Search results

Search results for ''


Mujhay Inquilabi Hal Chahiay by Dr F. Abdur Rahim

Dr. F Abdur Rahim Yadaun Kay Chiragh

جامعہ ازہر کی فیکلٹی آف عربک میں میرا داخلہ 1964میں ہوا تھا۔ فیکلٹی کے نظام کے مطابق مجھے .Ph.D میں داخلہ سے پہلے ایم فل کرنا تھا۔ چنانچہ میں نے ”عربی زبان میں مستعمل فارسی الفاظ " کے نام سے مقالہ لکھا جس کا مناقشہ ہوا، اور مجھے ڈگری مل گئی۔ انہی دنوں میں عربی کے مشہور محقق اور نحو کے نامور عالم شیخ عبد الحمید محی الدین ہماری فیکلٹی کے ڈین بن گئے۔ وہ قدیم طرز کے عالم تھے اور اس زمانے کے پروفیسروں کی تصانیف کو خاطر میں نہیں لاتے تھے۔ ان کو ایم فل کے نصاب سے اختلاف تھا۔ اس سال ایم فل کر

Salman Ahmed Siddiqui by Abdul Mateen Muniri

Abdul Mateen Muniri Yadaun Kay Chiragh

یہ بات تو معلوم تھی کہ ایک عشرہ قبل دل کا آپریشن ہوا تھا، اور گذشتہ چار پانچ سالوں سے ان کے گردوں نے کام کرنا چھوڑدیا تھا، اور ہرہفتے کئی بار صاف کرنے کے عمل سے انہیں گذرنا پڑتا تھا، اور یہ ایسی بیماریاں ہیں کہ کسی بھی وقت ناگہانی ہوسکتی ہے، لیکن جناب محمد سلمان احمد صدیقی مرحوم کا حوصلہ اتنا بلند تھا، کہ کبھی محسوس نہیں ہوتا تھا کہ اتنی جلدی اور اچانک وہ ہمارے درمیان سے اٹھ جائیں گے، اور جب ۲۴ ستمبر کی دوپہر کو حیدر آباد دکن سے  آپ کی رحلت کی خبر آئی تو ایک لمحہ کے لئے دل ودماغ پر ایک

Tabligh kay liay Qurbani

Abdul Majid Daryabadi Sachchi Batain

افریقہ، تپتی ہوئی زمین اور جلجلاتے ہوئے آسمان کے لئے مشہور، اپنی آب وہوا، اور تمدن ومعاشرت کے لحاظ سے، یورپ کی ضد ہے۔ جنوبی افریقہ اُس کا یورپ سے بعید ترین حصہ ہے۔ اس علاقہ کے لق ودق ریگستان میں ایک مقام سیلاؔ ہے۔ تہذیب وتمدن سے منزلوں دور، شہر کی آبادیوں کا نہ نام نہ نشان۔ ریل اور تار کیامعنی، بس آٹھویں دن ایک موٹر لاری قریب سے گزرتے دکھائی دیتی ہے، وہی ڈاک لاتی اور لے جاتی ہے۔ بیرونی دنیا سے تعلق قائم رکھنے کا وہی ایک ذریعہ۔ اور یہ لاری بھی اب کچھ روز سے چلی ہے، پہلے مہینوں کے مہینے دنیا س

Urdu May Seeratun Nabi ka Index(02)

Abdul Mateen Muniri Books Introduction

اردو میں سیرت نویسی کا اصل دور جس پر اردو زبان کو ناز ہے، اور جس کی وجہ سے اردو زبان دوسری زبانوں پر فائق ہے، اس کا آغاز  سرسید احمد خان کے خطبات احمدیہ اور سید امیر علی کے اسپرٹ آف اسلام سے ہوتا ہے، یہ دراصل روایتی سیرت نویسی سے ہٹ کر سیرت النبی کی شمولیت اور مستشرقین کے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت پر اعتراضات کے دفاع  کی راہ میں  سنگ میل ہیں، ان دونوں مصنفین کےبہت سے  افکار وخیالات سے اختلاف کے باجود  اس میں شک نہیں کہ انیسویں صدی کے اواخر میں ان دونوں &nbs

Urdu May seeratun Nabi ka Index (01)

