Search results

Search results for ''


تجربات ومشاھدات (7)۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر بدر الحسن قاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

صد سالہ اجلاس کے عرب مہمان اجلاس صدسالہ کے شرکاء میں عربوں کی نمائندگی بھر پور تھی سعودی عرب سے بادشاہ کے نمائندہ کی حیثیت سے ڈاکٹر عبد اللہ الترکی اپنے  اعضائے وفد کے ساتھ،  رابطہ عالم اسلامی کاوفد امین عام مساعد شیخ علی مختار کی قیادت میں، دار الافتاء ریاض کا وفد  شیخ محمد بن قعود کی قیادت میں ، جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کےنائب رئیس الجامعہ ڈاکٹر عبد اللہ الزاید اور کئی اخباروں کے نمائندے اور مذھبی کالم نویس شیخ ابراھیم سرسیق وغیرہ کویت کے وفد میں  وزیر اوقاف شیخ یوسف جاسم الحجی  مدیر شئون ا

تجربات ومشاھدات (6)۔۔ تحریر: مولانا بدر الحسن القاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

     تلخ وشیریں :۔ ڈاکٹر عبد المنعم النمر اجلاس صد سالہ کے زمانہ میں مصر کے وزیر اوقاف تھے جب وہ اجلاس میں شرکت کیلئے آئے تو بڑی توقعات کے ساتھ آئے اپنے ساتھ وفد میں قاری عبد الباسط عبد الصمد اور ڈاکٹر عبد المعطی بیومی کو لائے تھے، دہلی میں میں نے ملاقات کی  اور کچھ باتیں ہوئیں تو بیحد مانوس ہوگئے اور فرمانے لگے کہ "انت شاب واع لابد ان تزور مصر" لیکن دیو بند میں ان کا جو حشر ہوا، اسکے بعد کویت میں ملاقات ہوئی تو کہنے لگے کہ :۔ "لو رأیتک فی مصر لضربتک " در اصل وہ تنہا مہمان تھے جو دارالعلوم م

تجربات ومشاہدات(۵) ۔۔۔ تحریر ڈاکٹر بدر الحسن قاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

اپریل 1980 م میں جناب مولانا سید ابو الحسن علی ندوی کی دعوت پر دارالعلوم ندو ة العلماء میں عالمي تمهيدي ادبى سيمينار منعقد هوا جس نے رابطہ ادب اسلامی کی راہ ہموار کی شركاء سیمینار ميں ڈاکٹر عبد العزیز الرفاعی ڈاکٹر فتحی عثمان شیخ عبد اللہ ابراھیم الانصاری مصر کے وزیر اوقاف ڈاکٹر زکریا البری اڈاکٹر عبد الحمن رافت البا شا معروف قاری شیخ محمود الطبلاوی ڈاکٹر عدنان النحوی معروف شاعر احمد فرح عقیلان اورعبد الباسط بدر وغیرہ تھے اس سیمینار میں مجھے دارالعلوم کے نمائندہ اور الداعی کے ایڈیٹر کی

سچی باتیں۔۔۔  عید کی تیاری۔۔۔  تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

1941-10-13 تیوہار آپ ہی کے یہاں نہیں، دوسروں کے ہاں بھی آتے ہیں، اور آپ کے ہاں سے زائد ہیں۔ ہولی اور دیوالی، دسہرہ اور بسنت۔ بڑادن۔ نوروز سب ہی کے جشن اور جلوس، قمقمہ اور جمگھٹے، آپ کی نظروں سے گزرے ہوئے ہیں۔ ہرتہوار گویا ایک میلہ۔ ان تیوہاروں اور میلوں کا فلسفہ، حال میں ایک فرنگی دماغ اور قلم سے ٹپکا ہوا ، ذیل میں ملاحظہ ہو:- ’’پُرانے زمانہ میں مذہبی زندگی دنیا داری سے ایسی ملی جلی ہوئی تھی کہ تفریح اور دل بہلاؤ کے موقع صرف مذہبی ہی تقریبات پر مل سکتے تھے۔ اسی لئے مذاہب نے اپنے ہاں تیوہا

