Search results

Search results for ''


نام نسیم الدین 34 سال جے بھیم ۔۔۔از: حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

34 سال کی غلامانہ خدمت کے بعد بی ایس پی کے سب سے ممتاز مسلمان لیڈر نسیم الدین صدیقی کو بی ایس پی سے نکال دیا گیا۔ ان کے نکالنے کا اعلان دوسرے جنرل سکریٹری مسرا نے کیا جو برہمن ہیں۔ کیونکہ مایاوتی کے کہنے کے مطابق وہ اتنے بڑے نہیں تھے کہ ان کو نکالنے کا اعلان خود مایاوتی کرتیں جو اتنی بڑی نیشنل لیڈر ہیں کہ اُترپردیش اسمبلی میں ان کے صرف 19 ممبر ہیں اور لوک سبھا میں ایک بھی نہیں ہے۔ مایاوتی نے جب جب حکومت بنائی ہے اس میں مسلمانوں کو بھی وزیر بنایا ہے لیکن نسیم الدین صدیقی کے علاوہ کوئی مسلمان وزی

مسلمانوں پراﷲ تعالیٰ کی کٹھن آزمائشی گھڑی اورحکومت کا ظلم۔۔۔از: امیر احمد

Bhatkallys Other

نہ سمجھوگے تو مٹ جاؤگے اے ہندی مسلمانوں تمہاری داستان تک بھی نہ ہوگی داستانوں میں اسلام ایک اعتدال عالیشان اعلیٰ ترین عدل وانصاف پسند مذہب ہے ۔ایک دور میں برناڈ شاہ نے کہاتھاکہ The Best Retigion in the world is islamاوربہت سے دوسری قوم کے لوگوں نے بھی اسلام کی شان وشوکت کو پسند فرمایا ہے اور اس کی قدرومنزلت اور عزت کو تسلم تسلیم کرتے ہیں کیونکہ اسلام ایک درخشاں اوردرخشاں مذہب ہے ۔ تقویٰ پرہیزگاری تلقین مذہب اور ایثاروقربانی کا جذبہ اور’’خلق محمدیؐ‘‘ ہے ۔مذہب اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات اورسرچشمہ

مقبوضہ کشمیر کی حالت زار۔۔۔۔از: کلدیپ نیئر

Bhatkallys Other

سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ بیرونی اشارے پر ہوتا ہے یا بنیاد پرستوں کی وجہ سے بہرحال حقیقت یہ ہے کہ کشمیر کی حالت زار خراب ہے۔ بے شمار اسکول جلا دیے گئے اور طلبہ کے دل میں خوف ہے کہ اگر وہ کلاسوں میں گئے تو علیحدگی پسند ان پر حملہ کر دیں گے جو کہ ریاست میں تعلیم کے بائیکاٹ کی مہم چلا رہے ہیں۔ نتیجۃً طلبہ کے لیے باقی ملک کے ساتھ امتحانوں کی تیاری کرنا اور امتحان دینا مشکل ہوگیا ہے جہاں پر امن طور پر امتحان جاری ہیں۔ علیحدگی پسندوں کو احساس کرنا چاہیے کہ سیاسی تحریک میں طلبہ کا تعلیمی نقصان نہیں

تلفظ کی بحث ... تحریر : اطہر ہاشمی

Bhatkallys Other

          ایک محفل میں اچانک ایک صاحب نے سبزۂ نورستہ کا مطلب پوچھ لیا ۔وہ کسی کی قبر پر علامہ اقبال کا یہ شعر لکھوانا چاہتے تھے جو    انہوں نے اپنی والدہ کے لیے لکھا تھا کہ آسمان تیری لحد پر شبنم افشانی کرے سبزۂ نورستہ تیرے درکی نگہبانی کرے           سبزۂ نورستہ کا مطلب تو بتادیا لیکن ہمارے برابر میں ایک بڑے ادیب وشاعر جناب منظرایوبی بیٹھے تھے انہوں نے تلفظ بھی درست کر دیا ۔سچی بات ہے کہ ہم نورستہ کو ’ر‘  پر زبر کے ساتھ پڑھتے رہے ہیں ۔جیسے نیا رستہ۔معلوم ہوا کہ یہ نورُستہ ہے اور’ ر‘ پر پیش ہے

