Search results
Search results for ''
Translation missing en.article.articleCategories
Translation missing en.article.articleAuthors

















پارٹی ٹوٹی نہیں منتقل ہوئی ہے
از:حفیظ نعمانی اگر سماج وادی پارٹی کی گھر بدلی کی کہانی غور سے پڑھی جائے تو معلوم ہو جائے گا کہ یہ اصلی مال کا بورڈ لگا کر نقلی مال بیچنے کی سزا ہے جو ملائم سنگھ کو بڑھاپے میں ملی ہے۔ وہ جمہوریت کا بورڈ لگائے ہوئے تھے اور آمریت کا کاروبار کررہے تھے۔ ان کا بار بار یہ کہنا کہ میں نے تنکا تنکا جوڑ کر یہ پارٹی بنائی تھی، یہی آمریت ہے۔ تنکا تنکا جوڑ کر گھونسلہ بنتا ہے باغ نہیں بنتا۔ الیکشن کمشنر نے جو فیصلہ کیا وہ جمہوریت پر کیا ہے آمریت پر نہیں۔ الیکشن جمہوریت کا سب سے روشن چہرہ ہے اور ۲۲۸ میں ۲۰
مزہ اس ملاپ میں ہے جو صلح ہوجائے جنگ ہوکر
از:حفیظ نعمانی ملائم سنگھ نے دیکھ لیا کہ اب ان کے پاس کچھ نہیں بچا ہے اور لڑنے کا وقت نہیں ہے تو انھوں نے لالو جیسے دوست اور خاندان کے دباؤ میں آکر وہ فیصلہ کیا جس سے دشمنوں کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے اور اکھلیش نے پھر ثابت کیا کہ وہ صرف جسمانی طور پر ہی نہیں دماغی طور پر بھی بہت پھرتیلے ہیں۔ انھوں نے ملائم سنگھ کو پوری طرح شیشے میں اتارنے کے صرف ایک گھنٹے کے اندر اندر ان کے سامنے وہ خوبصورت پوسٹر رکھ دیا جس میں ملائم سنگھ کی تصویر پر بڑی تھی اور اکھلیش کی چھوٹی۔ اور دوسرا پوسٹر بھی جس م یں درم
ٹرمپ کی کابینہ، تضادات سے بھرپور پٹارہ
از: آصف جیلانی امریکا کے منتخب صدر ،ڈونلڈ ٹرمپ نے جب اپنی کابینہ کے اراکین نامزد کئے تھے تو اس وقت کہا گیا تھا کہ یہ بھان متی کا کنبہ ہے لیکن اب سینیٹ کی کمیٹی کے سامنے ، نامزدگیوں کی سماعت کے دوران ، کابینہ کے اراکین کے جو نظریات اور موقف سامنے آئے ہیں ،ان کے پیش نظر کابینہ تضادات سے بھر پور پٹارہ نظر آتی ہے۔ بہت سے اہم امور اور مسائل کے بارے میں ان کا موقف منتخب صدر ٹرمپ سے بالکل مختلف اور ان کے نظریات کے بر عکس نظر آتے ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران، ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ امریکا میں مس
صدارتی نظام کے پہلے مرحلے میں کامیابی۔۔۔۔از: فرقان حمید
ایردوان ترکی کا ایک ایسا سپوت ہے جس نے ناکامیوں کو ٹھوکر مارکر اپنے لئے کامیابی کی راہ ہموار کی ہے۔ ان کی زندگی کا مقصد پسے ہوئے اور مظلوم ترکوں کے ساتھ ماضی میں کئے جانے والے ظلم و ستم اور زیادتیوں کا ازالہ کروانا ہے۔ اسی سوچ کے ساتھ انہوں نے اپنے سیاسی سفر کا آغا زکیا۔ ایردوان ترکی کے ایک ایسے رہنما ہیں جن کو مختلف چالوں، حربوں اور بغاوتوں کے ذریعے اقتدار سے ہٹانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے لیکن یہ چالباز کبھی اپنی کوششوں میں کامیاب نہیں ہوسکے بلکہ ان حربوں اور ناکام بغاوتوں کے بعد ایردوان کی مقب
ہر شاخ پہ الّو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہوگا
از:حفیظ نعمانی سماج وادی پارٹی میں اب تلواریں باہر آگئی ہیں، کہیں سے کوئی آواز ایسی نہیں آتی جس میں مصالحت کا اشارہ ہو۔ اعظم خاں بھی اپنی پوری طاقت اور صلاحیت قربان کرکے اب خاموش ہیں۔ سنا ہے کہ آخری ٹیلی فون ملائم سنگھ نے اپنے بیٹے کو کیا تھا کہ اب بھی مان لو کہ میں قومی صدر ہوں لیکن رام گوپال کو وہ چھوڑنے پر تیار نہیں ہوئے۔ آج شہرت کی حد تک انتخابی نشان کا فیصلہ ہوجائے گا۔ اب اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کہ سائیکل کسے ملی یا کسی کو بھی نہیں ملی۔ اس لیے کہ دونوں نے متبادل پارٹی اور نشان تیار کر
مسلمانوں کو بچانے والے اور مروانے والے کیا برابر ہوسکتے ہیں؟
از:حفیظ نعمانی دیش نیتا مہاتما گاندھی کی پہچان صرف چرخہ نہیں ہے۔وہ کھدر کی دھوتی بھی ہے جس میں اتنا کپڑا بھی نہیں ہوتا تھا جتنا مودی جی کی ایک پگڑی میں ہوتا ہے اور ایک پہچان یہ بھی ہے کہ انھوں نے زیادہ تو برت اس لیے رکھے کہ ملک کی اقلیت مسلمانوں کو نہ مارا جائے اور نہ ستایا جائے۔ ان کی پرارتھنا سبھا میں رگھوپتی راگھو راجا رام ہی نہیں قرآن پاک کی آیات اور انجیل کی تعلیم کا بھی کچھ حصہ سنایا جاتا تھا۔ وغیرہ وغیرہ۔ اور مودی جی کی پہچان یہ ہے کہ وہ پروین تگڑیاں کے ساتھ ایک زمانے میں گجرات میں ہن
نیم فوجی دستوں میں بے چینی خطرناک ہے
از:حفیظ نعمانی ملک کی فوج کے جو انوں اور نیم فوجی دستوں کے جوانوں میں بے چینی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ دماغی تناؤ کی وجہ سے خود کشی کرنا یا اپنے ساتھیوں یا افسروں کو ذرا ذرا سی بات پر ناراض ہو کر گولی مار دینا جیسے واقعات بھی سامنے آتے رہتے ہیں۔ کسی دشمن ملک سے جنگ ہورہی ہو تو فوج کے جوان یا افسر اپنی کامیابی سے زیادہ کچھ نہیں سوچتے۔ لیکن جب حالات پر امن ہوں تو روٹی کو بھی دیکھا جاتا ہے کہ وہ برابر سِکی ہوئی ہے یا ایک طرف سے کچی اور ایک سے جلی تو نہیں ہے؟ اور دال سبزی کو بھی دیکھا جاتا ہے کہ اس
کیا ہم اورزیادہ برے دنوں کے استقبال کی تیاری کریں؟
از:حفیظ نعمانی پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آخری دنوں میں کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے کہنا شروع کیا تھا کہ مجھے پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیا جارہا ہے۔ میرے پاس وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ان کے بھرشٹاچار کے ثبوت ہیں۔ میں جب پارلیمنٹ میں ظا ہر کروں گا تو زلزلہ آجائے گا۔ اس کے جواب میں ان سے مطالبہ کیا جانے لگا تھا کہ آپ ان ثبوتوں کو باہر کیوں نہیں ظاہر کرتے؟ تاکہ بڑا نہ سہی چھوٹا زلزلہ آجائے؟ اجلاس کے بعد ا بتدا وزیر اعظم نے گجرات میں کی اور کہا کہ لوگ مجھے پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دے ر
غیر ممکن ہے کہ حالات کی گتھی سلجھے
از:حفیظ نعمانی سماج وادی پارٹی کی کشتی بھنور میں ہے اور بار بار ایسا لگتا ہے کہ وہ کنارے آگئی لیکن پھر پانی کا ریلا آتا ہے اور کشتی کو بھنور میں لے جاتا ہے۔۱۰ ؍جنوری کو بار بار دہلی میں ملائم سنگھ نے کہا کہ جب کوئی تنازعہ ہی نہیں ہے تو مصالحت کاہے کی؟ او ر یہ کہ میرے اور بیٹے کے درمیان جو کچھ ہے وہ بہت معمولی ہے۔ اور یہ بھی بار بار کہا کہ قومی صدر میں ہوں اور وزیر اعلیٰ اکھلیش ہی رہے گا۔ اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ ان خبروں کے بعد لکھنؤ میں یہ چرچا ہونے لگا کہ دونوں باپ بیٹوں کی مشترکہ پری
