Search results

Search results for ''


حج کا سفر۔۔۔ شرط اول قدم۔۔۔(۱)۔۔۔ مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی

Bhatkallys Other

 شرطِ اول قدم موجودہ صدی ہجری کے ایک شیخ طریقت حضرت مولانا شاہ فضل رحمن گنج مراد بادیؒ (متوفی۱۳۱۳ھ) کی مجلس سے متعلق ایک روایت جب کبھی حافظے میں تازہ ہو جاتی ہے تو نفس کا سخت محاسبہ کرنا لازم نظر آتاہے، روایت اس طرح بیان کی گئی ہے کہ ایک نوجوان جو تحصیل علم سے فارغ ہوچکا تھا وقت کے نقشبندی اور قادری شیخ مولانا شاہ فضل رحمنؒ کی خدمت میں گنج مراد آباد (ضلع اناؤ) حاضر ہوا اور ایک نو وارد طالب کی حیثیت سے شاہ صاحبؒ کی مجلس میں خاموشی سے بیٹھ گیا، بزرگانِ طریقت کے دستور کے مطابق شاہ صاحبؒ نے حضار

بات سے بات ۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادی سے تعلق۔۔۔ عبد المتین منیری۔ بھٹکل

Abdul Mateen Muniri Other

 جی تو بہت چاہا کہ مصنف بنیں مضامین لکھا کریں، لیکن کبھی تحریک کے بغیر منصوبہ بند طریقہ سے کچھ بھی نہ لکھ سے، کئی ایک محترم احباب ہیں جن کے بارے میں لکھنے کی فرمائشیں آتی رہتی ہے،جی چاہتا ہے حق دوستی ادا کیجائے، محبت اور تعلق بھی اس کا تقاضا کرتے ہیں، لیکن جب کچھ لکھنے کا ارادہ کرتے ہیں،تو سوچتے ہیں کہ کیا لکھیں ان کے بارے میں ہم سے زیادہ جاننے والے لوگ موجود ہیں، ہم لوگوں کی معلومات میں کیا  اضافہ کریں گے؟،یہ تو ایک مکرر عمل ہوگا، پھر قلم آگے بڑھنے سے رک جاتا ہے۔ مولانا شاہ اجمل

غلطی ہائے مضامین۔۔۔ اور میری حیرانی۔۔۔ احمد حاطب صدیقی

Bhatkallys Other

  حیران کُن بات ہے کہ اِس دورِ تحیّر میں کسی کو حیرت ہوتی ہے نہ حیرانی۔جانے کون سی وبا پھیل گئی ہے۔  جسے دیکھیے ’حیرانگی‘ میں مبتلا ہو کر بھاگا چلا جا رہا ہے۔ روکیے ٹوکیے تو ’ناراضگی‘ کا اظہا ر کرنے لگتا ہے۔ کہتا ہے میری زبان کی ’درستگی‘کو آپ کی ’محتاجگی‘ نہیں ہے۔ جائیے اپنے کام نبیڑیے اوراپنے  فرض کی ’ادائیگی‘ کیجیے۔ ایسے میں ہم زیرِ لب بس یہی کہہ کر رہ جاتے ہیں کہ وہی تو کر رہے ہیں۔  بعضِ لوگوں کو اصلاحِ زبان سے شدید چڑ ہے۔ اصلاحِ زبان سے کیا؟ اپنی زبان ہی سے شدید چڑ ہے۔ یہ چِڑچِڑی بیماری، غل

رہنمائے کتب: قرآن کریم کے محفوظ ہونے کا جیتا جاگتا ثبوت، نئے علمی انداز میں۔۔۔ تحریر: عبد المتین منیری

Abdul Mateen Muniri Other

[caption id="attachment_235135" align="alignleft" width="600"] 242[/caption] *نام کتاب: النص القرآنی الخالد عبر العصور* *مصنف: ڈاکٹر محمد مصطفی الاعظمی* *صفحات: ۲۶۲* *ناشر: مکتبہ نظام الیعقوبی الخاصہ، المنامہ، مملکۃالبحرین۔* سنہ: ۱۴۳۸ھ۔ ۲۰ مشہور چینی کہاوت ہے کہ (کسی چیز کو ایک بار دیکھنا ہزار بار سننے سے بہتر ہے)۔ماہرین تعلیم اس اصول کو بچوں کی تعلیم میں اپنا تے ہیں۔ جہاں  زبانیں سکھانے ، اور سمجھانے کے لئے  باتصویر کتابوں  کی تیار

