Search results

Search results for ''


71 سالہ کشیدگی بدستور برقرار۔۔۔از:کلدیپ نیئر

Bhatkallys Other

بھارت کی آزادی سے تین دن قبل یعنی 12 اگست 1947ء کو میرے والد نے، جو ڈاکٹر تھے، ہم تینوں بھائیوں کو طلب کیا اور پوچھا ہمارا پروگرام کیا ہے۔ میں نے بتایا کہ میں پاکستان میں ہی رہنا چاہتا ہوں جیسے بہت سے مسلمان بھارت میں ہی رہیں گے۔ میرے بڑے بھائی نے، جو امرتسر میں ڈاکٹری کی تعلیم حاصل کر رہا تھا مداخلت کرتے ہوئے کہا، کہ مغربی پنجاب میں مسلمان ہندوؤں کو گھر خالی کرنے کے لیے کہیں گے جس طرح کہ مشرقی پنجاب میں ہندو مسلمانوں کو نکلنے کے لیے کہیں گے، میں نے کہا یہ کس طرح ممکن ہے۔ اگر ہندو گھر خالی

خبر لیجئے زباں بگڑی ۔۔۔ مچھلی بازار کا شور ۔۔۔ تحریر : اطہر علی ہاشمی

Bhatkallys Other

ایک مضمون نما افسانے میں یہ دل چسپ جملہ نظر سے گزرا ’’چوکھٹ کی دہلیز… لیکن اتنی اونچی نہیں کہ ہاتھ اس تک نہ پہنچ پاتے۔‘‘ جملے سے ظاہر ہے کہ موصوفہ کو چوکھٹ کا مطلب ہی نہیں معلوم، نہ یہ معلوم ہے کہ چوکھٹ اور دہلیز ایک ہی چیز ہے۔ چوکھٹ اونچی نہیں ہوتی بلکہ قدموں میں ہوتی ہے اور اسی کو دہلیز کہتے ہیں۔ دروازے کی نیچے کی لکڑی کو چوکھٹ کہتے ہیں، اس تک ہاتھ کیا پیر بھی پہنچ جاتے ہیں۔ ’’چوکھٹ کو چومنا‘‘ محاورہ ہے، اگر یہ اونچی ہو تو بڑا مسئلہ ہوجائے گا۔ کچھ دن پہلے ہی تو ایک سیاست دان اپنی اہلیہ کے سات

بھٹکل فسادات اور جگن ناتھ شیٹی کمیشن میں دلچسپ معرکہ! (پانچویں قسط) از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے...........   (گزشتہ سے پیوستہ ) الحمدللہ سابقہ اقساط پر میرے کئی خیر خواہ علماء اور بزرگ قدردانوں نے شہر اور بیرون شہر سے اپنے ستائشی تاثرات سے نوازا۔ اس موضوع کی اہمیت اور اس کو جس مؤثر انداز میں ہینڈل کیا گیا ہے اس کو دیکھتے ہوئے اسے افادۂ عام کی خاطر کتابی شکل میں شائع کرنے کی نہ صرف تجویز دی بلکہ میرے دو بہت ہی ہمدرد اور قدردان علمائے کرام نے اس کے اخراجات میں اپنا مالی تعاون تک دینے کی پرخلوص پیش کش کی۔ اللہ انہیں اس جذبے کے لئے بہترین اجر سے نوازے۔ بہر حال اس دلچس

مسلم سینا کا نام لینا بھی طوفان کو دعوت دینا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔از: حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

ہم الحمد للہ نہ کم آمیز ہیں نہ مردم بے زار، بعض جسمانی معذوریوں کی وجہ سے تقریباً 15 سال سے خانہ قید جیسی زندگی گذار رہے ہیں۔ اپنے گھر کے سامنے مشہور رائے اُماناتھ بلی ہال ہے جہاں آئے دن کوئی علمی یا ادبی تقریب ہوتی ہے، جی چاہنے کے باوجود وہاں بھی سال میں دو چار بار ہی جانے کی ہمت ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ اچانک کسی کا مضمون سامنے آتا ہے یا کوئی اچھی غزل دل پر دستک دیتی ہے تو اپنے عزیز بھانجے میاں اویس سنبھلی سے معلوم کرنا پڑتا ہے کہ یہ کون ہے؟ اس لئے کہ وہ ہماری جیسی ہی دلچسپی کے ساتھ ادبی ماحول می

تری ذہنیت کا غم ہے غم بال و پر نہیں ہے۔۔۔۔۔ از:حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