چوری اور سینہ زوری؟
از:حفیظ نعمانی یہ بات آج کی نہیں ہمیشہ سے یہ ہوتا آرہا ہے کہ جس کے ہاتھ میں حکومت ہوئی ہے اور وہ غلطی کرتا ہے تو اسے صحیح ثابت کرنے کے لیے اور زیادہ غلطیاں کرتا جاتا ہے۔ مسز اندراگاندھی نے ایمرجنسی لگائی اور پورا ملک چیخ پڑا تو انھوں نے اس کے فائدے گنانے شروع کیے اور یہ تو ہم نے بھی دیکھا کہ کلکتہ جہاں یہ مشہور تھا کہ اگر لکھنؤ آنا ہے یا کہیں دور جانا ہے تو ایک مہینہ پہلے رزرویشن کرانا پڑتا ہے۔ اسی کلکتہ سے ہم ایک دوست کے ساتھ جب واپس آنے لگے اور اپنے میزبانوں سے کہا کہ بلیک میں یا دوگنے پیسے
Protection of identity not at the cost of alienation
Bhatkallys News Service | By Shafaat Shahbandari | 12 Jan 2017 [caption id="attachment_72267" align="alignright" width="256"] Shafaat Shabandri[/caption] Nawayaths are a singular race, and a rare gem of India's rich and divergent cultural heritage. While India has many precious jewels hidden in its vast treasures, rarely one would come across a community as striking as the Nawayaths. It's a confluence of majestic rivers flowing through the western ghats, all the way to the Arabian Sea.
بنگلور کے واقعہ کی گونج پورے ملک میں
از:حفیظ نعمانی بنگلور اور دہلی کے شرمناک واقعات نے اتنی اہمیت اختیار کرلی ہے کہ این ڈی ٹی وی انڈیا کا پروگرام ’’ہم لوگ‘‘ کل صرف اس کے گرد گھومتا رہا۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اب تک بنگلور سے ایسی خبریں تو آتی تھیں کہ وہاں لڑکوں نے لڑکیوں کی آوارہ گردی یا بے راہ روی پر دوڑایا، سزادی یا انہیں اس کا پابند کیا کہ وہ کسی بھی یوم کے موقع پر لڑکوں کے ساتھ آوارہ گھومتی نظر نہ آئیں۔ لیکن یہ خبر شاید پہلی بار آئی ہے اور اس لئے اسے ایک ہفتہ ہوجانے کے باوجود بار بار اور ہر دن دکھایا جارہا ہے کہ دن کے ڈ
نئے سال کا جشن۔۔۔ہنگامہ ہے کیوں برپا ؟۔۔۔۔۔از:ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ
آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے........... نئے سال کے جشن اور اس کے منفی مضمرات پر میں نے اپنی سابقہ قسط میں بات ختم کی تھی۔اوراس بار گریگورین کیلنڈر اور نئے سال کی حقیقت کے تعلق سے کچھ تفصیلات پیش کرنا چاہتا تھا۔مگر مجھے با ت پھر جشن سالِ نو کے ہنگامے سے ہی شروع کرنی پڑ رہی ہے ۔کیونکہ مضمون پوسٹ ہونے کے بعد اسی سلسلے کی مزید کچھ باتیں ایسی سامنے آئی ہیں کہ اس سے دامن بچا کر نکل جانا میرے لئے ممکن نہیں تھا۔ملک اور دنیا کی خبروں پر نظر رکھنے والا ہر شخص اس بات سے واقف ہے کہ جشن سال نو کے موقع پرہم
بوتلوں کے جن مودی کے قابو سے باہر
