Search results

Search results for ''


غلطی ہائے مضامین۔۔۔ تیسرے مصرعے میں ″ور″ کیا ہے۔۔۔ تحریر: ابو نثر

Bhatkallys Other

تیسرے مصرعے میں’وَر‘ کیا ہے؟ آسام (بھارت) سے محترم محمد محسن صاحب نے علامہ اقبالؔ کی اُس مشہور رباعی کے متعلق ایک سوال اُٹھایا ہے جو علامہ نے اپنے ایک مدّاح محمد رمضان عطائی کو عطا فرمادی تھی۔ اسی وجہ سے یہ رباعی علامہ کے کسی مجموعہ کلام میں نہیں ملتی۔ محسن صاحب رقم طراز ہیں:۔ ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ آپ سے ایک ضروری بات کرنی ہے، اگر مناسب سمجھیں تو وقت نکالیں اور اہلِ ادب کے لیے سوغات پیش کریں۔ علامہ اقبالؔ کی اس رُباعی میں:۔ تو غنی از ہر دو عالم من فقیر روزِ محشر عُذر ہائے من پزیر ور

سچی باتیں۔۔۔ عید کا دن۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

1957-05-10 آج یوم عید ہے۔ کتنی تفریح کا دن ہے۔ مہینہ بھر کے مسلسل روزے، اور وہ بھی بیساکھ کے گرم وخشک مہینے کے۔ کوئی بہت ہلکی اور معمولی سی بات نہیں ۔ صبروبرداشت کا اچھا خاصہ امتحان ہوجاتاہے۔ کل تک جسم پر جو خستگی اور کاہلی، کمزوری اور کام چوری سی طاری تھی، آج وہ کافور ہے اور طبیعت ہر طرح چاق وشگفتہ ہے۔ کام کرنے پر پوری طرح مستعد ۔ رمضان کی فضیلتیں اور روزہ کی برکتیں سب اپنی جگہ مسلم یہاں ذکر ان کا نہیں، صرف جسمانی تعب وخستگی کا ہے۔ اب آج کوئی فکر نہیں ۔ عید الفطر کے ورود سے وہ ساری پابندیاں

محمد زبیر چمپا، ایک مخلص استاد۔۔۔ تحریر: عبد المتین منیری۔ بھٹکل

Abdul Mateen Muniri Other

ایک ایسے قصبے میں جہاں ذرائع معاش بہت ہی محدود رہے ہوں،اور جہاں کے باشندے تلاش معاش میں اپنا گھر بارچھوڑنے پر مجبوررہے ہوں، اورانہیں سال دو سال کے بعد ہی اپنے اہل وعیال سے ملنے اور کچھ عرصہ ساتھ گزارنے کے بعد پھرعلی الصبح روزی کی تلاش میں اڑنے والے پنچھی کی طرح اپنے گھروں کو چھوڑنا پڑتا ہو، اقتصادی حالات ایسے ہوں کہ چند گھرانے ہی تجارت پیشہ ہوں، دس بیس فیصد لوگ قصبوں قصبوں، شہروں شہروں پھر کر کپڑوں اور ضروریات زندگی کے سامان کی پھیری لگا کر خوشحال زندگی کی تلاش میں سرگرداں رہے ہوں، اور بقیہ وطن

تجربات ومشاھدات (10)۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر بدر الحسن القاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

     زیارت کی سعادت         ***** رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنا بڑی سعادت کی بات ہے۔  وایں سعادت بزور بازو نیست حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی سچی محبت سنت کی اتباع اور درود کی کثرت سے اس کی امید ہوتی ہے، حضورکی محبت ایمان کی علامت ہی نہیں اس کے لئے شرط ہے :لا يؤمن احد کم مؤمنا حتي اکون احب الیه من نفسه و من ولده ووالده والناس اجمعين۔ جس سے پکی محبت ہو تو دل میں خیال ہوتاہےتو اس کا، زبان پر ذکر ہوتا ہے تو اس کا، اور سوتے جاگتے دھیان ہوتا ہے تو اس کی طرف، اور خواب میں زیارت ہوت

تجربات و مشاھدات (9)۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر بدر الحسن القاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

 عزیمت کے کرشمے :۔        مولانا ظفر احمد عثمانی ایک عالم  اور علامہ ہی نہیں، بلکہ مکمل" دائرہ علم" تھے انکی تعلیم  کی تکمیل حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ کی نگرانی اور مولانا خلیل احمد سہارنپوریؒ، مولانا اسحاق بردوانیؒ اور مولانا اشرف علی تھانویؒ وغیرہ جیسے اساتذہ سے  ہوئی۔ نحو میر پڑھانے والے استاد ایسے تھے کہ پڑھنے والے میں  شعر گوئی کی صلاحیت پیدا ہونے لگتی تھی ۔انکے علمی کارناموں میں اعلاء السنن ،احکام القرآن ، اور امداد الا حکام ہی انکی عبقریت، فقہ و حدیث کی جامعیت اور غیر معمولی محنت کی د

