سچی باتیں۔۔۔ دینی وعصری تعلیم۔۔۔ از: مولانا عبد الماجد دریابادیؒ

Bhatkallys

Published in - Other

06:51AM Sat 11 Dec, 2021

1927-11-27

یہ بات تو کھری ہے ہرگز نہیں ہے کھوٹی عربی میں نظم ملّت، بی اے میں صرف روٹی لیکن جناب لیڈر یہ خبر سُن کے بولے بندھوائینگے یہ حضرت اس قوم کو لنگوٹی اس بات کو خدا ہی بس خوب جانتاہے کسی کی نظر ہے غائر کس کی نظر ہے موٹی حضرت اکبرؔ الہ آبادی کا کلام آپ نے بارہا سُنا ہوگا۔ اُن کے ان اشعار میں آپ کے نزدیک محض شاعری ہے! یا کچھ حقیقت بھی ہے؟ یہ شعر محض دل لگی کے لئے کہہ دئیے گئے ہیں، یا ان میں کوئی سچا مضمون بھی بیان ہواہے؟ عربی سے مُراد مذہبی تعلیم، اور بی ، اے سے مراد دنیوی تعلیم ہے۔ پہلی تعلیم انسان بناتی ہے، اور مسلمان بناتی ہے، دوسری تعلیم محض کمانے اور معاش حاصل کرنے میں معین ہوتی ہے۔ یہ مفہوم ذہن میں رکھ کر اپنے گِرد وپیش نظر کیجئے، اور دیکھئے، کہ صورتِ حال بعینہ یہی ہے یا نہیں؟ بی، اے کی تعلیم کا تو اب آپ کی قوم میں ماشاء اللہ قحط نہیں رہا۔ انٹرنس، میٹریکولیشن، انٹرمیڈیٹ کا ذِکر نہیں، بی، اے اور ایم ، اے کس کثرت سے پیدا ہوگئے ہیں۔ بی اِس سی، اِل اِل بی، ام ایس سی، پی ایچ ڈی، ام بی، کون سا امتحان ہے جو آپ کے بھائی بند بڑی تعداد میں پاس نہیں کرچکے ہیں۔ انگریزی اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی کثرت سے تو بعض وقت آپ بھی اُکتا چلتے ہیں۔ ڈاکٹر، وکیل، بیرسٹر، انجینیر، پروفیسر، ڈپٹی کلکٹر، سب جج، جج، کلکٹر،جج ہائی کورٹ، وزیر صوبہ، ایکزکٹیوکونسلر، کون سا منصب ، کون سا پیشہ ہے ، جس پر آپ کے ہم قوم اچھی خاصی تعداد میں سرفراز نہیں ہوچکے ہیں؟ پھر یہ کیاہے، کہ آپ کی پریشاں حالی روز بروز بڑھتی ہی جاتی ہے؟ قوم کی ابتری میں بجائے کمی کے اضافہ ہی ہوتا جاتاہے؟ دین نہ سہی، دنیوی ترقی، جس کے لئے یہ سب کچھ ہورہاہے، وہ روزبروز دور ہی ہٹتی ہی چلی جارہی ہے؟ اور یہ بیان خود آپ ہی کے اخبارات، آپ ہی کے روشن خیال برادران قوم، اورآپ ہی کے لیڈروں کاہے! آپ کے خدا اورآپ کے رسولؐ نے نظم ملت کے کچھ طریقے آپ کو بتائے تھے، یااس کے لئے آپ کی عقل کی رہنمائی کوبہتر سمجھاتھا؟ اُن کے بتائے ہوئے طریقے تو بالکل کھُلے ہوئے ہیں۔ جماعت کی نماز، رمضان کے روزے، مال میں زکوٰۃ، اور حج کا سفر۔ ’’نظم ملت‘‘ کے قیام کی آرزو میں آپ کانفرنسوں اور لیگوں، انجمنوں اور رزولیوشنوں کا تجربہ تو پوری نصف صدی سے کررہے ہیں، کیا ہرج ہے اگر چند سال نمازِ باجماعت کی پابندی کا بھی تجربہ کرکے دیکھ لیاجائے! غذا کے لئے آپ ہر ڈاکٹر کی ہدایتوں پر عمل ضروری سمجھے، کبھی اپنے پیداکرنے والے کے حکم سے چند گھنٹوں کے لئے ترکِ غذا کا بھی تجربہ کرکے دیکھئے، سرکاری اور قومی چندوں میں ، افسروں کے دباؤ اور دوستوں کی مروت میں آپ بارہا اپنی بھری ہوئی جیبیں خالی کرچکے ہیں، کبھی خلقت کی راہ میں نہیں، خالق کی راہ میں اُس کی کسی مخلوق کے لئے اپنی جیب کا ایک کونہ ہی خالی کرکے دیکھئے۔ سیروتفریح کے لئے آپ بارہا کشمیر وشملہ، مسوری ودارجلنگ ، پونہ اور نیلگری کا، اور علم وفن کے لئے انگلستان وامریکہ، جرمنی وفرانس کا سفر کرچکے ہیں، کیا حجاز کا سفر ان سب سے زیادہ دشوار، اور ان سب سے کم اہم ہے؟