Search results
Search results for ''
Translation missing en.article.articleCategories
Translation missing en.article.articleAuthors

















حج کا سفر۔۔۔حج کے بعد مکہ معظمہ میں۔۔۔ تحریر: مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی
مکہ معظمہ واپس آگئے اب یہاں صرف قیام کرنا تھا، حج کی تکمیل ہو چکی تھی، حاجیوں کی بڑی تعداد جن میں سعودی باشندے اور وہ حاجی شامل تھے جن کے ملکوں اور سعودی مملکت کے درمیان ویزا پاسپورٹ کا کوئی جھگڑا نہ تھا، واپس ہونا شروع ہوگئی تھی، کوئی دس لاکھ حاجی دیکھتے دیکھتے مکہ معظمہ سے رخصت ہو گئے۔ یا وہ چہل پہل تھی کہ حرم شریف کے اندر کیا حرم کے آس پاس جگہ ملنے میں زحمت ہوتی تھی، یا اب کتنی ہی تاخیر سے کوئی پہونچے حرم ہی میں اسے صف بستہ ہونے کی سعادت نصیب ہو جاتی تھی ۔ تین دن کے اندر مقامی باشندے یہاں س
ایک بہترین مربی ومعلم۔۔۔ مولانا محمد اسلام قاسمیؒ۔۔۔ تحریر: عبد المتین منیری
مولانا محمد اسلام قاسمیؒ۔ سابق استاد حدیث وقف دارالعلوم دیوبند ایک بہترین مربی ومعلم *تحریر: عبد المتین منیری ( بھٹکل)* یہ نظام قدرت ہے کہ اس دنیا میں جو بھی آیا، جانے ہی کے لئے آیا، کل ہمیں بھی یہاں سے لوٹ جانا ہے، اللہ تعالی نے اس دنیا کے مسافر خانے میں رہنے کے لئے ہر ایک کے لئے ایک میعاد مقرر کررکھی ہے، اب کسی کے ٹہرنے کی میعاد مختصر ہے تو کسی کی زیادہ،لیکن بہر حال یہاں سے جانا ہے، وہ حکیم اور برتر ذات ہے،جس نے آسمان وزمین بنائے، گزشتہ تین چار سالوں سے جس طرح لوگ اس دنیا سے
حج کا سفر۔۔۔منی وعرفات میں (6) ۔۔۔ مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی
مكہٴ معظمہ پہونچتے ہی ہم پانچوں ، امی ، پھوپھو جان ، ممانی ، متین میاں اور ہم سیدھے حرم شریف حاضر ہوئے كہ پہلے طواف اور صفا و مروہ كے درمیان سعی كرلیں ، پھر اپنی قیام گاہ ، بوہرہ رباط جاكر كھانا كھائیں گے ۔ ٹھیك دوپہر كا وقت تھا ، مطاف میں بچھے ہوئے سنگِ مرمر سیاہ و سفید خوب تپ رہے تھے اور طواف كرنے والوں كا مجمع بھی خوب تھا ، ننگے پاؤں طواف كرنا اس وقت كارے دارد تھا ؛ لیكن كرنا تھا، ہم نے امی كا ہاتھ پكڑا انہوں نے پھوپھوجان كا ، پھوپھوجان نے ممانی كا آخر میں متین میاں ہوئے ، اس دفعہ
حج کا سفر۔۔۔منی وعرفات میں (5) ۔۔۔ مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی
