Search results

Search results for ''


مردوں کی مسیحائی۔۔۔۱۷۔۔۔ یوم النبی ﷺ کا ایک نشریہ۔۔۔ تحریر:مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

بارہویں تاریخ مارچ ۶۲۴ عیسوی کی ہے اور بارہویں تاریخ ماہ رمضان ۲ ھ کی بھی ،کہ  مدینہ سے ایک قافلہ ایک بڑی مہم پر ایک بڑے میدان کی طرف رواں  ہے۔فاصلہ کچھ ایسا کم نہیں کوئی چار منزل۔ قافلہ میں آدمی تین سو سے اوپر اور اونٹ کُل سو ۔نتیجہ ہے کہ ایک ایک اونٹ کے حصہ دار تین تین ،اور سوار ہونا تو ایک وقت میں دوہی کے لیے ممکن تھا۔ اس لیے ایک ساتھی کو تولا محالہ پیدل ہی چلنا پڑتا۔۔۔۔۔۔اور یہی صورت قافلہ کے سردار کے لیے بھی ۔یہ صاحب اڈھیڑ عمر کے ۔یہی کوئی ۵۳ یا ۵۴ سال کی عمر کے ۔دونوں ساتھی سِن

مردوں کی مسیحائی۔۔۔۱۶۔ یتیموں کا والی غلاموں کا مولی۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

تاریخ کے راوی کا بیان ہے کہ جون ۶۳۲ء کی چھ اور ربیع الاول۱۱ھ کی غالبًا ۱۳ تاریخ تھی ۔جب دنیا میں آئی ہوئی روح اعظم مدینہ سے اپنے وطن اصلی کو واپس جارہی تھی ۔وقت بالکل آخر تھا ،سینہ میں غرغرہ شروع ہوچکا تھا کہ لبِ مبارک ہلے او ر آس پاس جو قریبی عزیز اور تیمادار تھے،انہوں نے کان لگادیے کہ اس وقت کوئی بہت اہم وصیت ارشاد ہورہی ہوگی ۔خیال صحیح تھا۔وصیت ارشاد ہوئی ۔لیکن نہ محبوب بیوی حضرت عائشہ ؓ کے لئے تھی ،نہ چہیتی بیٹی حضرت فاطمہ ؓ کے لئے ۔اور نہ جاں نثار صحابیوں ،رفیقوں میں سے کسی کے حق میں بلک

مردوں کی مسیحائی۔۔۔۱۵۔۔۔ رحمۃ للعالمین۔۔۔تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

’’میں شہادت دیتا ہوں کہ انسان بھائی بھائی ہیں‘‘۔ جس کے منھ سے یہ سندربول نکلے تھے ، آج اس کی پیدائش کا دن ہے۔اسی نے آکر دنیا کو یہ پیغام دیا تھا۔بتایا تھاکہ نسل کی ،جلد کی ،رنگ کی یاد وطنی تقسیم کی بناء پر کسی سے جنگ کرنا یا کسی کوحقیر اور ذلیل سمجھنا حماقت ہے۔یہ ساری چیزیں غیر اختیاری ہیں ۔انسان کے کردار کا ،اس کے کردار کا ،اس کے شرف اور عظمت کا ان سے کیا سردکار ۔اور اسی نے آکر یہ منادی کی تھی کہ : الخلق عیال اللہ مخلوق تو ساری ،اللہ کا کنبہ ہے۔ فاحب الخلق الی اللہ من

مردوں کی مسیحائی۔ ۱۴۔ ولادت باسعادت۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

آگے کچھ سننے سنانے سے قبل ذہن کے سامنے نقشہ، تاریخ کی بڑی بڑی ضخیم کتابوں کی مدد سے چھٹی صدی عیسوی کے آخر اور ساتویں صدی عیسوی کے شروع کی دنیا کی زبردست اور نامور طاقتیں اس وقت دو تھیں، جن کے نام سے سب تھراتے تھے اور جن کا لوہا مشرق و مغرب مانے ہوئے تھے۔ مغرب میں رومن امپائر یا شہنشاہی روم اور مشرق میں پرشین امپائر یا شہنشاہی ایران۔ دونوں بڑی بڑی فوجوں اور لشکروں کے مالک، دونوں میں زر و دولت کی افراط اور دونوں تمدن عروج پر۔لیکن دونوں کی اخلاقی حالت ناگفتہ بہ۔عیش و عشرت نے مردانگی کی جڑ یں کھوک

مردوں کی مسیحائی۔۔۔ ۱۳۔ اسوہ حسنہ۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