غلطی ہائے مضامین۔۔۔ کسی محبوب کو وبا نہ لگے۔۔۔ تحریر: ابو نثر

Bhatkallys Other

غلطی ہائے مضامین - ابو نثر - April 30, 2021 فيس بک پر شیئر کیجئیے ٹویٹر پر ٹویٹ کريں   ’کسی محبوب کو وبا نہ لگے‘ کورونا کی وبا کا زور بڑھتا ہی جا رہا ہے۔اس آپا دھاپی میںایسا رونا دھونا مچا کہ اردو والوں سے ہنوزطے نہ ہو سکا کہ اسے کرونا لکھا جائے یا کورونا؟خیر خیر،غیر زبانوں سے در آنے والے اسمِ معرفہ کے ساتھ اردو میں اکثر ایسا ہو جاتا ہے۔ ہم تو ابھی تک یہ بھی نہ طے کر پائے کہ ہمارے اپنے دوست اور برادر ملک ترکی کے صدر صاحب کا خاندانی نام اردگان ہے، اردوغان ہے یا ایردوان۔ بہ

تجربات ومشاہدات(۴) ۔۔۔ تحریر ڈاکٹر بدر الحسن قاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

اجلاس صدسالہ سے پہلے شوری کی تجویز کے مطابق ہمارا سعودی عرب کا ایک سفرہوا مولانا محمد سالم قاسمی صاحب کےساتھ ہم ریاض ایر پورٹ پر اترے ہمارے ساتھ کچھ تعارفی کتابچے تھے ,کسٹم کے ملازمین نے اجازت نہیں دی تو میں نے شیخ محمد بن ناصر العبودی کو ٹیلیفون کیا تو ازراہ کر م وہ خود ہی تشریف لے آئے اوراپنی ذمہ داری پرتمام کاغذات کے ساتھ ہمیں ساتھ لے گئے اور فندق انٹر کونٹینٹل ریاض میں ہماری رہائش کا انتظام کیاگیا جہاں ہم دو ہفتے رہے, شیخ عبد العزیز بن باز کی شخصیت مرکزی حیثیت کی حامل تھی, شیخ محمد بن ابر

تجربات ومشاہدات(۳) ۔۔۔ تحریر ڈاکٹر بدر الحسن قاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

اہل علم کے انداز مختلف ہو تے ہیں اور علمی مجلسوں میں نقطۂ نظر کے اختلاف کے وقت اپنے آپ پر قابو رکھنا بھی ہر شخص کیلئے آسان نہیں ہوتا اللہ تعالی کا یہ فضل رہا ہے کہ مختلف کانفر نسوں سیمیناروں میں شرکت اور اہل علم سے ملاقاتوں کے بے شمار مواقع ملے اور میرا مزاج خاموش رہنے کا بھی نہیں ہے اسلئے طرح طرح کے تجربات سے گزر نا پڑا لیکن اللہ کی توفیق ہمییشہ شامل حال رہی اور کچھ نہ کچھ سیکھنے کی راہ کھلتی رہی 1۔ 1981م میں دہلی میں لیبیا کے سفیر (جس کا لقب اس زمانہ میں امین المکتب الشعبی ہو گیا تھا ) دعوت

تجربات ومشاہدات(۲) ۔۔۔ تحریر ڈاکٹر بدر الحسن قاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