حضور انور ﷺ نے آج یہاں زبردست خطبہ دیا تھا حاضرین سے دریافت فرمایا : یہ كون سامہینہ ہے ؟ صحابہ جواب میں كہ سكتے تھے : ذی الحجہ كا مہینہ ، مگر ایك طرف پاس ادب كہ حضور كے سامنے اپنی واقفیت جو آپ كے علم و واقفیت كے سامنے كوئی حقیقت نہیں ركھتی ظاہر كركے اپنے كو واقف كار جتانا مناسب نہیں ، دوسری طرف ایك بدیہی امر كے بارے میں حضور كا سوال ہے جس كا جواب سب پر عیاں ہے ، یقیناً یہ استفسار جواب كے لیے نہ ہوگا بلكہ اس میں كوئی حكمت ہوگی ۔ بہرحال صحابہ نے ادب و حكمت كا خیال كرتے ہوئے وہی جواب دیا جو عم
حج کا سفر۔۔۔منی وعرفات میں (4 ) ۔۔۔ مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی
منٰی میں آج دسویں ذی الحجہ كو پہلا كام یہ كرنا تھا كہ آخری شیطان (جمرہ عقبہ ) كو سات كنكریاں ماریں اس كے لیے مسنون وقت قبل زوال ہے اور مباح وقت تامغرب ہے اور بعدمغرب بھی آخری شیطان كو كنكریاں ماریں گے اگر پہلے موقع نہیں ملا ہے مگر مغرب كے بعد كا وقت فقہاء نے مكروہ وقت بتایا ہے ۔ فقہاء كا كہنا ٹھیك ہی ہے لیكن اگر وہ چودہ لاكھ جاجیوں كے درمیان ہوتے تو انہیں كراہت واستحباب كے اپنے فیصلوں پر نظر ثانی كرنا پڑتی ۔ ہم تو دن چڑھے منٰی پہونچ گئے تھے جی چاہتا ہے كہ اپنے ڈرائیوركا جس سے عرفات جاتے ہوئے س
حج کا سفر۔۔۔منی وعرفات میں (3) ۔۔۔ مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی
مغرب كا وقت ہوگیا ، مگر نماز مغرب سے آج چھٹی تھی ، روانگی میں ڈرائیور نے جو ٹیكسی لیے كھڑا تھا تاخیر كی كہ ٹریفك كارش نكل جائے ، غروب كے ڈیڑھ ، دو گھنٹے كے بعد ہماری روانگی ہوئی ، ہمارے سامنے خیمے ڈیرے اُكھڑے اور منٰی كے لیے روانہ ہوگئے ۔ میدان میں چاند كی ہلكی روشنی میں اپنی روانگی كا انتظاركرتے رہے ، مغرب سے پہلے جبلِ رحمت كی آڑسے ابركا ایك ٹكڑا نمودار ہوا اور رحمت كا سایہ ڈالتا ہوا گزرگیا ، برسا نہیں ، البتہ ایك دن منٰی میں چند ہی منٹ زور كی بوندیں پڑیں كہ خیمہ ٹپكنے لگا تھا۔ روانہ
حج کا سفر۔۔۔منی وعرفات میں (2) ۔۔۔ مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی
حج كا دن یہی وقوفِ عرفات كا دن ہے اگر آج كوئی حاجی كسی وجہ سے عرفات میں وقوف نہ كرسكا ، تو اس كا حج فوت ہوگیا ، اب آئندہ سال ہی اس كی قضا كرسكے گا اورتمام مناسك كی قضا ، یا تلافی اس سال كرسكتا ہے مگر وقوفِ عرفہ كا موقعہ ہاتھ نہ آیا ، تو اس كی تلافی نہ دم سے ہوسكتی ہے ، نہ صدقے سےنہ كسی اور دن وقوفِ عرفہ سے ، اب آئندہ سال جب نویں ذی الحجہ كو پھر وقوفِ عرفات ہوگا ،تو اس وقت وقوف كركے اس ركن ركین كی قضا ممكن ہوگی ۔ سنت تو دن بھر قیام كرنا ہے ، مگر وقوف كا حق صرف ایك لمحے كے قیام سے بلكہ ب
