مہینوں کے مشرکانہ نام ۔۔۔کیلنڈر کی کہانی (پانچویں قسط)

از: ڈاکٹر محمد حنیف شباب
آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے...........
جیسا کہ اس سے پہلی والی قسط میں بتایا گیا کہ فی زمانہ رائج گریگورین کیلنڈر میں مہینوں کے نام رومن اور جولین کیلنڈر سے ہوتے ہوئے آئے ہیں۔ البتہ سال کے آغاز والے مہینے سے ان کی ترتیب بدل گئی ہے۔آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ قدیم زمانے سے مہینوں کے یہ جو نام چلے آرہے ہیں ان کے پیچھے کس طرح کے شرکیہ عقائد پوشیدہ ہیں۔
جنوری کا مہینہ: شروع میں اس کا صحیح نام انگریزی زبان میں جانوریئس تھا جو بعد میں جنوری ہوگیا۔ اور لاطینی(Latin) زبان میںJanuarius mensisہے یعنی جانوس "Janus" کا مہینہ!جیسا کہ پہلے بتایا گیا رومن کیلنڈر کے مطابق ابتدا میں جنوری اور فروری کے مہینے موجود ہی نہیں تھے بلکہ ان کی جگہ دو Intercalarisمہینے شمار کیے جاتے تھے۔روم کے دوسرے بادشاہ Numa Pompilis نے700سال قبل مسیح میں ان دو مہینوں کو جنوری اور فروری کے نام دئے ۔جنوری کو موسم بہار کا دوسرا مہینہ تصور کیا جاتا ہے۔شروع میں اس مہینے کے 29دن ہواکرتے تھے، جس کو بعد میں جولیس سیزر نے جولین کیلنڈر ترتیب دیتے وقت دو دنوں کے اضافے کے ساتھ 31دن کا بنادیا ،جو اب بھی جاری ہے۔
اس مہینے کو سال کا پہلا مہینہ کب قرار دیا گیا اس بارے میں کئی آراء موجود ہیں ۔ ایک رائے کے مطابق 700سال قبل مسیح Numa Pompilis نے ہی جنوری کو سال کا پہلا مہینہ قرار دیا تھا جبکہ دوسری رائے یہ ہے کہ Decemvirsکے زمانے 450سال قبل مسیح سے سال کی شروعات جنوری کے مہینے سے مانی جانے لگی ۔جبکہ نئے سال کی تقریبات منانے کا سلسلہ جولیس سیزر کے زمانے سے شروع ہونے کی بات بھی کہی جاتی ہے۔کہا یہ بھی جاتا ہے کہ یکم جنوری سے سال کی شروعات گریگورین کیلنڈر کے ساتھ ہی ہوئی ہے۔
قدیم رومی تہذیب میں جو مذہبی عقائد والے بڑے اہم تہوار منائے جاتے تھے اس میںCervula,Juvenalia;اورAgonaliaتہوار شامل تھے ۔ چونکہ دیومالائی عقیدے کے مطابق یہ' جانوس کا مہینہ 'ہے تواس میں جانوس کا تہورا منایا جاتا ہے۔اب یہ جانوس کون ہے؟قدیم رومن مذہبی عقائد (مائیتھالوجی) کے مطابق رومی کسانوں کا ماننا ہے کہ جانوس دروازوں ، گیٹ یا راہداری کا خدا ہے۔ جانوس کا بت دو چہروں والا ہوتا ہے جو دو مخالف سمتوں میں دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ اسے زمانۂ ماضی اور زمانۂ حال کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
