Search results
Search results for ''
Translation missing en.article.articleCategories
Translation missing en.article.articleAuthors

















Ramadhan Ki Barkatain Kis Kay Liay
’’ہو شہرٌ أولہ‘ رحمۃٌ وأوسطہ‘ مغفرۃٌ وآخرہ ‘ عتق من النار ۔ (حدیث نبویؐ) یہ وہ ماہ مبارک ہے، جس کا ابتدائی حصہ اللہ کی رحمت ہے، درمیانی حصہ مغفرت ہے، اور آخری حصہ، آگ سے آزادی ہے۔ مبارک مہینہ ختم ہونے کو آیا، عشرۂ اول، رحمت کے لئے مخصوص تھا۔ آپ کے حصہ میں اس دولت میں سے کتنا حصہ آیا؟ عشرۂ دوم میں مغفرت ہی مغفرت تھی، آپ نے اس خزانہ سے کتنا کمایا؟ عشرۂ سوم میں آگ سے آزادی، اور عذاب سے نجات ہی نجات ہے، آپ اس حصہ کا استقبال کیونکر کررہے ہیں!
Moulana Shah Qadiri Syed Mustafa Rifai Nadwi(02)
ابتدائی تعلیم گھر کے بعد آپ نے میٹرک تک کی تعلیم اپنے یہاں کے مقامی اسکول میں مکمل کی۔ دینی تعلیم کے لئے سنہ 1963 میں مدرسہ باقیات صالحات ویلور میں آپ کا داخلہ ہوا، جہاں آپ نے تین سال فارسی نصاب مکمل کیا، یہاں آپ نے گلستان بوستان ، مالا بد منہ وغیرہ ضروری کتابیں پڑھیں،یہاں آپ کے اساتذہ میں مولانا سید صبغۃ اللہ بختیاریؒ، شیخ التفسیر مولانا عبد الجبارؒ، مولاناجعفر حسین عرف چاند حضرت( نواسہ بانی مدرسہ) ، مولانا نثار احمد فدوی باقوی، مولانا رئیس الاسلا
Shah Qadiri Moulana Syed Mustafa Rifai Nadwi (01)
آج جب مولانا سید مصطفی جیلانی رفاعی کی رحلت کی خبر موصول ہوئی تو دل دھک سے بیٹھ گیا، آنکھیں بھر آئیں، اور آنسو پلکوں پر آکر ٹہر گئے، مولانا کی پرمزاح اور بے تکلفانہ شخصیت آنکھوں کے سامنے پھرنے لگی، جس میں دور دور تک تکلف اور تصنع نظر نہیں آتا تھا،تین ماہ قبل وطن جانا ہوا تھا، تو علالت کی خبر سن کر بنگلور حاضری ہوئی تھی، اس وقت تین ماہ سے وہ ایک لاشہ کی شکل میں وینٹیلیٹر پر آکسیجن کے سہارے پڑے تھے۔ ایک ہنس مکھ اور دل آویز شخصیت کو اس حالت دیکھ کر دل کو شدید دھچکا لگا تھا۔
Kia Shaikh Aaindha sal tak Meri Zindgi (33)
کیا شیخ آئندہ سال تک میری زندگی کی ضمانت دے سکتے ہیں ؟ شیخ ابن باز رحمہ اللہ علیہ ایک اللہ والے بزرگ تھے۔ ان کی محفل میں ایک روحانی فضا چھائی ہوئی رہتی تھی۔ اور وہاں بیٹھے ہوئے لوگوں پر اللہ تعالیٰ کا خوف طاری ہو جاتا تھا۔ شیخ کا ہر لمحہ مسلمانوں کی خدمت میں کہتا تھا۔ 1969 میں جب میں اسلامی یونیورسٹی کے اسٹاف میں شامل ہوا، وہ اس وقت یونیورسٹی کے مدیر تھے۔ میں یونیورسٹی میں غیر عربی طلبہ کو عربی پڑھانے کے پروگرام سے منسلک تھا۔ ان دنوں کچھ نو مسلم کوریائی طلبہ اس پروگرام میں شامل ہوئے۔ ان
Sachchi Batain. Mojizati Inquilab
تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ ہزارہا مے نوشوں اوربدمستوں کو جن کی گھٹّی میں شراب پڑی ہوئی تھی، یک بیک اُس سے تائب ، پاکباز وپارسا کس نے بنادیا؟ ہزارہا ہزار بدکاروں کو، جن کا اوڑھنا ، بچھونا، بدنظری، بدوضعی، بدچلنی تھا، دیکھتے دیکھتے ،متقی وزاہد کس نے کردیا؟ جس قوم میں چوری، خیانت، بدعہدہ، کینہ پروری، خود بینی، نخوت، بیدردی، خوں ریزی، انسان کشی، برادرکشی، عام تھی، اُس کے اندر، صدیوں میں نہیں، سوپچاس برس کی مدت میں بھی نہیں، دس ہی بیس سال کے اندر اندر، صلح وآتشی، امن واتحاد، حلم وعفو، سچا
Ghaddari Ka Silah
سچی باتیں (22؍دسمبر 1933ء۔۔۔ غداری کا صلہ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ اٹھارویں صدی کے وسط کا زمانہ ہے۔ عیسوی سَن 1757ء ہے۔ علاقہ بنگالہ نواب سراج الدولہ کے زیر حکومت ہے۔ پایۂ تخت مرشدآباد ہے۔ نام نائب السلطنت کاہے، لیکن عملًا بادشاہ وہی ہیں۔ اتنے میں یورپ سے خبر آتی ہے، کہ فرانسؔ اور انگلستانؔ میں جنگ چھڑ گئی ہے۔ انگریزوں کا کارندہ ہندوستان میں کلایوؔ نامے ہے۔ وہ جھٹ فرانسیسیوں کے شہر چندر نگرؔ پر قبضہ کربیٹھتاہے۔ فرانسیسی، قدرۃً حاکم وقت کے دربار میں فریادی بن کر حاضر
Sachchi Batain. Ishtirakiat ka Fitna
مُلک کے ایک مشہورہندو لیڈر نے اب کی قید فرنگ سے آزاد ہوکر ایک نئے ’’مذہب‘‘ کی تبلیغ شروع کی ہے، اخباری مضامین میں اُسے باربار بیان کررہے ہیں، تقریروں میں اُسے دُہرا رہے ہیں، یعنی موروثی جائدادیں مٹادی جائیں، سرمایہ داری کا خاتمہ کردیاجائے، کاشتکار ، زمیندار، مزدور وکارخانہ دار، ایک سطح پر آجائیں، وغیرہ۔ ان عقائد کے حُسن وقبح، صدق وکذب کی ابھی چھوڑئیے۔سوال پہلا یہ ہے، کہ یہ تعلیمات کچھ نئی ہیں؟ ان لیڈر صاحب ، یا اُن کے کسی ہم وطن، ہم قوم کی طبع زاد ہیں؟ دنیا، یا کم ازکم
Sachchi Batain - Duniya Wa Akhirat
دنیائے دنی، ناپاک ہے، مُردار ہے، توجہ کے قابل نہیں، التفات کے لائق نہیں۔ دُنیا ہیچ است وکار دنیا ہمہ ہیچ۔ یہ اور اسی طرح کے اور الفاظ اپنے واعظوں کی زبان سے بارہا سُنے ہوں گے، اخلاق کی کتابوں میں بارہا پڑھے ہوں گے، گویا یہی عین دینداری اور یہی حاصلِ تقویٰ ہے۔ لیکن کلام الٰہی میں تو دُنیا کی طرف متوجہ ہونے کی اجازت ہی نہیں حُکم موجود ہے! اور وہ بھی کچھ زیادہ پُرپیچ الفاط میں نہیں، تقریبًا صراحت ہی کے ساتھ!……حیرت نہ کیجئے، آیت ، تلاوت کے وقت صدہا بار آپ کی نظر سے گزرچکی ہے، یہ اور
Bat say Bat. Arabi Darsiyat Ki Urdu Shuruhat
بات سے بات: عربی درسیات کی اردو شرحیں تحریر: عبد المتین منیری (بھٹکل) ( ایک روز قبل اہل علم کی ایک معتبر بزم علم وکتاب پر درس نظامی سے وابستہ اساتذہ وطلبہ میں عربی متون کی اردو شروحات کی ترویج پر ایک مباحثہ ہوا تھا، جس پر اس ناچیز نے اپنے تاثرات پیش کئے تھے، اسے یہاں اس امید پر پیش کیا جارہا ہے کہ شاید اس موضوع کے چند نئے پہلو سامنے آئیں) جب سے شعورسنبھالا ہے اور اردو کے دوچار جملے پڑھنے میں آئے، علامہ شبلی کے تعلیمی مقالات پر پہلے پہل نظر پڑی تھی، لہذا