حج کا سفر۔۔۔منی وعرفات میں (۱ ) ۔۔۔ مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی
مكہ معظمہ سے تقریباً چارمیل دور منٰی میں 8/ذی الحجہ كو اپنی گھڑی سے 9/ بجے دن میں پہونچ گئے تھے اور ایك خیمہ میں فروكش ہوگئے تھے ، اپریل كی 10/تاریخ تھی ، ہمارے حساب سے ایسی گرمی كے دن نہ تھے كہ خیمےتپنے لگیں ، یا سایہ میں بھی گرمی كی شدت پریشان كرے ؛ لیكن جہاں ہم تھے وہ پہاڑی علاقہ چٹانوں اور پتھروں كی سرزمین تھا ، صبح ہی سے اس كا تپنا برحق تھا ، پھر ریگستان اور پہاڑی علاقے میں جہاں تك دن كا تعلق ہے اپریل كا مہینہ ہمارے یہاں كے مئی كے مہینے سے بھی زیادہ گرم ہوتا ہے ۔ خیمے بھی بس اكہرے كپڑ
غلطی ہائے مضامین۔۔۔ وزیرِتوانائی کی بامحاورہ ناتوانی۔۔۔ تحریر: احمد حاطب صدیقی
گزشتہ دنوں موجودہ وزیر توانائی، سرکاری ناتوانی کا برسرِ محفل اعتراف کربیٹھے۔ ہوا یوں کہ اُس روز ہمارے وفاقی وزیر توانائی نمائندگانِ ابلاغ سے ’توانائی‘ کے موضوع پرمخاطِب تھے۔ خطاب کا خاتمہ بالخیر ہوا تو انھوں نے صحافیوں کو سوالات کی دعوت دے ڈالی کہ’آبیل مجھے مار‘۔ ایک صحافی نے اُٹھ کر افرادِ قوم کی شدید ترین معاشی بدحالی اور بجلی کی قیمتوں کی جدید ترین ’بِل- بِلاتی‘ خوش حالی پر قوم کی مزید بے حالی سے متعلق سوال کرڈالا۔ وزیر موصوف جرأت مندانہ سوال سن کر سنّاٹے میں آگئے۔ انتہائی بے چارگی سے جواب
حج کا سفر۔۔۔حج کے دنوں میں (۰۲)۔۔۔ مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی
*حج کا سفر۔۔۔حج کے دنوں میں (۰۲)۔۔۔ مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی* ہمارے مولانا عتیق صاحب بھی اس سال حج کو گئے تھے، ان کو۷،ذی الحجہ کو جعہ کی نماز کے بعد حرم شریف میں دیکھ کر ہمیں ذراتعجب ہوا، بہت تعجب اس لئے نہیں ہوا کہ ممبئی میں سن گن مل گئی تھی کہ ان کو بھی بذریعہ ہوائی جہاز جانے کی اجازت مل گئی ہے، جب انھوں نے بتایا کہ ان کی بیوی ،ہماری چچی صاحبہ بھی ساتھ آئی ہیں،تو واقعی حیرت سے ان کا منھ دیکھنے لگے، اگر حرم شریف میں نہ ہوتے یاا ن کی بذلہ سنجی کا کوئی سابقہ تجربہ ہمیں ہوتا تو ہم سمجھتے
حج کا سفر۔۔۔حج کے دنوں میں ( ۰۱)۔۔۔ مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی
تین چار روز جو ہمارے لئے فرصت کے تھے، ان ہی میں مناسک حج کی ادائیگی کے انتظامات کرنا تھے،حج کے زیادہ تر مناسک(ارکان)مکہ معظمہ سے دور آٹھ دس میل کی مسافت پر ادا ہوتے ہیں ۔ حج کا دن نویں ذی الحجہ (یومِ عرفہ )ہے ، اس سے ایک دن قبل مکہ معظمہ سے اس طرح روانہ ہو کر منی،جو چار میل دور ہے، جانا چاہئے کہ پانچ وقت کی نمازیں وہاں پڑھ کر دوسرے دن کوئی دس میل دور اور آگے عرفات روانہ ہواجائے۔ جانے کے لئے سواریوں کا انتظام ہے،بسیں ٹیکسیاں(اور آج سے پہلے اونٹ اورگدھا گاڑیاں تھیں) حاجیوں کو منی اور عرفات پہنچا
سچی باتیں (۲۹؍جنوری ۱۹۳۲ء)۔۔۔ دین نہیں تخریب دین۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادیؒ
پولیس کا سب انسپکٹر اپنے تھانہ میں لاکھ بااختیار سہی، لیکن صوبہ کے گورنر کو اگر آپ ’’داروغہ جی‘‘ کہہ کر مخاطب کریں، تو یہ اس کی تعظیم ہوئی یا توہین؟ ڈپٹی مجسٹریٹی بجائے خود ایک معزز عہدہ ہے، لیکن وائسرائے بہادر کو ’’ڈپٹی صاحب‘‘ کہہ کر دیکھئے تو! سپہ سالار (کمانڈر انچیف) افواجِ ہند کو کبھی ’’اجی جمعدار صاحب‘‘ کہہ کر آواز دینے کی ہمت آپ کی پڑے گی؟ کسی بادشاہ کے وسعتِ اختیارات کے بیان میں یہ کہہ ڈالنا، کہ اُسے ہر کانسٹبل، ہر
حج کا سفر۔۔۔ حرم کعبہ میں (4)۔۔۔ مفتی رضا انصاری فرنگی محلی
ہمیں مكہ معظمہ میں دو ہی چار ہندوستانیوں سے ملاقات كا موقع ملا ، ان میں سے ایك تو ہمارے لكھنؤ كے سید نیاز علی ساویكار تھے جو یہاں معلوم ہوا كہ ہمارے شاگرد ہیں جب ہم مدرسہ نظامیہ (فرنگی محل)میں معلمی كرتے تھے ، تو وہ ابتدائی درجوں میں وہاں پڑھتے تھے اور ہم سے بھی پڑھا تھا ، بلكہ ان ہی كے بیان كے مطابق ہمارے ہاتھ ماربھی كھائی تھی ، انہوں نے خوب یاد ركھا اور ہمیں اس وقت یہ بات انہوں نے یاد دلائی جب ہم ایك پر تكلف دعوت ان كے یہاں سے كھاكر رخصت ہورہے تھے ۔ مرزا غالب كے ایك شاگرد تھے سید صاحب انہ
حج کا سفر ۔۔۔ حرم کعبہ میں(3)۔۔۔ مفتی رضا انصاری فرنگی محلی
ہمارے ملك كے حاجیوں كی تو غالب اكثریت ان پڑھ اور نچلے طبقے كے دیہی افراد پر مشمل ہوتی ہے ، شوقِ حج و زیارت انہیں كشاں ، كشاں پہونچادیتا ہے مكہ معظمہ اور مدینہ منورہ ! جو بركتیں ان مقدس مقامات كی حاضری سے حاصل ہوناچاہیئں وہ حاصل بھی ضرور ہوجاتی ہیں ، ان سب حاضری دینے والوں كو خواہ وہ ان پڑھ ہوں یا گنوار ، عالم ہوں ، یا جاہل ، مگر ‘‘ یشہدوا منافع لہم ’’ میں جو حقیقت پوشیدہ ہے وہ منكشف ہوجانے سے بلاشبہ رہ جاتی ہے ۔ جوخالص اسلامی ملك ہیں ان كے عوام نہیں خواص بلكہ حكومتوں كے اسلامی سربراہ تك م
حج کا سفر۔۔۔ حرم کعبہ میں(۲)۔۔۔ مفتی رضا انصاری فرنگی محلی
