Search results

Search results for ''


Sir Urdu ko English May Kia Khahtay Hain

Ahmed Hatib Siddiqui Zaban O Adab

ممبئی سے محترم پروفیسر ظہیر علی رقم طراز ہیں: ’’جب بھی برصغیر ہند کے افراد، تعلیم میں انگریزی کے غلبے کا ذکر کرتے ہیں تو یہ فراموش کر جاتے ہیں کہ کوئی ادارہ یا کوئی گروہ ان پر زبردستی انگریزی نہیں تھوپتا۔ اگر آپ اپنے بچوں کو انگریزی نہیں پڑھانا چاہتے ہیں تو نہ پڑھائیں۔ افسوس اس بات کا ہے کہ یہ قوم آج بھی وہی [اُسی] فضول بحث میں اُلجھی ہوئی ہے جس سے سرسید کو اُلجھنا پڑا تھا۔‘‘   خدا شکر خورے کو شکردیتا ہے اور کالم نگار کو موضوع۔ پروفیسر صاحب کو اللہ خوش رکھے،

Imamat Main Karunga Dr.F Abdrur Raheem

Dr. F Abdur Rahim Yadaun Kay Chiragh

میں ۱۹۶۶ سے ۱۹۶۹ تک سوڈان کی ام درمان اسلامی یونیورسٹی میں پڑھاتا تھا۔ ایک سال چھٹیوں میں میں جنوبی سوڈان کے شہر ملکال گیا۔ ہماری یونیورسٹی کے جنرل سکریٹری نے اپنے بھائی کے ذریعہ میرے رہنے سہنے کا انتظام کیا تھا۔ وہ رمضان کے دن تھے۔ جنرل سکریڑی کے بھائی صاحب نے ایک پر تکلف افطار پارٹی ترتیب دی۔ مدعوین میں ایک ہندوستانی تاجر بھی تھے۔ ان کا نام پر بھا شنکر تھا۔ ظاہر ہے وہ ہندو تھے۔ وہ زمانے سے ملکال میں رہ رہے تھے۔ ان کی وضع قطع، بول چال سب سوڈانیوں جیسی تھی۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ ان کے لڑکے سرکا

Suhail Anjum Article

Suhail Anjum Other

سال 2014 کے بعد ملک میں مسلم دشمنی کا جو ایک دور شروع ہوا تھا وہ اپنے اختتام کو پہنچتا نظر نہیں آ رہا۔ کبھی کبھار حالات کی نزاکت کے تحت اس رجحان میں کچھ کمی آ جائے تو الگ بات ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ مسلم منافرت کا دیو اب بھی دندناتا پھر رہا ہے اور حکومت اس کی ناک میں نکیل ڈالنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ مسلم منافرت کا یہ کاروبار نجی سطحوں پر بھی چل رہا ہے اور سرکاری سطح پر بھی۔ مرکزی حکومت میں ایسے کئی وزرا ہیں کہ جب تک وہ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی نہ کر لیں ان کا کھانا ہضم نہیں ہوتا۔ اسی طرح متعدد

Misr Kay Mashur Muhaqqiq- by Dr F. Abdur Raheem

Dr. F Abdur Rahim Yadaun Kay Chiragh

  جلوہ ہائے پابہ رکاب   (  ۱۹)۔۔۔  مصر کے مشہو ر محقق۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر  ٖف۔ عبد الرحیم    (علم وکتاب ٹیلگرام چینل) مصر کے مشہور محقق قاہرہ میں جن علمی شخصیات سے میری ملاقات ہوئی ان میں سب سے زیادہ قد آور شخصیت شیخ محمود شاکر تھے۔ وہ دو حیثیتوں سے جانے جاتے ہیں: وہ شیخ المحققین تھے ، انہوں نے بے شمار تراثی کتابوں کی تحقیق کی ہے۔ اس کے باوجود وہ اپنے آپ کو محقق کہلانا پسند نہیں کرتے تھے۔ اپنی تحقیق کردہ کتاب کے سرورق پر وہ یہ عبارت لکھتے تھے &l

Abdul Majid Daryabadi. Islami Hukumat kay judge aur Qazi

Abdul Majid Daryabadi Sachchi Batain

 الہ آباد ہائی کورٹ کے ایک مسلمان جج سے متعلق اخبارات میں چھپاہے، کہ وہ فلاں ضلع میں معائنہ کرنے گئے، وہاں کے طبقۂ وکلاء نے ان کی دعوت کرنی چاہی، انھوں نے شکریہ کے ساتھ انکار کردیا، کہ حکام کو وکلاء کی طرف سے دعوت قبول کرنا جائز نہیں۔ اخبارات میں یہ خبر بہ طور ایک اہم اور انوکھے واقعہ کے چھپی ہے۔ اور چھَپنا بالکل واجبی تھا۔ چیف کورٹ کے ، ہائیکورٹ کے، کون سے جج صاحبان اتنی احتیاط کرتے ہیں، جس ضلع میں پہونچے، جن ماتحت حکام کے کام کی جانچ کرناہے، اُنھیں کے مہمان ہوئے، اُنھوں نے بھی مہمانداری

