Search results

Search results for '0'


خبر لیجے زباں بگڑی۔ لفظ عین جس کے 100 معانی ہیں۔۔۔ تحریر: اطہر علی ہاشمی

Bhatkallys Other

یہ تو سب جانتے ہیں کہ عربی میں ایک ایک لفظ اور شے کے کئی کئی معانی ہیں۔ مثلاً تلوار، اونٹ، گائے وغیرہ۔ تلوار اور اونٹ عربوں کی پسندیدہ چیزیں تھیں۔ تلوار تو ہاتھ سے رکھ دی گئی مگر اونٹ اب بھی ہر دل عزیز ہیں، کیونکہ ان کی افادیت ختم نہیں ہوئی۔ خاص بات یہ ہے کہ کسی بھی شے کے نام سے اس کی پوری کیفیت واضح ہوجاتی ہے۔ مثلاً اونٹ یا گائے کی عمر کیا ہے۔ رنگ، نسل کیا ہے۔ ایسے ہی تلوار کے مختلف ناموں سے ظاہر ہوجاتا ہے کہ کس قسم کی ہے اور کہاں کی بنی ہوئی ہے۔ تفصیل تو کوئی عالم ہی بتا سکتا ہے، البتہ عربی ڈا

یادمجذوب۔ قسط 03۔۔۔ تحریر: محمد رضا انصاری فرنگی محلی

Mufti Mohammed Raza Anasari Yadaun Kay Chiragh

ایسی ہی ایک محفل میں مجذوب صاحب کی سحری کے لئے آم لائے گئے، عشاء کے بعد سے تین بجے رات تک وہ مولانا قطب میاں صاحب (مرحوم) کے یہاں سناتے رہے تھے۔ دوسرے دن مجذوب صاحب کو روزہ رکھنا تھا گھر جاکر سحری کرتے! مولانا قطب میاں صاحب نے اپنے یہاں انتظام کردیا تھا کہ تھوڑی دیر اور مجذوب صاحب کا سنانا جاری رہے۔ بمشکل سادی چائے پر مجذوب صاحب رضامند ہوئے۔ تھوڑے سے آم بھی تھے، تروتازہ، خوش رنگ، اور سڈول، بس مجذوب صاحب بیچپن ہوگئے اور جب ان پر چاقو چلا تو انہوں نے منہ پھیر لیا۔  اسی وقت انھوں نے برملا ح

یاد مجذوب۔ قسط 02۔۔۔ تحریر: محمد رضا انصاری فرنگی محلی

Mufti Mohammed Raza Anasari Yadaun Kay Chiragh

مجذوب صاحب اسسٹنٹ انسپکٹر آف سکولز ہوکر لکھنؤ میں متعین ہوئے تو ان کا قیام وکٹوریہ سٹریٹ میں ہوا۔ یعنی ہمارے اور ان کے گھروں کے درمیان صرف ایک سڑک حائل تھی۔ یہ نہیں معلوم اور نہ میں نے معلوم کرنے کی کوشش کی کہ وہ کب سے ہمارے پڑوسی تھے۔ لیکن سن 30 یا 31ء میں پہلے پہل ان کا ان کی شاعری اور ان کی والہانہ زندگی کا ذکر اپنے چچا مولانا صبغت اللہ شہید صاحب کی زبانی سنا جو ایک دوسرے عزیز سے کہہ رہے تھے اور میں اپنے ساتھیوں سے سمیت نحو میر یا فصول اکبری کا سبق پڑھنے بیٹھا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا سڑک پر

یاد مجذوب ۔ 01 ۔۔۔۔ تحریر: محمد رضا انصاری فرنگی محلی مرحوم

Mufti Mohammed Raza Anasari Yadaun Kay Chiragh

شخصیت نگاری، اور سوانح نگاری کے فرق کی بدولت مجذوب صاحب کے شخصیت نگار پر یہ ذمہ داری عائد نہیں ہوتی کہ وہ ان کا سنِ پیدائش، عمر اورسالِ وفات وغیرہ کی تفصیل بھی بیان کرے۔ جن میں سے ایک چیز بھی بدقسمتی سے میرے علم میں نہیں ہے۔ سنِ پیدائش اور عمر کے معاملےمیں بڑی بڑی شخصیتیں گمنامی کا شکار پائی جاتی ہیں، لیکن کسی نمایاں شخصیت کا سالِ وفات نہ معلوم ہونا یقینا جہالت ہے، اس جہالت کا مجذوب صاحب کے بارے میں مجھے اعتراف ہے۔ عجیب اتفاق ہے آخر جولائی یا شروع اگست 1944 میں حیدرآباد کی ایک نجی صحبت میں جہ