اسوہ حسنہ امانت الہٰی بزم کائنات اپنی ساری دلفریب زینتوں اور دلکش آرائشوں کے ساتھ سج چکی، طلسم خانہ فطرت اپنی تمام ندرتوں اور نیرنگیوں کے ساتھ تیار ہو چکا، نگار خانہ موجودات کا ایک ایک نقش آب و رنگ کی جگمگاہٹ سے چمک اٹھا، اس وقت ما کان وما یکون کاسب سے زیادہ بے بہا، سب سے زیادہ عزیز الوجود گوہر ’’امانت الہی‘‘کے نام سے کثرت کے بازار میں پیش ہوا، اور وحدت کے خلوت کدہ سے آواز آئی کہ ’’ہے کوئی جو اس گوہر شرف کا حامل بن سکے؟ عالم ملکوت میں سنّاٹا چھا گیا، عا

مردوں کی مسیحائی۔۔۱۲۔۔ ناک کا داغ۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

ناک کا داغ نظام عالم کو قائم کیے ہوئےبے شمار مدّت گزر چکی ہے، دنیا اپنی انھیں نیرنگیوں اور بوقلمونیوں کے ساتھ ایک بے حساب زمانہ سے آباد ہے، نامی گرامی حکماء پیدا ہوچکے ہیں ، نامور کشور کشا گزر چکے ہیں ، یہ سب کچھ ہے، لیکن ’’علم‘‘اور ’’تمدن‘‘ کا جو مفہوم سمجھا جارہا ہے۔ اس سے انسانی دماغ ابھی تک ناآشنا ہے۔ دنیا مختلف قوموں میں بٹی ہوئی ہے، اور زمین مختلف اقلیموں میں پھٹی ہوئی ہے، ہرقوم دوسری سے بے گانہ، ہر ملک دوسرے سے اجنبی۔ آمد و رفت کے وسائ

مردوں کی مسیحائی۔ ۱۱۔ میلادی روایات۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

بعض پچھلے نمبروں میں بہ ذیل مراسلات، میلادی روایات کی صحت پر گفتگو آچکی ہے، آج کی صحبت میں پھر اس پر ایک نظرکرنا ہے۔ کلام مجید میں ذکر متعدد انبیاء کرام کا آتا ہے، لیکن صرف چند انبیاء کرام اور ان کے متعلقین ہیں، جن کی پیدائش یا ولادت کا ذکر آیا ہے۔ اس مختصرفہرست میں سب سے پہلے نام حضرت آدم علیہ السلام کا ہے۔ آپ کی پیدائش خوارق عادات ایک مجموعہ تھی، اور فطرت کے عام دستور کے بالکل مخالف ہوئی۔ اوّل تو آپ کو بغیر ماں اور باپ کے پیدا کیا گیا، پھر فرشتوں سے آپ کی تعظیم کرائی گئی، اور جس مخلو

مردوں کی مسیحائی۔۔۔۱۰---عتاب محبوب ۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

صورت حَال صورت یہ ہوئی کہ ایک بار مکہ میں حضورؐ اپنی مجلس میں مصروف تبلیغ تھے کہ قریش کے بڑے بڑے زور آور اور متکبر سردار،ابوجہل،شیبہ،امیہ وغیرہم آنکلے،اور اس مجلس میں بیٹھ گئے۔ اسلام سے بڑھ کر ظاہر ہے کہ حضورؐ کو کون سی شے عزیز ہو سکتی؟ دن رات اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے۔ دھن تھی تو اسی کی، تڑپ تھی تو اسکی۔ ایسا موقع مل جانا حضورؐ کے نقطہ نظر سے غنیمت نہیں، نعمت تھا۔ ایسے مواقع حاصل ہی کب ہوتے تھے؟ منکرین قریش،حضورؐ کی کوئی آواز اپنے کانوں تک آنے ہی کے کب روادار ہوتے تھے۔ جتنی سرگرمی جس قدر انہم

مردوں کی مسیحائی۔۔۔۰۹--- صابر رسول صلی اللہ علیہ وسلم۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

انسانیت کے لیے ہرمصیبت میں تعزیت و تسلّی کا پیام اور صبر و رضا کا نمونہ خلق عظیم کا ایک خاص پہلو اصلاح اور مصیبتیں جتنے مصلحین دین کی فلاح و بہبود کا نقشہ لے کر اٹھے کس کی آؤ بھگت گالیوں رسوائیوں سے، تکفیر و تفسیق سے،ضرب و بند سے نہیں ہوئی۔ کیا ابو حنیفہؒ قید میں نہیں ڈالے گئے؟ کیا احمد بن حنبلؒ کی پیٹھ سے خون کے شرارے خود مسلمانوں کے کوڑوں سے نہیں بہے؟کیا غزالیؒ کی کتابیں آگ کے ڈھیر میں خود مسلمانوں کے ہاتھوں نہیں جھونکی گئیں؟ کیا اسمعیل شہیدؒ پر کفر کا فتوی نہیں لگا؟ کیا ان سب کی مصیب