Halwai Kay Hakeem Kay Batay ka Intizar. Ahmed Hatib

Ahmed Hatib Siddiqui Zaban O Adab

کبھی ہوا ہے، نہ ہوگا، کہ ہم ’غلطی ہائے مضامین‘ پر کالم لکھیں، جن لوگوں کے لیے لکھا گیا ہے وہ پڑھ بھی لیں اور پڑھتے ہی اپنا املا درست کرلیں، تلفظ ٹھیک کرلیں اورتعلیم یافتہ لوگوں کی طرح قاعدے کی زبان لکھنے اور بولنے لگیں۔ قواعد و انشا کی کتابوں سے تو کتب خانے بھرے ہوئے ہیں۔ اساتذہ کا کلام اورصاحبِ اُسلوب ادیبوں کی تصانیف بھی جا بجا میسر ہیں۔ ادبی چاشنی سے ترتراتی ہوئی رس بھری زبان لکھنے والے آج بھی ایسی شستہ اُردو لکھ رہے ہیں کہ سیکھنے والے ان سے سبھی کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ پھرکیا وجہ ہے

Suhail Anjum article on waqf board

Suhail Anjum Other

بی جے پی کے زیر قیادت مرکزی حکومت اپنے سابقہ دو ادوار میں بھی مسلمانوں کے شرعی معاملات میں مداخلت کرتی رہی ہے اور موجودہ حکومت بھی کر رہی ہے۔ وہ ایسے مواقع ڈھونڈ ڈھونڈ کر نکالتی ہے کہ مسلمانوں کے مذہبی شعار پر بھی حملہ کیا جائے اور ان کے مفادات پر بھی۔ اس کی متعدد مثالیں پیش کی جا سکتی ہیں۔ دو حلیف جماعتوں کی بیساکھیوں پر چلنے والی موجودہ حکومت نے اب مسلمانوں کی لاکھوں کروڑ کی اوقاف املاک کو ہڑپنے کی چال چلی ہے۔ اس نے 1923 کے وقف ایکٹ کو منسوخ کر دیا اور 1995 کے وقف ایکٹ میں 44 ترامیم کی ہیں۔ یہ

Dr. Muahmmad Ismail Nadwi by Abdul Mateen Muniri

Abdul Mateen Muniri Yadaun Kay Chiragh

مشہور ماہر لسانیات ڈاکٹر ف۔ عبد الرحیم  صاحب اپنے  ذاتی مشاہدات پر مبنی سلسلہ  جلوہ ہائے پابہ رکاب  کی اٹھارویں قسط میں مصر میں آپ کے پیشرو ہندوستان کے دانشور ڈاکٹر محمد اسماعیل ندوی مرحوم کا تذکرہ کیا ہے، جس میں آپ نے بیان کیا ہے کہ : "مصر جانے سے پہلے میں نے سنا تھا کہ قاہرہ میں ڈاکٹر اسماعیل نامی ایک بڑے ہندوستانی عالم رہتے ہیں۔ 1964ء  میں جب میں قاہرہ پہنچا تو ان سے ملاقات ہوئی۔ ان کا تعلق تمل ناڈو کے شہر میل و شارم سے تھا۔ ہائی اسکول کے بعد انہوں نے ندوۃ ا

Misr May aik Hindustani Alim e Deen by Dr F Abdur Raheem

Dr. F Abdur Rahim Yadaun Kay Chiragh

 مصر جانے سے پہلے میں نے سنا تھا کہ قاہرہ میں ڈاکٹر اسماعیل نامی ایک بڑے ہندوستانی عالم رہتے ہیں۔ 1964ء  میں جب میں قاہرہ پہنچا تو ان سے ملاقات ہوئی۔ ان کا تعلق تمل ناڈو کے شہر میل و شارم سے تھا۔ ہائی اسکول کے بعد انہوں نے ندوۃ العلما میں پڑھائی جاری رکھی۔ ندوہ سے فراغت کے بعد وہ قاہرہ چلے گئے اور قاہرہ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد وہ وہیں رہنے لگے۔ جامعہ عین شمس میں مدرسة الألسن کے نام سے ایک ادارہ ہے جہاں دنیا کی مختلف زبانیں پڑھائی جاتی ہیں۔ ڈاکٹر اسماعیل صاحب ا

