Search results

Search results for ''


سَنگھ کی منہ بولی بیٹیاں

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی روز نامہ انقلاب کا شمار ملک کے بڑے اخباروں میں اس وقت بھی ہوتاتھا جب وہ مسلمانوں کی ملکیت میں تھا، پھر جب اسے ہندی کے دینک جاگرن کے مالکوں نے خرید لیا تو اس کا حلقہ اور زیادہ بڑا ہوگیا۔ اب وہ اوپر سے اردو والوں کا ترجمان ہے اور اندر سے بی جے پی کی مدد کرتا ہے۔ وہ کچھ دنوں سے مسلمانوں کے سب سے بڑے بورڈ ’’مسلم پرسنل لا بورڈ‘‘ پر بہت ہوشیاری سے حملے کرتا ہے۔ ایک بار بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا ولی رحمانی کی طرف سے سوال بھی خود ہی تیار کیا اور جواب بھی خود ہی دے دیا۔ مولانا رحمانی

تنظیم اور سیاسی میدان کے کھیل (پانچویں قسط) ۔۔۔۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے سیاسی بازی گری کی اس شطرنج میں مقامی ایم ایل اے کی طرف سے جو چال چلی گئی اور اس نے جس طرح اپنے مہرے کو آگے بڑھا یا وہ اس کی مہارت کا مظاہرہ تھا۔ اب اگر اسے مکاری یا غداری کا نام دے کر جی خوش کرلیں تو اس سے کہیں پر بھی اور کسی کوبھی فرق پڑنے والا نہیں ہے۔ دوسری طرف تنظیم کو جس طرح شہہ مات کا مزہ چکھنا پڑا ہے وہ یقیناًدور رس نتائج کا حامل ہے۔ اگر اس میں چھپے ہوئے پیغام کوہم نے سنجیدگی سے سمجھنے کی کوشش نہیں کی اور اپنی بساط کے مہروں کو نئی سوجھ بوجھ کے ساتھ آگے بڑھانے کے م

امریکا کا صدارتی انتخاب۔۔۔۔۔۔پیچھے ٹھاٹھیں مارتا سمندر ،آگے کھائی

Bhatkallys Other

از:آصف جیلانی گردوپیش پیچھے ٹھاٹھیں مارتا سمند ر اور آگے گہری کھائی یہ امریکا کی بد نصیبی ہے کہ۸ نومبر کے صدارتی انتخاب میں ، دو بڑے امیدواروں، ریپلیکن پارٹی کے ڈانلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک پارٹی کی ہلری کلنٹن کے درمیان مقابلہ کے بارے میں امریکی عوام کی ایک بڑی تعداد کی یہ رائے ہے کہ ، ان دونوں میں سے کوئی بھی صدر کے عہدہ پر متمکن ہونے کا اہل نہیں ہے۔ ایک طرف ساٹھ فی صد امریکی عوام ، ڈانلڈ ٹرمپ کی ’’جنونی‘‘ پالیسیوں سے خایف ہیں اور انہیں ہٹلرسے تشبیہ دیتے ہیں ۔ دوسری جانب ۵۷فی صد امریکی عوام ہ

چت بھی میری پٹ بھی میری، میں ہوں ملائم سنگھ

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی جیسے بھی ہوئی سماج وادی پارٹی کی سلور جبلی تمام ہوگئی۔ دوسرے لیڈروں میں کرناٹک کے دیو گوڑا، بہار کے شرد یادو اور لالو، میرٹھ کے ا جیت سنگھ اور دوچار دوسرے لیڈر بھی آئے اور ملائم سنگھ یادو کی قیادت میں سیکولر محاذ بنانے پر اتفاق ظاہر کر گئے۔ لیکن ملائم سنگھ سے اختلاف رکھنے والے پورا دن ملائم سنگھ کی کج ادائیاں اور بے وفائیاں بھی گناتے رہے اور یہ حقیقت ہے کہ اس معاملہ میں ان کی تاریخ پر کئی داغ ہیں۔ شرد یادو اور لالو یادو نے شاید صرف یادو ہونے کی وجہ سے شرکت کو ضروری سمجھا ورنہ ب