یہاں بہت سے حضرات و احباب مل گئے جو ہوائی جہاز سے آگئے تھے ، شیخ ظہیر حسین (ركاب گنج) سید اكرام الحق (لاٹوش روڈ) سعید الظفر ، چودھری عظیم الدین اشرف (پیار ، بارہ بنكی ) مولانا مفتی محمد عتیق فرنگی محلی ، مولانا محمد میاں فاروقی الہ آبادی ، مولانا سید ابوالحسن علی ندوی، مولانا محمد منظور نعمانی اور بہت سے حضرات ، ہمیں مولانا علی میاں كے پاس فوراً جانا تھا كہ ان سے شیخ التبلیغ مولانا محمد یوسف مرحوم كی تعزیت كریں ، معلوم ہوا وہ بہت ہی قریب فندق عرفات میں مقیم ہیں ، یہ ہمارے ایك دوست مولان
حج کا سفر۔۔۔ حرم کعبہ میں (۱)۔۔۔ مفتی رضا انصاری فرنگی محلی
*حج کا سفر۔۔۔ حرم کعبہ میں (۱)۔۔۔ مفتی رضا انصاری فرنگی محلی سرزمینِ حجاز میں پہلی منزل جدہ تھی اور دوسری منزل مكہ معظمہ ، جدے كے بارے میں ہم جانتے تھے كہ اسلام اور آعازِ اسلام كی تاریخ سے اس كا كوئی خاص تعلق نہیں رہا ہے ، یہ بھی ثابت نہیں كہ پیغمبرِ اسلام ﷺ كے مبارك قدموں سے جدے كی زمین كبھی مشرف ہوئی ہے ، اس لیے جدے پہنچ كر بھی كسی خاص قسم كا جذباتی اثر طبیعت نے محسوس نہیں كیا ، اس كے برعكس یہاں كی عالی شان اور سربہ فلك عمارتوں كو دیكھ كر یہ امتیاز كرنا بھی مشكل تھا كہ یہ وہی سرزمینِ حجاز
ذکی حسین۔۔۔ اللہ حافظ۔۔۔ تحریر: عبد المتین منیری
اس کا چہرہ کتنا دمک رہا تھا، چہرے پر سیاہ سنت ڈاڑھی گویا نور برسا رہی تھی، اس پر عجیب سی رونق چھا گئی تھی، ۶/ جون کو جب سائے دراز ہورہے تھے، قصر حافظ میں مسہری پر رکھا ہوا اس کا جسد خاکی ایسے نظر آرہا تھا جیسے تھکے ماندے مسافر نے منزل مقصود پالی ہو،اور اب اسے آرام مل گیا ہو، دائمی آرام، جس کے لئے وہ مدت سے تڑپ رہا تھا، اور اب جو آنکھ لگی تو سامنے جنت کا پھاٹک اسے کھلتا ہوا نظرآئے، جس میں فرشتے اس کے استقبال میں مرحبا مرحبا کی صدائیں بلند کررہے ہوں۔ دنیائے فانی
سچی باتیں (۲۲؍جنوری ۱۹۳۲ء)۔۔۔ ماں کی قدر وقیمت۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ
قدرت کا انتظام بھی عجیب ہے۔ جو چیزیں سب کے کام آنے والی، اور سب سے زیادہ ضروری ہیں، اُنھیں خزانۂ قدرت نے بالکل عام کرکے لُٹا رکھاہے، اُن کی نہ کوئی قیمت ہے ، نہ اُن کے ملنے میں کوئی دشواری ، نہ اُن کے لئے کسی زبان ومکان، موسم ومقام کی قید۔ ہَوا پر زندگی کا دار ومدار ہے، ہوا کسی قدر عام ہے۔ گرمی اورسردی، صبح وشام، یہاں اور وہاں، ہرجگہ، ہروقت، بوڑھے، بچّے، امیر،غریب، شریف، رذیل، سب ہی کوملتی رہتی ہے۔ دوسرے نمبر پر ضروریاتِ زندگی میں پانی ہے۔ اکثر مقامات پر اس کی بھی افراط، اور اس