سابق شیخ الازھر د عبد الحلیم محمود کی شخصیت اپنے پیش رو اور بعد میں آنے والے بہت سے شیوخ سے مختلف تھی وہ اپنے مزاج اور عمل کے لحاظ سے صوفی تھے، اعلی تعلیم تو انکی بھی فرانس میں ہوئی تھی لیکن فلسفہ کی تعلیم نے انکو مذھب سے دور کرنے یافکر ونظر میں آزا د خیال بنانے کے بجا ئے صوفی حارث المحاسی اور امام غزالی وغیرہ ائمہ تصوف بزرگوں کا گرویدہ اور علم و عمل میں ان کا متبع بنادیا میں نے انکی پہلی جھلک دور سے لکھنو میں دیکھی تھی جب وہ دارالعلوم ندوةالعلماءکے پچاسی سالہ جشن کی صدارت کیلئے اسٹیج پرتشریف ف

کروناکی وباکے عالمی اثرات اور اس سے حاصل ہونے والا سبق... تحریر: مولانا بدر الحسن قاسمی

Bhatkallys Other

کرونا کی وباء نے سارے عالم کے نظام کو تہ و بالا کرکے رکھ دیاہے بے شمار جانیں اسکا شکار ہوکر نکل رہی ہیں معیشت تباہ ہو کر رہ گئ ہے بہت سے لوگ دانے دانے کے محتاج ہوگئے ہیں تعلیمی مراکز بند پڑے ہیں عبادت گاہیں ویران ہو کر رہ گئی ہیں لوگوں میں دورریاں بڑھ گئی ہیں عورتوں کا تو ذکر ہی کیا مردوں کے چہرہ پر بھی دائمی نقاب پڑگیا ہے اور آدمی آدمی کے سایہ سے بھی ڈرنے لگا ہے اس صورت حال میں قدرتی طور پر سوال پیدا ہوتا کہ: آفاقیت کا تصور جوتہذیب و ثقافت اور تجارت ومعیشت ہر میدان میں زبردستی تھوپنے کی کوشش

مولانا وحید الدین خان، ایک عبقری، داعی ومفکر۔۔۔۔ عبد المتین منیری۔ بھٹکل

Abdul Mateen Muniri Other

ایک سال سے زاید عرصہ بیت رہا ہے، کرونا نے ایسا قہر ڈھایا ہے کہ کندھوں میں اب میتوں کو اٹھانے کی سکت باقی نہیں رہی ، جسم نڈھال ہوگئے، اور آنکھیں ہیں کہ خشک ہونے کا نام نہیں لیتیں، ہرروز کچھ قیمتی  روحیں قفص عنصری سے  پرواز کرنے  کی خبریں آتی ہیں، اس قہر کے دوران ابھی مولانا وحید الدین خان صاحب کی اس دنیا سے داغ جدائی کی خبر آئی ہے، مولانا نے ایک صدی کے قریب عمر اس دنیائے فانی میں گزاری۔ مولانا کا شمار ان معدودے چند شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے عمر عزیز کی قدر کی، اس کے لمحے لمحے

بات سے بات: ذکر مقامات تلاوت کا۔۔۔ تحریر: عبد المتین منیری۔ بھٹکل

Abdul Mateen Muniri Other

آج علم وکتاب گروپ پر قرآن کریم سے وابستہ علم تجوید وقراءت پر پیغامات  کو بڑی تعداد میں دیکھ کر دلی مسرت ہوئی، ورنہ  ماہ مبارک کے پہلے عشرہ  میں جس طرح دوسرے  موضوعات نے گروپ کو گھیر لیا تھا، اور آپسی تبادلہ خیال کی کثرت رہی تھی، اس سے تو گروپ کی افادیت کے سلسلے میں خود ہمیں بھی شک ہونے لگا تھا، گروپ کے بعض معزز ممبران  نے شکایت بھی بھیجی  تھی کہ گروپ کا معیار بہت گررہا ہے۔ اور قارئین سے جس آپسی احترام کی توقع کی جاتی ہے، اسے بعض ممبران مجروح کررہے ہیں۔ ماشاء

