Search results

Search results for ''


The Bhopal episode and the return of the hostage theory

Bhatkallys Other

By Firdaus Ahmed, The Milli Gazette Online | Nov 19, 2016 The killings of eight undertrial prisoners after an alleged breakout of a high security prison in Bhopal are a message. This message is internally and externally directed. In its external orientation, it is a message by the security establishment to Pakistan that Indian Muslims are hostage to Pakistani good behavior. In its internal orientation it is a reminder to India’s Muslims that they are at the mercy of the majority and had on

اب دیکھوکیا دکھائے نشیب و فرازدہر

Bhatkallys Other

از: حفیظ نعمانی دو دن ہاتھ پرہاتھ رکھے بیٹھے رہے کہ کیا لکھیں؟ پڑھنے والے ہوں یا سننے والے، نوٹ کی بات کے علاوہ نہ پڑھنا چاہتے ہیں نہ سننا چاہتے ہیں اور نہ سوچنا۔ کل سے پہلے صورتِ حال واضح نہیں ہوئی تھی۔ کل صورت حال کافی واضح ہوگئی ہے کہ کم از کم چھ مہینے تک صورت حال یہی رہے گی۔ کل پہلی بار بینکوں کے ذمہ داروں نے سامنے آکر کہا کہ ایک دن میں تقسیم کرنے کے لیے ۴ یا پانچ لاکھ روپیہ آتا ہے جسے ہم دو ہزار ہر کسی کو دے کر جا ن چھڑاتے ہیں۔ ایک مختصر جسم و قامت کا سکریٹری روز پریس کانفرنس کرتا ہے او

مودی کا اقتصادی الیکشن

Bhatkallys Other

از: حفیظ نعمانی مجبوریوں کو عقل کے سانچے میں ڈھال کر جب کچھ نہ بن سکا مرا ایماں بنا دیا وزیر اعظم نریندر مودی کو الیکشن کا بہت شوق ہے۔ انھوں نے اس حساس مسئلہ کو جس کا تعلق صرف حکومت اور عوام سے تھا انتخابی عنوان دے دیا۔ انھوں نے اپنے کاموں اور فیصلوں پر تنقید کرنے والوں کی پارٹیاں بنا دیں۔ کالا دھن پارٹی، بھرشٹاچار پارٹی اور خود بگلا بھگت پارٹی کے صدر بن گئے۔ اب جوکہے کہ بے سوچے سمجھے اور بغیر تیاری کا نتیجہ ہے کہ عوام خون کے آنسو رورہے ہیں تو اسے کالا دھن پارٹی کا آدمی قرار دے دیا جاتا ہے۔

باغوں میں بہار ہے۔۔۔از:قاسم سید

Bhatkallys Other

ہندستان اور امریکہ بیک وقت بلیک سے وہائٹ میں تبدیلی کے عمل سے گزر رہے ہیں۔ ہندوستان نے بلیک منی کو ختم کرنے کے لئے سرجیکل اسٹرائیک کی ہے جس سے دہشت گردی، بدعنوانی اور کالادھن 50 دنوں کے اندر ختم کردیا جائے گا، وہیں امریکہ کے قدامت پسندوں نے سیاہ فام اوبامہ کی جگہ سفید فام ڈونالڈ ٹرمپ کو وہائٹ ہائوس پہنچادیا۔ دنیا کی دو بڑی جمہوریتوں میں یہ فیصلے نتائج کے اعتبار سے دوررس ہوسکتے ہیں۔ نسلی انتہاپسندی کو سند دینے کا رجحان دنیا کو کہاں تک لے جائے گا، اس کا سردست اندازہ لگانا مشکل ہے۔ یوروپی ممالک میں

تنظیم اور سیاسی میدان کے کھیل (چھٹی قسط) ۔۔۔۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ

Bhatkallys Other

میں نے اس مضمون کی سابقہ قسطوں میں اس طرف اشارہ کیا ہے کہ سیاسی محاذ پر تنظیم کا موجودہ بحران بڑی حد تک سیاسی زمینی حقائق سے چشم پوشی،پارٹی پالیٹکس اور شخصیات کی سیاسی انانیت کے ٹکراؤ کا نتیجہ ہے۔ ورنہ یہ معاملہ اس قدر پیچیدہ اور ہتک آمیز شکست کا باعث نہ ہوتا۔ اوراگر ہم اس انتخابی نتیجہ اور اس سے پیدا ہونے والے بحران کو ہلکے میں لیں گے اور جذباتی فیصلے کریں گے تو اس سے مزید نقصان ہی ہونے کے اندیشے اپنی جگہ موجود ہیں۔ اور مجھے لگتا ہے کہ اس کی شروعات ہونے کے اشارے بھی ملنے لگے ہیں۔ کاش دانشمندی

