غلطی ہائے مضامین۔ بات کچھ کی تھی، معانی اور پہنائے گئے۔۔۔ تحریر: ابو نثر
کیوں کہ قمری مہینہ کبھی ۲۹ دن کا ہوتا ہے اور کبھی تیس دن کا۔ سال قمری ہو یا شمسی بہر حال بارہ مہینوں کا ہوتا ہے۔
ان بارہ مہینوں کے لیے اردو میں کبھی سال استعمال کیا جاتا ہے، کبھی برس۔ (بر س کی ’’ب‘‘ اور ’’ر‘‘ دونوںپر زبر ہے، جب کہ ’’س‘‘ ساکن ہے۔)دلچسپ بات یہ ہے کہ ہندی کے اس لفظ برس کا تعلق برسات سے ہے۔ ایک موسمِ برسات سے دوسرے موسمِ برسات تک کے عرصے کو ہندی میں برس کہا جاتا ہے۔برسات سنسکرت کے لفظ ’’ورسات‘‘ کی بدلی ہوئی شکل ہے۔چناں چہ ’’برس‘‘ کے وہ معنی بھی شہر کراچی میں ہمیں برس کے برس سمجھ میں آجاتے ہیں،جو اس مصرعے میں ہیں کہ ’’اے ابرِ کرم آج اتنا برس، اتنا برس کہ وہ جا نہ سکیں‘‘۔ اِس دُعا کاجو نتیجہ اگلے برس نکلااُسے شفیقؔ جونپوری نے یوں بیان کیا ہے:۔