جس خبر میں ایسا کوئی اشارہ ہو کہ مسلمانوں کو نقصان ہوگا یا وہ پریشان ہوں گے اسے گلے میں ڈھول ڈال کر ملک بھر میں بجانے کا ایک پارٹی نے اپنا دھرم بنا لیا ہے۔ شرم کی بات یہ ہے کہ سب سے زیادہ اسے اچھالنے والے وہ ہیں جن کو دنیا کی سب سے بڑی پارٹی کا صدر کہلانے کا شوق ہے۔ آسام میں برسوں سے یہ مسئلہ چھڑا ہوا ہے کہ آسام میں ایسے بھی لوگ ہیں جو آسامی نہیں ہیں یہ الجھن اس لئے پیدا ہوئی کہ ملک کی تقسیم کے وقت انصاف اور انسانیت نوازی کے بجائے نفرت کی چھری چل رہی تھی جب مسٹر جناح نے ملک کی تقسیم کے اپنے فیص

سچی باتیں ۔۔۔ بھوک ہڑتال ۔۔۔ تحریر : مولانا عبد الماجد دریابادی

Bhatkallys Other

        صحیح مسلم جامع ترمذی، حدیث نبوی کی مشہور ترین, مستند ترین کتابوں میں سے ہیں. دونوں  کی روایت ہے کہ عرب کے مشہور جنرل اور رسول کے مشہور صحابی سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ جب اپنی کم سنی میں اور رسولِ برحق کی شروع رسالت ہی میں ایمان لے آئے تو ان کی والدہ بہت بگڑیں  (حلفت ام سعدان لاتکلمہ ابدا حتی یکفر بدینہ) اور اسی حالت میں قسم کھا بیٹھی کہ میں ہرگز تو تجھ سے بولوں چالوں گی نہیں جب تک تو اپنے اس نئے نرالے دین سے دست بردار نہ ہو جائے گا اور بولنا چالنا کیسا اس وقت تک نہ کھاؤں گی نہ پیوں گی،

عمران کی تاج پوشی سے پہلے ہی مخالف میدان میں۔۔۔۔۔۔از:حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

ہندوستان اور پاکستان میں 71 سال کے بعد بھی بہت سی باتیں مشترک ہیں۔ ہندوستان میں بھی ہر الیکشن کے بعد حکمراں پارٹی پر بے ایمانی کرنے اور الیکشن کمیشن پر نظر انداز کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے بلکہ الیکشن کمیشن پر حکمراں پارٹی کی مدد کرنے کا الزام بھی لگایا جاتا ہے۔ اور یہی پاکستان میں ہوتا ہے۔ پانچ سال پہلے جب الیکشن ہوئے تھے تو نواز شریف پر الزام تھا کہ انہوں نے ووٹ ڈلوانے میں بھی بے ایمانی کرائی اور ووٹ شماری میں بھی۔ اب نواز شریف اور زرداری کی پارٹی عمران خان پر الزام لگا رہی ہے کہ فوج نے ان کے

خبر لیجئے زباں بگڑی ۔۔۔ غلطہائے مضامین ۔۔۔ تحریر: اطہر ہاشمی

Bhatkallys Other

حضرت ماہرالقادری (مرحوم) پر یہ مصرع صادق آتا ہے کہ ’’ناوک نے تیرے صید نہ چھوڑا زمانے میں‘‘۔ انھوں نے اپنے رسالے ’فاران‘ میں متعدد کتابوں پر تبصرے کیے ہیں اور کسی کو بخشا نہیں ہے۔ انھوں نے ابوالاثر حفیظ جالندھری، جوش ملیح آبادی ہی کیا، سید سلیمان ندوی کی پکڑ بھی کی ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ ماہرالقادری کی کتابیں ’’ہماری نظر میں‘‘ (دو جلدیں)، اور ’’یادِرفتگاں‘‘ (دو جلدوں میں) جناب طالب الہاشمی نے مرتب کی اور ان کی اشاعت کا اہتمام کیا۔ لیکن کتابوں پر تبصرے میں طالب ہاشمی کی کتاب ’’سیرتِ عبداللہ بن زب

بھٹکل فسادات اور جگن ناتھ شیٹی کمیشن میں دلچسپ معرکہ! (چوتھی قسط) ۔۔۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ 

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے...........  کمیشن کے روبرو سوال وجواب کا منظر نامہ بھٹکل فسادات کے پس پردہ پوری ملت اسلامیہ کو گھیرے میں لینے اور اسلام اور مسلمانوں کو ہی جنگ و جدال اور فسادات کی اصل جڑ ثابت کرنے کی کوشش میں بدل گیا تھا۔ قارئین کو اس بات کاکچھ اندازہ اس قسط سے بھی ہوجائے گااورمزید قسطوں میں اسے کھل کر محسوس کیاجاسکے گا۔سنگھ پریوار کے ایک ہی وکیل نے پوری طرح محاذ سنبھال لیا تھا اور یکے بعد دیگرے ترکش سے اپنے تیر چھوڑتا جارہا تھا اور الحمدللہ میں بھی پوری یکسوئی کے ساتھ دفاعی محاذ پر جما

