Search results

Search results for ''


اچھے دن آ گئے!..........مگر کس کے؟! ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ 

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے........... گزشتہ لوک سبھاالیکشن سے پہلے ، الیکشن کے دوران اور الیکشن کے فوری بعد جیسے بھی مناظر رہے ہوں اور یار لوگوں نے مودی مہاراج کے ’’اچھے دن آنے والے ہیں ‘‘ جیسے شلوگن سے جس قسم کی بھی خوش گمانیاں پال رکھی ہوں، لیکن دل کی آنکھیں اور دماغ کی کھڑکیاں کھلی رکھنے والوں کے لیے کبھی بھی یہ کوئی معمہ نہیں رہا کہ ’’اچھے دن‘‘ کس کے آنے والے ہیں۔ یہ آر ایس ایس کی سرکار ہے ! : اور جب اب کی بار مودی سرکار کا نعرہ عملی طور پر سچ ثابت ہوگیاتواسی وقت ہوشمندوں نے کے ذہن و دل پرمست

یہ فیضانِ نظر تھایاکہ مکتب کی کرامت تھی

Bhatkallys Other

از: محمد الیاس ندوی بھٹکلی (عالم اسلام کے موجودہ حالات کے پس منظر میں دینی مدارس کی ضرورت) پانچ سال قبل راقم الحروف کو مشرق و سطی کے متعدد ممالک فلسطین ،شام ،اردن اور مصر وغیرہ کے تاریخی دورہ کی سعادت حاصل ہوئی تھی عالم اسلام کے لیے دل کی دھڑکنوں کی حیثیت رکھنے والے ان روحانی خطوں کی زیارت کا شوق فطری طور پر ہرمسلمان کے دل میں ہوتاہے مجھ پر تاریخ وجغرافیہ سے فطری دلچسپی وذوق رکھنے والے ایک طالب علم کی حیثیت سے بچپن اور زمانہ طالب علمی ہی سے ان ممالک کی سیاحت اور وہاں کی زیارت کا غلبہ کچھ ز

کانگریس مسلمان سے ووٹ نہ مانگے ، اتحاد کرے

Bhatkallys Other

از: حفیظ نعمانی سیاسی پارٹیوں میں ممبر بنانے کا رواج برسوں سے ختم ہوگیا ہے، جس وقت ابتدائی ممبر بنائے جاتے تھے تو ان کے ممبروں سے کریاشیل ممبر بنتے تھے وہ صوبہ کی کمیٹی کا ممبر بناتے تھے، پھر وہ صدر سکریٹری کے الیکشن لڑتے تھے اور ان کی کوئی حیثیت ہوتی تھی۔ جب کانگریس نے یہ سانچہ توڑ دیا، تو پھر ہر پارٹی نے توڑ دیا۔ اب کچھ لوگ ہیں جن کے تعلقات ہیں وہ اپنے ملنے والوں اور دوستوں کو پارٹی میں مختلف عہدوں پر قبضہ کردیتے ہیں پھر ٹکٹ لیتے اور دیتے ہیں اور وزیر بنتے بناتے ہیں اور حکومت چلاتے ہیں۔

شاہی داماد کے لیے تلوار کے بجائے پھولوں کی چھڑی!!

Bhatkallys Other

تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پرزے دیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشا نہ ہوا از: حفیظ نعمانی لوک سبھا کے الیکشن کے موقع پر وزیر اعظم کے امیدوار شری نریندر مودی نے نہ کہا ہوگا تب بھی پچاس جگہ کہا ہوگا کہ ہریانہ اور راجستھان میں سونیا جی کے داماد رابرٹ واڈرا نے کوڑیوں کے مول زمین خریدی اور سونے کے بھاؤ فروخت کردی، وہ اپنے خاص انداز میں کہا کرتے تھے کہ جادو گری کا اس سے اچھا نمونہ کیا ہوگا کہ رات کو جیب ۵۰لاکھ روپے ہیں اور دوسرے دن ایک شاہی داماد ہریانہ جاتے ہیں اور وہاں صرف دو دن میں وہ ۵کروڑ

شب و روز

Bhatkallys Other

از: ندیم صدیقی ذرا سوچیں توکیا واقعی ’’ہمیں مطالعے کی عادت نہیں رہی!‘‘ ’’۔۔۔۔۔۔۔ یونیورسٹی روڈ پر ایک پرانے بک اسٹور کے باہر یہ نوٹس سیاہ پینا فلیکس (بینر)پر لکھا پھٹپھٹا رہا ہے۔ ’ ہماری علمی پسماندگی نے ہمیں ترقی یافتہ قوموں کی سیاسی اور اقتصادی غلامی کی گرفت میں دے دیا ہے۔ ملکی وسائل کرپٹ مافیا کے توسط سے عالمی طاقتوں کے لیے استعمال کر کے غربت ، بے روزگاری و اقتصادی پسماندگی قبول کی جا رہی ہے۔ نتیجے میں پورا معاشرہ اخلاقی زوال ، اجتماعی بے حسی ،انتہا پسندی ، دہشت گردی اور خوف کی گرفت میں