استاذ الشعراء حضرت ابرار کرت پوری کی وفات...قبرستان بٹلہ ہاؤس میں سپرد خاک

Bhatkallys Other

سچی باتیں۔۔۔ رحماء بینھم۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

1930-07-04 کلام مجید میں ایک موقع پر جہاں مسلمانوں کی مدح آئی ہے، وہاں منجملہ دوسری علامتوں کے ایک علامت ان مسلمانوں کی یہ ارشاد ہوئی ہے ، کہ وہ ایک دوسرے کے مقابلہ میں فروتنی برتنے والے، ایک دوسرے کے مقابلہ میں نرمی اختیار کرنے والے ہوتے ہیں، (رحماء بینہم  ) کے مختصر لفظوں میں یہ سارا مفہوم آجاتاہے۔ایک دوسری جگہ مومنوں کی شان یہ بتائی گئی ہے (  انما المؤمنون اخوۃ مومن) ایک دوسرے کے محض ہواخواہ ہی نہیں، محض دوست ہی نہیں، بلکہ بھائی ہوتے ہیں۔ ایک دوسرے کے ساتھ محبت کا وہ علاقہ اور الفت کا وہ

غلطی ہائے مضامین ۔۔۔ سوائے سنگ دلی اور کچھ ہنر بھی ہے؟۔۔۔ احمد حاطب صدیقی 

Bhatkallys Other

  بڑی منہ چڑھی غلطی ہے جو عوام ہی کی نہیں خواص کی زبانوں پر بھی چڑھی جا رہی ہے۔ ہم دانتوں تلے اُنگلیاں دابے حیرت سے دیکھ رہے ہیں، سُن رہے ہیں اور پڑھ رہے ہیں کہ بڑے بڑے علما فضلا بھی اب ’علاوہ‘ اور ’سِوا‘میں فرق نہیں کرپاتے۔ روزمرہ بول چال اور سیاسی تقریروں کے علاوہ، علمی خطبات اور محققانہ تحریروں میں بھی استثنا کے لیے سوائے علاوہ کے انھیں کوئی لفظ نظر ہی نہیں آتا۔ بعض سکہ بند اہلِ زبان بھی اس غلطی کو بار بار دُہراتے دیکھے گئے ہیں۔ اب نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ ’سِوا‘ کے معنوں میں ’علاوہ‘ لکھن

سچی باتیں۔۔۔ جاسوسی ادب۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

 1930-04-18 سٹرڈے ریویوؔ، انگلستانؔ کا ایک نامور سیاسی وادبی ہفتہ وارہے، اُس کے ایک مضمون میں ، جو پانیرؔ (اور مارچ) میں نقل ہواہے، یہ تخمینہ شائع ہواہے، کہ اس وقت انگلستانؔ میں کم ازکم دس ہزار اہل قلم ایسے ہیں، جن کا ذریعۂ معا ش محض سراغ رسانی کے ناول لکھناہے۔ یہ تخمینہ درج کرنے کے بعد، مضمون نگار سوال کرتاہے، کہ جب پبلک سراغ رسانی کے انسانوں سے اُکتا جائے گی، اور ان افسانہ فروشوں کے لئے کوئی بازار نہ رہ جائے گا، اُس وقت یہ اپنے رزق کا سامان کیا کریں گے؟ وہ وقت ان کی فاقہ کشی کا ہوگا، اور اُس

 غلطی ہائے مضامین ۔۔۔ خط اُن کا بہت خوب۔۔۔ احمد حاطب صدیقی

Bhatkallys Other

ضلع بہاول پُور کی مشہور تحصیل، حاصل پُور سے ہمیں حاصل ہوا ہے ایک مکتوب۔ یہ مکتوب محترم گلزار احمد صاحب نے بھیجا ہے۔ گلزار صاحب قواعدِ اردو کے ماہر اور قادرالکلام شاعر ہیں۔ آپ نے بچوں کے لیے ’قادر نامہ‘ کی طرز پر ایک نظم ’منظوم اُردو قواعد‘کہی ہے جو نہایت مفید اور معرکے کی چیز ہے۔ یہ نظم بچوں ہی کو نہیں بچوں کے لیے لکھنے والوں کو بھی زبانی یاد کرلینی چاہیے۔ گلزار صاحب لکھتے ہیں:۔ ’’محترم احمد حاطب صدیقی! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔ ماشاء اللہ حسبِ سابق اِس مرتبہ بھی معلومات سے بھرپور کالم

واہ رے وشو گرو! بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا؟از:... سہیل انجم