بول، یہ تھوڑاوقت بہت ہے!۔۔۔۔از:نایاب حسن

Bhatkallys Other

حالیہ دنوں میں لگاتارحالات اس تیزی سے بدل رہے ہیں کہ ذہن و دماغ پرحیرانی سی طاری ہوئی جاتی ہے،ایک مسئلے کو دبانے کے لیے دوسرامسئلہ پیدا کیا جا رہاہے،ایک حادثہ ٹل نہیں پاتاکہ دوسراحادثہ رونماہوجاتاہے۔یکساں سول کوڈکے شورشرابوں اوران کے جواب میں نمایندہ مسلم اداروں کی’’تحفظِ شریعت کانفرنسوں‘‘کے دوران اچانک بھوپال میں ایک اندوہ ناک واقعہ رونماہوا،فرضی انکاؤنٹرکا،جس میں مدھیہ پردیش کی حکومت،وہاں کی پولیس سب راست طورپر شریک رہی۔آٹھ مسلم قیدیوں کومنظم منصوبہ بندی کے ساتھ پہلے جیل سے نکالاگیا،پھرایک مقا

خوش فہمیاں مع غلط فہمیاں

Bhatkallys Other

از: محمد الیاس ندوی بھٹکلی بہت پرانا نہیں بلکہ قریب کا واقعہ ہے ،شہر کے کھلے میدان میں ایک بڑا عوامی جلسہ تھا،سامعین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی،میں بھی مدعوتھا،لیکن میں اس وقت پہنچاجب جلسہ شروع ہوکرکارروائیاں عین شباب پر تھیں، میں اپنی عادت کے عین مطابق پیچھے سے آکر وہاں موجود ایک خالی کرسی پر بیٹھنے لگا،جلسہ کے داعیوں میں سے ایک صاحب کی مجھ پر نظر پڑی ، وہ دوڑے دوڑے آئے اور ناظم اجلاس سے کہہ کر مائیک سے ہی مجھے دعوتِ اسٹیج دے کر اوپر لے گئے پہلی صف میں موجود ۷/۶ کرسیاں شہر کے نامور علماء وقائد

اور کلدیپ نیر آپ بھی

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی اصل مسئلہ تین طلاق نہیں یکساں سول کوڈ ہے۔ جماعت اسلامی کے انگریزی ترجمان نے اپنے پہلے صفحہ پر اس مسئلہ پر ایک مضمون لکھا ہے۔ بزرگ صحافی کلدیپ نیر صاحب کو اس مضمون سے بہت تکلیف ہوئی ہے۔جماعت یا اخبار سے ہمارا کوتعلق نہیں ہے لیکن اس بہانے کلدیپ صاحب جس طرح سامنے آئے ہیں وہ اس لیے حیران کردینے والا ہے کہ وہ ایک عام ہندو صحافی نہیں ہیں بلکہ دنیا بھر میں گھومے بھی ہیں اور انگریزی ہی نہیں اردو کے بھی بڑے صحافی ہیں۔ اور دوسرے مذاہب پر بھی ان کی نظر ہے اور ہر طبقہ اور مسلک کے لوگوں سے

قاتل تنہا رہ جائے گا۔۔۔۔از:وسعت اللہ خان

Bhatkallys Other

یورپ میں بلیاں نہیں پائی جاتی تھیں۔ رومنوں نے جب مصر فتح کیا تو وہاں سے بلیاں روم لائی گئیں اور پھر ملائم بالوں والی ریشمی بلیاں اشرافیہ کا اسٹیٹس سمبل بن گئیں۔ چند سو برس بعد روم عیسائی ہو گیا اور پاپائے روم کا سکہ ہر جانب چلنے لگا۔ جانے کیوں یہ عقیدہ بارہویں و تیرہویں صدی کے دوران عام لوگوں میں پھیلتا چلا گیا کہ بلیاں منحوس اور شیطان کی چیلی ہوتی ہیں۔ چنانچہ بلیوں کا صفایا ہونا شروع ہو گیا۔ چودھویں صدی میں یورپ کو طاعون نے آ لیا اور سات برس (تیرہ سو چھیالیس تا تریپن) میں اس کالی موت نے یور

کون جیتا، کون ہارا؟

Bhatkallys Other

از: آصف جیلانی پاناما لیکس کے بارے میں تحقیقات کے لئے ، ٹرمز آف ریفرنس طے ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے تحقیقاتی کمیشن کے قیام کاجو فیصلہ کیا ہے اس کے فورا بعد، تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے ، اسلام آباد بند کرنے کا فیصلہ ترک کرنے ، اور جشن اور یوم تشکر منانے کا جو اعلان کیا ہے اس پر عام طور پر لوگ یہ سوال کر رہے ہیں کہ کون جیتااور کون ہارا؟ یہ سوال اس وجہ سے بھی نمایاں ہو کر سامنے آیا ہے کہ خود عمران خان نے اسلام آباد بند کرنے کو ایک اہم میچ قرار دیا تھا اور انہوں نے اپنے کارکنوں کو کھلاڑی قرا