والی ’آسی‘۔ ایک صوفی مزاج شاعر۔۔۔۔۔از: فرزانہ اعجاز

Bhatkallys Other

اخبار ’اودھنامہ ‘ میں ، خلاف معمول متواتر تین قسطوں میں جناب حفیظ نعمانی صاحب کا ایک مضمون شائع ہورہا ہے ، جس میں بار بار لکھنؤ کی نگینہ جڑی شاعری کے نمایندہ شاعر اور حفیظ نعمانی صاحب  کےعزیز دوست والی آسی مرحوم کا ذکر ہورہا ہے ،بیشک،    والی آسی مرحوم نے اپنی محنت اور خدا داد صلاحیت سے  ایک منفرد مقام حاصل کیا تھا ، اور لمبے عرصے تک مشاعروں میں لکھنؤ کی سچی نمائیندگی کرتے رہے اور آج بھی  باذوق سامعین کی نظریں عالمی مشاعروں کے اسٹیج پر انکی کمی محسوس کرتی ہیں ،وہ اپنے والد بزرگوار  استاد شاعرجنا

آوازِ پنجاب مگر بے سُری

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو جنھیں ہم نے تھوڑے دن پہلے ہی چھکا سنگھ سدھو لکھا تھا وہ ایک جذباتی قدم اٹھانے پر مجبور ہوگئے، انھوں نے راجیہ سبھا میں رہتے ہوئے پنجاب کی طرف سے آنے والی ہر خبروں میں سنا تھا کہ پنجاب کے تعلیم یافتہ، سنجیدہ اور نوجوان اروند کجریوال کو پنجاب لانا چاہتے ہیں اور وہ بھی شاید اس لیے آمادہ ہوتے جارہے ہیں کہ دہلی کی ریڑھ کی ہڈی پولیس ان کی ماتحت نہیں بلکہ ان کی دشمن ہے اور وہ سنجیدگی سے سوچ رہے ہیں کہ اب پنجاب کو اپنا آئیڈیل صوبہ بنایا جائے۔ ۲۰۱۴ء میں ج

رجت شرما کا سیاسی مذاق

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی انڈیاٹی وی چینل کے مالک رجت شرما پرانے صحافی ہیں مگر ہمیشہ سے یک رُخے ہیں، ۲۰۱۴ء کے لوک سبھا الیکشن سے پہلے بھی وہ بی جے پی کے ترجمان تھے لیکن لوک سبھا الیکشن کے موقع پر تو انھوں نے مودی نوازی کا ایسا حق ادا کیا کہ اگر بی جے پی نواز چینلوںکو ایک پلڑے میں رکھا جائے اور ا نڈیا ٹی وی کو دوسرے پلڑے میں تو وہی جھک جائے گا۔ وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر بھائی مودی سے ایک انٹر ویو لیا تھا، وہ ا نٹرویو آپ کی عدالت پروگرام میں نہ جانے کتنی بار دکھایا اور ہر دن موقع بہ موقع اس کے ٹکڑے ٹ

ٹی ایم سی دکانوں کا مسئلہ ......بھول کہاں ہوئی ؟! (چوتھی اور آخری قسط)۔۔از: ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے........... میونسپل کاونسل کی قرارداد کے بعد دن ٹلتے رہے اور خود ٹی ایم سی نائب صدر نے ایک بار اسٹانڈنگ کمیٹی چیرمین کے روبرومجھ سے کہا کہ:"ڈی سی سے میری بات ہوگئی ہے۔ اوراب یہ دکانیں سابقہ کرایہ داروں کو ہی دینی ہیں۔ البتہ جنہوں نے اپنی دکانیں زیادہ کرایے پر دوسروں کو دے رکھی ہیں ان کے خلاف اقدام ہوگا۔" اور یہ بات وہ جب بھی ہم لوگوں کے سامنے کہتے توہم فوراً ان کی حمایت کرتے اور پورے تعاون کا وعدہ کرتے رہے تھے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس طرح دکانیں سب لیز پر اٹھانے اور گھر بیٹھ