مردوں کی مسیحائی۔۔۔۰۸۔۔۔ فقر محمدی ۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

فقر محمدیؐ پرانے مشائخ طریقت میں ایک بزرگ شیخ احمد بن ابراہیم الواسطیؒ گزرے ہیں، جن کو شیخ عبد الحق دہلویؒ ’’عالم عامل‘‘ اور ’’عارف کامل‘‘ کے الفاظ سے یاد کرتے ہیں اور شہادت دیتے ہیں کہ  ’’از کبار مشائخ دیار عرب بود، و مقتدائے روزگار، در طریق اتباع سنت و تقویم و ترویج ایں طریقہ بے نظیر وقت بود۔‘‘ ...عرب کے مشہور مشائخ میں سے تھے اور اپنے زمانہ کے پیشوا اور پیروی سنت رسولؐ اور اس کے پھیلانے میں اپنے زمانہ میں بے نظیر تھ

مردوں کی مسیحائی۔۰۷۔۔۔ محبوب سے خطاب۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

محسن کے ساتھ شقاوت وہ جو اپنے وسیع ملک میں خدائے واحد کا پکارنے والا تھا، وہ جو اپنے دن پروردگار کی بڑائی بیان کرنے میں گزارتا تھا اور اپنی راتیں اپنے اسی اَن دیکھے مولا کی یاد میں رکوعوں میں جھک جھک کر اور سجدوں میں گر گر کر بسر کرتا تھا وہ جو اپنی عمر عزیز کے دنوں اور ہفتوں، مہینوں اور برسوں کو اپنی اسی ایک دھن پر واری کرچکا تھا، اسے اپنے دوستوں اور اپنے عزیزوں، اپنی قوم والوں اور اپنے وطن والوں، اپنی برادری والوں اور اپنے کنبہ والوں کے ہاتھوں انعام یہ ملتا ہے کہ گالیوں کی بوچھار ہوتی ہے، بد

مردوں کی مسیحائی۔ ۰۶۔۔ سیرت نبوی اور علمائے فرنگ۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

          انیسویں صدی عیسوی کے وسط میں جارج فنلے، برطانیہ میں ایک ممتاز مؤرخ گزرا ہے۔ جرمنی کی گوٹنگن یونی ورسٹی میں تعلیم پائی۔ ایم، اے اور اِل اِل ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں، فن مخصوص تاریخ یونان تھا۔ یونان اور یونانیات کے محقق نے ۱۸۲۶ء؁ سے لے کر ۱۸۴۴ء؁ تک تاریخ یونان، سیاسیات یونان وغیرہ پر انگریزی اور یونانی میں، تصانیف و رسائل کا انبار لگادیا۔ ۱۸۴۴ء؁ میں ایک کتاب یونان ’’رومیوں کے عہدِ حکومت میں‘‘ Grrce Under The Romans کے عنوان سے شائع کی، جو مد

مردوں کی مسیحائی۔05۔۔ ذکر رسول کی بلندی۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ ذکر رسولؐ کی بلندی مثل آفتاب خادموں کا سرمایہ ناز     کروڑوں تو شاید لیکن لکھوکھا بندے اللہ کے یقینا ایسے ملیں گے جو اپنی نجات اور اپنی عقبیٰ شیخ عبد القادر جیلانیؒ کی ذات سے وابستہ سمجھ رہے ہیں اور آج ہی نہیں،سینکڑوں برس سے سمجھتے چلے آرہے ہیں۔ عقیدہ کی صحت و غلطی سے یہاں بحث نہیں، مقصود نفس واقعہ کا اظہار ہے، ان کی زبانوں پر نام ہے تو غوث اعظمؓ کا اور دلوں میں اعتقاد ہے تو محبوب سبحانی کا لیکن ذرا سوچ کر بتائیے کہ شیخ اور ان کے سارے پیش رو ا

مردوں کی مسیحائی۔۰۴۔ دو راستے۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

دلوں کی اقلیم میں انقلاب منکروں کا اقرار مہینوں کی تپش و تابش، لو اور لپٹ، تڑاقے اور جلاپے کے بعد، جب برسات کی ہوائیں چلتی ہیں، تو کالے کالے بادل امنڈ امنڈ کر آتے ہیں اور جل تھل بھرجاتے ہیں، سالہا سال کی سختیوں اور آزمائشوں، امتحانات، ابتلاآت کے بعد، جب مشیت مطلقہ کو، اس مشیت کو جس کے اوپر کوئی مشیت نہیں، منظور ہوا کہ مردہ میں جان پڑ جائے اور سوکھی ہوئی کھیتی لہلہانے لگے تو نیتوں کے رخ پلٹ دئیے اور دلوں کی اقلیم میں انقلاب برپا کردیا۔ جو گردنیں اکڑی ہوئی تھیں وہ جھکیں اور جو زبانیں انکار پر

