تبصرات ماجدی۔۔۔(۱۵۹)۔۔۔ خندان۔۔۔ از: رشید احمد صدیقی۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys

Published in - Other

06:22PM Thu 3 Sep, 2020

(تبصرات ماجدی۔(159۔

 (خندان ۔(ظریفانہ مضامین

 رشید احمد صاحب صدیقی

مکتبہ جامعہ نئی دہلی ۔

یہ اردو کے مشہور ظریف و شوخ نگار رشید احمد صدیقی صاحب کے چالیس ریڈیائی مضامین کا مجموعہ ہے یہ عرصہ تک دہلی ریلوے اسٹیشن سے نشر ہوتے رہے اور اب مکتبہ جامعہ کے حسن اہتمام سے کتابی شکل میں آگئے۔ رشید صاحب کی پر لطف طرزِ نگارش اب پڑھے لکھے حلقوں میں قطعا نہ تو کسی سفارش کی محتاج ہے نہ تعارف کی، ان کا ایک اپنا خاص رنگ ہے دوسروں سے ممتاز اور وہ پختہ ہوچکا ہے بغیر کسی دل آزاری بلکہ دل شکنی کے،بلافحش و ابتدال کے شائبہ کے، ہجو اور سبّابی سے پاک وہ چھوٹے بڑے، اپنے پرائے سب کے خاکے ایسے دلچسپ کھینچتے چلے جاتے ہے کہ پڑھنے والا ہر سطر پر لطف لیتا جائے، مسکراتا جائے، اور کہیں کہیں بے اختیار کھلکھلاکر ہنس پڑے ۔

نشریہ تیار کرنے میں مصنف کا قلم آزاد نہیں ہوتا ۔ ریڈیو بہرحال ایک سرکاری محکمہ ہے اور محکمہ کی طرف سے طرح طرح کی قیدیں اور پابندیاں عائد رہتی ہیں ۔ ظرافت کی بے تکلفی بھلا ان قیود کا تحمل کہاں کر سکتی ہے لیکن رشید صاحب کی معجز نگاری نے ان پابندیوں میں بھی اپنے کمال کو باقی رکھا۔ اور اس ضخیم مجموعہ کے ہر صفحہ کو زعفران زار بنائے رکھا ہے ۔ بھرتی کا صفحہ شاید کوئی نا ملے اور بعض خاکے تو خاص طور پر دلچسپ و پر لطف ہیں ۔ ایسے کہ پڑھنے والے انہیں بار بار پڑھیں گے ۔ کتاب عوام اور کم استعداد سواد خوانوں کے کام کی نہیں،یہ عیب ہو یا ہنر بہرحال واقعہ یہ ہے کہ رشیدیات سے لطف اٹھانے کے لئیے پڑھنے والے کو اچھا خاصا پڑھا لکھا ہونا چاہئیے ۔ ادبی اور شخصی تلمیحات بہ کثرت ہوتی ہیں ۔ کتاب اس قابل ہے کہ ادب اردو کے ہر صاحب ذوق شائق یا طالب علم کے مطالعہ کی میز پر نظر آئے ۔ مکتبہ جامعہ نے اس مجموعہ کی اشاعت سے اردو کی ایک خدمت انجام دی ہے۔

ہفتہ وار صدق مورخہ۔ 17/جون 1940 پرچہ نمبر 7 جلد نمبر 6

ناقل: محمد طلحہ اورنگ آبادی

https://telegram.me/ilmokitab