عبد اللہ دامودی ۔۔۔ ایک باصلاحیت کارکن ۔۔۔ تحریر : عبد المتین منیری ۔ بھٹکل

Bhatkallys Other

WA:+971555636151 عید الفطر کے دوسرے روزپتہ چلا کہ عبد اللہ دامودی صاحب چنئی سے آئے ہوئے ہیں۔ تو بندر روڈ پر ان کی رہائش کی طرف ہمارے قدم بڑھ گئے ۔ دو ماہ قبل اچانک خبر آئی تھی کہ آپ کی پیٹھ میں درد کی ٹیس اٹھی تھی ، اور ڈاکٹروں نے تشخیص کی تھی کہ ان کی ہڈیوں میں اندر تک کینسر سرایت کرگیا ہے ۔ انہیں فورا بنگلورسے لے جاکر چنئی میں عائشہ اسپتال میں داخل کردیا گیا ہے ، اور ان کی صحت بڑی تشویشناک ہوگئی ہے ۔ گھر پہنچا تو آپ آرام کرسی پر لیٹے تھے ، چہرے پر وہی بشاشت رواں دواں تھی جو آپ کی پہچان تھی ،

ہندوستان سے دوستی کی شرط کشمیر کو بھول جاؤ۔۔۔۔۔از:حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

کشمیر کا مسئلہ تین فریقوں کے درمیان کا نہیں دو فریقوں کا ہے۔ راجہ کے زمانہ میں کشمیر کے سب سے بڑے لیڈر شیخ محمد عبداللہ اور غلام عباس تھے۔ شیخ صاحب کی دوستی پنڈت نہرو سے تھی اور غلام عباس مسلم لیگ کے لوگوں کے قریب تھے۔ اس دوستی کے ہم بھی گواہ ہیں جب قومی آواز اخبار کی عمر ایک سال ہوئی تھی تو اس کی سالگرہ منائی گئی تھی اور دوسرے دن اخبار میں جو فوٹو چھپا تھا اس میں پنڈت نہرو درمیان میں تھے داہنی طرف شیخ عبداللہ اور بائیں طرف ایڈیٹر حیات اللہ انصاری تھے۔ ملک کی تقسیم کے بعد جب ریاستوں کو اختیار د

FB alerted police of minor girl’s suicidal post, they managed to save her in 30 mins

Bhatkallys Other

Social media can be a dangerous place sometimes. But other times, it can be the only place where someone can share their desperate cry for help. And these days, with the cases of cyber crimes, bullying and suicide amongst the youth on the rise, more and more authorities are keeping an eye out for any such cries for help, whether overt or covert. And this might have just helped save the life of a girl from Assam. Thanks to the timely action of Facebook authorities, the Assam Police was able to

ڈاکٹر رقیہ جعفری کی یاد میں ۔۔۔۔ تحریر : عبدا لمتین منیری ۔ بھٹکل

Bhatkallys Other

ammuniri@gmail.com آج 29 /جولائی  2018ء محترمہ ڈاکٹر رقیہ جعفری کی رحلت کی خبر سن کر دلی صدمہ ہوا ۔ وہ ہمارے محسن صدیق محمد جعفری مرحوم کی رفیق حیات تھیں ۔یہ جو کہا جاتا ہے کہ جوڑیاں آسمان پر بنتی ہیں  یہ جوڑی  اس کے مصداق تھی ۔  جعفری صاحب نے 2005 میں 63 سال کی عمر میں داعی اجل کو لبیک کہا ۔ اپنے شوہر نامدار کے بعد آپ  تیرہ سال بقید حیات رہیں ۔ اس  دوران آپ نے جعفری صاحب کی یاد دلوں میں زندہ رکھنے کے لئے بھرپور جتن کئے ، اور مرحوم کے مشن کو جاری رکھنے  کی  بساط بھر کوشش کرتی رہیں۔ایک وفا شعار

تصویر کا دوسرا رُخ۔۔۔۔۔۔۔۔از: حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

ت پاکستان کے بننے والے وزیراعظم عمران خان نے اپنی پارٹی کی اکثریت کی خبر کے بعد جو پہلا خطاب کیا ہے اس سے صاف محسوس ہورہا تھا کہ وہ خوشی سے اپنے قابو میں نہیں ہیں۔ انہوں نے سب سے اہم اعلان یہ کیا کہ وہ وزیراعظم ہاؤس میں نہیں رہیں گے۔ سرکار کے نام پر فضول اخراجات کو کم سے کم کریں گے ہر صوبہ کے گورنر ہاؤس کو خالی کراکے انہیں ہوٹل بنا دیں گے تاکہ ان کی آمدنی سے عوام کا فائدہ ہو۔ وزیراعظم ہاؤس کو بھی کسی فلاحی یا تعلیمی کام کیلئے وقف کردیں گے۔ اور جس قدر ممکن ہوسکے گا عوام کے پیسوں کو کم سے کم خرچ

