Search results

Search results for ''


اور کلدیپ نیر آپ بھی

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی اصل مسئلہ تین طلاق نہیں یکساں سول کوڈ ہے۔ جماعت اسلامی کے انگریزی ترجمان نے اپنے پہلے صفحہ پر اس مسئلہ پر ایک مضمون لکھا ہے۔ بزرگ صحافی کلدیپ نیر صاحب کو اس مضمون سے بہت تکلیف ہوئی ہے۔جماعت یا اخبار سے ہمارا کوتعلق نہیں ہے لیکن اس بہانے کلدیپ صاحب جس طرح سامنے آئے ہیں وہ اس لیے حیران کردینے والا ہے کہ وہ ایک عام ہندو صحافی نہیں ہیں بلکہ دنیا بھر میں گھومے بھی ہیں اور انگریزی ہی نہیں اردو کے بھی بڑے صحافی ہیں۔ اور دوسرے مذاہب پر بھی ان کی نظر ہے اور ہر طبقہ اور مسلک کے لوگوں سے

قاتل تنہا رہ جائے گا۔۔۔۔از:وسعت اللہ خان

Bhatkallys Other

یورپ میں بلیاں نہیں پائی جاتی تھیں۔ رومنوں نے جب مصر فتح کیا تو وہاں سے بلیاں روم لائی گئیں اور پھر ملائم بالوں والی ریشمی بلیاں اشرافیہ کا اسٹیٹس سمبل بن گئیں۔ چند سو برس بعد روم عیسائی ہو گیا اور پاپائے روم کا سکہ ہر جانب چلنے لگا۔ جانے کیوں یہ عقیدہ بارہویں و تیرہویں صدی کے دوران عام لوگوں میں پھیلتا چلا گیا کہ بلیاں منحوس اور شیطان کی چیلی ہوتی ہیں۔ چنانچہ بلیوں کا صفایا ہونا شروع ہو گیا۔ چودھویں صدی میں یورپ کو طاعون نے آ لیا اور سات برس (تیرہ سو چھیالیس تا تریپن) میں اس کالی موت نے یور

کون جیتا، کون ہارا؟

Bhatkallys Other

از: آصف جیلانی پاناما لیکس کے بارے میں تحقیقات کے لئے ، ٹرمز آف ریفرنس طے ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے تحقیقاتی کمیشن کے قیام کاجو فیصلہ کیا ہے اس کے فورا بعد، تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے ، اسلام آباد بند کرنے کا فیصلہ ترک کرنے ، اور جشن اور یوم تشکر منانے کا جو اعلان کیا ہے اس پر عام طور پر لوگ یہ سوال کر رہے ہیں کہ کون جیتااور کون ہارا؟ یہ سوال اس وجہ سے بھی نمایاں ہو کر سامنے آیا ہے کہ خود عمران خان نے اسلام آباد بند کرنے کو ایک اہم میچ قرار دیا تھا اور انہوں نے اپنے کارکنوں کو کھلاڑی قرا

کاش ہاشم پورہ سے سبق لیا ہوتا۔۔از:قاسم سید 

Bhatkallys Other

طاقت اور عددی قوت کو فیصلہ کن حیثیت دینے، ہجوم کو انصاف کا حق، قانون کے رکھوالوں کو ناپسندیدہ عناصر کو اپنے حساب سے نمٹانے کی اجازت، آئینی اداروں کی بے وقعتی اور نظرانداز کئے جانے کے خطرناک اشارے اپنے اندر بہت سے طوفان سمیٹے ہوئے ہیں۔ طوفان میں پوشیدہ بجلیوں کو اپنا ہدف معلوم ہے اور کنٹرول روم کے بٹن سے حرکت میں آتی ہیں۔ مظفرنگر سے دادری اور تلنگانہ سے بھوپال تک ہونے والے واقعات سے یہ سبق ضرور لینا چاہیے کہ جب معاملہ اقلیتوں سے متعلق ہو تو ان پر سوال اٹھانا، ملک سے غداری، بغاوت اور قومی سلامتی

اکھلیش رتھ صرف سواری نہیں سیاسی لکیر بھی ہے

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی بچپن میں جب اردو پڑھی تھی تو الف سے انار، ب سے بکرا کے کافی بعد رے سے رتھ پڑھا تھا اور کتاب میں جو تصویر رتھ کی بتائی گئی تھی وہ نہ اس رتھ جیسی تھی جیسا رتھ ایڈوانی جی نے اپنی زہر افشانی کے لیے بنوایاتھا اور نہ اس رتھ جیسی تھی جو کل ٹی وی پر وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کا دکھایا گیا تھا، جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس میں بیٹھے ہوئے اکھلیش کو عوام آسانی سے دیکھ سکیں گے۔ رتھ میں ہی ایک چھوٹا ساوزیر اعلیٰ کا دفتر بنایا گیا ہے اور انٹر نیٹ وائی فائی جیسی سہولتیں بھی ہیں۔ یہ رتھ ایک