کاش ہاشم پورہ سے سبق لیا ہوتا۔۔از:قاسم سید 

Bhatkallys Other

طاقت اور عددی قوت کو فیصلہ کن حیثیت دینے، ہجوم کو انصاف کا حق، قانون کے رکھوالوں کو ناپسندیدہ عناصر کو اپنے حساب سے نمٹانے کی اجازت، آئینی اداروں کی بے وقعتی اور نظرانداز کئے جانے کے خطرناک اشارے اپنے اندر بہت سے طوفان سمیٹے ہوئے ہیں۔ طوفان میں پوشیدہ بجلیوں کو اپنا ہدف معلوم ہے اور کنٹرول روم کے بٹن سے حرکت میں آتی ہیں۔ مظفرنگر سے دادری اور تلنگانہ سے بھوپال تک ہونے والے واقعات سے یہ سبق ضرور لینا چاہیے کہ جب معاملہ اقلیتوں سے متعلق ہو تو ان پر سوال اٹھانا، ملک سے غداری، بغاوت اور قومی سلامتی

اکھلیش رتھ صرف سواری نہیں سیاسی لکیر بھی ہے

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی بچپن میں جب اردو پڑھی تھی تو الف سے انار، ب سے بکرا کے کافی بعد رے سے رتھ پڑھا تھا اور کتاب میں جو تصویر رتھ کی بتائی گئی تھی وہ نہ اس رتھ جیسی تھی جیسا رتھ ایڈوانی جی نے اپنی زہر افشانی کے لیے بنوایاتھا اور نہ اس رتھ جیسی تھی جو کل ٹی وی پر وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کا دکھایا گیا تھا، جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس میں بیٹھے ہوئے اکھلیش کو عوام آسانی سے دیکھ سکیں گے۔ رتھ میں ہی ایک چھوٹا ساوزیر اعلیٰ کا دفتر بنایا گیا ہے اور انٹر نیٹ وائی فائی جیسی سہولتیں بھی ہیں۔ یہ رتھ ایک

مقدموں کا فیصلہ پولیس نے ہی کردیا

Bhatkallys Other

حفیظ نعمانی جیلوں میں جو بھی بند ہوتے ہیں انھیں تین خانوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ (۱) حوالاتی جن کے مقدمات زیر سماعت ہوں۔ وہ چاہے دس سال سے بند ہوں چاہے ۱۰ دن سے۔ (۲) قیدی وہ جن کے مقدمہ کا فیصلہ ہوگیا ہو اور انھیں سزا دے دی گئی ہو۔ وہ پہلے دن سے رِہا ہونے تک قیدی ہی کہے جاتے ہیں اور ان کا ایک جیسا لباس ہوتا ہے۔ یہ جیلوں پر موقوف ہے۔ (۳) وہ جن کی تین چوتھائی سزا پوری ہوگئی ہو اور صرف ایک چوتھائی سزا باقی ہو۔ انھیں لال ٹوپی لال پائجامہ اور پیلا کرتہ پہنادیا جاتا ہے۔ انھیں پکا کہا جاتا ہے اور ان

تنظیم اور سیاسی میدان کے کھیل (چوتھی قسط) ۔۔۔۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے........... سابقہ قسط میں اجمالی طور پر بتایاگیا کہ مجلس اصلاح و تنظیم کو سیاسی محاذ پرکن پیچیدگیوں کا سامنا ہے ۔یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ تنظیم کو قانونی شکنجے میں جکڑنے کی کوشش پر تو اس وقت قابو پالیا گیا، مگر اس طرح کے ملت دشمن عناصر کا خاتمہ کرنا نہ کل ممکن تھانہ ہی آج ایسا ہوسکتا ہے۔یہ ہرزمانے میں سرگرم رہتے آئے ہیں اور رہیں گے۔بات صرف اتنی ہے کہ ہمیں اپنے قدم سوچ سمجھ کر اورہوشمندی کے ساتھ اٹھانے چاہئیں۔ جذباتی انداز میں اور جلد بازی میں لیے گئے فیصلوں میں ملی مفاد کا