مردوں کی مسیحائی۔۰۳۔ یتیم کی جیت۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

اِنَّااَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرَ اے رسول! آپ کو ہم نے خیر کثیر عطا فرمایا۔ بے بسی اور حکمت الہی جو زوروالے تھے، ان کا زور توڑنے کے لیے جو گھمنڈ والے تھے، انھیں نیچا دکھانے کے لیے، جو حکمت اور حکومت والے تھے، ان میں عبدیت کی شکستگی پیدا کرنے کے لیے اور سب سے بڑھ کر اپنی بے مثال قدرت و حکمت کا بے مثال نمونہ دکھانے کے لیے، انتخاب اس کا کیا جاتا ہے، جو نہ زر رکھتا ہے نہ اس کے جلو میں سوار اور پیادے ہیں اور نہ اسکی بغل میں علو م و فنون کی پوتھیاں ! ایک بے یارو مددگار یتیم بچہ جس کی ولادت سے قبل ہی

مردوں کی مسیحائی۔۰۲۔ یتیم کا راج۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

تمدن کی نمائش گاہوں سے دور کچھ کم چودہ سو برس کا زمانہ گزرتا ہے کہ تمدن کی نمائش گاہوں سے کوسوں دور، تہذیب کے سبزہ زاروں سے الگ، ایک ویران و بے رونق بستی میں چلچلاتی دھوپ والے آسمان کے نیچے خشک اور پتھریلی سرزمین کے اوپر، ایک شریف لیکن اَن پڑھ اور بے زر خاندان میں، ایک بچہ عالِم آب و گل میں آنکھیں کھولتا ہے۔ دعوی کی دلیل صرف خدا کا سہارا شفیق باپ کا سایہ پہلے ہی سے اٹھ چکتا ہے، ماں بھی کچھ روز بعد سفر آخرت اختیار کرلیتی ہیں۔ تربیت کے جو ظاہری قدرتی ذریعے ہیں۔ وہ یوں گم ہوجاتے ہیں، بوڑھے

مردوں کی مسیحائی (۱) گمراہی کی سیادہ چادر۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

Abdul Majid Daryabadi Seeratun Nabi

انسان زندہ بنایا گیا ہے،لیکن یہی زندہ کبھی مُردہ بھی ہوجاتا ہے۔ دنیا روشن پیدا کی گئی ہے، لیکن یہی روشنی کبھی تاریکی میں بھی تبدیل ہوجاتی ہے،روئے زمین کے مختلف حصوں میں بڑے بڑے ہادی و رہنما آئے اور گزر چکے لیکن اب ایک مدت سے دنیا، ان کی ہدایتوں سے محروم ہے۔ بارش اپنے موسم میں زمین کو سیراب کرچکی تھی، لیکن اب جلتی اور تپتی ہوئی زمین کو ہونٹوں پر پیاس سے خشکی کی پٹپریاں جمی ہوئی ہیں۔ آخری نبی حضرت مسیح علیہ السلام کے زمانہ کو ساڑھے پانچ سو سال کی مدّت گزر چکی ہے، اور اب سطح زمین نورانیت کے فیض س

حج کا سفر ۔۔۔۔ جہاز کا نظم کار (۳)۔۔۔   مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی

Bhatkallys Other

یہ انکشاف اس حج کے سفر میں پوری قوت کے ساتھ ہوا اور اگر برا نہ مانیے تو یہ کہنے کی جرات کی جائے کہ ان لوگوں سے جو حج کے معاملے میں ہم عقیدہ ہیں اور جن سے عازمین حج کو زیادہ سے زیادہ توقعات بجا طور پر ہوسکتی تھیں ہمیں اکثر خلاف توقع باتیں دیکھنے میں آئیں اور جو ہم عقیدہ نہیں تھے انھوں نے قدم قدم پر خوش عقیدگی کا ثبوت پیش کیا۔ دیکھ مسجد میں شکست رشتۂ تسبیح شیخ بتکدے میں برہمن کی پختہ زناری بھی دیکھ خیر بات یہاں تک پہنچی تھی کہ ہم لوگوں کا مظفری جہاز پر دوسرا دن ہوا، طبیعتیں جو سمندری سفر کے آغا