اس مہینے میں مسیحی عقیدے کے مطابق جو تہوار منائے جاتے ہیں اس میں John the Baptist کے ہاتھوں عیسیٰ ؑ کا بپتسمیہ کرنےBaptism of Christیعنی عیسائی بنانے کی یادگار منانے اور عیسیٰ ؑ کا ختنہ Circumcision of Jesusکرنے کی یادگار تقریبات شامل ہیں۔اس کے علاوہ روس، یوکرین اور بوسنیا ہرزیگونیا وغیرہ میں کرسمس بھی اسی مہینے میں منایا جاتا ہے۔
فروری کا مہینہ: گریگورین کیلنڈر کا دوسرا مہینہ فروری بھی رومن کیلنڈر میں اضافہ کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔اس مہینے کو ابتدا میں انگریزی میں فیبروریئس کہا جاتاتھا اورلاطینی زبان میں Februarius mensis یعنی' فیبروا کا مہینہ' کہتے ہیں۔ جانوس کی طرح فیبرووس Februusبھی رومن دیوتاہے جسے پاکی کا خدا بھی کہتے ہیں اس کی اصل کے تعلق سے گمان کیا جاتا ہے کہ "سباین "Sabine نامی ایک قدیم قوم کا تہوار ہے جو عیسیٰ ؑ سے ہزاروں سال قبل روم کے شمالی علاقے اور اٹلی میں آباد تھی۔ ان کے عقیدے کے مطابق فیبروا طہارتpurificationکا تہوار ہوتا ہے۔ بعد میں اسے رومن مائتھالوجی کا حصہ بنایا گیا اوراسے رومن عقائد کے اعتبار سے لوپرکسLupercusدیوتا کے نام معنون کیا گیا۔اسے چرواہوں shepherds کا خدا مانا جاتا ہے اوریونانی مائتھالوجی کے دیوتا Pan کا ہمسر ماناجاتا ہے۔فیبروا کایہ تہوار15 فروری کی کو منایا جاتاہے، جو کہ اس دیوتا کے مندر Lupercalia کے قیام کی تاریخ ہے۔ اس مندر کا پجاری جانوروں کی کھال کو اپنے لباس کے طور پر استعمال کرتا ہے۔
بہر حال فروری کا مہینہ رومن، سباین اور یونانی تہذیبوں اور مذہبی عقائد کا ایک ملغوبہ ہے جو ایک سے زائد دیوتاؤں کے ساتھ وابستہ ہے مگر اس کی قدر مشترک ظاہری اور روحانی پاکی یا تزکیہ کا تہوار ہے جو اس مہینے میں منایا جاتا ہے۔قدیم زمانے میں اس کے 28دن تھے۔ پھر 450سال قبل مسیح تک ہر دوسرے سال میں اس مہینے کے 23یا 24دن شمار کیے جاتے تھے۔یہ جولیس سیزر تھا جس نے اس مہینے کے 28دن اور ہر چار سال میں لیپ ایئر کے طور پر 29دن مقرر کیے، جو آج بھی جاری ہے۔
مارچ کا مہینہ : گریگورین کیلنڈر کے مطابق مارچ سال کا تیسرا مہینہ ہے لیکن جیسا کہ پہلے بتایا گیا کہ قدیم رومن کیلنڈر کے اعتبار سے سال کا آغاز مارچ سے ہی ہوا کرتا تھا۔ قدیم انگریزی زبان میں اسے مارشیئس Martiusلکھا جاتا تھا۔ کیونکہ یہ مہینہ نظام شمسی کے چوتھے سیارے مریخ Marsسے وابستہ مانا جاتا ہے۔ لاطینی زبان میں اسے Martius mensisیعنی مریخ Marsکا مہینہ ہی کہتے ہیں۔مریخ کو سرخ سیارہ بھی کہا جاتا ہے۔انسانی زندگی پر ستاروں کی گردش کے اثرات پر یقین رکھنے والے علم نجوم کے ماہرین اس سیارے کو منحوس تصور کرتے ہیں۔جبکہ رومن مائتھالوجی کے اعتبار سے اس سیارے کو "جنگ کا خدا "God of Warماناجاتا ہے ،جس کے ساتھ یونانی دیوتاAres کو جوڑا جاتا ہے جو کہ یونانی دیومالائی عقائد کے مطابق جنگ کا دیوتا ہے۔ مریخ یا مارشیئس کو فصلوں کی حفاظت کرنے والا دیوتا بھی مانا جاتا ہے اس لئے رومن تہذیب میں مارچ کا مہینہ جنگوں اور کھیتی باڑی کا آغاز کرنے کے لئے ہوتاتھا ۔