اترپردیش کا انتخابی دنگل

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی سنا ہے اترپردیش کے الیکشن میں 30ریلی امت شاہ کریںگے اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بھی اتنی ہی ریلیوں سے خطاب کریںگے۔ اپنی پہلی ریلی امت شاہ نے اٹاوہ میں کی اور وہاں کے رہنے والوں کو وہ دن یاد دلائے جب صوبہ میں بی جے پی کی حکومت تھی اور کلیان سنگھ وزیر اعلیٰ تھے جن پر سپریم کورٹ میں جھوٹا حلف نامہ دینے کا الزام ہے اور جن کی حکومت 6دسمبر 1992کی شام کو صدر نے برخاست کردی تھی۔ بی جے پی کے صدر صوبہ کو 25سال پرانی باتیں یاد دلا رہے ہیں جبکہ چوتھائی صدی میں کروڑوں ووٹر وہ ہوگئے جو پ

شریعت میں تبدیلی کے خلاف دستخطی مہم میں تیزی کی اپیل

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا سید محمد رابع حسنی الندوی نے ملک کے مسلمانوں سے ایک اپیل کی ہے کہ بورڈ کی دستخطی مہم انتہائی سنجیدگی سے چلائی جائے ۔ جوش اور جذبہ کے اظہار کے لیے نہ جلوس نکالے جائیں، نہ نعرے لگائے جائیں، نہ جلسے کیے جائیں اور احتجاج کے اظہار کے لیے نہ کالی پٹی باندھی جائے۔ مسئلہ مقابلہ کا نہیں ہے بلکہ صرف ان سب کو سمجھانے کا ہے جن کے ہاتھ میں حکومت کی باگ ڈور ہے اور وہ نہیں جانتے کہ اسلام کیا ہے؟اور افسوس اس کا ہے کہ جو دو چار ایسے بھی ان کے ساتھ ہیں

اسلام مکمل ہے اس میں دخل برداشت نہیں ہوگا

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی اپنے ملک ہندوستان کی حیثیت ایک چھوٹی دنیا کی ہے۔ ہم نے ملک کو ہر طرف سے دیکھا ہے لیکن یہ نہیں کہہ سکتے کہ پورا ملک دیکھ لیا جیسے ہم مہوبہ کبھی نہیں گئے۔ اس وجہ سے یہ معلوم نہیں کہ وہاں آبادی کا تناسب کیا ہے۔ مسلمان کتنے ہیں اور غیر مسلم کتنے ہیں؟ لیکن وزیر اعظم کی مہوبہ میں تقریر سے اندازہ ہورہا ہے کہ شاید وہاں مسلمانوں کی آبادی بہت زیادہ ہے۔ اسی لیے وزیر اعظم نے تین طلاق کے مسئلہ پر بولتے ہوئے کہا کہ اس پر سیاست نہیں کرنا چاہیے۔ انھوں نے اس معاملہ پر سیاست کرنے والوں اور ٹی

جے،این،یوکا سیکولر نظام اور نجیب کی گم شدگی۔۔۔محمد رکن الدین مصباحی

Bhatkallys Other

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی،نئی دہلی، اپنے سیکولر نظام کی وجہ سے پوری دنیا میں منفرد مقام رکھتی ہے. دراصل یہ یونیورسٹی آغاز ہی سے چند نظریات کی وجہ سے عام و خاص سب میں مقبول ہے. اس یونیورسٹی کے قیام کا مقصد صرف تعلیم سے آراستگی ہی نہیں ہے بلکہ سماج کو ظلم وستم اور ناانصافی سے آزادی دلانابھی ہے. سیاسی مفاد سے اوپر اٹھ کر ہمیشہ سے اس دانشگاہ کے طلبا نے اپنی سماجی و یکجہتی سوچ کو پروان چڑھایا ہے. اس اتحاد واتفاق ،اخوت ومحبت اور آپسی بھائی چارہ کو وہ سبھی محسوس کر سکتے ہیں جنہوں نے جے, این, یو کی سیکو

کب کس وقت کیا ہوجائے کچھ نہیں معلوم!

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی دس دن پہلے جب ہم نے شری ملائم سنگھ کی چھوٹی بیگم اور ان کے راج کمار کا ذکر کیا تھا تو یہ معلوم نہیں تھا کہ محترمہ کا اسم گرامی کیا ہے، لیکن ہم نے صرف اس اشارہ پر کہ جب شیو پال اور اکھلیش میں پہلی جھڑپ ہوئی تھی تو چھوٹی بیگم کے فرزند شیوپال کی حمایت میں تھے۔ پوری کہانی بتائی تھی۔ دو دن پہلے ٹی وی پر ان کو دکھا بھی دیا گیا۔ ان کا نام سادھنا بھی بتا دیا گیا اور اب یہ بات بھی سامنے آگئی کہ اکھلیش بابو کی بیوی ڈمپل ایم پی سے ان کی تلخ کلامی بھی ہوچکی ہے اور اصل مسئلہ وہی ہے کہ میرے