دہلی اور اطراف کا ایک مختصر علمی سفر۔ ۰۴--- تحریر: عبد المتین منیری۔ بھٹکل
دو قبریں پائی جاتی ہیں، جن کی مٹی کوئی تین چار انچ اوپرکو اٹھی ہوئی ہے ، تاکہ غلطی سے اجنبی کے قدم ان پر نہ پڑ جائیں،ایک قبر کے سرہانے بطور علامت ایک سادہ پتھر ایستادہ ہے، قبر پر نہ کوئی گنبد ، نہ سمنٹ اور گارہ سے بنی پختہ عمارت، یہاں بیسویں صدی کا وہ عظیم مجدد اور مصلح آسودہ خاک ہے، جس کی پوری امت اسلامیہ ہندیہ احسان مند ہے۔
ہماری نظر اس سادہ قبر پر تھی اور ذہن میں وہ منظر گھوم رہا تھا، جب حضرت حکیم الامت نے اس دنیا سے پردہ فرمایا تھا ، اور وارفتگی میں آپ کے عاشق زار خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے طویل مرثیہ میں اس کی منظر کشی کی تھی، جس کے ابتدائی بند یوں تھے۔