Janay Shaikh Ko Shab May Kia Sujhi. Ahmed Hatib

Ahmed Hatib Siddiqui Zaban O Adab

بڑھاپا بھلا اور کسے کہتے ہیں؟ قوتِ برداشت کم سے کم تر ہوتی جاتی ہے اور مزاج نازک سے نازک تر۔ زبان وبیان کی بڑی بڑی غلطیاں تو کھٹکتی ہی تھیں، اب چھوٹی چھوٹی غلطیاں بھی کھٹکنے لگی ہیں۔ پچھلے دنوں پڑھا کہ ’’قائدِاعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876ء میں پیدا ہوئے‘‘۔ دل چاہا کہ فاضل مصنف کو فوراً فون کرکے فاصلاتی رابطے پر پڑھایا جائے کہ صاحب! اس فقرے کے اندر حرفِ ربط ’میں‘ بالکل بے موقع استعمال کیا گیا ہے۔ مگر دماغ نے یہ کہہ کر دل کی اس چاہت پر پونچھا پھیر دیا کہ &rsq

Khiyanat wa rishwat by Abdul Majid Daryabadiu

Abdul Majid Daryabadi Sachchi Batain

ابھی چند روز کا ذِکر ہے،کہ ایک دوست نے ایک مذہبی ماہوار رسالہ نکالنے کا ارادہ کیا۔ ’’ڈِکلریشن‘‘ داخل کرنا قانونًا ضروری ہے۔ بیچارے کلکٹری عدالت میں گئے۔ ’ڈکلریشن‘ کا فارم محض معمولی ہوتاہے، جس کی خانہ پُری ایک بچہ بھی کرسکتاہے۔ دفتر کے بابو صاحب ایک منٹ میں سادہ فارم دے سکتے تھے۔ نہ دیا۔ کئی کئی دن انھیں دوڑنا پڑا، جب جاکر فارم ملا۔ بابو صاحب شاید اپنے ’’حق‘‘ کے طالب تھے، اُنھیں توقع یہ تھی، کہ پہلے ان کی مٹھی گرم ہولے گی، جب وہ اتنی خد

Misruoun Kay Duaiyah Jumlay.. Dr F. Abdur Rahim

Dr. F Abdur Rahim Yadaun Kay Chiragh

  مصری نہایت زندہ دل ہوتے ہیں۔ ان میں ہنسنے ہنسانے اور پاکیزہ مذاق کرنے کا بڑا رواج ہے۔ ہر موقع کے لیے انہوں نے مناسب دعائیہ جملے وضع کیے ہیں جسے سن کر انسان خوشی اور اطمینان محسوس کرتا ہے۔ ذیل میں کچھ مثالیں پیش خدمت ہیں: ۱۔ کسی کو کھانا کھاتے ہوئے دیکھتے ہیں تو کہتے ہیں «ہنیئا» یعنی یہ کھانا تمہارے لیے صحت مند ثابت ہو۔ ۲۔  کوئی کھانا کھا رہا ہو، اور پاس سے گزرنے والے کو اپنے ساتھ کھانے کی دعوت دے، تو وہ کہے گا ((عشت)) یعنی جیتے رہو۔ ۳۔  کسی کو وضو کرتے ہ

choot chat . by Abdul Majid Daryabadi

Abdul Majid Daryabadi Sachchi Batain

 گاندھی جی، اس سن وسال میں، اور ضعف وناتوانی کے باوجود، ۲۱دن کے فاقہ کا جو عظیم الشان مجاہدہ کررہے ہیں، اسے آپ نے دیکھا؟ اُن کی رائے اور روش صحیح ہو یا غلط، یہاں اس سے بحث نہیں، سوال صرف اُن کی عظیم الشان قربانی کا ہے۔ اس کے قبل بھی اسی سلسلہ میں وہ کیسے کیسے پاپڑ بیل چکے ہیں، کیا کچھ نہیں کرچکے، تحریر، تقریر، الحا، زاری، ساری ہی تدبیریں، آج سے نہیں، ایک مدت سے کرتے چلے آرہے ہیں، اوراب سب طرف سے ہارکر اور تھک کر بالآخر اپنی جان کو یوں ہلکان کرنا شروع کیاہے۔ اور پھر گاندھی جی تنہا بھی نہ

Sachchi Batain. Dajjal ka Fitnah

Abdul Majid Daryabadi Sachchi Batain

مئی کا مہینہ شروع ہوئے کئی دن ہوچکے۔ کالجوں میں بڑی چھٹیاں شروع ہوگئیں۔ اُستاد اور شاگرد ہوسٹلوں کو خالی کرکرکے اپنے اپنے گھر، اور بعض پہاڑ پر روانہ ہوگئے۔اسکول بھی بند ہونے ہی پر ہیں۔ دیوانی کی عدالتوں میں بھی سناٹا نظرآنے لگا۔ ہائیکورٹ، چیف کورٹ، ججی، سب ججی، منصفی، سب ہی کہیں ’’تعطیلات کلاں‘‘ آگئیں۔ قصبات ودیہات تک مدرسے بند ہونے لگے۔ میونسپل بورڈ اور ڈسٹرکٹ بورڈ کے ابتدائی مکتبوں کے مدرّسین اور شاگردوں کے چھُٹی منانے کا زمانہ آگیا ۔ا ور تو اور خالص ’’قو