از:حفیظ نعمانی موجودہ پارلیمنٹ میں جتنے بھی ایسے یا ایسی ہیں جنھیں مودی جی نے صرف اس لیے ٹکٹ دئے یا دلائے تھے کہ وہ اپنے مذہبی کردار کی وجہ سے جیت سکتے ہیں وہ اور تو کچھ کر نہیں سکتے ملک میں فتنہ کھڑا کرتے رہتے ہیں اور بی جے پی کی اتنی ہمت نہیں کہ انہیں پارٹی سے نکال دے۔ وہ صرف یہ کہتی ہے کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہے۔ بی جے پی کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ صرف بی جے پی یا کانگریس جانتی ہوں گی کہ ذاتی اور غیر ذاتی تعلق میں کیا فرق ہے؟ بیان تو نریندر بھائی مودی دیں یا ساکشی مہاراج، مرلی منوہر جوشی دی
‘It’s easy to brand any Muslim a terrorist’: Exonerated ‘terrorist’ Irshad Ali
It does not take much to brand any suspect as a terrorist. But it can take years to ascertain the veracity of the allegations. The media, as well as society, don’t wait for any trial to pass their verdict. However, there is hardly a whimper if the accused if finally proved innocent after years of judicial struggle. Few can recount the horror of facing false charges of terrorism as well as Irshad Ali. A driver by profession, Irshad is lucky to have survived the ordeal he faced for years. Hi

روہنگیا مسلمانوں کی مظلومیت کب ختم ہوگی؟ ۔۔۔۔۔از:سہیل انجم
دل دہلا دینے والا ایک اور منظر پہلا منظر: تین سالہ شامی رفیوجی ایلان کردی کی تصویر جب ترکی کے ساحل پر پائی گئی تو پوری دنیا لرز اٹھی تھی۔ ایلان نے اپنے والدین کے ساتھ شام کو خیرباد کہا تھا۔ اس کا پورا خاندان دوسرے بہت سے لوگوں کے ساتھ ایک کشتی میں سوار ہوکر ترکی جاکر پناہ گزیں ہونا چاہتا تھا۔ کشتی سمندر میں غرق ہو گئی اور ایلان کی لاش تیرتے تیرتے ساحل سمندر پر آلگی۔ وہ ساحل پر منہ کے بل پڑا ہوا تھا۔ وہ ایک فوجی کے ہاتھ لگا۔ جب ایک فوٹوگرافر نے اس کی تصویر کھینچی تو پوری دنیا میں جیسے ہنگامہ ب
Indian Muslims and forthcoming elections: “Hindustan ka Mussalman kisi kay baap ya daada ki jaaidaad nahin hai”
By Kaleem Kawaja, The Milli Gazette Online | Jan 08, 2017 The basis of an equitable democracy is that various communities, ethnic and religious, get representation in the political decision-making process. In a non-equitable democracy like India, where intimidation and influence peddling on the basis of religious and ethnic origin often happens and is compounded by the fact that there are over a dozen major linguistic and ethnic communities, a multiplicity of castes and over half a dozen r

آؤ جیٹلی آندولن آندولن کھیلیں
آؤ جیٹلی آندولن آندولن کھیلیں از: حفیظ نعمانی اللہ غفور رحیم کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے عابد سہیل کو کہ برسوں پہلے انھوں نے ایک افسانہ لکھا تھا جس میں کہا کہ ہم اپنی بیگم کے ساتھ خریداری کے لیے جارہے تھے۔ گھر میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی تھی۔ ان کو سمجھا دیا کہ آپ لوگ پڑھتے رہیں ہم ایک گھنٹہ میں آجائیں گے۔ جانا اپنے اختیار میں ہوتا ہے اور آنا دوسروں کے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ دو گھنٹے لگ گئے۔ واپس آئے اور دروازہ کی گھنٹی بجائی تو بیٹے نے دروازہ کھولا۔ اندر قدم رکھا تو سامنے صوفے پر بیٹی لیٹی تھی اور جگہ ج