یوم محبت

Bhatkallys

Published in - Other

11:32AM Fri 14 Feb, 2014
                                                       یوم محبت تحریر :عبدا لحفیظ خان ایک زمانے میں ہندو ستان تہذیب یافتہ ملک سمجھا  جا تاتھا ،اس کی تہذیب و ثقافت کے چرچے پورے عالم میں تھے ،چند سالوں سے اسی تہذیب کو بھلایا  جارہاہے ،جسکے نتیجے میں مغربی تہذیب اس ہندوستانی تہذیب پر غالب ہو تی جا رہی ہے ،جس سے بے حیائی کا چلن عام ہوا ہے ،اور اپنے کو بھی ان انگریزوں کے روپ میں ڈھالناچاہتے ہیں جن کا تہذیب و ثقافت سے دور دور تک کو ئی رشتہ نہیں وہ بے حیائی ہی کو اپنی تہذیب  مانتے ہیں اور جو جنتا بے حیاہوگا وہ اتنا ہی تہذیب یافتہ سمجھا جاتا ہے ،اپنے بدن کو مکمل طور پر ڈھانکنا ان کے نز دیک رجعت پسندی ہے ،جبکہ ہندوستان  میں یہ عین تہذیب تھی ہندوستان جس کی گنگا جمنی  تہذیب  بہت مشہور تھی  آج اس کو آہستہ آہستہ بھلایا جارہا ہے ۔ اسلام ایسا مذہب ہے جو حیاء و پاکدامنی کی تعلیم رو زاول  سے قرآن پاک و احادیث مبارکہ سے دیتا ہے ، اسلام  یہ بتاتا ہے کہ عورت با حیا اس وقت تک  ہے جب وہ پردہ میں رہے، گھر میں رہے ، اسکے والدین ،شوہر،بھائی کو اس کا محا فظ بنائے۔آج جب کہ  مغربی تہذیب اسلام کی مخالفت میں ان تمام چیزوں کو فیشن بنا کر پیش کر رہی ہے جس سے سادہ لو ح انسان اسکے نر غے میں آرہے ہیں ، اور مسلمان اپنی اسلامی تعلیمات کو اور ہندوستانی  اپنی گنگا جمنی تہذیب کو پس پشت ڈال رہے ہیں اور اس طرح انگریز اپنے شرور و فتن کو ہندو ستان میں بہت پہلے ہی چھوڑچکے تھے ،اور اب دنیا میں ایسے دن منا کر اپنےتہذیب یافتہ ہونے کاثبوت پیش کرتے ہیں ،جس دن بے حیائی عام ہوتی ہے اورایک دوسرے سے غلط طریقے  سے محبت  کا اظہار کرتے ہیں جسکی اسلام قطعاً اجازت نہیں دیتا ،یہی 14/فروری کا دن ہے ،جس دن کو ''ویلنٹن ڈے '' کے نام سے مناتے ہیں ۔ لہذا اس سلسلے میں ہم کو سوچنے کی ضرورت ہے، کیا ہم بھی انہی لوگوں کی طرح بے حیاہو کر بے حیائی دیکھیں ؟یا اسلام کی تعلیمات ہرایک تک پہنچائیں ،اس لئے کہ اسلام ہر ایک کے لئے ہے اور اسلام کی تعلیمات ہر ایک تک پہنچانا ہمارا فریضہ ہے۔