پرسنل لاء صرف مسلمانوں کا مسئلہ تھوڑی ہے؟ ! (دوسری قسط) ۔۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ 

Bhatkallys Other

اس مضمون کی سابقہ قسط میں اس طرف اشارہ کیا گیا تھاکہ ہندوستان کے مختلف صوبوں میں جدا جدانام اور شناخت کے ساتھ بسنے والے تقریباً 6,743 طبقات اور قبائل سے جڑے کروڑوں آدی واسی یکساں سول کوڈکے نفاذ کے مخالف ہیں۔ان کا یہ استدلال ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے " خانہ بدوش قبائلی برادریوں "کی تہذیبی وراثت اور شناخت داؤ پر لگ جائے گی۔اسی طرح ملک کی آبادی کے ایک بہت بڑے حصے سے تعلق رکھنے والے دیگر پسماندہ طبقات Other Backward Class(او بی سی) کا بھی یہی نظریہ یہی ہے کہ اس سے ملک میں انتشار پھیلے گا ۔ بدھسٹ

*1857 کی آزادی میں میرٹھ کا  خوں چکاں واقعہ۔۔۔از: عبداللہ دامدابو ندوی

Bhatkallys Other

دس مئی کی مناسبت سے لکھا گیا مضمون جب جب بھی 10 /مئی کی تاریخ آتی ہے تو ہمیں سن ستاون میں ہوا میرٹھ کا وہ عظیم واقعہ یاد آتا ہے جو دراصل ہنگامۂ رستاخیر اور آزادئ ہند کا پیش خیمہ اور افتتاحیہ ثابت ہوا تھا. سن 1775 کو پلاسی کے میدان میں بنگال کے حکمراں سراج الدولہ کو شکست فاش کے بعد سن 47 ء  تک گو بہت سی بغاوتیں ہوئیں، وہ تمام تر بغاوتیں اپنی جگہ اہم اور قابل ذکر ہیں لیکن میرٹھ کی بغاوت نے جو اہم کردار ادا کیا اور اپنے دیر پا نقوش ثبت کیے وہ بلاشک وہ مختلف بغاوتوں کا محرک ثابت ہوا، میرٹھ کے وا

ملائم سنگھ اب جو کررہے ہیں وہ زیادہ مہلک ہے۔۔۔از: حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

یادو خاندان میں اگر کسی سے تعارف اور تعلق ہے تو وہ شیوپال یادو سے ہے۔ ان کے بھائی نیتاجی ملائم سنگھ اور بھتیجا اکھلیش یادو کو جتنا کچھ جانتے ہیں وہ ان کی سیاست اور انداز حکومت تک محدود ہے۔ ملائم سنگھ نے اپنی خوشی سے اکھلیش یادوکو وزیر اعلیٰ بنایا تھا اور ان کے اس فیصلہ سے عام طور پر خوشی نہیں منائی گئی تھی۔ اکھلیش یادوکے بارے میں یہ محسوس ہوتا تھا کہ انہیں حکومت تو دے دی ہے لیکن شاید وہ ایسی حکومت ہے جیسی لالو پرشاد یادونے اپنی بیوی رابڑی دیوی کو دے دی تھی۔ کہ قدم قدم پر ملائم سنگھ انہیں ٹوکتے ت