Bhatkallys Other

اگر کسی شخص کو شہرت طلبی کا ہوکا ہو جائے تو پھر اس کے وجود پر بے حسی و بے ضمیری کی موٹی سی تہہ چڑھ جاتی ہے۔ وہ بدنامی کو بھی اپنی نیک نامی تصور کرنے لگتا ہے اور ناکامیوں کو بھی کامیابی گردانتا ہے۔ ایسا ہی کچھ حال ہندوستان کے ’’وشو گرو‘‘ کا ہے۔ ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر ہونے والے حملوں اور ہندوستان کو ایک جمہوری ملک کے بجائے ہندو ملک بنانے کی کوششوں پر دنیا چیخ رہی ہے لیکن وشو گرو اور ان کے بھکت یہ پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ دنیا ہندوستان کے قصیدے پڑھ رہی ہے۔ اس نے ہماری طاقت

سچی باتیں۔۔۔ اختلاف رائے۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

1930-06-7 واصبر علیٰ ما یقولون واہجرہم ہجرًا جمیلًا۔  (سورۂ مزمل) اے پیغمبر ، یہ کافر تمہیں جو کچھ کہتے رہتے ہیں، اس پرصبر سے کام لیتے رہو، اور ان سے خوبصورتی کے ساتھ الگ رہو۔ یہ حکم گناہوں سے محفوظ ومعصوم پیمبر کو ملاتھا، اور گستاخ وبدتمیز، بدزبان ودریدہ دہن کافروں کے مقابلہ پر ملاتھا۔ ارشاد ہواتھا، کہ ان کی ایذا رسانیوں پر صبر کرتے رہو، اوراُن سے کنارہ کش رہو، مگر محض کنارہ کش نہیں، بلکہ خوبصورتی وخوش اسلوبی کے ساتھ۔ محض ’’ہجر‘‘ نہیں، بلکہ ’’ہجر جمیل‘‘ اختیار رکھو۔ الگ اس طرح رہو، کہ اس می

غلطی ہائے مضامین۔۔۔ سبقت ممنوع۔۔۔ احمد حاطب صدیقی

Bhatkallys Other

 ’’یہ بتائیے کہ برق چمکتی ہے یا برق گرتی ہے؟‘‘ صاحبو! یہ سوال ہے سید شہاب الدین کا، سعودی عرب کے شہر جدّہ سے۔ سوال کی آڑ میں شہاب بھائی نے ہمارے نام ایک طویل ’برق نامہ‘ بھی تحریر کر مارا ہے۔ آج کل ہر چیز ’برقی‘ ہوتی جارہی ہے، بلکہ ہر شے ’برقیائی‘ جا رہی ہے۔ نامہ ہی نہیں نامہ بر بھی۔ یہ شکوہ فقط داغؔ ہی کو تھا، جو قاصد کو روانہ کرنے کے بعد گھر کے باہر ٹیڑھے کھڑے ہوکر اُس کی رفتار اور اُس کی چال ڈھال کا بغور معائنہ کرر ہے تھے کہ قاصد یہاں سے برق تھا پر نصف راہ سے بیمار کی ہے چال، قدم ناتواں ک

اخلاق ومروت کے پیکر،عظیم عالم دین ومربی، مولانا حفیظ الرحمن اعظمی عمری (۴)

Abdul Mateen Muniri Other

 اخلاق ومروت کے پیکر ،عظیم عالم دین و مربی ،مولانا حفیظ الرحمن اعظمی عمری مدنی ؒ  (4)  تحریر: عبد المتین منیری۔ بھٹکل  مصر جانے کی امید میں آپ نے ڈیڑھ سال شیخ شرقاوی کی تربیت میں  گزار دئے، مصر درخواستیں بھیجنے کی تاریخ نکل جانے کی وجہ سے پہلے سال آپ کی درخواست قبول نہ ہوسکی ۔ اوراگلے  سال پر مسئلہ ٹل گیا۔ اسی دوران سعودی عرب کے    شاہ سعود بن عبد العزیز  کو سنہ ۱۹۶۱ء میں  خیال آیا کہ تاریخ کے ہر دور میں مدینہ منورہ علوم اسلامیہ ک

سچی باتیں۔۔۔ ماتا ہری۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

1930-05-23 آج سے چودہ پندرہ سال قبل، جس وقت یورپؔ کی جنگِ عمومی کا شباب تھا، انگلستانؔ کے سرپر آگ کی بارش ہورہی تھی، فرانس ہرسانس میں بجائے ہَوا کے زہریلی گیس پی رہاتھا، جرمنیؔ کے بڑے بڑے سورما ایڑیاں رگڑرگڑ کردَم توڑ رہے تھے، عین اُس وقت، اِن جہاں سوزیوں اور ہلاکت باریوں کے درمیان، رنگیلے فرانس کے اسٹیج پر، حُسن وادا، نزاکت ورعنائی کی ایک دیوی ناتاہریؔ کے نام سے نمود ہوئی ، اور سارا فرنگستان اُس کے حسن وجمال کے چرچوں، اور اس کی عشوہ فروشیوں کے تذکروں سے گونچ اُٹھا۔ جو لوگ اُس زمانہ کے انگریز

