اکتوبر 13:  کو ممتاز مصنف ، ڈراما نگارامتیاز علی تاج  کا یومِ ولادت ہے

Bhatkallys

Published in - Other

02:25PM Mon 23 Oct, 2017
از: ابوالحسن علی بھٹکلی وہ13 اکتوبر 1900ء میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سید ممتاز علی دیوبند ضلع سہارنپور کے رہنے والے تھے جو خود بھی ایک بلند پایہ مصنف تھے۔ تاج کی والدہ بھی مضمون نگار تھیں۔ تاج نے ابتدائی تعلیم لاہور میں حاصل کی۔ سنٹرل ماڈل اسکول سےمیٹرک  اور گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے کی سند حاصل کی۔ انہیں بچپن ہی سے علم و ادب اور ڈراما سے دلچسپی تھی ۔ ابھی تعلیم مکمل بھی نہیں کر پائے تھے کہ ایک ادبی رسالہ ’’ کہکشاں‘‘ نکالنا شروع کردیا۔ ڈراما نگاری کا شوق کالج میں پیدا ہوا۔ گورنمنٹ کالج  ڈرامیٹک کلب کے سرگرم رکن تھے۔ بائیس برس کی عمر میں ڈراما ’’ انار کلی‘‘ لکھا جو اردو ڈراما کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ بچوں کے لیے کئی کتابیں لکھیں ، کئی ڈرامے اسٹیج ، فلم اور ریڈیو کے لیے تحریر کیے۔  بہت سے انگریزی اور فرانسیسی  ڈراموں کا ترجمہ کیا اور یہاں کے ماحول کے مطابق ڈھال لیا۔ ’’ قرطبہ کا قاضی‘‘ انگریز ڈراما نویس لارنس ہاؤس مین کے ڈرامے کا ترجمہ ہے اور ’’ خوشی‘‘ پیٹرویبر فرانسیسی ڈراما نگار سے لیاگیا ہے۔ چچا چھکن ان کی مزاح نگاری کی عمدہ کتاب ہے۔ اس کے علاوہ’’ محاصرہ غرناطہ ‘‘ (ناول) اور’’ ہیبت ناک افسانے‘‘ بھی مشہور ہوئے۔ تاج کو حکومت پاکستان نے ستارۂ امتیاز سے نوازا۔ امتیاز علی تاج  مجلس ترقی ادب لاہور سے  بھی وابستہ رہے۔ آپ کی زیر نگرانی مجلس نے بیسیوں کتابیں شائع کیں۔ 19  اپریل 1970ء  کو رات کے وقت دونقاب پوشوں نےامتیاز علی تاج قتل کردیا۔ اس قتل کا آج تک سراغ نہیں ملا۔