Abdul Mateen Muniri Books Introduction

نام کتاب: جامع اردو کتابیات سیرت مرتب: ڈاکٹر سید عزیز الرحمن ناشر: ایوان سیرت زوار اکیڈمی پبلیکیشنز ۔ اے۔ ۱۸/۴، ناظم آباد نمبر ۴، کراچی ۔ ۳۶۰۰ ۷ فون : ۳۶۶۸۴۷۹۰ info@rahet.org - www.rahet.org   ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ برصغیر کے ایک چوٹی کے محقق ودانشور نے اردو میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کتابوں پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ " عرب ممالک میں سیرت النبی پر یقینا بہت قابل ذکر کام ہوا ہے۔ درجنوں اور سینکڑوں کتابیں لکھی گئیں۔ لیکن یہ بات میں پھر دہراؤں گا

Pro. Rasheed Kausar Faruqi

Abdul Mateen Muniri Yadaun Kay Chiragh

جن دنوں  آپ لکھنو یونیورسٹی میں گریجویشن کررہے تھے، یہاں پر تحریک اسلامی سے وابستہ نوجوان ادیبوں کا ایک حلقہ ترقی پسندوں اور کمیونسٹ افکار وخیال رکھنے والے ادیبوں اور شاعروں کے خلاف اور اسلامی ادب کا علم بلند کئے ہوئے تھا، ان میں  م نسیم اعظمی،شاہ طیب عثمانی، ڈاکٹر سید عبد الباری (شبنم سبحانی)، اصغر علی عابدی، ڈاکٹر فضل الرحمن فریدی ، ابو المجاہد زاہد جیسے  افراد بھی  شامل تھے، جو بعد میں آسمان ادب پر آفتاب وماہتاب بن کر ابھرے، کوثر صاحب اس قافلہ میں شامل ہوگئے، بہت ممکن ہ

Pro. Rasheed Kausar Faruqi (01)

Abdul Mateen Muniri Yadaun Kay Chiragh

پروفیسر رشید کوثر فاروقی ، سی کی وادی  تک کا سفر(قسط اول) تحریر: عبد المتین منیری(بھٹکل)   گزشتہ دنوں  ہمارے ایک عزیز  محترم کے ذریعے انکشاف ہوا کہ  پروفیسر رشید کوثر فاروقی کا ایک نثر پارہ" ایک عشرہ سئی کی وادی میں" سید احمد شہید اکیڈمی، رائے بریلی سے   گذشتہ ماہ رمضان المبارک میں منظر عام پر آیا  ہے، یہ خبر ہمارے لئے بڑی دلچسپی کی تھی، کیونکہ ابتک ہم مرحوم کو ایک بلند پایہ خطیب اور شاعر کی حیثیت سے جانتے تھے،ان کے دو مجموعہائے کلام &n

Urdu Kay liay aik Dabaiay

Ahmed Hatib Siddiqui Zaban O Adab

ہمارے عزیزبھائی اقبال عبدالرحمٰن مانڈویا نے فیس بک پر اپنی محفل ’عروس البلاد کراچی‘ میں ایک مکالماتی قصہ تحریر فرمایا۔ عنوان تھا: ’’اُردو کے لیے ایک دبائیے‘‘۔ مکالمات اتنے دلچسپ تھے کہ یہ قصہ تمام سماجی ذرائع ابلاغ پر بڑی تیزی سے ’وبائی‘ ہوگیا، چھوت سے لگنے والی کسی وبا کی طرح ایک سے دوسرے کو چھوتا ہوا سیکڑوں ہزاروں کو ’چُھوا چُھو‘کرگیا۔ ہمارے قارئین اور ہمارے احباب میں سے جس جس کو یہ قصہ موصول ہوا سب نے ہمیں ارسال کیا۔ تمام احباب کا شک

Sicily Say Dar

Abdul Majid Daryabadi Sachchi Batain

دار المصنفین کے ایک رفیق نے حال میں ایک ضخیم کتاب’’تاریخِ صقلیہ‘‘ (سسلی) پر لکھی ہے۔کچھ تو ریویوکی ضرورت، اور کچھ اپنے شوق سے بھی، اسے پڑھ رہاتھا۔ ایک جگہ یہ عبارت نظر سے گزری، اور نظروہیں جم کر رہ گئی:- ’’جب فوج تیار ہوگئی، توا س کی سپہ سالاری کے انتخاب کا مسئلہ آیا۔ اوراس اہم خدمت کے لئے زیادۃ اللہ (بادشاہ) کی نظر انتخاب قاضی القضاۃ ابو عبد اللہ اسد بن فرات بن سنان پرپڑی،کیونکہ مجلس شورٰی میں دراصل انھیں کی آخری رائے سے صقلیہ کا حملہ طے پایاتھا، اس لئے