بات سے بات: جناب عبد الباقی بن مولانا عبد الباری معدنی ؒ کی رحلت۔۔۔ تحریر: عبد المتین منیری

Abdul Mateen Muniri Other

اب تو واٹس اپ کھولتے ہوئے ڈر سا لگتا ہے، کہیں اپنے کسی چہیتے کی اس دنیا سے داغ جدائی کی خبر نہ آجائے، آخر خوف کیوں نہ لگے ، کئی دنوں سے ایک قطارلگی ہوئی ہے ، دائمی سفر پر جانے والے دوست واحباب کی ، احبہ واعزہ کی، اس موقعہ  پر خادم الحجاج جناب محی الدین  منیری مرحوم کی زبانی وہ جملہ یاد آتا ہے جب ۱۹۵۱ ء کے حج کے دوران میدان عرفہ میں لو کے جھکڑ چل رہے  تھے، اور صحت مند لوگ  بھی چلتے چلتے بیٹھ جاتے ،  اور پھر وہ جنت المعلاء کی آخری آرام گاہ میں ہمیشہ کے لئے سوجاتے، اس

تجربات و مشاھدات (8)۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر بدر الحسن القاسمی ۔ الکویت

Bhatkallys Other

نصیحت :۔  دیوبند میں اپنے برزخی عھد میں ایک دن خیال ہواکہ حضرت مولانا مسیح اللہ خاں صاحب کی زیارت کی  جائے,حضرت تھانوی رح کے خلفاء میں ان کا ایک خاص اور امتیازی مقام تھا،  چنانچہ عمران ذاکر  کے ساتھ  ہم جلال آباد پہنچے ، نماز کے بعد مسجد سے  حضرت کے پیچھے چلنے لگے تھوڑی دور چلنے کے بعد اچانک رکے پھر ہماری طرف متوجہ ہوکر فرمایا کہ:۔ دل میں خشیت ہو تو انسان کے قدم غلط نہیں ااٹھتے پھر چلنے لگے ہم تو یہی سننے کیلئے گئے ہی تھے کچھ دور چلنے کے بعد پھر رکے اورمیری طرف  متوجہ ہوکر فرمایا :۔ بیان ا

مولانا نور عالم امینی۔ ایک روشن چراغ جو بجھ گیا۔۔۔ تحریر: عبد المتین منیری۔ بھٹکل

Abdul Mateen Muniri Other

آخر وہی ہوا جس کا دھڑکا چند روز سے لگا رہتا تھا، آج ۲۱ رمضان المبارک علی الصبح خبر آئی کہ موت وزیست کی کشمکش میں آخر زندگی ہار گئی، نبض کی سانسیں ٹوٹ گئیں اور مولانا نور عالم امینی صاحب اپنے خالق حقییقی سے جاملے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ مولانا کا دارالعلوم دیوبند کے عربی ترجمان الداعی کے مدیر، عربی کے ایہ مایہ ناز اور مقبول استاد کے حیثیت سے بڑا نام تھا، ایک ایسے وقت جبکہ ملت کے لئے اہم اور ضروری اہل قلم اور شخصیات بڑی تیزی سے رخصت ہورہے ہیں، اور کورونا کا قہر نہ عامی نہ خواص اپنے جکڑ م

تجربات ومشاھدات (7)۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر بدر الحسن قاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

صد سالہ اجلاس کے عرب مہمان اجلاس صدسالہ کے شرکاء میں عربوں کی نمائندگی بھر پور تھی سعودی عرب سے بادشاہ کے نمائندہ کی حیثیت سے ڈاکٹر عبد اللہ الترکی اپنے  اعضائے وفد کے ساتھ،  رابطہ عالم اسلامی کاوفد امین عام مساعد شیخ علی مختار کی قیادت میں، دار الافتاء ریاض کا وفد  شیخ محمد بن قعود کی قیادت میں ، جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کےنائب رئیس الجامعہ ڈاکٹر عبد اللہ الزاید اور کئی اخباروں کے نمائندے اور مذھبی کالم نویس شیخ ابراھیم سرسیق وغیرہ کویت کے وفد میں  وزیر اوقاف شیخ یوسف جاسم الحجی  مدیر شئون ا

تجربات ومشاھدات (6)۔۔ تحریر: مولانا بدر الحسن القاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

