Search results

Search results for ''


 غلطی ہائے مضامین۔۔۔ میرا آڑی تھا، جو آڑے آیا- احمد حاطب صدیقی

Bhatkallys Other

معروف محقق و مصنف محترم محمد انور عباسی صاحب ہمارے دیرینہ کرم فرما ہیں۔ تعلق باغ (آزاد کشمیر) سے ہے، اور شہر شاداب اسلام آباد میں قیام فرما ہیں۔ شگفتہ مزاج اور شگفتہ گو آدمی ہیں۔ علالت میں بھی لبوں پر مسکراہٹ رقصاں رہتی ہے۔ اللہ انھیں مکمل صحت و عافیت کے ساتھ تبسم بھری طویل زندگی عطا فرمائے، آمین۔ باوجود بذلہ سنجی کے سنجیدہ، ادق بلکہ انتہائی دقیق معاشی موضوعات پر لکھتے ہیں۔ پچھلے دنوں اس عاجز کے ایک عاجزانہ کالم ’’وہ بڑی تجربہ کارہ ہے‘‘ کے حوالے سے رقم طراز ہوئے:۔ ’’الحمدللہ! کئی الفاظ کی

ماضی کے جھروکے سے، بھٹکل میں حفظ قرآن کی بہار۔۔۔ عبد المتین منیری

Abdul Mateen Muniri Nawayat And Bhatkal

حضرت مولانا سید ابرار الحق رحمۃ اللہ کی آمد اور  درجہ حفظ کا آغاز جامعہ اسلامیہ بھٹکل کو قائم ہوئے ابھی  سات سال گذرے تھے، کہ ۱۹۶۹ئ میں حضرت مولانا سید ابرار الحق رحمۃ اللہ علیہ کی بھٹکل آمد ہوئی، اس وقت جامعہ کے ثانوی درجات  شمس الدین سرکل کے پاس جوکاکو مینشن  ( موجودہ دامن )  میں متقل ہوگئے تھے۔ وہ منظر ابھی ہماری آنکھوں میں محفوظ ہے،ظہر کا وقت تھا، جوکاکو مینشن کے ہال میں ایک کرسی آپ کے بیٹھنے کے لئے سجائی گئی تھی، ابھی آپ جامعہ میں داخل ہورہے تھے کہ آذان کی

سچی باتیں …اپنے ہاتھ سے دوزخ کا ماحول بنانے والے۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

1931-10-30 وَمِن الناس مَن یعجبک قولُہ فی الحیاۃ الدُّنیا ویُشہد اللہ علیٰ ما فی قلبہ وہوألد الخصام۔ واذا تولَّی سعٰی فی الأرض لیفسد فیہا ویہلک الحرث والنسل واللہ لا یحب الفساد ۔ واذا قیل لہ‘ اتق اللہ أخذتہ العزۃ بالاثم فحسبہ‘ جہنم ولبئس المہاد ۔   (بقرۃ ع ۲۵) انسانوں میں کوئی ایسا بھی ہوتاہے، جس کی گفتگو دنیوی زندگی میں، تمہین مزہ دار معلوم ہوتی ہے، اور وہ اپنے مافی الضمیر پر اللہ کا گواہ بنابناکر پیش کرتاہے، حالانکہ وہ (رسول کا) شدید ترین دشمن ہے، وہ جب مسلمانوں کی مجلس سے باہر جاتاہے، تو

غلطی ہائے مضامین۔۔۔ وہ بڑی تجربہ کارہ ہے۔۔۔ احمد حاطب صدیقی

Bhatkallys Other

*غلطی ہائے مضامین۔۔۔ وہ بڑی تجربہ کارہ ہے۔۔۔ احمد حاطب صدیقی* -March 17, 2023 بنگلور (بھارت) سے محترمہ حلیمہ فردوس نے ایک مختصرسا سوال اِس عاجز کو ارسال کیا ہے:۔ ’’آج کل ’فنکارہ‘ لکھنے کا چلن عام ہے۔ اس کے بارے میں آپ کی رائے کیا ہے؟‘‘ حلیمہ آپا کا چُنّا مُنّا سا چیدہ و پیچیدہ سوال پڑھ کر ہمیں انورؔ مسعود کا ایک سنجیدہ شعر یاد آگیا:۔ کتنا آسان ہے تائید کی خو کر لینا کتنا دُشوار ہے اپنی کوئی رائے رکھنا اپنی رائے رکھنے کے جو نقصانات ہیں، اُنھیں جاننے والے جانے ہیں۔ ہم تو یہ جانے ہیں کہ