Sir Urdu ko English May Kia Khahtay Hain

Ahmed Hatib Siddiqui Zaban O Adab

ممبئی سے محترم پروفیسر ظہیر علی رقم طراز ہیں: ’’جب بھی برصغیر ہند کے افراد، تعلیم میں انگریزی کے غلبے کا ذکر کرتے ہیں تو یہ فراموش کر جاتے ہیں کہ کوئی ادارہ یا کوئی گروہ ان پر زبردستی انگریزی نہیں تھوپتا۔ اگر آپ اپنے بچوں کو انگریزی نہیں پڑھانا چاہتے ہیں تو نہ پڑھائیں۔ افسوس اس بات کا ہے کہ یہ قوم آج بھی وہی [اُسی] فضول بحث میں اُلجھی ہوئی ہے جس سے سرسید کو اُلجھنا پڑا تھا۔‘‘   خدا شکر خورے کو شکردیتا ہے اور کالم نگار کو موضوع۔ پروفیسر صاحب کو اللہ خوش رکھے،

Imamat Main Karunga Dr.F Abdrur Raheem

Dr. F Abdur Rahim Yadaun Kay Chiragh

میں ۱۹۶۶ سے ۱۹۶۹ تک سوڈان کی ام درمان اسلامی یونیورسٹی میں پڑھاتا تھا۔ ایک سال چھٹیوں میں میں جنوبی سوڈان کے شہر ملکال گیا۔ ہماری یونیورسٹی کے جنرل سکریٹری نے اپنے بھائی کے ذریعہ میرے رہنے سہنے کا انتظام کیا تھا۔ وہ رمضان کے دن تھے۔ جنرل سکریڑی کے بھائی صاحب نے ایک پر تکلف افطار پارٹی ترتیب دی۔ مدعوین میں ایک ہندوستانی تاجر بھی تھے۔ ان کا نام پر بھا شنکر تھا۔ ظاہر ہے وہ ہندو تھے۔ وہ زمانے سے ملکال میں رہ رہے تھے۔ ان کی وضع قطع، بول چال سب سوڈانیوں جیسی تھی۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ ان کے لڑکے سرکا

Suhail Anjum Article

Suhail Anjum Other

سال 2014 کے بعد ملک میں مسلم دشمنی کا جو ایک دور شروع ہوا تھا وہ اپنے اختتام کو پہنچتا نظر نہیں آ رہا۔ کبھی کبھار حالات کی نزاکت کے تحت اس رجحان میں کچھ کمی آ جائے تو الگ بات ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ مسلم منافرت کا دیو اب بھی دندناتا پھر رہا ہے اور حکومت اس کی ناک میں نکیل ڈالنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ مسلم منافرت کا یہ کاروبار نجی سطحوں پر بھی چل رہا ہے اور سرکاری سطح پر بھی۔ مرکزی حکومت میں ایسے کئی وزرا ہیں کہ جب تک وہ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی نہ کر لیں ان کا کھانا ہضم نہیں ہوتا۔ اسی طرح متعدد

Misr Kay Mashur Muhaqqiq- by Dr F. Abdur Raheem

Dr. F Abdur Rahim Yadaun Kay Chiragh

  جلوہ ہائے پابہ رکاب   (  ۱۹)۔۔۔  مصر کے مشہو ر محقق۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر  ٖف۔ عبد الرحیم    (علم وکتاب ٹیلگرام چینل) مصر کے مشہور محقق قاہرہ میں جن علمی شخصیات سے میری ملاقات ہوئی ان میں سب سے زیادہ قد آور شخصیت شیخ محمود شاکر تھے۔ وہ دو حیثیتوں سے جانے جاتے ہیں: وہ شیخ المحققین تھے ، انہوں نے بے شمار تراثی کتابوں کی تحقیق کی ہے۔ اس کے باوجود وہ اپنے آپ کو محقق کہلانا پسند نہیں کرتے تھے۔ اپنی تحقیق کردہ کتاب کے سرورق پر وہ یہ عبارت لکھتے تھے &l

Abdul Majid Daryabadi. Islami Hukumat kay judge aur Qazi

Abdul Majid Daryabadi Sachchi Batain

 الہ آباد ہائی کورٹ کے ایک مسلمان جج سے متعلق اخبارات میں چھپاہے، کہ وہ فلاں ضلع میں معائنہ کرنے گئے، وہاں کے طبقۂ وکلاء نے ان کی دعوت کرنی چاہی، انھوں نے شکریہ کے ساتھ انکار کردیا، کہ حکام کو وکلاء کی طرف سے دعوت قبول کرنا جائز نہیں۔ اخبارات میں یہ خبر بہ طور ایک اہم اور انوکھے واقعہ کے چھپی ہے۔ اور چھَپنا بالکل واجبی تھا۔ چیف کورٹ کے ، ہائیکورٹ کے، کون سے جج صاحبان اتنی احتیاط کرتے ہیں، جس ضلع میں پہونچے، جن ماتحت حکام کے کام کی جانچ کرناہے، اُنھیں کے مہمان ہوئے، اُنھوں نے بھی مہمانداری