Sachchi Batain. 10 Muharram

Abdul Majid Daryabadi Sachchi Batain

 اگر آپ مسلمان، اور سُنّی مسلمان ہیں، تو حشرونشر اور روز قیامت پر ضرور آپ کو عقیدہ ہوگا۔ پھر اُس روز اگر شہید کربلا امام حسین علیہ السلام کا اور آپ کا سامنا ہوگیا، اور وہ مُحرّم کی بابت کچھ سوالات آپ سے کربیٹھے ، تو کیا آ پ اُن کا تشفی بخش اور معقول جواب دے سکیں گے؟ اگر امام مظلوم نے سوال کردیا، کہ تم محرّم میری توہین ورسوائی کے لئے مناتے تھے ، یا میری عزت و تعظیم کے لئے؟ میں نے دسویں محرم بھوک اور پیاس کی شدت کے ساتھ گزاری ، اور تم میرانام لے لے کر اُس روز خوب مزے مزے کے حلوے پکاتے او

Ahmed Gharib Seth. Muhammad Siddiq Maimani

Abdul Mateen Muniri Yadaun Kay Chiragh

احمد غریب مرحوم۔۔۔ تحریر: محمد صدیق المیمنی صدق جدید لکھنؤ۔ 11؍اگست 1967ء  (چند روز قبل انجمن خدام النبی ۔ صابو صدیق مسافر خانہ۔ ممبئی کے سابق جنرل سکریٹری اور ملت اسلامیہ ہندیہ کے محسن اور عظیم خادم احمد غریب سیٹھ مرحوم کا تذکرہ آپ علم وکتاب گروپ پر ہوا تھا، اور احباب نے آپ کی زندگی پر روشنی ڈالنے والے مضامین کی اشاعت کی شدید خواہش کا اظہار کیا تھا، اتفاق سے مولانا عبد الماجد دریابادی کے ہفت روزہ صدیق جدید لکھنو کے شمارہ مورخہ ۱۱ اگست 1967ء احمد غریب سیٹھ کی رحلت پر آپ کے چھوٹے ب

Kaha yeh jaferi nay

Ahmed Hatib Siddiqui Zaban O Adab

 تازہ ترین خبروں کے مطابق مسافر بس حادثے کا شکار ہوگئی تھی۔ خبر پڑھنے والی خاتون زخمیوں کے نام مع ولدیت بتا رہی تھیں۔ ایک زخمی بچی کا نام رُخسانہ ولد محمد شفیع بتایا گیا۔ ’وَلَد‘ کے لام کو ساکن پڑھنے کی غلطی عام ہوگئی ہے، سو یہ غلطی تو ہوئی، کیوں کہ خبر پڑھنے والی خاتون کو شاید کسی نے کبھی نہیں بتایا ہوگا کہ وَلَد کے لام پر زبر ہے۔ ہمارے برقی ذرائع ابلاغ میں شاید طے ہوگیا ہے کہ خبر خواں کو فقط نک سک سے درست ہونا چاہیے، تلفظ درست ہو یا نہ ہو، اس کا ابلاغ سے کوئی تعلق نہیں۔ لہٰذا

Sachchi batain... Hub Jah

Abdul Majid Daryabadi Sachchi Batain

 عین جس وقت یہ سطورحوالۂ قلم ہورہی ہیں، انگریزی اخبارات میں تارپرتار، بڑے بڑے جلی عنوانات کے ساتھ، دوکالمی چوکالمی سرخیوں کے ساتھ ، چھَپ رہے ہیں، کہ ایورسٹ کی مہم اقبال سرکار سے سر ہوگئی۔ ایورسٹ، کوہستانِ ہمالیہ کی سب سے بلند چوٹی کا نام ہے۔ فرنگی محققوں کا بیان ہے کہ اس سے بلند تر پہاڑ دنیا میں کوئی نہیں۔ ۲۹ ہزار فٹ سے زائد بلند ہے۔ اب تک اس پر پہونچنے کی ہمت دنیائے متمدن کے کسی انسان کو نہیں ہوئی تھی۔ بعض سادھووں مہاتماؤں کے قصے جو مشہور ہیں، اُن کی حیثیت افسانہ سے زائد نہیں۔ کوششیں انگ