مقدموں کا فیصلہ پولیس نے ہی کردیا

Bhatkallys Other

حفیظ نعمانی جیلوں میں جو بھی بند ہوتے ہیں انھیں تین خانوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ (۱) حوالاتی جن کے مقدمات زیر سماعت ہوں۔ وہ چاہے دس سال سے بند ہوں چاہے ۱۰ دن سے۔ (۲) قیدی وہ جن کے مقدمہ کا فیصلہ ہوگیا ہو اور انھیں سزا دے دی گئی ہو۔ وہ پہلے دن سے رِہا ہونے تک قیدی ہی کہے جاتے ہیں اور ان کا ایک جیسا لباس ہوتا ہے۔ یہ جیلوں پر موقوف ہے۔ (۳) وہ جن کی تین چوتھائی سزا پوری ہوگئی ہو اور صرف ایک چوتھائی سزا باقی ہو۔ انھیں لال ٹوپی لال پائجامہ اور پیلا کرتہ پہنادیا جاتا ہے۔ انھیں پکا کہا جاتا ہے اور ان

تنظیم اور سیاسی میدان کے کھیل (چوتھی قسط) ۔۔۔۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے........... سابقہ قسط میں اجمالی طور پر بتایاگیا کہ مجلس اصلاح و تنظیم کو سیاسی محاذ پرکن پیچیدگیوں کا سامنا ہے ۔یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ تنظیم کو قانونی شکنجے میں جکڑنے کی کوشش پر تو اس وقت قابو پالیا گیا، مگر اس طرح کے ملت دشمن عناصر کا خاتمہ کرنا نہ کل ممکن تھانہ ہی آج ایسا ہوسکتا ہے۔یہ ہرزمانے میں سرگرم رہتے آئے ہیں اور رہیں گے۔بات صرف اتنی ہے کہ ہمیں اپنے قدم سوچ سمجھ کر اورہوشمندی کے ساتھ اٹھانے چاہئیں۔ جذباتی انداز میں اور جلد بازی میں لیے گئے فیصلوں میں ملی مفاد کا

اترپردیش کا انتخابی دنگل

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی سنا ہے اترپردیش کے الیکشن میں 30ریلی امت شاہ کریںگے اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بھی اتنی ہی ریلیوں سے خطاب کریںگے۔ اپنی پہلی ریلی امت شاہ نے اٹاوہ میں کی اور وہاں کے رہنے والوں کو وہ دن یاد دلائے جب صوبہ میں بی جے پی کی حکومت تھی اور کلیان سنگھ وزیر اعلیٰ تھے جن پر سپریم کورٹ میں جھوٹا حلف نامہ دینے کا الزام ہے اور جن کی حکومت 6دسمبر 1992کی شام کو صدر نے برخاست کردی تھی۔ بی جے پی کے صدر صوبہ کو 25سال پرانی باتیں یاد دلا رہے ہیں جبکہ چوتھائی صدی میں کروڑوں ووٹر وہ ہوگئے جو پ

شریعت میں تبدیلی کے خلاف دستخطی مہم میں تیزی کی اپیل

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا سید محمد رابع حسنی الندوی نے ملک کے مسلمانوں سے ایک اپیل کی ہے کہ بورڈ کی دستخطی مہم انتہائی سنجیدگی سے چلائی جائے ۔ جوش اور جذبہ کے اظہار کے لیے نہ جلوس نکالے جائیں، نہ نعرے لگائے جائیں، نہ جلسے کیے جائیں اور احتجاج کے اظہار کے لیے نہ کالی پٹی باندھی جائے۔ مسئلہ مقابلہ کا نہیں ہے بلکہ صرف ان سب کو سمجھانے کا ہے جن کے ہاتھ میں حکومت کی باگ ڈور ہے اور وہ نہیں جانتے کہ اسلام کیا ہے؟اور افسوس اس کا ہے کہ جو دو چار ایسے بھی ان کے ساتھ ہیں