آب بیتی الحاج محی الدین منیری ۔۔21۔۔۔ بھٹکل کا پہلا حافظ ۔۔۔ تحریر : عبد المتین منیری

Bhatkallys Other

M:00971555636151             بمبئی کے محمدعلی روڈ پر واقع چونا بھٹی  مسجد میں قاری فیروز مرحوم ایک زمانے میں بچوں کو قرآن حفظ کرایا کرتے تھے، یہاں پر دیوبند کے ایک جید عالم و فاضل مولانامحفوظ الرحمن کا بھی درس ہوا کرتا تھا، قاری فیروزاور میں نے ایک ساتھ۱۹۵۱ء میں حج کیا تھا، دوران حج ہم ساتھ ہی رہتے، اسی دوران سفر میں آپ کی رحلت ہوئی،قاری صاحب کا ہماری قوم پر ایک بڑا احسان ہے جس کا ذکر یہاں پر ضروری سمجھتا ہوں۔              میرے ایک دوست تھے قادر بادشاہ صاحب، ان سے میری بڑی بے تکلفی تھی، وہ ہمی

خبر لیجئے زباں بگڑی ۔۔۔ بمع کے ساتھ۔۔۔ تحریر : اطہر ہاشمی

Bhatkallys Other

کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز کی طرف سے اخباروں میں ایک اشتہار چھپا ہے جس کا ایک جملہ قابلِ توجہ ہے ’’اپنی درخواست بمعہ تمام جملہ کوائف کے ساتھ…‘‘ سی پی این ای مدیرانِ اخبارات کا ایک بہت معتبر ادارہ ہے۔ مدیروں کی ذمے داری زبان کی حفاظت اور صحیح زبان سکھانا بھی ہے۔ غالباً مذکورہ اشتہار کسی مدیر کی نظر سے نہیں گزرا۔ جملے میں ’’بمع‘‘ اور ’’کے ساتھ‘‘ مضحکہ خیز ہے۔ اوّل تو بمع کی جگہ ’’مع‘‘ کافی تھا، اس پر مستزاد ’’کے ساتھ‘‘۔ جب کہ بمع یا مع کا مطلب ہی ’’کے ساتھ‘‘ ہے۔ زبان کی ایسی غلطیاں اگر سی

اچھے تو کیا آئے برے بلکہ زیادہ برے دن آگئے۔۔۔۔۔ از:حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

وزیراعظم کو یاد ہوگا کہ چند روز پہلے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے بڑے درد کے ساتھ فرمایا تھا کہ۔ اس دیش میں ہو کیا رہا ہے؟ ان کی فکر بھیڑ کی حکمرانی اور دو دو کوڑی کے آدمی کے ہاتھ میں قانون دیکھنے کے بعد کی تھی۔ عمر میں وزیراعظم ہم سے کافی چھوٹے ہیں۔ انہوں نے وہ نہیں دیکھا جو ہم نے دیکھا ہے کہ انگریز جب ہندوستان کی حکومت ملک والوں کو دے کر گئے ہیں تو حالت یہ تھی کہ وزیر خزانہ جس تجوری کو دیکھتے تھے وہ خالی تھی یا اس میں ردّی کاغذ بھرے تھے۔ انگریزوں کے زمانہ میں ضرورت کی ہر چیز یورپ سے آتی تھی جو اُ

بھٹکل فسادات اور جگن ناتھ شیٹی کمیشن میں دلچسپ معرکہ! (تیسری قسط) ۔۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ 

Bhatkallys Other

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے...........  (....گزشتہ سے پیوستہ) آج کل سنگھی ذہنیت اور ہندوتواوادی سادھوسنتوں کے اجلاس سے خطاب کرتی ہوئی ایک خاتون کا ویڈیو وائرل ہوگیا جس میں اسلام پر جم کر حملہ کیا گیا ہے۔ یہ طرزفکرکسی ایک سادھو یا سادھوی کی سنک یا خر دماغی نہیں ہے ، بلکہ یہی آر ایس ایس کی اصل آئیڈیا لوجی ہے۔ آر ایس ایس کی طرف سے اپنے کیڈر کی انہی خطوط پر ذہن سازی برسہا برس سے کی جارہی ہے۔اور زندگی کے ہر شعبے میں اس طرح کے تربیت یافتہ زعفرانی بریگیڈس اور اراکین موجود ہیں۔اس کا سابقہ جگن ناتھ شیٹی کمی