ہماری ہیروئن کا عروج و زوال۔۔۔از: وسعت اللہ خان

Bhatkallys Other

انیس سو نواسی میں ایک اخبار میں یہ خادم ریڈیو مانیٹرنگ کرتا تھا۔ایک روز اچانک سے برما طویل آمرانہ گمنامی سے نمودار ہوا اور خبری ریڈار پر چھا گیا۔ برمی فوج نے رنگون میں جمہوریت نواز مظاہروں پر گولی چلا دی۔ درجنوں افراد ہلاک ، بیسیوں زخمی اور سیکڑوں گرفتار۔ برطانیہ میں جلاوطنی کی زندگی گذارنے والی برمی قائدِ اعظم آنگ سان کی صاحبزادی سوچی گرفتار اور رنگون کے یونیورسٹی روڈ پر جھیل کے کنارے نوآبادیاتی دور کے بنے آبائی گھر میں نظر بند۔حالانکہ وہ صرف چار ماہ کے لیے اپنے وطن آئی تھیں اور ان کا

شریعت اور یونیفارم سول کوڈ : اصل مسئلہ کچھ اور ہے۔۔۔ از: ڈاکٹر ظفر الاسلام خان

Bhatkallys Other

آر ایس ایس خاندان اور کچھ دوسرے لوگ یونیفارم سول کوڈ کا مطالبہ کررہے ہیں ۔یہ لوگ دستورہند کے توجیہی مبادیDirective principlesکا سہارا لے کر یہ بات کرتے ہیں، حالانکہ دستور ہند میں اس کے علاوہ مزیدبائیس (۲۲ (توجیہی مبادی موجود ہیں جن پر آج تک عمل نہیں ہوا اور وہ یہ ہیں: شراب بندی اور منشیات پر پابندی (آرٹیکل ۴۷) ،حفظان صحت(آرٹیکل ۴۷) ، سب کو تعلیم ، غذا اور معیاری معیشت کی فراہمی اور غریب عوام کو ہر طرح کے استحصال سے بچانا(آرٹیکل ۴۶)، مردو زن کی برابری ، وسائل کی عادلانہ تقسیم اوردولت کو چند ہاتھو

نربھیا کے بعد بلقیس کو بھی ایسا ہی انصاف ملے۔۔از: حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

یہ وقت کی بات ہے یا اپنا اپنا نصیب کہ ایک 23 سالہ طالبہ کو بس میں سفر کے دوران وہ سب جھیلنا پڑا جو خدا کسی کو نہ دکھائے۔ اور اس دردناک اور شرمناک واقعہ کے ردّعمل میں ہزاروں لڑکیاں جلتی ہوئی شمع لے کر سڑکوں پر آگئیں، پورا سیاسی سماج انگشت بدنداں رہ گیا لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی خواتین ممبروں نے ہاؤس کو سر پر اٹھا لیا اور میڈیا وہ ٹی وی ہو یا اخبار خبروں سے رنگ گئے۔ اور حکومت نے دہلی ہی نہیں سنگاپور تک کے اسپتالوں میں علاج کے ذریعہ اسے بچانا چاہا اور جب وہ جانبر نہ ہوسکی تو اس کے تابوت کو لینے کے

کسی قیامت کا انتظار ہے؟ ایم ودودساجد

Bhatkallys Other

ممبئی اور دہلی سے یکے بعد دیگرے دو فیصلے آئے۔ ممبئی ہائی کورٹ نے گجرات میں 2002میں رونما ہونے والے بدنام زمانہ بلقیس جہاں اجتماعی عصمت دری واقعہ میں سفاک مجرموں کو عمر قید کی توثیق کی۔اورسپریم کورٹ نے دسمبر 2012میں رونما ہونے والے دہلی کے بدنام زمانہ ’نربھیااجتماعی عصمت دری ‘ واقعہ میں سفاک درندوں کی سزائے موت کی توثیق کی۔ اب دردمندافراد اس پر متفکر ہیں کہ نربھیا کے مجرموں کوتو سزائے موت مگر بلقیس کے مجرموں کو سزائے عمر قید ؟۔بظاہر یہ ایک بڑا سوال تو ہے۔اس سوال کی اہمیت کو یکسر مسترد نہیں کیا جا