اسلام مکمل ہے اس میں دخل برداشت نہیں ہوگا

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی اپنے ملک ہندوستان کی حیثیت ایک چھوٹی دنیا کی ہے۔ ہم نے ملک کو ہر طرف سے دیکھا ہے لیکن یہ نہیں کہہ سکتے کہ پورا ملک دیکھ لیا جیسے ہم مہوبہ کبھی نہیں گئے۔ اس وجہ سے یہ معلوم نہیں کہ وہاں آبادی کا تناسب کیا ہے۔ مسلمان کتنے ہیں اور غیر مسلم کتنے ہیں؟ لیکن وزیر اعظم کی مہوبہ میں تقریر سے اندازہ ہورہا ہے کہ شاید وہاں مسلمانوں کی آبادی بہت زیادہ ہے۔ اسی لیے وزیر اعظم نے تین طلاق کے مسئلہ پر بولتے ہوئے کہا کہ اس پر سیاست نہیں کرنا چاہیے۔ انھوں نے اس معاملہ پر سیاست کرنے والوں اور ٹی

جے،این،یوکا سیکولر نظام اور نجیب کی گم شدگی۔۔۔محمد رکن الدین مصباحی

Bhatkallys Other

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی،نئی دہلی، اپنے سیکولر نظام کی وجہ سے پوری دنیا میں منفرد مقام رکھتی ہے. دراصل یہ یونیورسٹی آغاز ہی سے چند نظریات کی وجہ سے عام و خاص سب میں مقبول ہے. اس یونیورسٹی کے قیام کا مقصد صرف تعلیم سے آراستگی ہی نہیں ہے بلکہ سماج کو ظلم وستم اور ناانصافی سے آزادی دلانابھی ہے. سیاسی مفاد سے اوپر اٹھ کر ہمیشہ سے اس دانشگاہ کے طلبا نے اپنی سماجی و یکجہتی سوچ کو پروان چڑھایا ہے. اس اتحاد واتفاق ،اخوت ومحبت اور آپسی بھائی چارہ کو وہ سبھی محسوس کر سکتے ہیں جنہوں نے جے, این, یو کی سیکو

کب کس وقت کیا ہوجائے کچھ نہیں معلوم!

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی دس دن پہلے جب ہم نے شری ملائم سنگھ کی چھوٹی بیگم اور ان کے راج کمار کا ذکر کیا تھا تو یہ معلوم نہیں تھا کہ محترمہ کا اسم گرامی کیا ہے، لیکن ہم نے صرف اس اشارہ پر کہ جب شیو پال اور اکھلیش میں پہلی جھڑپ ہوئی تھی تو چھوٹی بیگم کے فرزند شیوپال کی حمایت میں تھے۔ پوری کہانی بتائی تھی۔ دو دن پہلے ٹی وی پر ان کو دکھا بھی دیا گیا۔ ان کا نام سادھنا بھی بتا دیا گیا اور اب یہ بات بھی سامنے آگئی کہ اکھلیش بابو کی بیوی ڈمپل ایم پی سے ان کی تلخ کلامی بھی ہوچکی ہے اور اصل مسئلہ وہی ہے کہ میرے

معصوم انسان اور منفرد اسلوب کا افسانہ نگار م . ناگ ۔۔۔از:۔ ایم مبین

Bhatkallys Other

۲۱ ،اکتوبر ۲۰۱۶ ؁ء کو ہندوستانی پرچار سبھامیں ’’ افسانے میں حقیقت ،حقیقت میں افسانہ ‘‘ پروگرام کے تحت افسانہ پڑھنا تھا اور اس پر اظہارخیال بھی کرنا تھا۔ساتھ میں م ناگ بھی افسانہ پڑھنے والے تھے۔ پروگرام شروع ہونے سے قبل ہی پروگرام کے منتظم سنجیو نگم صاحب نے مجھے بتا دیا تھاکہ ناگ صاحب کی طبیعت خراب ہے۔ وہ نہیں آنے والے ہیں یہ سن کر مجھے تھوڑی مایوسی بھی ہوئی تھی، کیونکہ مجھ ناگ کو اپنا نیا افسانوی مجموعہ ’’ دکھ کا گاوں ‘‘ بھی دینا تھا۔دو دن پہلے ہی خبر آئی تھی ناگ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ لیکن میں

تنظیم اور سیاسی میدان کے کھیل (تیسری قسط) ۔۔۔۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے۔۔۔۔۔ بات ہورہی تھی انتخابی سیاست میں کھیلی جانے والی غیر اخلاقی اور بعض دفعہ غیر شرعی چالوں کی۔ ایسابھی نہیں ہے کہ سیاسی لیڈران اورپارٹی کے ہمہ وقتی کارکنان اس سے ناواقف ہوتے ہیں یا اس طرح کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے باکل پرہیز کرتے ہیں۔گندگی کے اس کھیل میں کون کس حد تک ملوث ہوتا ہے یہ جاننے کے لئے بس ایک واقعہ کی طرف مبہم اشارہ کردیتا ہوں۔عرصہ پہلے ایک اسمبلی اور پارلیمانی الیکشن کے اختتام پر خاص علاقے میں سیاسی پارٹی سے وابستہ کارکنوں کے ایک غیر مقامی مسلم لیڈر نے مجھے ب