رہنمائے کتب ۔۔۔ فرائد اللغۃ -01- تحریر : عبد المتین منیری

Bhatkallys Other

(نام کتاب :  فرائد اللغۃ (الجزء الاول مصنف  : الاب ہنریکوس لامنس الیسوعی ناشر : المطبعۃ الکاثولیکیہ للآباء الیسوعیین ۔ بیروت صفحات :  357    اللہ تعالی نے عربی زبان کے ذریعہ دنیا کے انسانوں تک اپنا کلام پہنچایا ، اس میں اللہ تعالی کی آخری کتاب قرآن پاک نازل ہوئی ، جو اس بات کی دلیل تھی کہ اس زبان میں ایک لامحدود ذات کے کلام کو من و عن پیش کرنے کی قدرت وصلاحیت موجود ہے، بلاغت اور فصاحت میں اس کا مقابلہ دنیا کی کوئی اور زبان نہیں کرتی،کسی زبان کی بلاغت کی ایک علامت  یہ ہے کہ اس میں ایسے الفاظ 

تذکرہ انجمن اور عرب و دیار ہند کے مصنف ، مورخ بھٹکل ، مولانا خواجہ بہاء الدین اکرمی ندوی ۔ قسط 02

Bhatkallys Other

تحریر : عبد المتین منیری۔ بھٹکل سرخ وسفید جسم پر ململی سفید برّاق قمیص ،اُجلی لنگی ، سر پر دوپلی ٹوپی ، ڈاڑھی کا کوئی بال بکھر ا ہوا نہیں .پابندی سے اس پر کنگھی اور حنا کا خضاب ،نماز جمعہ کے لئے بن ٹھن کر جب نکلتے تو بڑھاپے میں  بھی ان پر پڑی  ہوئی نگاہیں نہیں ہٹتی تھیں ۔                 شاید وہ بھٹکل کے پہلے عالم دین تھے جنھوں نے روایتی ذرائع کے بجائے تجارت کو تلاش معاش کا ذریعہ بنایا ۔  اگر وہ چاہتے تو دین کے ذریعہ خوب دنیا کماسکتے تھے ،  ہم نے انہیں بڑھاپے ہی اس وقت دیکھا جب ان کے جسم کا رو

تذکرہ انجمن اور عرب ودیار ہند کے مصنف، مورخ بھٹکل ،مولانا خواجہ بہاء الدین اکرمی ندوی - قسط 01

Bhatkallys Other

تحریر : عبد المتین منیری۔ بھٹکل          بھٹکل میں انجمن حامی مسلمین کے قیام کے یاد گار لمحات کی یاد میں صدی تقریبات کا بگل بج چکا ہے ، ۴/جنوری سے ان کا آغاز ہوگیا ہے،اس دوران قوم کے ان محسنین کو یاد ِآتے ہیں ، جنہوں نے قوم کی نشات ثانیہ کے لئے قربانیاں دیں ، اور اس  مقصد کے حصول کے  لئے اپنا سبھی کچھ نچھاور کیا ہے ، ا یسے میں یادوں کےدریچے سے ایک ایسی شخصیت کا چہرہ جھانک رہا ہے  ، مطالعہ جن کا  اوڑھنا بچھونا تھا ، تحقیق و تصنیف کے میدان میں کچھ کر دکھانے کی تڑپ ان کے رگ و پے میں سمائی ہوئی تھی

کیا تبلیغی اجتماع کی قیمت 10 کروڑ ہے؟۔۔۔۔از:حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

ماہنامہ الفرقان لکھنؤ کے دسمبر کے شمارہ میں مدیر الفرقان مولانا سجاد نعمانی نے نگاہ اوّلیں کے زیرعنوان تبلیغی جماعت کو موضوع بنایا ہے۔ اس مضمون میں انہوں نے جماعت یا تبلیغ کے کام کا پس منظر بیان کرنے کیلئے مولانا ابوالحسن علی ندوی کی اہم کتاب اور حضرت مولانا یوسف حضرت جیؒ کو خراج عقیدت پیش کرنے والا الفرقان کا خصوصی شمارہ حضرت جی نمبر سے اقتباسات نقل کرکے بتایا ہے کہ تبلیغی جماعت کیا تھی اور اس کا اصل مقصد کیا تھا اور اسے فتنہ پروروں سے بچانے کیلئے بزرگوں نے کیا کیا؟ اسی رسالہ کے صفحہ 20 پر مولا

Real-life Sheldon Cooper? This 10 YO Hyderabad kid gives lessons to B.Tech & M.Tech students