سچی باتیں (۲؍اکتوبر ۱۹۳۱ء)۔۔۔ حمیت دینی۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

آج (خدانخواستہ )کوئی آپ کے خاندان کو براکہتاہے، توآپ اُس سے لڑنے کو تیار ہوجاتے ہیں، کوئی آپ کے والد ماجد کی شان میں گستاخی کرتاہے، توآپ کا جی چاہنے لگتاہے، کہ اپنی جان اور اس کی جان ایک کردیں، کوئی آپ کے پیرومرشد کے حق میں کوئی نازیبا کلمہ زبان سے نکالتاہے، تو آپ چاہتے ہیں کہ اس کی زبان پکڑ کر کھینچ لیں، کوئی انگریز ، آپ کے ملک پر، قوم پر، معاشرت پر، کوئی اعتراض کرتاہے، تو آپ غصہ سے تِلملا جاتے ہیں۔ یہ سب عین فطرتِ بشری کے موافق ہے، اور شریعت نے بھی اِس طبعی انتقام کو جائز رکھاہے۔ شراف

غلطی ہائے مضامین۔۔۔اِس لیے فدوی کین ناٹ کم۔۔۔- احمد حاطب صدیقی 

Bhatkallys Other

حکیمِ حاذق حضرت مولانا محسن ترمذی کے درِ حکمت سے ہمیں حکم ہوا کہ ’’آج کل اُردو اخبارات اور اُردو نشریات میں انگریزی اصطلاحات دھڑلّے سے استعمال ہورہی ہیں۔ ذرا اس پر بھی کچھ لکھیے‘‘۔ ’دھڑلّے‘ کا لفظ سن کر ہمارا تو دل ہی دھڑ دھڑ دھڑ دھڑ کرنے لگا۔ لغت نکال کر معنی دیکھے تو معلوم ہوا کہ ’اِزدحام، ہجوم، بھیڑ، یورش، زور، شور اور رعب دبدبہ‘ وغیرہ دھڑلّا کہلاتا ہے۔ کھلے بندوں، نڈر ہوکر، شدت سے، ادبدا کر، بے خوفی کے ساتھ یا علانیہ کیا جانے والا ہر کام ’دھڑلّے سے‘ کیا ہوا کام ہے۔ امیرؔ مینائی بھی ایک روز

غلطی ہائے مضامین۔۔۔ ناطقہ سر بہ گریباں ہے...احمد حاطب صدیقی 

Bhatkallys Other

حضرت مولانا مفتی منیب الرحمٰن حفظہٗ اللہ پچھلے کالم پر کلام فرماتے ہوئے لکھتے ہیں:۔ ’’آپ نے گزشتہ شمارے میں لکھا: ’’منہ میں زبان تو دیگر جان داروں کے بھی ہوتی ہے۔ مگر ’حیوانِ ناطق‘انسان ہی کہلاتا ہے۔ انسان نے اپنے نطق سے نکلی ہوئی آواز کو الفاظ کی صورت دی‘‘۔گزارش یہ ہے کہ یہ بات بالکل درست ہے۔ ناطق کے معنی ہیں: گویائی والا، گفتار والایا بولنے والا۔ یعنی اپنے مافی الضمیر کو بامعنی کلمات میں ادا کرنے کی صلاحیت رکھنے والا۔ لیکن اپنی اصل کے اعتبار سے ’حیوانِ ناطق‘ کی تعریف علمائے منطق نے یہ کی ہے