ڈپٹی محمد سعید خاں۔جنہیں زمانے کی ستم ظریفیوں نے تاریخ کے تاریک گوشوں میں دفن کردیا۔۔۔از: ڈاکٹر جسیم محمد

Bhatkallys Other

۔از: ڈاکٹر جسیم محمد ہندوستان کی آزادی کی تاریخ محض ان چند عظیم المرتبت ہستیوں سے عبارت نہیں جن کے نام تاریخ کے روپہلے صفحات پر امر ہوگئے بلکہ ملک کی آزادی میں ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں ایسے مجاہدین اور شہدا ء کی قربانیاں بھی شامل ہیں جنہیں تاریخ کے صفحات میں یا تو جگہ نہیں مل سکی یا پھر زمانے کی ستم ظریفیوں نے انہیں تاریخ کے تاریک گوشوں میں دفن کردیا۔ ایسے ہی ملک کی آزادی کے لئے اپنا سب کچھ قربان کردینے والے عظیم مجاہد تھے ڈپٹی محمد سعید خاں جنہوں نے سرکاری ملازمت میں رہتے ہوئے نہ صرف وطن عزیز ک

اے دل ہے مشکل: جمہوریت شکنی کی زدمیں ۔۔۔۔از:نایاب حسن

Bhatkallys Other

دنیاکی سب سے بڑ ی جمہوریت ہونے کے مدعی ہندوستان میں گزشتہ ڈھائی سالوں سے مسلسل جوواقعات وحادثات رونماہورہے ہیں،ان سے ساری دنیاوالوں کوپتاچل گیاہے کہ ہندوستانی جمہوریت کس درجے کی ہے اورہندوستانی عوام کا شعور،فہم وادراک کی قوت اور حقائق بینی ومعروضیت سے کتناناطہ ہے،افسوس ہے کہ جمہوری قدروں کوپامال کرنے والے سنگین وہلاکت ناک حالات کادائرہ ملک کے کسی ایک خطے تک محدودنہیں ہے؛بلکہ چاروں سمتوں میں پھیل چکاہے،اس سے بھی زیادہ افسوس کامقام یہ ہے کہ سب سے بڑی جمہوریت میں ننگِ جمہوریت حادثات سے نہ توعوامی ط

ایک مرتبہ میں دی گئیں تین طلاقوں پر تین واقع ہونے پر اجماع امت

Bhatkallys Other

از:محمد نجیب سنبھلی شریعت اسلامیہ نے طلاق دینے کا اختیار مرد کو دیا ہے، اگرچہ عورت کو بھی اس حق سے یکسر محروم نہیں کیا ہے بلکہ اسے بھی یہ حق ہے کہ وہ چند شرائط کے ساتھ قاضی کے پاس اپنا موقف پیش کرکے طلاق حاصل کرسکتی ہے جس کو خلع کہا جاتا ہے۔ غرضیکہ قرآن وحدیث کی روشنی میں امت مسلمہ کا اجماع ہے کہ عورت کو مرد کی طرح طلاق کا اختیار حاصل نہیں ہے، چنانچہ وہ اپنا حق قاضی سے رجوع کئے بغیر استعمال نہیں کرسکتی ہے، لیکن شوہر جب چاہے اور جس وقت چاہے اپنی بیوی کو قاضی سے رجوع کئے بغیر طلاق دے سکتا ہے، ا

ترے لہو سے شرافت کبھی نہ جائے گی۔۔۔از: حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

از: حفیظ نعمانی پاک پروردگار کی عطا کی ہوئی اتنی عمر جس کا تصور بھی نہیں کیا تھا اس میں نہ جانے کیا کیا دیکھا۔ گھوڑے کو گدھا بنتے دیکھا اور سفید کو کالا ہوتے دیکھا۔ اور یہ بھی دیکھا کہ جو برف کی طرح ٹھنڈا تھا وہ آگ بن گیا اور آگ کی طرح شعلہ تھا وہ پھول بن گیا۔ زیادہ دنوں کی نہیں صرف 2009 ء کی بات ہے کہ سنجے گاندھی کے فرزند ارجمند اور فیروز اور اندرا گاندھی کے نبیرہ ورون گاندھی کو بی جے پی نے پارلیمنٹ کا ٹکٹ دیا۔ کچھ نہیں معلوم کہ انہوں نے کسی سے مشورہ کیا یا کسی بے وقوف نے انہیں سکھایا کہ کال