferred to stay away from the public radar and publicity, unlike most of the youths of his age. He describes himself on his Facebook timelines as 'A traveller in pursuit of everything in between Life

ہندوستان کی جنگ آزادی میں مسلمانوں کا کردار
آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے........... ؔاز:ڈاکٹر محمد حنیف شباب صاحب ہندوستان کی جنگ آزادی میں مسلمانوں کاکردارتاریخ میں ایک سنہرے باب کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ مسلمانوں کی حب الوطنی، جوش، ولولہ اور ایثارو قربانی کی لافانی داستان ہے۔تقریباً ایک صدی تک چلنے والی تحریک آزادی میں مسلمانوں نے ایک بے مثال کردار ادا کیا اور مادر وطن کو انگریزوں کے پنجہء غلامی آزاد کرنے کے لیے نہ صرف نا قابل بیان اذیتیں برداشت کیں، بلکہ جان و مال کی عظیم قربانیاں دینے سے بھی باز نہیں آئے۔ لیکن بد قسمتی سے انگریزوں کی طرف س
Haj: The ultimate journey
ARAB NEWS| SHEIKH MOKHTAR MAGHRAOUI | Friday 12 August 2016 Haj in the Arabic language means aim, destination or purpose (qasd). The reason is clear: Haj is the ultimate journey of loving submission (ubudiyah) and conscious surrender (riq) to Allah. Its ultimate destination is your encounter with the House of Allah (Bayt Al-Allah) — the Kaaba — with both your physical body and, more importantly, your heart (qalb). Ibn Al-Jawzi (may Allah bless him) relates a story of an old, blind woman who w

بھارت بھاگیہ ودھاتا:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زین شمسی
اور پھر وہ دن آگیا ،جب مائونٹ بیٹن نے کہا ’ہمیں یہ اطلاع دیتے ہوئے بے حد خوشی کا احساس ہو رہا ہے کہ بھارت 15اگست 1947 کو آزاد ملک ہوگا‘۔ گاندھی جی نواکھلی میں افسردہ بیٹھے ہیں،ہندو اور مسلمان ایک دوسرے کو طبیعت کے ساتھ کاٹ رہے ہیں،لہو کی کھیتی ہو رہی ہے۔ پٹیل اور نہرو کاخط گاندھی جی کے پاس پہنچتا ہے۔ مہاتما ہم آزاد ہوگئے ، آپ جشن آزادی کی تقریب میں ہمیں آشیرواد دینے دہلی آئیں۔ سابرمتی کا سنت اور ونسٹن چرچل کا ادھ ننگا فقیرکہتا ہے ’ یہاں کولکاتہ میں انسان انسان کا خون پی رہا ہے ، میں
یہ خوشی کون سی راہوں سے گذر کر آئی؟
از:حفیظ نعمانی آزادی اور تقسیم سے پہلے کنزرویٹو پارٹی کے تعاون سے اٹلی کی لیبر حکومت نے مسٹر چرچل کے تعاون سے تقریباً دو سال تک کوشش کی کہ کسی نہ کسی طرح مسلم لیگ اور کانگریس میں مفاہمت ہوجائے، تاکہ کانگریس کی زیر قیادت برصغیرکی جغرافیائی سیاسی اور فوجی سالمیت برقراررہے اور یہ وسیع اور عریض علاقہ اس کے جدید نو آبادیاتی نظام کے تحت نہ صرف عالمی کمیونزم کے سیلاب کا سد باب کرے بلکہ انگلو امریکی سامراج کی خ
املا مذکر یا مونث؟
خبر لیجیے زباں بگڑی از:اطہر علی ہاشمی اسلام آباد میں جا بیٹھنے والے عزیزم عبدالخالق بٹ بھی کچھ کچھ ماہر لسانیات ہوتے جارہے ہیں۔ زبان و بیان سے گہرا شغف ہے۔ ان کا ٹیلی فون آیا کہ آپ نے ’’املا‘‘ کو مذکر لکھا ہے، جبکہ یہ مونث ہے۔ حوالہ فیروزاللغات کا تھا۔ اس میں املا مونث ہی ہے۔ دریں اثنا حضرت مفتی منیب مدظلہ کا فیصلہ بھی آگیا۔ گزشتہ منگل کو جسارت میں ان کا مضمون ’’دُم پر پاؤں‘‘ شائع ہوا ہے۔ اس کی پہلی سطر ہے ’’اس لفظ (پاؤں) کی صحیح املا پانو ہے‘‘۔ مفتی صاحب کے فتوے کے مطابق بھی املا مونث ہے۔