سچی باتیں۔۔۔موت وحیات کی کشمکش۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

1931-08-14 (مولانا دریابادی کی ادارت میں سنہ ۱۹۲۵ء تا ۱۹۷۷ئ جاری سچ، صدق، صدق جدید  لکھنؤ کے ادارتی کالم سچی باتیں سے انتخاب ) بمبئی کے انگریز مصور ہفتہ وار ٹائمس آف انڈیاؔ (۲؍اگست کے پرچہ) میں ایک انگریز شکاری کی تصویر شائع ہوئی ہے، جو شیر کا شکار کرنے گیاتھا۔ شیر نے اُلٹا خود اُسی پر حملہ کردیا۔ تصویر میں منظر یہ دکھایاہے، کہ شیر اپنے پچھلے پَیروں پر کھڑا ہوا، پوری غضبناکی، خون ریزی اور درندگی کے ساتھ شکاری پر حملہ آورہے، شکاری کی بندوق دانتوں میں لئے ہوئے چاہتاہے ، کہ چباکر ریزہ ریزہ کرڈا

امجد اسلام امجد اور ان کی یادیں... ڈاکٹر طاہر مسعود

Bhatkallys Other

فروری کی یہ صبح کتنی غم ناک نکلی جب علامہ عبدالستار عاصم نے واٹس ایپ پہ اطلاع دی کہ شاعر، ڈراما نگار اور چالیس سے زائد کتابوں کے مصنف امجد اسلام امجد اِس دنیائے فانی سے کوچ کر گئے اور ان کی روح اپنے رب کے حضور حاضر ہوگئی۔ زندگی وقتی حقیقت ہے، یہ الگ بات کہ ہم اسے ایک مستقل حقیقت سمجھتے ہیں۔ جیسے آئے ہیں اِس دنیا میں تو ہمیشہ رہیں گے، اور بلاوا کبھی آئے گا نہیں۔ ہاں ایسا ہے تو اس لیے ہے کہ غفلت اور بے خبری کا پردہ آنکھوں پہ تنا رہے، ورنہ آدمی کا جینا محال ہوجائے۔ امجد اسلام امجد جب تک جیتے رہے،

غلطی ہائے مضامین۔۔۔میرؔ کے دین و مذہب کو اب پوچھتے کیا ہو۔۔۔ احمد حاطب صدیقی

Bhatkallys Other

ایک انوکھا سوال آیا ہے۔ سوال کنندہ مشہور ماہر ابلاغیات ہونے کے باوجود ہمارے دوست ہیں۔ مزید نام و نمود نہیں چاہتے۔ سو اس کالم کے قارئین میں اپنی شہرت (یا رُسوائی) کرنے سے منع فرماتے ہوئے ایک بزرگ خاتون کی گفتگو کا ’بصریہ‘ ارسال فرمایا ہے:۔ ’’اپنے کالم میں اس قضیے کو نمٹا ہی دیجیے کہ کیا زبان کا کوئی مذہب ہوتا ہے؟‘‘ سوال سنتے ہی ہم نے بھی ایک قضیہ کھڑا کردیا: ’’کیا ہمارے کالم کے موضوعات سے اس سوال کی کوئی مطابقت ہے؟‘‘ حضرت نے قاضی بن کر دو ہی فقروں میں سارا قضیہ نمٹا دیا:۔ ’’آپ کے کالم کا م

سچی باتیں۔۔۔ نماز کی پرسش۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

1931-07-17 وأقیموا الصلاۃ وآتوا الزکاۃ وأطیعوا الرسول لعلکم ترحمون۔  (نور، ع ۸) نمازوں کے پابند رہو، اور زکوۃ اداکرتے رہو، اور رسولؐ  کی اطاعت کرتے رہو، کہ ان سے تم پر رحم کیاجائے گا۔ رحمت حق کا تعلق صرف عالَم آخرت ہی سے نہیں، اِس مادّی وناسوتی دنیا سے بھی ہے۔ اور رحمتِ حق کے مفہوم میں، وہاں کی مغفرت ونجات کے علاوہ ، یہاں کا چَین اور آرام ، فلاح اور بہبود، ترقی واقبال مندی، سب کچھ داخل وشامل ہے۔ ارشاد ہوتاہے، کہ اس رحمتِ حق کی کشش کا ذریعہ اور نسخہ یہ ہے، کہ نمازیں پابندی کے ساتھ اداکی ج