تجربات و مشاھدات (۱) ڈاکٹر بدر الحسن القاسمی ۔ الکویت

Bhatkallys Other

۔ ۱۹۷۷م جامعہ دار السلام عمر آباد کا  جشن منعقد ہوا اس میں شرکت کیلئے دار العلوم دیوبند کی طرف سے جو وفد تشکیل پایا اس میں حکیم الاسلام مولانا قاری محمد طیب صاحب۔ مولانا حامد الانصاری غازی کے ساتھ اس فقیر کا نام  بھی ادا کے ایڈیٹر کی حیثیت سے شامل تھا اس جشن میں شریک ہونے والے عرب مہمانوں میں شیخ محمد متولی شعراوی اس زمانہ میں وہ مصر کے وزیر اوقاف بھی تھے توفیق عویضہ ، کویت سے سید یوسف ھاشم رفاعی جو پہلے  کویت کی اسمبلی کے سابق رکن وسابق وزیر رہ چکے تھے اور بولنے  میں جری اور اپنے خیالات پیش کر

غلطی ہائے مضامین۔۔۔ روزے گلے پڑ گئے۔۔۔ تحریر: ابو نثر

Bhatkallys Other

ہفتۂ رفتہ کی بات ہے۔ قومی اخبارات میں اور ٹی وی چینلوں پر ایک سیاسی اپسٹ ہوجانے کا بڑا چرچا رہا۔ واضح رہے کہ یہ چرچا اردو اخبارات اور اردو نشریات میں ہوتا رہا۔ کچھ عرصہ پہلے تک اردو میں ایسا نہیں ہوتا تھا۔ہر قسم کا ’اَپ سیٹ‘ انگریزی ہی میں ہوتا تھا۔ اردو میں تو الٹ پھیر ہوتا تھا۔ غیر متوقع شکست ہوجاتی تھی۔ ایک شکست پر سارا نتیجہ الٹ جاتا تھا۔ یا پھر اچانک کوئی بچھی بچھائی سیاسی بساط پلٹ جاتی تھی، جما جمایا سیاسی اتحاد ’’درہم برہم‘‘ ہوجاتا تھا۔ مگر ایک روز ہم نے ایک نام وَر نظامت کار کو ’’دھرم ب

سچی باتیں۔۔۔ رمضان کی برکتوں سے محرومی۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Bhatkallys Other

1933-01-20 وَهُوَ شَهْرٌ أَوَّلُهُ رَحْمَةٌ، وَأَوْسَطُهُ مَغْفِرَةٌ، وَآخِرُهُ ‌عِتْقٌ ‌مِنَ ‌النَّارِ، (حدیث نبوی) یہ وہ ماہ مبارک ہے، جس کا ابتدائی حصہ اللہ کی رحمت ہے، درمیانی حصہ مغفرت ہے، اور آخری حصہ، آگ سے آزادی ہے۔ مبارک مہینہ ختم ہونے کو آیا، عشرۂ اول، رحمت کے لئے مخصوص تھا۔ آپ کے حصہ میں اس دولت میں سے کتنا حصہ آیا؟ عشرۂ دوم میں مغفرت ہی مغفرت تھی، آپ نے اس خزانہ سے کتنا کمایا؟ عشرۂ سوم میں آگ سے آزادی، اور عذاب سے نجات ہی نجات ہے، آپ اس حصہ کا استقبال کیونکر کررہے ہیں

