سچی باتیں ،مالک الملک ۔۔۔۔ تحریر :مولانا عبد الماجد دریابادی علیہ الرحمۃ

Bhatkallys

Published in - Other

08:05PM Thu 24 Aug, 2017

  مئی 28 کو بمبئی کے ایک ریلوے اسٹیشن پر ایک اسپیشل ٹرین آکر رکی ،یہ اسپیشل امیر امان اللہ خان سابق تاجدار افغانستان کی تھی ،ڈیڑھ سال پیشتر بھی انھیں  شاہ افغانستان کا دورہ بمبئی میں  ہوا تھا اس وقت سارا شہر ان کی زیارت کا مشتاق ہو کر امنڈ آیا تھا تو پوں  کی سلامی سر ہوئی تھی گارڈ آف آنر پیشوائی کو حاضر تھا ،صوبہ بمبئی کا گورنر ادنیٰ خدمت گزارکی حیثیت سے موجود تھا اور وائسرائے کو اگر باموقع بخار نہ آگیا ہوتا تو خود انھیں  کو حاضر ہونا تھا آج نہ توپوں  کی سلامی تھی ،نہ گارڈ آف آنر کی سلامی تھی ،نہ لاکھوں  کا مجمع تھا ،نہ وائسرائے کا انتظار تھا ۔صوبہ کے حاکم کی طرف سے سیکرٹری بھی نہیں ،ڈپٹی سیکریٹری اور حفاظت کے لیے مسلح سپاہیوں  کا دستہ، استقبال کی کل اتنی کائنات تھی۔  قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَنْ تَشَاءُ وَتَنْزِعُ الْمُلْكَ مِمَّنْ تَشَاءُ وَتُعِزُّ مَنْ تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَاءُ بِيَدِكَ الْخَيْرُ إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (اٰل عمران  ع ۳)  کہوکہ اے اللہ ،مالک الملک ،تو جسے چاہتا ہے ملک دیتا ہے اور تو ہی جس سے چاہتا ہے ملک لے لیتاہے ،توہی جس کو چا ہتا ہے عزت دیتا ہے اور تو ہی جسے چاہتا ہے ذلیل کر تاہے ،تیرے ہی ہاتھ میں ہر بھلائی ہے،بیشک تو ہی ہر چیز پر قادر ہے۔ قرآن مجید میں  یہ الفاظ بارہا آپ کی نظر سے گزرے ہوں  گے ،آج آپ کا دل بھی ان کی صداقت کی گواہی  پوری طرح دے رہا ہوگا!کل تک سارا ملک جس کے لیے آنکھیں بچھا رہاتھا،آج وہ آوارہ وطن ہے، کل تک جو سرداروں  کا سردار تھا ،آج سے اپنے وطن میں  بادشاہ کی حیثیت سے نہ سہی ، معمولی رعایا کی حیثیت سے بھی جگہ نصیب نہیں،ملک چھن گیا ،تاج اتر گیا ،رعایا باغی ہوگئی،دولت لٹ گئی،اقبال مندی رخصت ہوگئی ،خوش بختی افسانہ بن گئی ، اور چشم زون میں  بادشاہ ایک معمولی انسان بن کر رہ گیا ۔  بادشاہوں  اور فرمانرواؤں  کی تاریخ میں  یہ کوئی انوکھا وا قعہ نہیں؟ زارِ روس پر کیا گزری ؟قیصر جرمنی کا کیا ہوا؟ نادر شاہ کا کیا حشر ہوا؟ سلطان عبدالحمید خان پر کیا بیتی ؟سارے واقعات آپ کی آنکھوں  کے سامنے ہیں  پھر بھی تاج وتخت کی ہوس و آرزو باقی ہے،دولت وحکومت کی تمنا وحسرت سے دل لبریز ہے۔شیخ عبد القادر جیلانی ؒکی عظمت کو کوئی نہ چھین سکا،خواجہ معین الدین چشتیؒ کو کوئی دشمن شکست نہ دے سکا،شیخ احمد مجددی سرہندی ؒکی عزت کو کوئی بادشاہ پامال نہ کر سکا، مولوی روم ؒ کی حکومت دلوں  پر صدیوں  سے چلی آرہی ہے اسے کوئی  نہ ہلا سکا آخرت کے اعتبار سے نہ سہی،دنیا کے اعتبار سے بھی آپ کو اس لازوال دولت ،اس غیر قانونی حکومت کا شوق کبھی پیدا نہیں  ہوتا۔