Bhatkallys Other

There are two types of people who succeed in this tenacious journey called life. While some pick hard work and determination as their weapons to prevail, the others are just blessed with extraordinary talent. And Mohammed Hassan Ali, a young kid from Andhra Pradesh, definitely belongs to the second lot. Mohammad Hasan Ali is one such gifted soul, who gives lessons to BTech and MTech students in the city of Hyderabad. And believe it or not, he is just 10 years old. Like any other boy of his ag

FB alerted police of minor girl’s suicidal post, they managed to save her in 30 mins

Bhatkallys Other

Social media can be a dangerous place sometimes. But other times, it can be the only place where someone can share their desperate cry for help. And these days, with the cases of cyber crimes, bullying and suicide amongst the youth on the rise, more and more authorities are keeping an eye out for any such cries for help, whether overt or covert. And this might have just helped save the life of a girl from Assam. Thanks to the timely action of Facebook authorities, the Assam Police was able to

آب بیتی الحاج محی الدین منیری ۔20۔ حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی علیہ الرحمہ سے تعلق بیعت

Bhatkallys Other

تحریر : عبد المتین منیری  M : 00971555636151              سہارنپور کے سفر میں حضرت رائے پوری کے یہاں رات گزارکر صبح کے وقت حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی رحمۃاللہ  علیہ کی مجلس میں حاضر ہوا ، یہ ناشتے کا وقت تھا چالیس پچاس افراد گھیرا ڈالے بیٹھے تھے، پاکستان سے چند  مقتدر شخصیات بھی آئی ہوئی تھیں، بھوپال میں تبلیغی جماعت کے امیر مولاناعمران خان ندوی بھی موجود تھے حضرت شیخ نے مجلس میں مجھ سے مخاطب ہو کر فرمایا منیری صاحب! اس محفل میں کسی کے ساتھ اگرا متیازی سلوک کیا جائے تو کیا اس م

مولانا محمد غزالی خطیبی۔۔۔ امت کا درد جن کا زادر راہ تھا۔۔02۔۔۔ تحریر : عبد المتین منیری

Bhatkallys Other

فراغت کے بعد ۱۹۶۸ء میں آپ نے چند ماہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں تدریسی خدمات انجام دیں ، اس وقت آپ کے مربی اور استاد مولانا عبد الحمید ندوی علیہ الرحمۃ جامعہ سے سبکدوش ہوکر اپنے وطن لوٹ چکے تھے، اور جامعہ کے تعلیمی درجات جامع مسجد میں لگا کرتے تھے ، شاید آپ کے ذہن میں اعزازی طور پر دین کی خدمت کرنے کا جذبہ کارفرما تھا ، لہذا آپ تلاش معاش کے لئے مدراس (چنئی ) بھٹکل والوں کے مشہور فرم مولانا کمپنی سے وابستہ ہوئے ،  جہاں تلاش معاش کے  ساتھ اپنے دینی و معاشرتی ذمہ داریوں کی بھی فکر کرتے رہے۔ یہاں آپ نے

مولانا محمد غزالی خطیبی ۔۔۔ امت کا درد جن کا زاد راہ تھا ۔01 ۔۔۔۔ تحریر : عبد المتین منیری

Bhatkallys Other

              رمضان المبارک کی ۲۳ویں طاق رات ، جس کے شب قدر ہونے کے امکانات روشن ہیں ، شب جمعہ کی  جس کے بارے میں صادق و امین نے فرمایا کہ۔﴿ جو شخص جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات کو فوت ہوتا ہے اللہ اسے قبر کے فتنے سے محفوظ رکھتے ہیں﴿ترمذی﴾ ۔ اس رات کے مبارک ہونے میں اب کیا شک رہ جاتا ہے؟ ۔ اسی بابرکت رات کو تراویح  کے بعد مولانا محمد غزالی خطیبی صاحب نے گھر والوں کو جمع کیا ، اجتماعی دعا مانگی ، جس میں عفو در گزر اور معافی کی طلب غالب تھی ، تہجد پڑھی ، سحری کے بعد آنکھ لگی تو سینے میں کچھ درد سامحسو

2019ء کے ووٹوں اور نوٹوں کی فصل پر سب کی نگاہ۔۔۔۔۔از: حفیظ نعمانی

Bhatkallys Other

جامع مسجد دہلی کے امام مولوی احمد بخاری نے وزیراعظم کو خط لکھ کر اُن سے مسلمانوں کے حالات کے بارے میں گفتگو کرنے کا وقت مانگا تو خبروں کے مطابق وزیراعظم کی طرف سے چار مہینے کے بعد جواب آیا اور انہوں نے خود احمد بخاری سے ملت کے مسائل اور ان کا حل پوچھا۔ وزیراعظم نے جواب میں کہا کہ پہلے آپ میٹنگ کا ایجنڈہ بتائیں اور جب ملاقات کے لئے آئیں تو جن مسائل کو لائیں ان کا حل بھی ساتھ لائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ تنہا نہ آئیں مسلم عمائدین کے وفد کے ساتھ آئیں۔ مولانا احمد بخاری نے اپنے خط اور جواب کے بار

