اسلام میں مایوسی کی کوئی گنجائش نہیں۔ مسلمان اپنے شعائر  پر رہتے ہوئے  ملک کی ترقی کے لیے کام کریں: نوجوانوں کو غلط فکروں سے متاثر نہ ہونے کی مولانا خواجہ معین الدین اکرمی مدنی نے کی تاکید

04:24AM Tue 3 May, 2022

بھٹکل : 2 مئی ،2022 (بھٹکلیس نیوز بیورو)  "اس ملک کی بڑی تعداد ان لوگوں کی ہے جو اس ملک کی ترقی چاہتے ہیں، بھائی چارہ کی فضا میں چین اور سکون کی زندگی گذارنا چاہتے ہیں چند ہی ایسے ہیں جو شرارت کرتے  ہیں اور پر امن ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کرتے ہیں اس لیے ہمیں حالات سے مایوس ہونے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اپنے کردار اور اخلاق  کے ذریعہ اسلام کی صحیح تعلیمات غیروں تک پہنچانے کی ضرورت ہے"۔ ان خیالات کا اظہار مولانا خواجہ معین الدین اکرمی مدنی نے آج نماز عید الفطر کی امامت کے بعد خطبہ کا ترجمہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے  مسلمانوں کو اسلام میں پورے پورے داخل ہونے کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس ملک میں قیامت تک رہنا ہے اور  اپنے ملی تشخص کے ساتھ رہنا ہے جس  کی آزادی  ہمیں اپنے ملک کے دستور نے دی ہے۔  اس لیے ہمیں کبھی اس ملک میں اپنے شعائر سے دستبردار نہیں ہونا چاہئے ۔ ہم جب اس دین کے مطابق چلیں گے تو ہمیں ہر جگہ کامیابی ملے گی اور دنیا کی کوئی طاقت ہمیں جھکا نہیں سکے گی جس کا عملی نمونہ ہمیں صحابہ ؓ کی زندگیوں میں ملتی ہیں۔ہمیں ضرورت ہے کہ ہم اللہ کی کتاب اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو مضبوطی سے پکڑے رہیں اور اللہ کے دین کی طرف رجوع کریں۔ مولانا محترم نے آپسی اختلافات کو بھلا کر اپنے دلوں کو صاف کرنے کی بات کہی  کیوں کہ عید کی تکبیرات بھی اس کی گواہی دیتی ہیں کہ سب سے بڑی ذات اللہ کی ہے اس سے بڑھ کر کوئی نہیں ۔ مولانا نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں امت کا مستقبل قرار دیا اور کہا کہ نوجوان امت کے لیے ایک امید ہیں ۔جب اللہ کی شریعت مکمل طور پر موجود ہے تو پھر دوسروں کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں ۔  مولانا نے کہا کہ نوجوانوں کو غیروں کے جالوں میں نہیں پھنسنا چاہئے، غلط فکروں سے متاثر نہیں ہونا چاہئے  بلکہ بڑوں کے مشوروں پر چل کر خود کو ترقی دینا چاہئے اور اس ملک کو ترقی دینا چاہئے ۔ انہوں نے والدین کو اپنی اولاد کی دینی نہج پر تربیت کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جب اس طرح سے ان کی تربیت ہوگی تو پھر دنیا سے چلے جانے کے بعد یہ اولاد اپنے والدین کے حق میں فائدہ مند ہوگی۔ مولانا نے رمضان کے بعد بھی اعمال پر باقی رہنے پر زور دیا اور فرائض کی مکمل پابندی کرنے کی تاکید کی۔ اس سے قبل جامع مسجد سے جلوس عید گاہ پہنچا اور بیان کے بعد عید گاہ سے نکل کر شمس الدین سرکل ہوتے ہوئے مین روڈ سے جامع مسجد جاکر اختتام کو پہنچا ۔جلوس میں سینکڑوں کی تعداد میں فرزندان توحید موجود تھے ۔ اس بیان کی آڈیو سننے کے لیے نیچے دی گئی لنک پر کلک کریں۔ http://www.bhatkallys.com/audio/?sermon_id=6822 ویڈیو [embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=qF1axhvyWpg[/embedyt]