لمحوں نے خطا کی تھی، صدیوں نے سزا پائی

Bhatkallys Other

از: حفیظ نعمانی بات زیادہ دن پرانی نہیں صرف ۱۹ مہینے پرانی ہے کہ نریندر بھائی مودی نے بالکل اسی انداز ، اسی لہجے اور اتنی ہی لجاجت سے قوم سے کہا تھا کہ مجھے حکومت دے دو اور صرف سو دن دے دو تو میں وہ لاکھوں کروڑ کالادھن دنیا کے بینکوں سے نکال کر لاؤں گا جو نہرو گاندھی پریوار اور ان کے ساتھیوں نے ۴۰ برس میں جمع کیا ہے۔ پھر دیکھنا کہ ہر کسی کے نام کے کھاتے میں ۱۵ لاکھ روپے آجائیں گے اس لیے کہ یہ روپیہ سرکارکا نہیں آپ کا ہے۔ اور اس سے بھی 20مہینے ہوئے ہیں کہ ایک سنیاسی بابا رام دیوکے پاس ایک موٹ

تاش کی بیگم پر ترپ کا پتا

Bhatkallys Other

از: کلدیپ نیئر جب ملک کا موڈ دائیں بازو کی طرف ہو تو آپ ہلیری کے لیے ووٹ ڈالنے کی توقع نہیں کر سکتے جو اگرچہ بائیں بازو کی نہیں ہیں پھر بھی مرکز سے قدرے بائیں طرف کی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح سفید فاموں کی بالادستی کی عکاس ہے جن کی شرح تقریباً 63 فیصد ہے لیکن پھر بھی انھیں اپنے تئیں اقلیت میں ہونے کا خوف ہے۔ یہ سوچ اگرچہ بدقسمتی کے مترادف ہے لیکن اس سے مفر بھی ممکن نہیں کیونکہ امریکا آج ایسا ہی ہے۔ ایک بار پھر تنہا رہ جانے کا خوف کار فرما نظر آرہا ہے۔ امریکا میں ان لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ج

جب ماں ہی بیگانہ ہو جائے !

Bhatkallys Other

بادشاہت کا ادارہ کم ازکم سات ہزار برس پرانا ہے، پیشوائی کا ادارہ بھی لگ بھگ اتنا ہی پرانا ہے مگر بالغ رائے دہی یعنی ’’ون مین ون ووٹ‘‘ کا عملی اطلاق زیادہ سے زیادہ دو سو برس پرانا ہے۔ جمہوریت کے جتنے بھی نقصانات گنوا دیں مگر ایک فائدہ ضرور ہے۔ مری گری جمہوریت میں بھی ایک ریوالونگ ڈور ہوتا ہے جس کے ذریعے عوامی توقعات پر پورے نہ اترنے والے شخص کو پرامن طریقے سے باہر نکالا جا سکتا ہے یا توقعات پر پورے اترنے والے کو دوبارہ اندر آنے کا موقع مل جاتا ہے۔ بادشاہت اور پیشوائی میں ریوالونگ ڈور نہیں ہوت

Caught between the two lands (Part 2)

Bhatkallys Other

In order to develop a dynamic and vibrant community, it is imperative that we take bold steps. By Shafaat Shahbandari | Bhatkallys.com | 02-Nov-2016 An old adage goes that every problem has a solution. But for a problem as grave as the one we are discussing, there can neither be a single solution, nor could it be overcome immediately. The first step in finding a solution to every problem is to acknowledge that there is a problem. If a person is unaware of the problem, he will not look

ایک الیکشن بغیر کالی دولت کے

Bhatkallys Other

از: حفیظ نعمانی ہر آدمی ہر معاملہ کو اپنی عینک سے دیکھتا ہے۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے بڑے نوٹ بند ہونے کا سبب اترپردیش کا الیکشن بتایا ہے۔ کل کمال خاں نے کہا تھا کہ اب الیکشن ایسے ہی ہوگا جیسے 1952اور بعد میں ہوتے تھے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کالا دھن جتنا الیکشن میں کام آتا تھا اتنا ۵ سال میں کام نہیں آتا تھا۔ ملک کا الیکشن صرف دولت کی وجہ سے ہی سیاسی ورکروں کے ہاتھوں سے نکل کر سماج کے ناپسندیدہ عناصر کے ہاتھوں میں آتا جارہا تھا اور اس کا نتیجہ تھا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ میں دوسو کے قریب وہ