خاص بات یہ ہے کہ شروع زمانے سے ہی مارچ کے 31دن مقرر رہے ہیں اور ان میں کبھی بھی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔اس پورے مہینے میں رومی اور یونانی عقائد کے مطابق درجنوں مذہبی تہوار منائے جاتے ہیں۔جبکہ کیتھولک عیسائی عقیدے کے مطابق یہ مہینہ سینٹ جوزف کے نام سے وابستہ ہے۔سینٹ جوزف جو کہ پیشے کے اعتبار سے ایک کارپینٹر(بڑھئی) تھا، وہ شخص ہے جسے کیتھولک عیسائی (نعوذ باللہ) حضرت مریم کا شوہر اور عیسیٰ ؑ کا باپ مانتے ہیں۔
اپریل کا مہینہ : رومن کیلنڈر کا دوسرااورگریگورین کیلنڈر کا چوتھا مہینہ اپریل بھی رومی اور یونانی دیوتاؤں سے وابستہ ہے۔ قدیم انگلش اور لاطینی زبان میں اسے اپریلیس Aprilisکہتے ہیں۔یونانیGreekمذہبی اساطیری زاویے سے یہ مہینہ Aphroditeدیوی سے وابستہ ہے، اس لئے اس مہینے کو یونانی زبان میں مخفف کے بطور Aphro کہتے ہیں۔Aphroditeکے بارے میں یونانی دیومالائی عقیدہ یہ ہے کہ وہ خوبصورتی اور عشق و محبت کی دیوی ہے۔اور اس دیوی کو نظام شمسی کے دوسرے سیارے "زھرہ "Venusسے جوڑا جاتا ہے جو کہ رومن دیومالائی عقیدے کے مطابق رومی قوم کی ماں ہے اور عشق و محبت اور جنسی لذت کوشی کی دیوی ہے ۔اس مہینے میں جو اہم مذہبی تہوار منائے جاتے ہیں اس میں ایک شراب نوشی کا تہوارہوتا ہے جس کے بارے میں رومی اور یونانی عقائد کے اعتبار سے یہ مانا جاتا ہے کہ اس دن خداؤں کے بادشاہ کہے جانے والے سیارہ زھرہ Venus اور سیارہ مشتری Jupiterایک ساتھ شراب نوشی کیا کرتے ہیں۔اس کے علاوہ اس مہینے میں دوسرا جومذہبی جشن منایا جاتاتھا اسے Cerealia کا تہوار کہا جاتا ہے جو ایک ہفتے تک منایا جاتاتھا۔
پرانے زمانے میں اس مہینے کے 29دن ہوا کرتے تھے۔ پھر جولیس سیزر نے جب رومن کیلنڈر میں ترمیم و اصلاح کی تو اس نے اس مہینے کے 30دن مقرر کردئے جو اب گریگورین کیلنڈر میں بھی باقی ہے۔موجودہ زمانے میں اس مہینے کاسب سے اہم ترین تہوار عیسائی کیتھولک عقیدے کے مطابق ایسٹر کا تہوار ہے جو عیسیٰؑ ؑ کے صلیب پر ہلاک کیے جانے کے بعد(نعوذباللہ) دوبارہ زندہ ہونےresurrection کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔
مئی کامہینہ: موجودہ کیلنڈ ر کے پانچویں مہینے" مئی" کا نام بھی مشرکانہ عقیدے سے ہی جڑا ہوا ہے۔ اس مہینے کا نام قدیم فرانسیسی زبان میں Maiہے، قدیم انگلش میںMaiusاور لاطینی زبان میںMaius mensisیعنی Maiaکا مہینہ ہے۔مائیاMaiaکا مطلب' عظیم تر' ہوتا ہے۔یونانی اور اطالوی Italicدیومالائی عقیدے کے مطابقMaiaمائیا موسم بہار کی دیوی ہے۔جوایک اور دیوتا Faunusکی بیٹی اور Vulcanکی بیوی ہے ۔Faunusکے بارے میں یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ وہ پہاڑوں اور جنگلوں کا خدا ہے اور اس کے سر پر سینگ ہوتے ہیں، جسے یونانی دیوتا Panکے برابر سمجھا جاتا ہے۔جبکہVulcanکے بارے میں یہ عقیدہ ہے کہ وہ آگ اور آتش فشانوں Vulcanos کا خدا ہے۔ اس طرح مائیا دیوی کو ایک اور رومن دیوی Bona Deaکے ساتھ جوڑا جاتا ہے جس کے بارے میں عقیدہ ہے کہ وہ زرخیزی کی دیوی ہے، یعنی بچے پیداکرنے کی صلاحیت fertilityدینے والی دیوی ہے۔ اور اس کا جشن بھی اس مہینے میں منایا جاتا ہے۔جبکہ کیتھولک عیسائی عقیدے کے مطابق مئی کو مقدس کنواری میری (مریمؑ ) کا مہینہ ہے۔
علاوہ از یں دنیا بھر میں موجودہ دور کے درجنوں اہم تہوار اورسماجی و تاریخی حیثیت کے خاص دن بھی اسی مہینے میں منائے جاتے ہیں جس میں یکم مئی کو منایا جانے والابین الاقوامی یومِ مزدوراں International Workers' Dayیا پھرLabour Dayشامل ہے۔
جون کا مہینہ: ماڈرن کیلنڈر کے چھٹویں مہینے جون کا حال بھی کچھ جدا نہیں ہے۔ قدیم فرانسیسی زبان میں اسے Juin، قدیم انگریزی میں Junius لاطینی زبان میں Junius mensisیعنی' جونوJunoکا مہینہ' کہاجاتا ہے۔جونو، رومن Pantheonیعنی روم کے ایک بڑے مندر میں سب سے بڑی دیوی کابت تھا۔جونو کو شادی بیاہ اور خواتین کی فلاح و بہبود سے متعلقہ دیوی اورعظیم تر خدا Jupiterیا سیارہ مشتری کی بیوی مانا جاتا ہے۔اور اسے یونانی دیومالائی عقیدے میں موجود ایک اہم دیوی Heraکا ہمسر تصور کیا جاتا ہے۔رومن کیلنڈر کی ابتدا میں جون مہینے کے 30دن ہی ہوا کرتے تھے لیکن درمیانی زمانے میں اس کے 29دن کردئے گئے تھے۔اس کے بعد جولیس سیزر کی ترمیمات کے دوران پھر سے اس مہینے کے 30دن مقرر کیے گئے ۔اسے گلابوں کے کھلنے کا مہینہ بھی کہاجاتا ہے۔عیسائی کیتھولک عقیدے کے مطابق اس مہینے کو عیسیٰ ؑ کے "مقدس ترین دلMost Sacred Heart of Jesus"کا مہینہ مانا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ مذکورہ بالا تمام مہینوں میں بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر سماجی ، سیاسی ، معاشرتی اور مذہبی بنیادوں پربے شمار تہوار، تقریبات اور مخصوص ایام منائے جاتے ہیں۔جن کی تفصیل میں جانے سے گریز کیا گیا ہے۔
(۔۔۔بقیہ6 مہینوں کی تفصیلات۔۔۔۔ جاری ہے۔۔۔۔آئندہ قسط ملاحظہ فرمائیں)