سیکولر نظریے کا فسطائی ذہنیت کے گال پر زور دارطمانچہ

Bhatkallys

Published in - Other

04:21PM Mon 9 Nov, 2015
بہار الیکشن میں سیکولر پارٹیوں کی کامیابی دراصل یہاں کے ہندو مسلم اتحاد کی کامیابی ہے ,اس ذہنیت کی کامیابی ہے جو ملک میں امن و امان کے خواہاں ہیں ,جو چاہتے ہیں کہ یہ ملک فرقہ پرستوِں کے چنگل سے آزاد رہے ,گنگا جمنی تہذ یب کی بقائے باہمی پر آنچ نہ آئے , انسانیت سلامتی کے ساتھ امن کی راہوں پر خوشگوار ماحول پر رواں دواں رہے , سہاگنوں کی مانگوں کے سندور اور ہاتھوں کی چوڑیاں سلامت رہے ,نہ رمیش اپنے باپ کی انگنی پر روئے اور نہ ہی سلیم اپنے شہید والد کے جنازے کو کندھا دے ,ہرروزتاجردوکانوں پر جائیں اور شام کو اپنے بچوں کے لئے تھیلہ بھر کر کھلونے اور مٹھائیاں لائیں ,بیٹیاں اسکولوں کو جائیں اور سرشام بغیر لٹے اپنے گھر واپس آجائیں , نہ ہی آشیانے کو آگ لگے اور نہ ہی گنگا ناحق رنگین ہو ,ریتوں پر اور زمین کی تہوں پر نہ تو لہو کے دھبے ہوں اور نہ ہی مظلوموں کے آنسو ,اس عظیم کامیابی پر ہم بصیرت میڈیا گروپ کے تمام ان باشعور نوجوان فاضل قلم کاروں کو مبارک بادی پیش کریں گے جو کسی سے مرعوب ہوئے بغیر عظیم اتحاد کی کامیابی اور فسطائی طاقتوں کو زیر دینے کے لئے اپنے قلم کی نوک کو کاغذ کی زمین پر رکھ کر یکساں سیکولر ذہنیت کے خواب و خیال کی وادیوں میں دوڑتے ہوئے ملک دشمن کے ذریعہ بوئے ہوئے خار دار جھاڑیوں کو اکھاڑپھینکا, جسے نہ تو اپنوں کی دوستی کی فکر دامن گیر ہوئی اور نہ ہی دشمنوں کے خوف سے یہ لرزہ براندام ہوئے اس ٹیم میں چیف ایڈیٹر غفران ساجد قاسمی کا نام سرفہرست ہے ,فیچر ایڈیٹر شارب ضیارحمانی ,جوائنٹ ایڈیٹر ارشد فیضی قاسمی ,نیشنل بیورو چیف مولانا نازش ہما قاسمی ,مولانا افتخار رحمانی ,مفتی شمس تبریز قاسمی ، اسجد عقابی،مفتی عامرقاسمی اور اس ٹیم کے سرپرست شکیل رشید کے نام شریک ہیں ۔ اردو صحافیوں کی ایک لمبی فہرست ہے جس نے وزیراعظم نریندر مودی اور امت شاہ کے خوابوں کو چکنا چور کردیا لیکن اس سنگلاخ وادی کے عظیم مسافر جن کے قلم نے ہم جیسے طالب علموں کو فسطائی طاقتوں کے خلاف لکھنے کا حوصلہ بخشا اور قلم کے ذریعہ جہاد کرنے کا ہنر سکھایا وہ ایک عظیم باپ کے ہونہار سپوت عبدالحفیظ نعمانی صاحب ہیں ,جونہ بہار کے ہیں اور نہ یہاں سے ان کا کبھی تعلق رہا ہوگا ,وہ تو امروہہ کے زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئے اور لکھنو کے پاکیزہ ماحول میں آگے بڑھے ان کا احسان بہار کبھی نہیں بھولے گا اور نہ ہی ان کے احسان کا بدلہ چکا سکتا ہے ,اس اہم موقعہ پر بہار کے اردو اخباروں قومی تنظیم ,فاروقی تنظم ,پندار ,ہمارا سماج ,سنگم ,وغیرہ کے ساتھ بہار سے باہر اودھنامہ لکھنو ,اردو ٹائمز ممبئی ,صحافت دلی ,متاع آخرت کانپور, نے ان نوجوان صحافیوں کو ہرروز جگہ دیا۔ نتیش کمار کی فکری سلامتی جنہوں نے اپنیدوراقتدار دوائی ,کمائی اور پڑھائی کی طرف صرف توجہ ہی نہیں بلکہ اس کے ہرپل کی خبررکھ اس کے اصلاح کی پوری کوشس کی ,اس کے علاوہ شاہراہوں کی بہتری کے لئے شروع دن سے ہی فکر مند رہے ورنہ ایک وقت تھا کہ 40/کلو میٹر کی مسافت طے کرنے کے لئے آدھا دن ضائع ہوتا تھا اب تو یہ گئے وہ آئے ,سرکاری درسگاہوں میں آوا گون کا اصول تھا ,آپ گئے وہ آئے ,کچھ یہی حال ہوسپیٹلوں کا تھا ڈاکٹر نظرآجائے تو دورکعت سجدہ شکر بجا لانا لوگ ضروری جانتے تھے اور دوائیوں کا کیا کہنا وہ تو ہوسپیٹل میں آتے ہی اس طرح غائب ہوتی کہ گویا یہاں اس کے رہنے کا کوئی حق نہ ہو,لیکن جب سے نتیش بابو آئے سب کا چال ڈھال اور رویہ میں امتیازی فرق آگیا , ہم انہیں کام کی بنیاد فسطائی طاقتوں کو زور دار طمانچہ مارنے پر مبارکباد دیتے ہیں , لالوپرشاد کی عظیم قربانی جنہوں نے کہاتھا کہ ہم بی جے پی کو شکست دینے کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے کو تیار ہیں ,کو بھی دل کی گہرائی سے مبارکبادی پیش کرتے ہیں ۔ مسلمانوں نے جس فکری اعتدال اور اتحاد کے ساتھ عظیم اتحاد کو ووٹ دیاہے اسے تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی ,85/فیصد سب سے زیادہ ووٹ کسی دوسری برادری نے نہ کبھی دیا ہوگا اور نہ ہی اس کی امید پے,یہ سب سے زیادہ قابل مبارکباد ہیں ,خدا کرے سیکولر نظریہ اس ملک کا عظیم حصہ ہو ,اور امن وامان کے ساتھ ترقی کرے ۔