غلطی ہائے مضامین۔۔۔ اس عمر میں بھی سمجھ میں نہ آئی تو کب آئے گی؟.. ابو نثر
لاحق ہوجاتی ہے کہ مُنڈا سمجھ دار ہوگیا ہے، اب اس کو کسی کھونٹے سے باندھ دینا چاہیے۔ ہم حیران تھے کہ بزرگوار کو اس عمر میں بھی ’’سمجھ نہیں آئی‘‘ تو آخر کب آئے گی؟ پھر یہ سوچ کر چپ ہورہے کہ سمجھ آئے بغیر جہاں انھوں نے اتنی عمر گزار لی ہے، وہیں باقی بھی بسر کرلیں گے۔
’’سمجھ‘‘ کا مطلب ہے عقل، فہم، شعور۔ یہ اسم ہے۔ اس اسم سے فعل بنا ہے: ’’سمجھنا‘‘، اورایک قابلِ قدر صفت بنی ’’سمجھ دار‘‘، جس کا مطلب ہے عاقل، بالغ اور باشعور۔ جب کوئی چیز عقل و شعور میں آجائے توکہا جاتا ہے کہ ’’سمجھ میں آگئی‘‘۔ جو نہیں آسکی اُس کے متعلق سمجھ دار لوگ کھل کر اعتراف کرلیتے ہیں کہ: ’’یہ بات سمجھ میں آئی نہیں‘‘۔
بعض حقائق سمجھ سے بالاتر یا سمجھ کی پہنچ سے بلند تر ہوتے ہیں۔ عقل ان کے ادراک سے عاجز رہتی ہے۔ ایسی ہی ایک حقیقت کی بابت احسان دانش ؔ کہتے ہیں:۔