اخلاق ومروت کے پیکر، عظیم عالم دین ومربی مولانا حفیظ الرحمن اعظمی(۳)

Abdul Mateen Muniri Other

اخلاق ومروت کے پیکر ،عظیم عالم دین و مربی ،مولانا حفیظ الرحمن اعظمی عمری مدنی ؒ (  ۳) *تحریر: عبد المتین منیری۔ بھٹکل*  http://www.bhatkallys.com/ur/author/muniri  یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ مولانا حفیظ الرحمن مرحوم کےوالد ماجد  کا   نہ صرف اہل حدیث  مکتب فکر سے تعلق رکھتے تھے، بلکہ اس دور میں اس مسلک کے اکابر میں آپ کا شمار ہوتا تھا، غالبا  اس کی وجہ تحریک خلافت سے آپ کی وابستگی تھی، جس نے  مسلکی اختلافات کو  چند فروعی مسائل تک محدود ک

اخلاق ومروت کے پیکر ،عظیم عالم دین و مربی(2)۔۔۔ عبد المتین منیری۔

Abdul Mateen Muniri Other

اخلاق ومروت کے پیکر ،عظیم عالم دین و مربی ،مولانا حفیظ الرحمن اعظمی عمری مدنی ؒ (  ۲) تحریر: عبد المتین منیری۔ بھٹکل مولانا حفیظ الرحمن اعظمی مرحوم کے والد ماجد مولانا محمد نعمان اعظمی علیہ الرحمۃ کا تعلق اعظم گڑھ کے مردم خیز قصبے مئو سے تھا،  جو اب مئو ناتھ بھنجن کے نام سے مستقل ایک ضلع بن گیا ہے، آپ نے اپنے دور کے مایہ ناز اساتذہ  سے کسب فیض کیا، پہلے آپ نے اپنے وقت کے مشہور عالم دین مولانا عبد اللہ غازیپوری رحمۃ اللہ علیہ سے دینی علوم حاصل کئے، جس کے بعد آپ شیخ الکل می

ایک اخلاق ومروت کے پیکر ، عظیم عالم دین و مربی ۔ مولانا حفیظ الرحمن اعظمی عمری مدنی ؒ (  قسط ۔ ۰۱)

Abdul Mateen Muniri Other

تحریر: عبد المتین منیری۔ بھٹکل آج صبح یہ  جانکاہ خبر موصول ہوئی کہ  حضرت مولانا حفیظ الرحمن اعظمی عمری مدنیؒ  نہیں رہے، اور اس دنیائے فانی میں عمر طبیعی گزار کا اپنے مالک حقیقی سے جا ملے، انہوں نے دنیا کے اس سرائے خانے میں زندگی کی (۸۱) گذاریں، آپ کی ولادت ۳ ؍ اپریل ۱۹۴۱ء عمرآباد(آمبور، ٹامل ناڈو) میں ہوئی تھی، آپ جنوبی ہند کی عظیم تاریخی درسگاہ جامعہ دارالسلام عمرآباد کے ناظم اعلی تھے، اور اپنی پوری زندگی یہاں کے ایک طالب علم، استاد ، مربی و منتظم کی حیثیت سے گذاری، اور

گیان واپی مسجد، شاہی عیدگاہ اور میڈیا کی فرقہ واریت... سہیل انجم

Bhatkallys Other

فرقہ واریت کا زہر اب رفتہ رفتہ پورے ملک میں سرائت کرتا جا رہا ہے۔ اب تو تعلیم یافتہ افراد بھی واٹس ایپ یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کرنے لگے ہیں۔ صورت حال اتنی خطرناک ہو چکی ہے کہ ذہنی طور پر معذور ایک شخص کو محض اس لیے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا جاتا ہے کہ اس پر مسلمان ہونے کا شبہ ہے حالانکہ وہ جین ہندو نکلا۔ گویا اب اس ملک میں مسلمان ہونا ایک ایسا جرم ہو گیا ہے کہ اگر کوئی خود کو مسلمان کہے تو اس کی شمع حیات گل کر دو۔ کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی کی یہ بات بالکل بجا ہے کہ پورے ملک میں مٹی