غلطی ہائے مضامین۔۔۔ روزہ اگر نہ کھائے تو ناچار کیا کرے؟۔۔۔۔ ابو نثر

Bhatkallys Other

روزہ اگر نہ کھائے تو ناچار کیا کرے؟ خیر و برکت کا مہینا آن پہنچا۔ اس ماہِ مبارک میں شیطان قید کردیا جاتا ہے۔ کہاں قید کیا جاتا ہے؟ صاحبو! یہ جدید زمانہ ہے، سارے شیاطین اکٹھا کرکے ’’رمضان نشریات‘‘ میں بند کردیے جاتے ہیں۔ ان میں سے اکثر نشریات میں سے رمضان تو غائب ہوتا ہے، ہر قسم کی شیطنت البتہ حاضر رہتی ہے۔ ایک طرح کی شیطنت یہ بھی ہے کہ ’رمضان‘ کا تلفظ ’’رَمْ ضان‘‘ کیا جاتا ہے، یعنی میم پر جزم لگا دیا جاتا ہے، جب کہ ’ر‘ اور ’م‘ دونوں پر زبر ہے۔ لغت میں ’رَمَضَ‘سے بننے والے جتنے الفاظ ہیں ان کے

سچی باتیں۔۔۔خواہشات نفس پر قابو۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

1927-03-07 چاند اپنے سفر کی گیارہ منزلیں طے کرکے پھر وہیں آگیا، جہاں آج سے ایک سال قبل تھا۔ روحانی بارش کا موسم پھر آگیا، دلوں کی کھیتی پھر ہر ی ہونے لگی۔ رحمتوں کی گھٹائیں پھر جھم جھم برسنے لگیں، برکتوں کے کنول پھر کھلنے لگے۔ عفو ومغفرت کے خزانے ایک بار پھر وقف عام ہوگئے۔ جنت کا ٹکٹ پھر ارزاں ہوگیا۔ آپ مسلمان ہیں، اپنے کو مسلمان کہتے ہیں، مسلمان کے گھر میں پیدا ہوئے ہیں، مسلمانوں کا نام اور وضع رکھتے ہیں۔ اپنے ربّ غفور کی ان بخششوں سے، کیا خدانخواستہ آپ فائدہ نہ اُٹھائیں گے؟ پروردگار رحیم

غلطی ہائے مضامین۔۔۔ نہی عن المنکر اور مفتی صاحب کا مکتوب۔۔۔ ابونثر

Bhatkallys Other

نَہی عَنِ المُنکَر اور مفتی صاحب کا مکتوب اپنے پچھلے کالم میں ہم نے ایک فقرہ لکھا:۔ ’’… لیکن فعلِ نہی کے لیے، یعنی کسی کام سے روکنے کے لیے بھی ’مت‘ کا استعمال متقدمین کے زمانے سے ہوتا چلا آرہا ہے ‘‘۔ جریدے کے کسی صحت خواں کی مت ماری گئی کہ اُنھوں نے ’’ فعلِ نہی‘‘ کی تصحیح کرکے اسے ’’ فعلِ نہیں‘‘ کر ڈالا۔ اسی حالت میں شائع بھی ہوگیا۔ شاید اُس وقت صحت خواں صاحب کو اس تصحیح سے روکنے کے لیے ’’نہیں، نہیں‘‘ کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ شاید اپنی طرف سے اُنھوں نے ہماری خیر خواہی کی اور سوچا کہ یہ حضرت

سچی باتیں۔۔۔ رمضان مبارک کا مہینہ ۔۔۔ از: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

1933-01-06 یغمبر خدا ﷺ کریم ترین وجواد ترین خلق بود دائمًا، ودرماہ رمضان سخاوت وبخشش اوبر مردم وایثار وے از ہمہ اوقات زیادہ بودے وصدقات وخیرات بر ہمہ لیالی وایام مضاعف گشتے، وبہ ذِکر ونماز وتلاوت واعتکاف جمیع ساعات روز وشب را مستغرق داشتے وایں ماہ عظیم رابہ عباداتِ گوناگوں مخصوص گردانیدے۔ (سفر السعادۃ، فیروزآبادی) رسول اللہؐ کے جودوکرم کا دریا تو ہمیشہ ہی بہتارہتاتھا، لیکن ماہ رمضان میں حضور کی سخاوت وفیاضی، اور خدمتِ خلق کی توکوئی حد ہی نہیں رہتی تھی۔ اور صدقات وخیرات کا نمبر ہرزمامہ سے کہیں