ٹی ایم سی دکانوں کا مسئلہ ......بھول کہاں ہوئی؟(تیسری قسط)۔۔۔۔از: ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ 

Bhatkallys Other

گزشتہ دو قسطوں میں یہ بات سمجھانے کی کوشش کی گئی کہ مقامی کاروباری حالات اور میونسپالٹی کی ملکیت والی دکانوں کے کرایہ داروں کا مسئلہ کیا ہے اوریہ کس طرح دھیرے دھیرے ایک تصادم اور سنگھر ش کی راہ پر چل پڑا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ نئے چیف افیسر نے کرایہ داروں کے ساتھ جو ٹکراؤ کی راہ اپنائی اس کے پیچھے بھی ایک بنیادی سبب اس کا اپنا مفاد تھا۔اور سارے مسئلے کو پیچیدہ بنانے میں اسی عنصر کا بڑا رول رہا۔ چیف افیسر کو اپنے ریکارڈ کی فکر تھی: چونکہ میونسپل کاونسل کے افسران کی طرف سے دکانداروں کے خلاف گمراہ

تازہ ادبی صفحہ۔۔۔۔

Bhatkallys Other

ندیم صدیقی  مطلع ’’  مَیں جب کوئی نظم کہتا ہوں تو اُس وقت وہ مجھے بہت اچھی لگتی ہے۔ ساتھ ہی ایسا بھی محسوس ہوتا ہے، جیسے ایک بہت بڑا بوجھ میرے سَر پر تھا جو اُتر گیا، ایک سکون اور تسکین  کا احساس ہوتا ہے، لیکن نظم کہنے کے بعد جیسے جیسے وقت گزرتا جاتا ہے، (یہ)احساس کمزور ہوتا جاتا ہے، پھر ایک خلش سی ہونے لگتی ہے اور جی کہتا ہے جو کہنا چاہتا تھا وہ پھر رہ گیا، یہی احساس ہے جو میرے لئے آج بھی مہمیز بنا ہوا ہے۔۔‘‘ ٭ اختر الایمان  خوشبو ذہن کو ماؤف کر دیتا ہے لفظوں

نئے مذہب ’مزارپرستی‘ پر ہائی کورٹ کی مہر

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی اس واقعہ کو 35سال سے زیادہ ہی ہوگئے ہوںگے کہ ہمارا پریس امین آباد میں تھا اور ہم بھی برسوں سے باغ گونگے نواب میں رہتے تھے، مسجد سوداگران میں ہم بھی نماز پڑھتے تھے اور محلہ کے بڑے چھوٹے بھی اس مسجد میں آتے تھے، ایک دن چند جانے پہچانے نوجوان آئے اور کہا کہ ہمیں عرس کے پوسٹر چھپوانا ہیں اور ٹکٹ بھی، پھر بتایا کہ وہ جو امین آباد تھانے کے سامنے مزار ہے ہم نے ان کا نام میاں اختر علی شاہ رکھ دیا ہے اور ۲۰ دن کے بعد ان کا عرس ہے، ان نوجوانوں کو جتنا سمجھا سکتے تھے ہم نے سمجھایا، بع

یوپی میں وزیر اعلیٰ مسلمان-سیاسی کھیل یا مذاق؟:

Bhatkallys Other

حفیظ نعمانی ہندوستان میں تقسیم کے بعد امام الہند مولانا ابوالکلام آزادؒ نے اسی لکھنؤ میں 1948میں مسلمانوں کو مشورہ دیا تھا کہ تم اپنی کوئی الگ سیاسی جماعت نہ بنانااور جس سیاسی پارٹی کے نظریات سے تم اتفاق کرو اس میں شامل ہوجانا،ہم اس بات کو گرہ میں باندھے ہوئے ہیں۔ دو برس پہلے تک حالات دوسرے تھے اور اب جو حالات ہیں وہ حکومتوں اور پارٹیوں کی 68سالہ بدکاریوں کا نتیجہ ہیں، آزادی کے بعد یہ تو سوچا جاسکتا تھا کہ کانگریس کی حکومت اگر نہیں ہوئی تو سوشلسٹ پارٹی یا کمیونسٹ پارٹی کی حکومت بن جائے گی،