Urdu Zarai Iblagh say Mujhay Kuch Kahna Hai
بعض باتوں کو بار بار دُہرانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ تکرار سے تکلیف تو ہوتی ہے، مگر بات بالآخر دماغ میں بیٹھ جاتی ہے۔ جب کہ انگریزی الفاظ کی تکرار نے تو دماغ کا بھٹّا ہی بٹھا دیا ہے۔ اِن کالموں میں بار بار بتایا جاچکا ہے کہ دیگر زبانوں کی طرح انگریزی زبان سے بھی اُردو نے بے شمار الفاظ قبول کیے ہیں۔ صاحب! ’بے شمار‘ کا مطلب ہے ’بے حساب، اَن گِنِت، بے اندازہ اور بے حد‘۔ مراد یہ کہ بہت زیادہ۔ اُردو میں انگریزی الفاظ کی قبولیت دو طرح سے ہوئی۔ ایک یہ کہ جن انگریزی الفاظ
Jalwah Hai Pa Ba Rikab(31)
ہائی اسکول کے ابتدائی دنوں میں وقتا فوقتا میرے دل میں خفیف سی تکلیف ہوتی تھی۔ والد مرحوم کی رائے تھی کہ یونانی علاج کرایا جائے۔ وائم باڑی سے کچھ 35 کلو میٹر کے فاصلے پر شہر " پیرنامبٹ " واقع ہے جو طب یونانی کا گڑھ جانا جاتا ہے۔ ان دنوں اس شہر میں چار پانچ نامور حکماء رہتے تھے۔ ایک دن میں والد مرحوم کے ساتھ وہاں کے ایک مشہور حکیم کے پاس گیا۔ طب یونانی کی روایت کے مطابق میں اپنا قارورہ بھی ساتھ لے گیا تھا۔ حکیم صاحب سے ملاقات ہوئی، میں نے انہیں اپنی تکلیف بتائی، انہوں نے قارورہ پر نظر
Sachchi Batain. Qalil Jamaat
پارۂ سیقول کے آخر میں قوم یہود (بنی اسرائیل) کی تاریخ کے ایک واقعہ کا ذکر آتاہے، کہ اس زمانہ میں جالوت نامی ایک ظالم وسرکش بادشاہ نے مومنین پر طرح طرح کے مظالم ڈھارکھے تھے، بڑی دعاؤں کے بعد بالآخر مومنین کو ایک سردار جالوت نامی ہاتھ آیا۔ اس کے آگے ، کلام پاک کی تصریح ہے، کہ ﴿فَلَمَّا جَاوَزَهُ هُوَ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ قَالُوا لَا طَاقَةَ لَنَا الْيَوْمَ بِجَالُوتَ وَجُنُودِهِ ﴾ [البقرة: 249] جب طالوت مع اپنی سپاہ مومنین کے نہر کے پار (دشمن کے مقابلہ میں) پہونچا، تو ان ل
Moulana Jafer Masud Hasani Nadwi
مولانا جعفر مسعود حسنی ندویؒ ایک مخلص معلم، داعی اور فکر کا داغ جدائی تحریر: عبد المتین منیری (بھٹکل) اللہ کی ذات خالق ومالک ہے،وہ حی و قیوم ، علیم وخبیر اوردانا ہے۔ ابھی تھوڑی دیر قبل یہ خبر بجلی کی طرح گری کہ مولانا جعفر مسعود حسنی ندوی رائے بریلی میں ایک مصاحب کے ساتھ جاتے ہوئے سڑک کنارے بائک روک کر مفلر باندھ رہے تھے، کہ اچانک ایک سوفٹ ڈیزائر نے پیچھے سے ٹکر ماردی،مار اتنی سخت پڑی کہ مولانا نے وہیں دم توڑ د
Arabi Zuban Kay Nisab Ka Masalah
جب عربی ودینی علوم کی نصابیات کی بات آتی ہے تو اس بزم علم وکتاب میں بڑی گھماگھمی ہوجاتی ہے ، اس میں ہمارے ذہن ودماغ بھی خوب چلنے لگتے ہیں، دراصل یہ ایک کڑھن ہے ،جسے مسلسل ایک صدی سے برصغیر کے دینی حلقے محسوس کر رہے ہیں،اور جب بھی موقعہ ملتا ہے ان کے سینے اس سے ابلنے لگتے ہیں۔ زمانہ آگے بڑھ رہا ہے، لیکن مسائل حل ہونے کے بجائے مزید گمبھیر ہوتے جارہے ہیں، اور اب تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جنہیں ہم دین کے قلعے کہتے نہیں تھکتے تھے
