پھر انصاف کے لئے کہاں جائیں؟

Bhatkallys

Published in - Other

02:08PM Mon 28 Mar, 2016
حفیظ نعمانی دس برس پہلے مالے گاؤں میں جو 15 شعبان کو قبرستان میں بم دھماکے ہوئے تھے۔ اس کے الزام میں پولیس نے 9 مسلمانوں کو ہی گرفتار کیا تھا جبکہ وہ مسجد سے نکلنے والے اور قبرستان آنے والے سب کے سب مسلمان تھے۔ اس وقت کی ہر بات یاد ہے کہ سائیکل کے ایک دُکاندار نے ان مسلمانوں کی شناخت بھی کی تھی کہ انہوں نے سائیکل خریدی تھی اور جو اب میں ہندو کو بتارہے ہیں کہ اس نے خریدی تھی۔ وہ جواب بھی یاد ہے جو پولیس نے اس سوال کے جواب دیا تھا کہ مسلمان مسلمانوں کو کیوں مارے گا؟ ہمارے ملک کی جاہل پولیس نے جواب دیا تھا کہ یہ دھماکے ان مسلمانوں نے کئے ہیں جو 15 شعبان کو قبرستان جانے کے خلاف ہیں۔ اور دس سال تک ہر اذیت برداشت کرنے کے بعد حقیقت سامنے آئی ہے کہ دھماکے ہندوؤں نے کئے تھے اور جو