     تلخ وشیریں :۔ ڈاکٹر عبد المنعم النمر اجلاس صد سالہ کے زمانہ میں مصر کے وزیر اوقاف تھے جب وہ اجلاس میں شرکت کیلئے آئے تو بڑی توقعات کے ساتھ آئے اپنے ساتھ وفد میں قاری عبد الباسط عبد الصمد اور ڈاکٹر عبد المعطی بیومی کو لائے تھے، دہلی میں میں نے ملاقات کی  اور کچھ باتیں ہوئیں تو بیحد مانوس ہوگئے اور فرمانے لگے کہ "انت شاب واع لابد ان تزور مصر" لیکن دیو بند میں ان کا جو حشر ہوا، اسکے بعد کویت میں ملاقات ہوئی تو کہنے لگے کہ :۔ "لو رأیتک فی مصر لضربتک " در اصل وہ تنہا مہمان تھے جو دارالعلوم م

تجربات ومشاہدات(۵) ۔۔۔ تحریر ڈاکٹر بدر الحسن قاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

اپریل 1980 م میں جناب مولانا سید ابو الحسن علی ندوی کی دعوت پر دارالعلوم ندو ة العلماء میں عالمي تمهيدي ادبى سيمينار منعقد هوا جس نے رابطہ ادب اسلامی کی راہ ہموار کی شركاء سیمینار ميں ڈاکٹر عبد العزیز الرفاعی ڈاکٹر فتحی عثمان شیخ عبد اللہ ابراھیم الانصاری مصر کے وزیر اوقاف ڈاکٹر زکریا البری اڈاکٹر عبد الحمن رافت البا شا معروف قاری شیخ محمود الطبلاوی ڈاکٹر عدنان النحوی معروف شاعر احمد فرح عقیلان اورعبد الباسط بدر وغیرہ تھے اس سیمینار میں مجھے دارالعلوم کے نمائندہ اور الداعی کے ایڈیٹر کی

سچی باتیں۔۔۔  عید کی تیاری۔۔۔  تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

1941-10-13 تیوہار آپ ہی کے یہاں نہیں، دوسروں کے ہاں بھی آتے ہیں، اور آپ کے ہاں سے زائد ہیں۔ ہولی اور دیوالی، دسہرہ اور بسنت۔ بڑادن۔ نوروز سب ہی کے جشن اور جلوس، قمقمہ اور جمگھٹے، آپ کی نظروں سے گزرے ہوئے ہیں۔ ہرتہوار گویا ایک میلہ۔ ان تیوہاروں اور میلوں کا فلسفہ، حال میں ایک فرنگی دماغ اور قلم سے ٹپکا ہوا ، ذیل میں ملاحظہ ہو:- ’’پُرانے زمانہ میں مذہبی زندگی دنیا داری سے ایسی ملی جلی ہوئی تھی کہ تفریح اور دل بہلاؤ کے موقع صرف مذہبی ہی تقریبات پر مل سکتے تھے۔ اسی لئے مذاہب نے اپنے ہاں تیوہا

غلطی ہائے مضامین۔۔۔ کسی محبوب کو وبا نہ لگے۔۔۔ تحریر: ابو نثر

Bhatkallys Other

غلطی ہائے مضامین - ابو نثر - April 30, 2021 فيس بک پر شیئر کیجئیے ٹویٹر پر ٹویٹ کريں   ’کسی محبوب کو وبا نہ لگے‘ کورونا کی وبا کا زور بڑھتا ہی جا رہا ہے۔اس آپا دھاپی میںایسا رونا دھونا مچا کہ اردو والوں سے ہنوزطے نہ ہو سکا کہ اسے کرونا لکھا جائے یا کورونا؟خیر خیر،غیر زبانوں سے در آنے والے اسمِ معرفہ کے ساتھ اردو میں اکثر ایسا ہو جاتا ہے۔ ہم تو ابھی تک یہ بھی نہ طے کر پائے کہ ہمارے اپنے دوست اور برادر ملک ترکی کے صدر صاحب کا خاندانی نام اردگان ہے، اردوغان ہے یا ایردوان۔ بہ

تجربات ومشاہدات(۴) ۔۔۔ تحریر ڈاکٹر بدر الحسن قاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

اجلاس صدسالہ سے پہلے شوری کی تجویز کے مطابق ہمارا سعودی عرب کا ایک سفرہوا مولانا محمد سالم قاسمی صاحب کےساتھ ہم ریاض ایر پورٹ پر اترے ہمارے ساتھ کچھ تعارفی کتابچے تھے ,کسٹم کے ملازمین نے اجازت نہیں دی تو میں نے شیخ محمد بن ناصر العبودی کو ٹیلیفون کیا تو ازراہ کر م وہ خود ہی تشریف لے آئے اوراپنی ذمہ داری پرتمام کاغذات کے ساتھ ہمیں ساتھ لے گئے اور فندق انٹر کونٹینٹل ریاض میں ہماری رہائش کا انتظام کیاگیا جہاں ہم دو ہفتے رہے, شیخ عبد العزیز بن باز کی شخصیت مرکزی حیثیت کی حامل تھی, شیخ محمد بن ابر