جانشین حکیم الاسلام جنہوں نے ستر سال علوم نبوت کی مسند سجائی۔ 02

Bhatkallys Other

02- جانشین حکیم الاسلام جنہوں نے ستر سال علوم نبوت کی مسند سجائی۔ مولانا محمد سالم قاسمی علیہ الرحمۃ تحریر : عبد المتین منیری ammunir@gmail.com آپ کی زندگی میں سب سے کٹھن وقت اس وقت آیا جب آپ کے والد ماجد کے ساتھ آپ کو بھی اپنے آباء و اجداد کے قائم کردہ گہوارہ علم سے الگ ہونا پڑا ، یہاں آپ نے بولنا سیکھا تھا ، اس سایہ درخت کی ٹھنڈی چھاؤں میں زندگی کے پچپن سال گزارے تھے ،  آستانہ قاسمی  اس کے سامنے ہی  واقع تھا ، اس وقت دل پر کیا گزرتی ہوگی جب آپ پر اس کے دروازے بند کر دئے گئے ہوں ۔ اللہ کا شک

جانشین حضرت حکیم الاسلام جنہوں نے ستر سال تک علوم نبوت کی مسند سجائی ۔01،

Bhatkallys Other

جانشین حکیم الاسلام جنہوں نے ستر سال علوم نبوت کی مسند سجائی۔  قسط اول ۔  مولانا محمد سالم قاسمی علیہ الرحمۃ تحریر : عبد المتین منیری ۔ بھٹکل     ammuniri@gmail.com          جس کادھڑکا تھا ، آخر وہ گھڑی آہی گئی ، دو تین روز زندگی اور موت کی کشمکش میںگزار کے  ۲۶!رجب المرجب کی دوپہر حضرت مولانا محمد سالم قاسمی صاحب  اپنے مالک حقیقی سے جاملے ۔اور برصغیر میںعلمی روایت کے  ایک عہد کا خاتمہ ہوگیا ۔          آپ کی ولادت باسعادت ۱۳۴۴ھ!۱۹۲۶ء کو دیوبند ہوئی تھی ۔ اس طرح آپ نے ۹۵ سال اس دار فانی میں گز

آب بیتی الحاج محی الدین منیری علیہ الرحمۃ -10- دھوکہ دہی کے چند واقعات ۔۔۔ بقلم : عبد المتین منیری

Bhatkallys Other

            میرے خسر مولانا خواجہ بہاؤ الدین اکرمی صاحب جب بمبئی میں ٹیوشن کے ذریعہ گذراوقات کیا کرتے تھے ، انہیں تجارت کرنے کا خیال آیا۔ اور انہوںنے محمد حسن نامی ایک میمن کی شراکت میں مدراس سے لنگیاں منگوانی شروع کردیں ، اور جے جے اسپتال کے پاس اب جہاں نیا اردو کتاب گھر ہے ایک نئی عمارت میں دکان خریدلی ، اور لنگیوں کا کاروبارشروع کردیا۔ مولانا کی شخصیت میں بزرگیت تھی لہذا سارا کاروبار مجھے ہی دیکھنا پڑتا ، مولانا وقتاً فوقتاً آکر حساب و کتاب دیکھا کرتے ، اس زمانے میں دھوکہ دہی کے عجیب و غریب و

آب بیتی الحاج محی الدین منیری علیہ الرحمۃ ۔09- علی گڑھ کے روز و شب۔۔۔ بقلم :عبد المتین منیری

Bhatkallys Other

            مرکز نظام الدین سے ہم لوگ علی گڑھ پہنچے ،یہاں کا ماحول ہمارے لئے اجنبی تھا ، کوئی جاننے والا نہیں تھا، میٹرک میں فیل ہونے کے سبب یونیورسٹی میں داخلہ ناممکن تھا ، ہماری خواہش میٹرک کا امتحان دینے کی تھی اور امتحان میں ابھی تین ماہ باقی تھے۔ یہاں رہنے کا بھی کوئی ٹھکانہ نہیں تھا، آخر کار اقبال نامی ایک شخص سے ملاقات ہوئی جو ہمیں صدر الصدور مولانا حبیب الرحمن شیروانی کی خدمت میں لے گیا۔ مولاناشیروانی اس وقت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر تھے۔ اور مرجع خلائق تھے۔ ہندوستان بھر میں