جی چاہتا ہے  ؟ کس نے کہا ’ مت خریدیے‘!۔۔۔۔از: ندیم صدیقی

Bhatkallys Other

(  روزنامہ ’’ ممبئی اردو نیوز‘’ کا تازہ کالم۔ شب و روز) آج اس کالم کو لکھنے  سے پہلے ہم نے اسی اخبار میں(عالِم نقوی کے) ایک مضمون میں مولانا علی میاںؒ ندوی کے تعلق سے  جوکچھ پڑھا وہی  اس کالم کو لکھنے کا سبب بنا۔  اکثر کہا جاتا ہے کہ’ اب  ہمارے ہاں حق گو نہیں  رہے۔‘  لوگوں کا یہ بھی خیا ل ہے کہ حق گو تو ہمارے ہاں گاجر مولی کی طرح موجود ہیں یہ اور بات کہ  جب آزمائش کا وقت  آتا ہے تو یہی ’ حق گو‘ لوگ صرف Go ہی گو  ہو جاتے ہیں۔     ۔۔۔دراصل  زندگی کا ہر شعبہ آج بازار بن گیا  ہے اوربازار کے اپ

دلتوں سے نفرت نہ کرو اُن کو علم سکھاؤ۔۔۔از: حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

بہوجن سماج پارٹی میں طرہ کہ اور مایاوتی کی غلامی میں ہاؤس کے اندر نیلی ٹوپی پہن کر پانچ برس تک غنڈہ گردی کرنے والے موریہ نے جب مایاوتی کو چھوڑا تھا تو الزام لگایا تھا کہ ٹکٹ دینے کے لئے وہ مجھ سے بھی پیسے مانگ رہی تھیں۔ جس کے جواب میں مایاوتی نے کہا تھا کہ صرف اپنے لئے نہیں بیٹے اور بیٹی کے لئے بھی ٹکٹ مانگ رہے تھے اور انہیں اندازہ ہوگیا تھا کہ میں انہیں نکالنے والی ہوں اس لئے وہ بھاگ گئے۔ انہوں نے جب پارٹی چھوڑی تو سماج وادی پارٹی کو اُمید تھی کہ وہ اُن کے ساتھ آجائیں گے۔ لیکن 70 سال سے دلت کی

روٹیاں سیدھی کرنا ۔۔۔۔ از: اطہر ہاشمی

Bhatkallys Other

سنڈے میگزین کے تازہ شمارے (۳۰!اپریل تا۶مئی) میں دونئے محاورے نظر سے گزرے ۔یہ ٹھیک ہے کہ زبان وہی برقرار رہتی اور وسعت پاتی ہے جس میں انجذاب کی صلاحیت ہو،یعنی وہ دوسری زبانوں کے الفاظ کو اپنے اندر جذب کرکے ان کو اپنے طور پر نئے معنی بھی پہناسکے۔لیکن کسی بھی زبان میں محاوروں سے چھیڑ چھاڑنہیں کی جاتی۔                 مذکورہ شمارے میں ایک ادیبِ طبیب شیر شاہ سید کا انڑویوشائع ہوا ہے جسے تحریر کرنے والے بھی ایک شاعر اور ادیب ڈاکٹر نثار احمد نثارہیں ۔ڈاکٹر شیر شاہ کے افسانوں کے مجموعوں کی تعداد ۸ہے او