تجربات ومشاہدات(۳) ۔۔۔ تحریر ڈاکٹر بدر الحسن قاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

اہل علم کے انداز مختلف ہو تے ہیں اور علمی مجلسوں میں نقطۂ نظر کے اختلاف کے وقت اپنے آپ پر قابو رکھنا بھی ہر شخص کیلئے آسان نہیں ہوتا اللہ تعالی کا یہ فضل رہا ہے کہ مختلف کانفر نسوں سیمیناروں میں شرکت اور اہل علم سے ملاقاتوں کے بے شمار مواقع ملے اور میرا مزاج خاموش رہنے کا بھی نہیں ہے اسلئے طرح طرح کے تجربات سے گزر نا پڑا لیکن اللہ کی توفیق ہمییشہ شامل حال رہی اور کچھ نہ کچھ سیکھنے کی راہ کھلتی رہی 1۔ 1981م میں دہلی میں لیبیا کے سفیر (جس کا لقب اس زمانہ میں امین المکتب الشعبی ہو گیا تھا ) دعوت

تجربات ومشاہدات(۲) ۔۔۔ تحریر ڈاکٹر بدر الحسن قاسمی۔ الکویت

Bhatkallys Other

سابق شیخ الازھر د عبد الحلیم محمود کی شخصیت اپنے پیش رو اور بعد میں آنے والے بہت سے شیوخ سے مختلف تھی وہ اپنے مزاج اور عمل کے لحاظ سے صوفی تھے، اعلی تعلیم تو انکی بھی فرانس میں ہوئی تھی لیکن فلسفہ کی تعلیم نے انکو مذھب سے دور کرنے یافکر ونظر میں آزا د خیال بنانے کے بجا ئے صوفی حارث المحاسی اور امام غزالی وغیرہ ائمہ تصوف بزرگوں کا گرویدہ اور علم و عمل میں ان کا متبع بنادیا میں نے انکی پہلی جھلک دور سے لکھنو میں دیکھی تھی جب وہ دارالعلوم ندوةالعلماءکے پچاسی سالہ جشن کی صدارت کیلئے اسٹیج پرتشریف ف

کروناکی وباکے عالمی اثرات اور اس سے حاصل ہونے والا سبق... تحریر: مولانا بدر الحسن قاسمی

Bhatkallys Other

کرونا کی وباء نے سارے عالم کے نظام کو تہ و بالا کرکے رکھ دیاہے بے شمار جانیں اسکا شکار ہوکر نکل رہی ہیں معیشت تباہ ہو کر رہ گئ ہے بہت سے لوگ دانے دانے کے محتاج ہوگئے ہیں تعلیمی مراکز بند پڑے ہیں عبادت گاہیں ویران ہو کر رہ گئی ہیں لوگوں میں دورریاں بڑھ گئی ہیں عورتوں کا تو ذکر ہی کیا مردوں کے چہرہ پر بھی دائمی نقاب پڑگیا ہے اور آدمی آدمی کے سایہ سے بھی ڈرنے لگا ہے اس صورت حال میں قدرتی طور پر سوال پیدا ہوتا کہ: آفاقیت کا تصور جوتہذیب و ثقافت اور تجارت ومعیشت ہر میدان میں زبردستی تھوپنے کی کوشش

مولانا وحید الدین خان، ایک عبقری، داعی ومفکر۔۔۔۔ عبد المتین منیری۔ بھٹکل

Abdul Mateen Muniri Other

ایک سال سے زاید عرصہ بیت رہا ہے، کرونا نے ایسا قہر ڈھایا ہے کہ کندھوں میں اب میتوں کو اٹھانے کی سکت باقی نہیں رہی ، جسم نڈھال ہوگئے، اور آنکھیں ہیں کہ خشک ہونے کا نام نہیں لیتیں، ہرروز کچھ قیمتی  روحیں قفص عنصری سے  پرواز کرنے  کی خبریں آتی ہیں، اس قہر کے دوران ابھی مولانا وحید الدین خان صاحب کی اس دنیا سے داغ جدائی کی خبر آئی ہے، مولانا نے ایک صدی کے قریب عمر اس دنیائے فانی میں گزاری۔ مولانا کا شمار ان معدودے چند شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے عمر عزیز کی قدر کی، اس کے لمحے لمحے