آپ کو علم ہے ، کہ آپ کی بستی میں مسلمانوں کی آبادی کس قدر ہے؟ اس علم کے حاصل کرنے کے بعد اب ذرا یہ دیکھئے، کہ ان میں سے کتنی تعداد ایسی ہے، جو روزانہ پانچ وقت پابندی کے ساتھ، اکٹھا ہوکر، اپنے ایک قبلہ کی طرف رخ کرکے، اپنی ایک کتاب آسمانی کی ہدایت کے موافق، اپنے ایک رسولؐ کی پیروری میں، اپنے ایک خدا کو یادکرتی ہے؟ کتنی تعداد ایسی ہے ، جو پابندی کے ساتھ ماہ رمضان میں روزہ رکھتے، اور اپنے امکان بھر روزہ کی شرائط کا لحاظ رکھتے ہیں؟ کتنے ایسے ہیں ، جن پر زکوٰۃ واجب ہے، اور وہ اپنے مال سے پابندی کے ساتھ، یہ رقم نکالتے رہتے ہیں؟ کتنے ایسے ہیں، جو حج بیت اللہ کی مقدرت رکھتے ہیں، اور اپنے اس فرض کو ادا کرچکے ہیں؟ آج اِن سوالات کا جواب دینا شاید آپ ضرور ی نہ سمجھیں، لیکن’’کل‘‘ یقینا اس ضرورت کا احساس ، حسرت، تاسف، وندامت کے ساتھ ہوگا ۔ آپ اگر جاگ چکے ہیں ، تو سوتے ہوؤں کو جگانا آپ کا فرض ہے۔ اگر آسانی سے وہ نہیں جاگتے ، اور خطرہ قریب پہنچ چکاہے، تو انھیں جھنجوڑئیے، اور خوب زور سے جھنجوڑئیے۔ ممکن ہے نیند کی غفلت میں وہ آپ کو سخت سست بھی کہہ بیٹھیں، ممکن ہے ، اس کشمکش میں خود آپ کے جسم کو صدمہ پہونچ جائے، لیکن کیا ان اندیشوں سے آپ اپنے فرض کو بھول بیٹھیں گے؟
آپ کی بستی میںکتنی مسجدیں ہیں؟ اور کس حال میں ہیں، آیا آباد، پررونق، اور صحیح وسالم ہیں، یا ویران، سنسان، اور شکستہ ومرمت طلب؟ کوئی مدرسۂ اسلامیہ ہے؟ کس حال میں چل رہاہے؟ بستی کے یتیم ولاوارث بچوں کی تعلیم کا کوئی انتظام ہے؟ نادار وبیکس بیوہ عورتوں کے گذر کی کوئی صورت ہے؟ محتاج وفاقہ کش بوڑھوں اور اپاہجوں کی زندگی کٹنے کا کوئی سامان موجود ہے؟ اسلام کی تعلیم کے اہم اور موٹے اصول سے آپ کی بستی یا محلہ کے تمام مسلمان، آپ کی رعیب، آپ کے نوکرچاکر، آپ کی اولاد، آپ کے خدمت پیشہ اشخاص، سب واقف ہوچکے ہیں؟ کلام مجید کی تعلیم کا چرچا آپ کے ہاں ہے؟ ضروری مسائل دین، اور ضروری معلوماتِ دنیا سے آپ کے ہاں کے سب لوگ واقفیت رکھتے ہیں؟ آپ کے مسلمان ہمسایہ اپنے فرائض کو پہچانتے ، اور مسلمان ہونے کے معنی جاتے ہیں؟ آپ کی آنکھوں میں اگر وہ روشنی آچکی ہے، جس سے دوسرے ابھی محروم ہیں، تو کیا ان کو آنے والے خطروں سے ہوشیار اور آگاہ کرتے رہنا، آپ پر واجب نہیں، خواہ اس کوشش کا انعام آپ کو اپنی بدنامی وفضیحت ہی کی صورت میں کیوں نہ ملے؟
آپ کی بستی کے لوگ عام مسلمانوں کے فائدہ کے کاموں میں اپنی شرکت ضروری سمجھتے ہیں؟ ملک میں جو مختلف مذہبی، قومی، وتعلیمی تحریکیں جاری ہیں، ان میں عملًا اب تک انھوں نے کتنا حصہ لیاہے؟ اسلامی اخبارات ورسائل کی قدر شناسی اب تک آپ لوگوں نے اپنا فرض خیال کیاہے؟ اسلامی تصانیف کی خریداری اور اشاعت میں شریک ہونا آپ کی آبادی نے اپنے لئے ضروری سمجھاہے؟ باہر کے مسلمانوں کے ساتھ رشتۂ برادری جوڑے رہنے، ان کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھنے، اُن کے زخم سے خود تڑپ جانے کا سبق آپ کے ہم وطنوں نے پڑھاہے؟ اگر ان کے احساسات مُردہ ہیں، اگر وہ اپنی وسیع تر زندگی کی قدروقیمت سے ناواقف ہیں، تو کیا خود آپ پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی؟ کیا آپ کو اپنی ذمہ داری کی بابت کوئی جوابدہی نہ کرنی ہوگی؟