راج ببر بھی شوق پورا کرکے دیکھ لیں

Bhatkallys Other

از: حفیظ نعمانی قانونی طور پر ہمارا تعلق نہ کبھی کانگریس سے رہا اور نہ سماج وادی پارٹی سے بلکہ کسی بھی سیاسی پارٹی کی ممبر شپ یا عہدے یا ذمہ داری کا کوئی تعلق نہیں رہا۔ لیکن کانگریس کے حق میں بھی بہت کچھ لکھا اور کہا اور اس کی مخالفت میں بھی اگر حالات کا تقاضہ ہوا تو گھوڑے دوڑائے۔ 2017 ء کا الیکشن کتنا نازک تھا اس کا اندازہ آج ہر اس آدمی کو ہورہا ہوگا جو بی جے پی کی سیاست کو غلط سمجھ رہا تھا۔ اور یہ بھی اسے اندازہ ہورہا ہوگا جو وہ اب دیکھ رہا ہے کہ یہ تو سوچا بھی نہیں تھا۔ مس مایاوتی اگر خود

ندائے ملت کی خصوصی اشاعت(مسلم یونیورسٹی نمبر)۔۔۔از: حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

یہ وہ نمبر ہے جس کی 15ہزار کاپیاں چھپی تھیں جن میں سے صرف 1550ہم اپنی مرضی سے باہر بھیج سکے باقی 13450حکومت نے ضبط کرلیں یہ بات ۲۹؍ اپریل کی ہے کہ میرے بھانجے میاں اویس سنبھلی کا فون آیا کہ مسلم یونیورسٹی نمبر جو آپ کی زندگی کا سب سے بڑا کارنامہ ہے وہ کب سے نہیں دیکھا؟ میں نے بتایا کہ ۳۱؍ جولائی 1965کی رات کو اسے آخری بار ۴؍ بجے دیکھا تھا اس کے کے بعد ۹ مہینے جیل میں گذر گئے پھر الٰہ آباد ہائی کورٹ میں اس کی واپسی کی کے چکر میں بار بار الہ آباد ہائی کورٹ جانا ہوا۔ اور وہاں ناکامی کے بعد سپریم

کامن سول کوڈ صرف مسلمانوں کا مسئلہ تھوڑی ہے؟ !( پہلی قسط)۔۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ 

Bhatkallys Other

ہندوستان میں یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کی راہیں ہموار کرنے کی کوششوں کا سلسلہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ایک زمانے سے یہ مسئلہ وقفے وقفے سے سر اٹھاتا اور سرخیوں میں اچھلتا رہا ہے۔مگر اب کے تشویش ضرور اس بات پر ہے کہ مرکز میں فسطائیت کی علمبردار طاقت کے برسر اقتدار آجانے اور پورے ملک میں زعفرانی آندھی تیز ہوجانے کی وجہ سے سے اب اسے عملی طورپر لاگو کرنے کی طرف پوری قوت اور شدت سے قدم اٹھائے جانے کے آثار نظر آرہے ہیں اور امکانات بڑھتے جارہے ہیں۔ مگرمسئلے کا پیچیدہ پہلویہ ہے کہ فسطائی سنگھ پریوار نے ماحو

ہماری غفلت کا ہی یہ نتیجہ ہے۔۔۔از:حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

ممتاز صحافی سہیل انجم ایک ایسے دوست ہیں جن کی دوستی قابل فخر ہے۔ وہ آج کے ان چند صحافیوں میں ہیں جو اُردو صحافت پر چھائے ہوئے ہیں۔ مسلم لڑکیوں کو ہندو بنانے کی وہ مہم جو بنگال میں بی جے پی نے لوجہاد کے جواب میں چلائی ہے۔ اس کی رپورٹ پر انہوں نے فکر کا اظہار کیا ہے۔ کوئی شک نہیں کہ ہر مسلمان کو وہ چاہے جس پیشے سے وابستہ ہو اس خبر سے تکلیف ہوگی۔ لیکن ہندوستان ایک ملک کے بجائے ایک چھوٹی سی دنیا ہے اور مختلف علاقوں کے اپنے اپنے حالات ہیں۔ مغربی بنگال وہ علاقہ ہے جہاں مسلمانوں میں غربت اور جہالت سب س