بچوں کا ادب اور اس کے تقاضے (۱) ۔۔۔ عبد المتین منیری۔ بھٹکل ۔ کرناٹکا

Abdul Mateen Muniri Other

۔ (جامعہ اسلامیہ، جامعہ اسلامیہ  بھٹکل میں سنہ ۲۰۰۰ء رابطہ ادب اسلامی کا ایک سیمنیار بچوں کے ادب کے موضوع پر منعقد ہوا تھا،  جس میں ہندوستان بھر کے دارالعلوموں اور جامعات سے چنندہ اہل قلم اور دانشور شریک ہوئے تھے،اس موقعہ پر جامعہ آباد میں کتب اطفال کی ایک خوبصورت نمائش بھی سجائی گئی تھی، اس سیمینار کے کچھ عرصہ بعد جامعہ کے بطن سے فارغین کی ایک نسل اٹھی جسے ادب اطفال کی ایک تازہ دم تحریک اٹھانے کا شرف حاصل ہوا، جو بڑھتے بڑھتے ایک تناور درخت بن گئی ہے، اور جس کے ثمرات سے وطن عزیز مستفی

غلطی ہائے مضامین۔۔۔دو کوڑی کا آدمی … ایک دھیلے کی کرپشن۔۔۔ احمد حاطب صدیقی

Bhatkallys Other

ناپ تول کا اعشاری نظام اپنایا گیا تو پُرانے پیمانے رفتہ رفتہ رخصت پر چلے گئے۔چاہیے تو یہ تھا کہ پُرانے پیمانوں کے ساتھ ساتھ پرانے محاورے بھی رخصت ہوجاتے۔ مگر نہیں ہوئے۔ ڈھیٹ نکلے۔ پس نئے پیمانوں کے تحت پلی بڑھی اور نئے پیمانوں سے نپی تلی، نئی نسل کو پُرانی نسل کی پیمائشی اردو سمجھنے میں خاصی دشواری پیش آرہی ہے۔ دشواری یہ ہے کہ محاورے کے مطابق نوجوان لڑکے لڑکیوں کی زبان آج بھی گز بھرکی ہے۔ نئے نظام کے تحت ان کی زبانوں کو میٹر سے نہیں ناپا گیا۔ کوئی ناپے توشاید کچھ سنٹی میٹر کم ہوجائے۔ سیر کو ا

کتب لغت کا تحقیقی ولسانی جائزہ (۰۶)۔۔۔ عبد المتین منیری(بھٹکل)

Abdul Mateen Muniri Books Introduction

نام کتاب: کتب لغت کا تحقیقی ولسانی جائزہ ( جلد ششم) مصنف: وارث سرہندی ناشر: مقتدرہ قومی زبان ۔ اسلام آباد سنہ : ۱۹۸۷ صفحات: ۳۱۸ تعارف نگار: عبد المتین منیری ( بھٹکل) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس سلسلے کی گذشتہ قسط میں ہم نے فرہنگ اثر کا تعارف پیش کیا تھا، جس میں اثر لکھنوی مرحوم نے جلال لکھنوی کی تحفہ سخنوراں یا سرمایہ زبان اردو اور نور الحسن نیر لکھنوی کی نور اللغات کیا تھا۔ وارث سرہندی کی اس سلسلے کی یہ جلد بھی نور اللغات سے متعلق ہے۔مصنف نے نوراللغ

رہنمائے کتب: کتب لغت کا لسانی اور تحقیقی جائزہ(جلد چہارم اور پنجم)فرہنگ اثر (۱۔۳)۔۔۔ عبد المتین منیری (بھٹکل)

