بیٹی کو ’فروخت کرنے‘ والی ماں گرفتار
03:02PM Sun 27 Jan, 2013
بیٹی کو ’فروخت کرنے‘ والی ماں گرفتار
بھارت کی ریاست راجھستان میں ایک ماں کو اپنی بیٹی کو مبینہ طور پر تقریباً بارہ ہزار ڈالر میں فروخت کرنے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ماں نے انہیں بتایا کہ انہوں نے بچی کو آٹھ ہزار ڈالر کے قریب کا جرمانہ ادا کرنے کے لیے بیچا جو ان پر گاؤں کی پنچائت نے عائد کیا تھا۔
پولیس نے ایک جوڑے کو بھی گرفتار کیا ہے جس نے مبینہ طور پر اس بچی کو انسانی سمگلنگ کے لیے خریدا تھا۔
غربت کی وجہ سےاکثر والدین بھارت میں اپنے بچوں کو بیچتے ہیں جن میں سی لڑکیاں بھی ہوتی ہیں جنہیں انسانی سمگلنگ میں ملوث گروہ آگے فروخت کرتے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس لڑکی کو ایک ماہ قبل بیچا گیا تھا مگر یہ سامنے اس وقت آیا جب لڑکی نے اپنے خریداروں کے چنگل سے فرار ہونے کی کوشش کی۔
لڑکی کو خریدنے والوں نے نے جب اس کا پیچھا کیا تو لڑکی ایک ریسٹورنٹ میں گھسنے میں کامیاب ہو گئی جہاں کچھ لوگوں نے اس کی مدد کی اور پولیس کو بلوا لیا۔
"ہم نے لڑکی کی والدہ اور دو خریداروں ترچند جٹ اور سنترہ دیوی کو حراست میں لیا ہے۔"
انسداد انسانی سمگلنگ کے سربراہ راکیش ورم
لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ ان کو خریدنے والے انہیں مارتے پیٹتے تھے اور انہیں آگے ممبئی میں بیچنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
ٹونگ ضلع کے انسداد انسانی سمگلنگ کے سربراہ راکیش ورما نے بتایا کہ ’ہم نے لڑکی کی والدہ اور دو خریداروں ترچند جٹ اور سنترہ دیوی کو حراست میں لیا ہے‘۔
پولیس کے مطابق گاؤں کی پنچائت نے لڑکی کی والدہ کو مقامی روایات کو توڑنے پر جرمانہ کیا تھا۔
ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی ایک لڑکی کی شادی ایک ایسی رسم کے تحت کی جس میں دولہا لڑکی کے والدین کو رقم ادا کرتا ہے مگر لڑکی کی والدہ نے آخر میں معاہدہ ختم کر کے اپنی لڑکی کو گھر لے گئی۔
راکیش ورما نے کہا کہ ’لڑکی کو ایک دارلامان بھجوا دیا گیا ہے اور وہ وہاں محفوظ ہیں۔‘
BBC
