سچی باتیں ۔۔۔ مومن کی ایک علامت ۔۔۔ تحریر : مولانا عبد الماجد دریابادی مرحوم

مؤمن کی ایک علامت کلام مجید میں ایک موقع پر جہاں مسلمانوں کی مدح آئی ہے وہاں منجملہ دوسری علامتوں کے ایک علامت ان مسلمانوں کی یہ ارشاد ہوئی ہے کہ وہ ایک دوسرے کے مقابلہ میں فروتنی برتنے والے، ایک دوسرے کے حق میں درگزر سے کام لینے، ایک دوسرے کے مقابلہ میں نرمی اختیار کرنے والے ہوتے ہیں۔’’رُحَمَاء بَیْنَھُمْ‘‘کے مختصر لفظوں میں یہ سارا مفہوم آجاتا ہے ایک دوسری جگہ مومنوں کی شان یہ بتائی گئی ہے ’’اِنَّمَاالْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ‘‘مومن ایک دوسرے کے محض ہوا خواہ ہی نہیں ،محض دوست ہی نہیں بلکہ بھائی ہوتے ہیں،ایک دوسرے کے ساتھ محبت کا وہ علاقہ اور الفت کا وہ رشتہ جوڑے رہتے ہیں،جو بھائی بھائی کے لئے مخصوص ہے،اپنے سکھ میں ان کو شریک کرتے ہیں ،ان کے دکھ میں خود شریک ہوجاتے ہیں ،ایک دوسرے کے غمخوار ایک دوسرے کے جانثار ،ان کی عزت کو اپنی عزت ،ان کو توہین کو اپنی تو ہین سمجھنے والے ہیں اور ان کی جان کو اپنی جان کی طرح عزیز رکھنے والے ۔
کلام پاک کا یہ ارشاد بر حق ،مفسرین نے شرح وتفسیر میں جو کچھ لکھا وہ بھی صحیح ودرست لیکن سوال یہ ہے کہ یہ اوصاف کن مؤمنوں کے حق میں ارشاد ہوئے ہیں؟یہ صفات کن مسلمانوں کے بیان ہوئے ہیں؟چودھویں صدی ہجری یا بیسویں صدی عیسوی کے مسلمانوں کے؟آج کل کے مؤمنوں کے؟اس وقت کے مسلمان لیڈروں اور مولویوں اور درویشوں کے؟اس زمانے کے فقیہوں اورفتویٰ نویسوں کے؟اس وقت کے خوش گلوواعظوں اور خوش بیان مقرروں کے؟ اس وقت کے اسلامی انجمنوں اور قومی کمیٹیوں کے؟اس زمانے کے قومی اخبارات اورملی کارکنوں کے ؟اس وقت کے’’احرار‘‘کے اس کے’’ حقوق مسلمین ‘‘کا مطالبہ کرنے والوں کے؟اس وقت کے کانگریسی اور خلافتی مسلمانوںکے؟
کلام پاک کا ارشاد تو غلط نہیں ہوسکتا ،مؤمن تووہی ہوں گے جن کے اوصاف کلام پاک کے بیان کے مطابق ہوں گے ،کامل الایمان مسلمان تو وہی ہوسکتے ہیں جن کی صفات کلام مجید کے ارشاد کے موافق ہوں گی،جو اس معیار پر پورے نہیں اترتے، جو محبت کے رشتوں کو جوڑے رہنے کے بجائے اپنے سے بیگانہ و بیزار بنانے میں مصروف ہیں جن کے نزدیک قومی خدمت یہی ہے کہ اپنے بھائیوں کے کلیجہ میں ناسور ڈال ڈال کر رہیں اور بس چلے تو ان کے سروں کو بھی توڑ ڈالیں ،وہ اپنے کمال ایمان کی بابت اپنے مؤمن صادق ہونے کی بابت کبھی تو کلام مجید کی روشنی میں اپنے قلب اور اپنے ضمیر سے استفتاء کر کے دیکھیں۔