Halwai Kay Hakeem Kay Batay ka Intizar. Ahmed Hatib

Ahmed Hatib Siddiqui Zaban O Adab

کبھی ہوا ہے، نہ ہوگا، کہ ہم ’غلطی ہائے مضامین‘ پر کالم لکھیں، جن لوگوں کے لیے لکھا گیا ہے وہ پڑھ بھی لیں اور پڑھتے ہی اپنا املا درست کرلیں، تلفظ ٹھیک کرلیں اورتعلیم یافتہ لوگوں کی طرح قاعدے کی زبان لکھنے اور بولنے لگیں۔ قواعد و انشا کی کتابوں سے تو کتب خانے بھرے ہوئے ہیں۔ اساتذہ کا کلام اورصاحبِ اُسلوب ادیبوں کی تصانیف بھی جا بجا میسر ہیں۔ ادبی چاشنی سے ترتراتی ہوئی رس بھری زبان لکھنے والے آج بھی ایسی شستہ اُردو لکھ رہے ہیں کہ سیکھنے والے ان سے سبھی کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ پھرکیا وجہ ہے

Suhail Anjum article on waqf board

Suhail Anjum Other

بی جے پی کے زیر قیادت مرکزی حکومت اپنے سابقہ دو ادوار میں بھی مسلمانوں کے شرعی معاملات میں مداخلت کرتی رہی ہے اور موجودہ حکومت بھی کر رہی ہے۔ وہ ایسے مواقع ڈھونڈ ڈھونڈ کر نکالتی ہے کہ مسلمانوں کے مذہبی شعار پر بھی حملہ کیا جائے اور ان کے مفادات پر بھی۔ اس کی متعدد مثالیں پیش کی جا سکتی ہیں۔ دو حلیف جماعتوں کی بیساکھیوں پر چلنے والی موجودہ حکومت نے اب مسلمانوں کی لاکھوں کروڑ کی اوقاف املاک کو ہڑپنے کی چال چلی ہے۔ اس نے 1923 کے وقف ایکٹ کو منسوخ کر دیا اور 1995 کے وقف ایکٹ میں 44 ترامیم کی ہیں۔ یہ

Dr. Muahmmad Ismail Nadwi by Abdul Mateen Muniri

Abdul Mateen Muniri Yadaun Kay Chiragh

مشہور ماہر لسانیات ڈاکٹر ف۔ عبد الرحیم  صاحب اپنے  ذاتی مشاہدات پر مبنی سلسلہ  جلوہ ہائے پابہ رکاب  کی اٹھارویں قسط میں مصر میں آپ کے پیشرو ہندوستان کے دانشور ڈاکٹر محمد اسماعیل ندوی مرحوم کا تذکرہ کیا ہے، جس میں آپ نے بیان کیا ہے کہ : "مصر جانے سے پہلے میں نے سنا تھا کہ قاہرہ میں ڈاکٹر اسماعیل نامی ایک بڑے ہندوستانی عالم رہتے ہیں۔ 1964ء  میں جب میں قاہرہ پہنچا تو ان سے ملاقات ہوئی۔ ان کا تعلق تمل ناڈو کے شہر میل و شارم سے تھا۔ ہائی اسکول کے بعد انہوں نے ندوۃ ا

Misr May aik Hindustani Alim e Deen by Dr F Abdur Raheem

Dr. F Abdur Rahim Yadaun Kay Chiragh

 مصر جانے سے پہلے میں نے سنا تھا کہ قاہرہ میں ڈاکٹر اسماعیل نامی ایک بڑے ہندوستانی عالم رہتے ہیں۔ 1964ء  میں جب میں قاہرہ پہنچا تو ان سے ملاقات ہوئی۔ ان کا تعلق تمل ناڈو کے شہر میل و شارم سے تھا۔ ہائی اسکول کے بعد انہوں نے ندوۃ العلما میں پڑھائی جاری رکھی۔ ندوہ سے فراغت کے بعد وہ قاہرہ چلے گئے اور قاہرہ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد وہ وہیں رہنے لگے۔ جامعہ عین شمس میں مدرسة الألسن کے نام سے ایک ادارہ ہے جہاں دنیا کی مختلف زبانیں پڑھائی جاتی ہیں۔ ڈاکٹر اسماعیل صاحب ا