ٹرمپ کی فتح، دنیا خوف و خدشات میں مبتلا

Bhatkallys Other

از:آصف جیلانی دنیا بھر کے دانشمند لوگوں کو توقع تھی کہ امریکا گہری کھائی کے دہانے پر پہنچ کرعین وقت پر پیچھے ہٹ کر کھائی میں گرنے سے بچ جائے گا اور ایک ہٹ دھرم، دروغ گو اور متعصب ڈانلڈ ٹرمپ کو دنیا کی سپر طاقت کا صدر منتخب نہیں کرے گا ۔ دنیا کو توقع تھی کہ اس بار بھی، امریکا ، ایک خاتون کو صدر منتخب کر کے 2008کی طرح تاریخ رقم کرے گا جب کہ پہلی بار ایک سیاہ فام کو صدر منتخب کیا تھا۔ کوئی 218 انتخابی ووٹوں کے مقابلہ میں276ووٹوںِ اور پانچ کروڑ چھیاسی لاکھ بہتر ہزار عوامی ووٹوں کے مقابلہ میں پ

کوثر جنت کی ایک نہر ہے، جس سے قیامت کے دن امتِ محمدی سیراب ہو گی

Bhatkallys Other

از: نجیب احمد سنبھلی سورۃ الکوثر کا آسان ترجمہ : (اے پیغمبر!) یقین جانو ہم نے تمہیں کوثر عطا کردی ہے۔ لہٰذا تم اپنے پروردگار (کی خوشنودی) کے لئے نماز پڑھو اور قربانی کرو۔ یقین جانو تمہارا دشمن ہی وہ ہے جس کی جڑ کٹی ہوئی ہے(مقطوع النسل) یعنی تمہارے دشمن کا نام لینے والا کوئی نہیں ہوگا۔ شان نزول: جس وقت حضور اکرم ﷺ کے صاحبزادے (حضرت قاسم رضی اللہ عنہ) کا بچپن میں انتقال ہوا تو کفار مکہ خاص کر عاص بن وائل آپ کو ’’ابتر‘‘ کہہ کر طعنہ دینے لگا۔ ابتر کا مطلب جس کی نسل آگے نہ چلے (مقطوع النسل) یعنی جس

سَنگھ کی منہ بولی بیٹیاں

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی روز نامہ انقلاب کا شمار ملک کے بڑے اخباروں میں اس وقت بھی ہوتاتھا جب وہ مسلمانوں کی ملکیت میں تھا، پھر جب اسے ہندی کے دینک جاگرن کے مالکوں نے خرید لیا تو اس کا حلقہ اور زیادہ بڑا ہوگیا۔ اب وہ اوپر سے اردو والوں کا ترجمان ہے اور اندر سے بی جے پی کی مدد کرتا ہے۔ وہ کچھ دنوں سے مسلمانوں کے سب سے بڑے بورڈ ’’مسلم پرسنل لا بورڈ‘‘ پر بہت ہوشیاری سے حملے کرتا ہے۔ ایک بار بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا ولی رحمانی کی طرف سے سوال بھی خود ہی تیار کیا اور جواب بھی خود ہی دے دیا۔ مولانا رحمانی

تنظیم اور سیاسی میدان کے کھیل (پانچویں قسط) ۔۔۔۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے سیاسی بازی گری کی اس شطرنج میں مقامی ایم ایل اے کی طرف سے جو چال چلی گئی اور اس نے جس طرح اپنے مہرے کو آگے بڑھا یا وہ اس کی مہارت کا مظاہرہ تھا۔ اب اگر اسے مکاری یا غداری کا نام دے کر جی خوش کرلیں تو اس سے کہیں پر بھی اور کسی کوبھی فرق پڑنے والا نہیں ہے۔ دوسری طرف تنظیم کو جس طرح شہہ مات کا مزہ چکھنا پڑا ہے وہ یقیناًدور رس نتائج کا حامل ہے۔ اگر اس میں چھپے ہوئے پیغام کوہم نے سنجیدگی سے سمجھنے کی کوشش نہیں کی اور اپنی بساط کے مہروں کو نئی سوجھ بوجھ کے ساتھ آگے بڑھانے کے م

