بات سے بات: سندھی ہندو اور سکھ۔۔۔ تحریر: عبد المتین منیری۔۔۔ بھٹکل

Bhatkallys

Published in - Bat Say Bat

02:36PM Fri 16 Oct, 2020

ہمارے عزیز مولوی عتیق الرحمن خطیب نے سندھی ہندووں کے اسلامی تہذیب سے متاثر ہونے کا ذکر کیا ہے، اس پر عرض ہے کہ:۔

دعوتی نقطہ نظر سے پاکستان بننے سے چند بڑے نقصانات ہوئے، سندھی ہندو بنیادی طور پر مسلم صوفیاء کی عقیدت مند تھے اور تجارت پیشہ ہونے کے لحاظ سے متعصب نہیں تھی،  ان کا مزاج بھی ہماری  برادری کی طرح ساری زندگی ملکوں ملکوں گھوم کر آخر عمر میں اپنے وطن آنا اوراپنے جائے پیدائش میں رفاہی اور تعلیمی کام کرنا رہا ہے، سندھیوں نے تقسیم ہند سے قبل سندھ کے دیہی علاقوں میں جو تعلیمی اور رفاہی کام کئے ہیں، ان کی ایک رپورٹ بی بی سی پر کئی سال قبل  دیکھی تھی، جس میں لکھا تھا کہ "پاکستان بننے کے بعد اندرونی سندھ میں اس کا عشر عشیر کام نہیں ہوا"۔اپنا وطن چھن جانے اور بے گھر ہونے کی وجہ سے یہ کٹرمذہبی بن گئے، اور ان میں اڈاوانی اور جیٹلی جیسے لیڈر پیدا ہوئے، کچھ یہی صورت حال کشمیر کی بھی ہے، کشمیر کے پنڈتوں کا اپنا وطن چھوڑدینے کا خمیازہ یہاں کے مقامی مسلمانوں نے خوب جھیلنا پڑا، سندھی بنیادی طور پر تاجر قوم ہے، اور تاجر پیشہ عام طور پر متعصب نہیں ہوا کرتے، وہ اپنے تجارتی مفادات کو خطرے میں نہیں ڈالتے۔

اسی طرح سکھوں اور مسلمانوں میں آزادی سے قبل تعصب نہیں تھا، لیکن جب پنجاب تقسیم ہوا اور ان کے مقدس مقامات ان کے ہاتھوں سے چلے گئے تو پھر ان میں تعصب کی آگ بھڑکانا آسان ہوگیا ، پھر جو ہوگیا سامنے ہے، بنیادی طور پر سکھ مذہب ہندو مذہب سے باغی ہوکر اور مسلم صوفیا سے متاثر ہوکر تخلیق پایا تھا، اکبر اور شاہ جہاں کے بعد مغل حکمرانوں کی سیاسی غلطیوں اور پھر تقسیم ہند نے انہیں اسلام سے دور کردیا، ورنہ یہ قوم بھی اتنی خراب نہیں تھی، آج  کشمیر اور آسام اور دہلی میں بلاتفریق ان کی رفاہی خدمات کی جو خبریں آئی ہیں، ان سے محسوس ہوتا ہے کہ یہ عزت نفس رکھنے والی، اور رفاہی کام میں دلچسپی رکھنے والی قوم ہے۔

عزت نفس کے ساتھ تعلیمی اور انسانی خدمات کرنے والی قومیں پس ماندہ نہیں ہوا کرتیں۔

دبی میں سندھیوں کے پاس کام کرنے والے مسلمان ان سے خوش رہتے دیکھے گئے ہیں، اپنے ملازمین کا یہ لوگ بہت خیال رکھتے ہیں،اور اپنے تہواروں اور خوشیوں کے موقعوں پر تحفہ تحائف کا اہتمام کرتے ہیں، اس طرح ہم نے اپنے فلیٹ کے پاس ایک مرتبہ چند سکھوں کو اپنے ایک ساتھی کو مارتے ہوئے دیکھا، پوچھنے پر پتہ چلا کہ یہ اس لئے اپنے ساتھی پر غصے میں تھے کیوں کہ یہ  سکھ ہوکر بھیک مانگ رہا تھا۔ اور یہاں پر اپنے مذہب کے لوگوں کی بے عزتی کروارہا ہے۔

خیال گذرتا ہے کہ بہت پہلے سیارہ ڈائجسٹ قرآن نمبر میں سکھوں کے اسلام سے دور ہونے پر ایک وقیع مضمون نظر سے گذرا ہے۔ واضح رہے یہ نوٹ سیاسی بنیاد پر نہیں ہے۔

 http://www.bhatkallys.com/ur/author/muniri/