بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کی طرف سے منعقد  ہوا سیرت النبیؐ کا عظیم الشان اجلاس: مقررین نے سیرت کے موضوع پر کیا مدلل خطاب۔ نعتیہ مقابلہ کا بھی ہوا انعقاد

03:58PM Sat 22 Oct, 2022

بھٹکل: 22 اکتوبر،2022 (بھٹکلیس نیوز بیورو) بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کی طرف سے کل بروز جمعہ بعد نماز عشاء پبلک چبوترے میں ایک شام محسن انسانیت کے نام سے  سیرت النبی صلی اللہ علیہ کے موضوع پر عظیم الشان اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں   ایک طرف   شہر کے معززعلماء کرام نے سیرت کے موضوع اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر ہونے والے اعتراضات پر مدلل خطابات کیے تو وہیں دوسری طرف بھٹکل تعلقہ کے  12 منتخب اسپورٹس سینٹروں کے مابین نعتیہ مقابلے کا بھی انعقاد ہوا۔ اس موقع پر چیف قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین اکرمی مدنی نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں بتایا کہ اسلام نے عورتوں کو کتنا اونچا مقام عطا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد سے پہلے لڑکیوں کو زندہ درگور کیا جاتا تھا لیکن اسلام نے آکر لڑکیوں کی پرورش کرنے والوں کو جنت کی خوش خبری سنائی۔انہوں نے کہا کہ جولوگ اسلام پر بے جا اعتراضات کرتے ہیں انہیں اسلامی تعلیمات کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ نائب قاضی جماعت المسلمین مولانا انصار خطیب مدنی نے اس موقع پر  سیرت کی روشنی میں اتحاد و اتفاق کا درس دیا اور کہا کہ موجودہ دور میں نت نئے فتنے اٹھ رہے ہیں اور نوجوانوں کو دین سے دور کیا جارہا ہے ۔مولانا نے ایسے حالات میں اس طرح کے پروگراموں کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور نبوی تعلیمات سے جڑے رہنے کی اپیل کی۔ [caption id="attachment_237375" align="alignnone" width="546"] اول دوم اور سوم مقام حاصل کرنے والے خوش نصیب[/caption]   امام و خطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے اس موقع پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارکہ پر ہونے والے اعتراضات کا مدلل جواب دیتے ہوئے کہا  کہ آپ کی ذات پر کیچڑ اچھالنا بد بختی  کی نشانی  ہے اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے کی سب سے بڑی دلیل آپ کی لائی ہوئی تعلیمات،قرآن مجید اور احادیث مبارکہ ہیں کیوں کہ اس کا متبادل دنیا آج تک  پیش نہیں کرسکی ہے۔ مولانا محترم نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے کی دلیل یہ بھی ہے کہ آپؐ اُمّی (ان پڑھ)  ہونے کے باوجود جو باتیں آ‎پ نے بتائی ہیں وہ آج بھی ہو بہو سچ ہیں اور اس کو دنیا سچ مان کر اس پر آج بھی ریسرچ  کررہی ہے۔  مولانا عبدالعلیم ندوی صاحب نے اس موقع پر قرآن کریم پر ہونے والے اعتراضات کا بھی مدلل جواب دیا اور موجودہ ٹیکنالوجی کی روشنی میں بھی اس کی حقانیت کو سمجھانے کی کوشش کی۔ صدر اجلاس جناب مولانا عزیز الرحمٰن رکن الدین نے اس موقع پر صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات ہر ایک کے لیے نمونہ ہیں اس لیے اس کو پڑھنا اور اس پر عمل کرنا ہر ایک پر ضروری ہے۔ انہوں نے اس اجلاس کا مقصد سیرت کے پیغام  کو عام کرنا اور خصوصا نوجوانوں کے دلوں سے شکوک و شبہات کو دور کرنا قرار دیا اور ربیع الاول کے  علاوہ دوسرے مہینوں میں بھی ایسے پروگرامات رکھنے پر ابھارت ہوئے اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا رہنے کی تاکید کی۔ نعتیہ مقابلہ میں اول مقام سلطان یوتھ ویلفئیر ایسوسی ایشن کی نمائندگی کرنے والے ہود ابن عبدالقیوم سدی باپا نے حاصل کیا جبکہ  دوسرا مقام ینگ اسٹار  کے محمد علی شاذ ابن اختر قمر نے حاصل کیا اور تیسرا مقام حنیف ویلفئیر ایسوسی ایشن کے  انس ابن مصدق ہلارے نے حاصل کیا ۔اس موقع پر اول، دوم اور سوم کے علاوہ تمام مساہمین کو تشجیعی انعامات بھی دیے گئے۔ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کے بعد حمد پاک پیش کی گئی۔ کنوینر اجلاس مولوی ابوبکر تونسے ندوی نے اس موقع پر حاضرین کا استقبال کیا جبکہ سریٹری بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن مولوی وصی اللہ ڈی ایف ندوی نے بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کا تعارف بیان کیا۔ڈائس پر بھٹکل کے مرکزی اداروں کے ذمہ دار حضرات سمیت بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے ذمہ دار موجود تھے۔ ان تمام بیانات کو بھٹکلیس کی آڈیو سائٹ (URDU AUDIO)یاایپ پر سن سکتے ہیں ۔