امریکا کا صدارتی انتخاب۔۔۔۔۔۔پیچھے ٹھاٹھیں مارتا سمندر ،آگے کھائی

Bhatkallys Other

از:آصف جیلانی گردوپیش پیچھے ٹھاٹھیں مارتا سمند ر اور آگے گہری کھائی یہ امریکا کی بد نصیبی ہے کہ۸ نومبر کے صدارتی انتخاب میں ، دو بڑے امیدواروں، ریپلیکن پارٹی کے ڈانلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک پارٹی کی ہلری کلنٹن کے درمیان مقابلہ کے بارے میں امریکی عوام کی ایک بڑی تعداد کی یہ رائے ہے کہ ، ان دونوں میں سے کوئی بھی صدر کے عہدہ پر متمکن ہونے کا اہل نہیں ہے۔ ایک طرف ساٹھ فی صد امریکی عوام ، ڈانلڈ ٹرمپ کی ’’جنونی‘‘ پالیسیوں سے خایف ہیں اور انہیں ہٹلرسے تشبیہ دیتے ہیں ۔ دوسری جانب ۵۷فی صد امریکی عوام ہ

چت بھی میری پٹ بھی میری، میں ہوں ملائم سنگھ

Bhatkallys Other

از:حفیظ نعمانی جیسے بھی ہوئی سماج وادی پارٹی کی سلور جبلی تمام ہوگئی۔ دوسرے لیڈروں میں کرناٹک کے دیو گوڑا، بہار کے شرد یادو اور لالو، میرٹھ کے ا جیت سنگھ اور دوچار دوسرے لیڈر بھی آئے اور ملائم سنگھ یادو کی قیادت میں سیکولر محاذ بنانے پر اتفاق ظاہر کر گئے۔ لیکن ملائم سنگھ سے اختلاف رکھنے والے پورا دن ملائم سنگھ کی کج ادائیاں اور بے وفائیاں بھی گناتے رہے اور یہ حقیقت ہے کہ اس معاملہ میں ان کی تاریخ پر کئی داغ ہیں۔ شرد یادو اور لالو یادو نے شاید صرف یادو ہونے کی وجہ سے شرکت کو ضروری سمجھا ورنہ ب

بول، یہ تھوڑاوقت بہت ہے!۔۔۔۔از:نایاب حسن

Bhatkallys Other

حالیہ دنوں میں لگاتارحالات اس تیزی سے بدل رہے ہیں کہ ذہن و دماغ پرحیرانی سی طاری ہوئی جاتی ہے،ایک مسئلے کو دبانے کے لیے دوسرامسئلہ پیدا کیا جا رہاہے،ایک حادثہ ٹل نہیں پاتاکہ دوسراحادثہ رونماہوجاتاہے۔یکساں سول کوڈکے شورشرابوں اوران کے جواب میں نمایندہ مسلم اداروں کی’’تحفظِ شریعت کانفرنسوں‘‘کے دوران اچانک بھوپال میں ایک اندوہ ناک واقعہ رونماہوا،فرضی انکاؤنٹرکا،جس میں مدھیہ پردیش کی حکومت،وہاں کی پولیس سب راست طورپر شریک رہی۔آٹھ مسلم قیدیوں کومنظم منصوبہ بندی کے ساتھ پہلے جیل سے نکالاگیا،پھرایک مقا

خوش فہمیاں مع غلط فہمیاں

Bhatkallys Other

از: محمد الیاس ندوی بھٹکلی بہت پرانا نہیں بلکہ قریب کا واقعہ ہے ،شہر کے کھلے میدان میں ایک بڑا عوامی جلسہ تھا،سامعین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی،میں بھی مدعوتھا،لیکن میں اس وقت پہنچاجب جلسہ شروع ہوکرکارروائیاں عین شباب پر تھیں، میں اپنی عادت کے عین مطابق پیچھے سے آکر وہاں موجود ایک خالی کرسی پر بیٹھنے لگا،جلسہ کے داعیوں میں سے ایک صاحب کی مجھ پر نظر پڑی ، وہ دوڑے دوڑے آئے اور ناظم اجلاس سے کہہ کر مائیک سے ہی مجھے دعوتِ اسٹیج دے کر اوپر لے گئے پہلی صف میں موجود ۷/۶ کرسیاں شہر کے نامور علماء وقائد