کانگریس کو اپنا گھر درست کرنا ہو ہوگا

Bhatkallys Other

از: کلدیپ نیئر کیا کانگریس پھر سے اقتدار کے سنگھاسن پر براجمان ہو سکے گی؟ یہ وہ سوال تھا جو مجھ سے پوچھا گیا اور دوسرا سوال تھا کہ کیا اب بھی پارٹی کی کوئی ’’اہمیت‘‘ باقی رہ گئی ہے۔ دوسرے سوال کا جواب پہلے دیتے ہوئے میں کہوں گا کہ یہ 150 سال پرانی تنظیم ہے جس کے وفادار لوگ ملک کے دور دراز کے علاقوں میں بھی موجود ہیں لہٰذا یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اس کی اہمیت باقی نہیں رہی۔ کانگریس نے تحریک آزادی کی قیادت کی اور ملک پر پانچ دہائیوں سے زیادہ عرصہ تک حکمرانی کی۔ میری نسل کے لیے جواہر لعل نہرو او

ٹی ایم سی دکانوں کا مسئلہ ......بھول کہاں ہوئی ؟! (دوسری قسط) ۔۔از: ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ 

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے.... بھٹکل کے اس بدلتے کاروباری منظر نامے میں اچانک ایک نیا زاویہ اس وقت ابھر کر سامنے آیا جب ڈپٹی کمشنر کی ہدایت کے حوالے سے چیف آفیسر کی جانب سے ٹاؤن میونسپالٹی کی 150کے قریب دکانوں کو خالی کرکے اسے میونسپالٹی کے حوالہ کرنے کے احکام جاری ہوئے۔اور اس کے بعد ان دکانوں کے کرایہ داروں اورمیونسپالٹی کے بیچ ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا جو پچھلے تقریباً ایک سال سے اٹکا ہوا تھا۔ کیا نیلامی پہلی بار ہورہی تھی؟ : دراصل نیلامی کے ذریعے میونسپالٹی کی دکانیں کرایے پر دینے کا یہ کوئی پہلا

سوت نہ کپاس … لے لٹھم لٹھا

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی آگرہ میں بی ایس پی ریلی میں مس مایاوتی مستقل بی جے پی پر برستی رہیں، انھوں نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے بارے میں کہا کہ وہ جو انھوں نے ہندوئوںکو زیادہ بچے پیدا کرنے کا حکم دیا ہے، کیامودی ان بچوں کے لیے روٹی تعلیم اور روزی کا انتظام کا کریںگے؟ ان کے علاوہ بھی ہر طرف سے کہا جارہاہے کہ موہن بھاگوت صاحب نے مسلمانوں کے مقابلہ کے لیے ہندوئوں کو زیادہ بچے پیدا کرنے کا حکم دیا ہے۔ آر ایس ایس کی طرف سے اس کی وضاحت میں کہا گیا ہے کہ بات صرف اتنی تھی کہ آگرہ کے ہی ایک پر

طیب اردوان، بشار الاسد کے حمایتی بن گئے

Bhatkallys Other

ایک وقت تھا جب ترکی کے صدر طیب اردگان بشار الاسد کے نہ صرف سخت خلاف تھے بلکہ اس کی حکومت گرانے کے لیے انہوں نے داعش کی نہ صرف بھرپور امداد کی بلکہ خطے میں اسے پھلنے پھولنے دیاجس کی وجہ سے آج مشرق وسطیٰ ایک بحران سے دوچار ہے ۔ شام میں گزشتہ پانچ برسوں سے جاری خونریز خانہ جنگی نے مشرقِ وسطیٰ کے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔ اس دوران طیب اردگان نے ہمیشہ صدر اسد کی مخالفت کی اور سعودی عرب کے کیمپ کا حصہ بنتے ہوئے داعش کی امداد کی۔ لیکن اب وہ صدر اسد کی حمایت کرنے پر کیوں آمادہ دکھائی دے رہے ہیں؟

حج و عمرہ کامکمل طریقہ۔۔۔۔از: ڈاکٹر عبدالحمید اطہر ندوی

Bhatkallys Other

مسلمان حج کاسفرکرنے سے پہلے اپنی ذمے داریوں اور حقوق کو اداکرے، اگر اس پرقرض ہوتوقرض اداکرے یاقرض خواہ سے حج کے سفرکی اجازت لے، اگرکسی مسلمان کو تکلیف دی ہوتواس سے معافی مانگے۔ حج کے لیے نیک ساتھیوں کاانتخاب کرے، خصوصاً دین کی سمجھ بوجھ رکھنے والے افراد کے ساتھ سفر کرے، فریضۂ حج کی صحیح اورمکمل طورپرادائیگی کے لیے یہ ضروری ہے۔ سفرسے پہلے حج کے ضروری احکام سیکھے، امام غزالی رحمۃاﷲعلیہ نے ہرحاجی کوحج کے احکام سیکھنافرضِ عین قراردیاہے۔ جب حج کاسفرشروع کرے تواپنے گھرسے ہی احرام باندھناجائزہے، ورن