Sachchi Batain . Paidaish Aur Maut Ka Mahoul
کسی بچّہ کو، پیداہوتے ہی آپ نے دیکھاہے؟ کیسا آلائشوں میں آلودہ، اور گندگی میں شرابور ہوتاہے! اور پھر بظاہر تکلیف میں بھی کس قدر مبتلا ہوتاہے۔ روتاہے، چیختاہے، چلّاتاہے، لیکن گھروالوں پر اس کا کچھ بھی اثر نہیں ہوتا، نہ کوئی اس سے گھناکر الگ ہٹ جاتاہے اور نہ کوئی اسے مبتلائے مصیبت سمجھ کر اس سے ہمدردی کرنے لگتاہے۔ یہ سب خوش ہی ہوتے ہیں۔ ماں،باپ، دایہ، بھائی، بہن، سب کے چہرے کھِل ہی جاتے ہیں۔ کوئی انعام اکرام مانگتاہے، کوئی سجدۂ شکر میں گرتاہے، کوئی منّتیں بڑھانے لگتاہے، کوئی بچہ کے نہلانے دھُل
Suhail Anjum Article
اس وقت میڈیا میں اگر کوئی موضوع زیر گفتگو ہے تو وہ پارلیمنٹ کے مکر گیٹ پر ہونے والا دھکا مکی کا واقعہ ہے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ ہمارے معزز ارکان نے پارلیمنٹ کے وقار کا کوئی خیال نہیں رکھا اور اپنے کردار سے اس کے وقار کو ملیامیٹ کر دیا۔ وہاں جو کچھ ہوا وہ تو شرمناک ہے ہی لیکن اس کے بعد حکمراں جماعت کی طرف سے جو بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں وہ بھی کم شرمناک نہیں ہیں۔ بی جے پی کے رہنما اور ترجمان گلا پھاڑ پھاڑ کر یہ بتا رہے ہیں کہ قائد حزب اختلاف اور کانگریس پارٹی کے سینئر رکن راہل گاندھی نے دھک
Suhail Anjum Article
الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے خلاف عوامی بداعتمادی بڑھتی جا رہی ہے۔ دہلی میں اس کے خلاف بعض وکلا اور سیاست دانوں کی جانب سے تحریک بہت پہلے سے چل رہی ہے۔ اب اس تحریک کو گاؤں دیہات کی حمایت بھی ملنے لگی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ تحریک جلد ہی ایک انقلاب کی شکل اختیار کر لے گی اور حکومت اور الیکشن کمیشن کو مجبور ہو کر بیلٹ پیپر سے ووٹنگ کرانی پڑے گی۔ ای وی ایم کے خلاف سپریم کورٹ میں کئی پٹیشنز داخل کی گئی تھیں۔ جن پر سماعت کرتے ہوئے عدالتی بینچ نے ان کو رد کر دیا اور بیلٹ پیپر سے پولنگ کرانے سے
Aqli Dalaiil by Abdul Majid Daryabadi
ایک مریض، حاذق الملک ومسیح الملک حکیم اجمل خاں دہلوی کی خدمت میں جاتاہے، حکیم صاحب خاص توجہ وشفقت سے اُسے دیکھتے ہیں، اور اس کے مرض ومزاج سے رتّی رتّی واقف ہو ، اُسے ایک نسخہ لکھ کر دیتے ہیں۔ اُن مریض صاحب کو اس کی مطلق قدر نہیں ہوتی، نہ حکیم صاحب کے حذاقتِ فن کی، نہ خاص توجہ وشفقت کی، بلکہ بے دلی اور بے پروائی کے ساتھ نسخہ لئے کمرے سے باہر چلے جاتے ہیں، پھاٹک پر حکیم صاحب کے مکان کا پہرہ دار، ایک گنوار سا آدمی، نہ پڑھا نہ لکھا، نہ طبیبوں کا صحبت یافتہ، ملتاہے۔ یہ مریض صاحب اُس سے پوچھتے ہیں، ک