Abdul Majid Daryabadi Books Introduction

رہنمائے کتب نام کتاب: کتب لغت کا لسانی اور تحقیقی جائزہ (جلد چہارم اور پنجم). فرہنگ اثر ( ۱۔۳) مصنف: نواب جعفر علی خان اثر لکھنوی صفحات:  ۵۸۰+ ۶۶۸ ناشر: مقتدرہ قومی زبان۔ اسلام آباد سنہ اشاعت: ۱۹۹۲ء تعارف نگار: عبد المتین منیری۔ بھٹکل۔ کرناٹک ------------------------------------------------------------------------------------------ کتب لغت کے لسانی اور تحقیقی جائزے کے سلسلے کی یہ چوتھی اور پانچویں کتاب ہے، اور یہ جلال لکھنوی کی تحفہ سخنوراں یا سرمایہ زبان اردو اور ن

کتب لغت کا تحقیقی ولسانی جائزہ(۰۲)۔۔۔ از: عبد المتین منیری(بھٹکل)

Abdul Majid Daryabadi Books Introduction

تعارف کتاب: کتب لغت کا تحقیقی ولسانی جائزہ ( جلد دوم ) تبصرہ: وارث سرہندی حاشیہ وتعلیقات: شان الحق حقی ناشر: مقتدرہ قومی زبان اسلام آؓباد ۱۹۸۶ صفحات:  ( ۵۱۵ )  تعارف نگار: عبد المتین منیری (بھٹکل ) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ جلد اردو کی دو معروف ڈکشنریوں فیلن کی نیو ہندوستانی انگلش ڈکشنری اور  خواجہ عبد المجید کی جامع اللغات کے جائزے اور ان کے تسامحات کی تصحیح پر مشتمل ہے۔ ڈاکٹر فیلن کی

سچی باتیں۔۔۔ خوش حالی و اقبال مندی۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

  1931-07-03 فلمَّا نَسُوا ما ذُکِّروا بہ فتحنا علیہم أبواب کُل شیء ، حتّیٰ اذا فرحوا بما أوتوا أخذناہم بغتۃً فاذا ہُم مُبلسُون۔    (سورہ أنعام، ع ۱۱) پھر جب وہ اُن چیزوں کو بھولے رہے، جن کی اُنھیں نصیحت کی جاتی تھی، تو ہم نے اُن پر ہرچیز کے دروازے کشادہ کردئیے! یہاں تک کہ جو چیزیں اُن کو ملی تھیں، جب اُن پر وہ خوب اِترا گئے، تو ہم نے دفعتہ اُنھیں پکڑ لیا، پھر تو وہ ہکّا بکّا رہ گئے۔ کلام پاک میں بعض، اگلی شامت زدہ وگمراہ قوموں کا ذِکر کرکے ارشاد ہوتاہے، کہ جب وہ لوگ احکام الٰہی سے برابر

سچی باتیں۔۔۔ اتہام تراشی۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys Other

*سچی باتیں۔۔۔اتہام تراشی۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادیؒ*   (مولانا دریابادی کی ادارت میں سنہ ۱۹۲۵ء تا ۱۹۷۷ئ جاری سچ، صدق، صدق جدید  لکھنؤ کے ادارتی کالم سچی باتیں سے انتخاب )  http://www.bhatkallys.com/ur/author/abdulmajid/ 1931.06.19 سچی باتیں (۱۹؍جون ۱۹۳۱ء) رسول کریمؐ کے زمانے میں، جب بعض منافقین کی شرار ت سے، امت کی سب سے بڑی مومنۂ صدیقہ پر ایک نہایت گندی تہمت لگی، اور اس کے چرچے پھیلے، تو کلام مجید میں یہ دو آیتیں ناز ل ہوئیں:۔ ۔(۱)  لولااذ سمعتموہ ظن المؤمنون والمؤمنات بأنفسہم خی