ایک فقیہ کی وفات کا سانحہ۔۔۔ ڈاکٹر عبد السلام العبادی۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر بد رالحسن القاسمی

Bhatkallys

Published in - Other

10:59AM Wed 12 Aug, 2020

ڈاکٹر عبد السلام العبادی اردن کے نامور عالم اور فقیہ تھے کئی سالوں سے بین الاقوامی فقہ اکیڈمی یامجمع الفقہ الاسلامی الدولی کے جنرل سیکریٹری کی حیثیت سے جدہ میں مقیم تھے اور وفات بھی وہیں اور کرونا کی بیماری کا شکار ہوکر ھوئی اس طرح اس عجیب وغریب آفت اورعالمی طاعون یا طوفان کا نشانہ بننے والی تازہ قیمتی شخصیت ڈاکٹر عبد السلام العبادی کی ھے ڈاکٹر صاحب کی پیدائش ١٩٤٣کی تھی انھوں نے ١٩٧٢میں جامعہ ازھر کی کلیة الشريعه والقانون سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری فقہ مکارم میں نہایت ھی امتیاز کے ساتھ حاصل کی تھی الملکیة في الاسلام کے عنوان سے انکا ڈاکٹریٹ کا مقالہ دو جلدوں پر مشتمل بڑا عالمانہ اور قیمتی ھے ڈاکٹر عبدالسلام العبادی کئی بار اپنے ملک کے وزیر اوقاف وامور بیت المقدس کے ذمہ دار رہ چکے ھیں اور بھی کئی اعلی منا صب پر فائز رہ چکے ھیں‌ عالمانہ کمال کے ساتھ طبیعت میں بیحد شرافت تھی شارجہ الجزائر ریاض مکہ مکرمہ دبی وغیرہ کی کانفرنسوں میں انکے ساتھ شرکت کا موقع ملا اور انھوں نے بین الاقوامی فقہ اکیڈمی کے جنرل سیکریٹری کی ذمہ داریوں کو بڑی خوش اسلوبی سے نباھا اکیڈمی کے صدر عالی جناب شیخ ڈاکٹر صالح بن حمید امام وخطیب حرم مکی کے کام کا انداز ایسا ھے جس سے ڈاکٹر العبادی ھم آہنگ رھے اور علمی وقار واعتبار ھمیشہ قائم رھا نامو ر اقتصادی شخصیت سید صالح کامل نے آزاد ھیئة الرقابة والتصنيف قائم كى تواسميں ھم دونوں کا انتخاب کیا گیا تھا اور صد ارت کیلئے تیونس کے سابق مفتی شیخ محمد مختار السلامی نامزد کئے گئے تھے ڈاکٹر محمود احمد غازی شیخ صالح الحصین د المرزوقی اور ڈاکٹر عبد الباری مشعل وغیرہ بھی اسمیں شامل تھے میرے جوانمرگ بیٹے محمد بدرالقاسمی کااردن میں انتقال ہوگیا تو تسلی دینے اور تعزیت کرنے والوں میں پیش پیش ڈاکٹر عبد السلام العبادی اور ڈاکٹر عبد الناصر ابو البصل اور ڈاکٹر جمال ابو احسان تھے ڈاکٹر العبادی نے وہیں ارض محشر میں اسکی تدفین کی ترغیب اس طرح دی کہ دباؤبھی نہ ھو شرعی نقطہ نظر کا لحاظ بھی اور یہ علمی امانت اردن میں ھی رھے آج ڈاکٹر العبادی اللہ کو پیارے ھوگئے اور کئی سیمیناروں سےجس کورونا سے پیدا ھو نے والے فقھی مسائل انکی توجہ کا مرکز تھے دلہ البرکہ کا چالیسواں سمینار مجمع الفقہ الدولی سیمینار اور رابطہ عالم اسلامی اور دبی مجلس الافتاء سمینار وہ سب میں شریک رھے اور خود کارونا میں مبتلا ہوکر ھی اس دنیا سے رخصت ھوئے اور ٧٧سال کی عمر میں شھادت پائی اور رب کائنات نے انکے لئے فردوس بریں کی راہ آسان کردی رحمہ اللہ رحمة واسعة