شمالی کوریا کی جانب سے جوہری تجربے کی تصدیق
03:36PM Tue 12 Feb, 2013

شمالی کوریا کی جانب سے جوہری تجربے کی تصدیق
شمالی کوریا کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک نے تیسری مرتبہ کامیاب جوہری دھماکہ کیا ہے۔
شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے کے سی این نے کے مطابق سائنسدانوں نے یہ زیرِ زمین تجربہ ایک چھوٹی جوہری ڈیوائس کا دھماکا کر کے کیا۔
کے سی این اے کے مطابق حکام نے بیان میں کہا ہے کہ ’تصدیق کی گئی ہے کہ ایک اعلیٰ درجے کا جوہری تجربہ محفوظ اور بہترین طریقے سے ایک چھوٹی ایٹمی ڈیوائس کی مدد سے کیا گیا جس کی طاقت ماضی کی نسبت زیادہ تھی اور اس کا اردگرد کے ماحول پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا‘۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’یہ تجربہ اس امریکی جارحیت کے خلاف ملکی سلامتی کے اقدامات کا حصہ ہے جس نے ہمارے پرامن راکٹ تجربے کے حق کی مخالفت کی تھی۔‘
جنوبی کوریا نے اس تجربے کی مذمت کی ہے جبکہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
پینا یانگ کی جانب سےجوہری دھماکے کی تصدیق شمالی کوریا میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جانے کی اطلاعات کے بعد آئی ہے۔
امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق منگل کی صبح ریکارڈ کیے جانے والے ان جھٹکوں کی شدت ریکٹر سکیل پر چار اعشاریہ نو تھی اور یہ زلزلے زمین کے نیچے ایک کلومیٹر کی گہرائی پر آیا۔
اس زلزلے کے بعد یہ خدشات سامنے آئے تھے کہ یہ ممکنہ طور پر کسی جوہری تجربے کا نتیجہ ہو سکتے ہیں جس کی تصدیق اب شمالی کوریا نے کر دی ہے۔
جنوبی کوریا کے ذرائع ابلاغ نے ان جھٹکوں کو انسانی اقدامات کے تحت آنے والا زلزلہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدت پانچ اعشاریہ ایک بتائی ہے جس سے بظاہر اس جوہری دھماکے کی طاقت ماضی میں شمالی کوریا کے دو جوہری دھماکوں سے زیادہ دکھائی دیتی ہے۔
سفارتکاروں کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے اس اقدام پر اپنا ہنگامی اجلاس منگل کو نیویارک میں بلا لیا ہے۔ سلامتی کونسل پہلے ہی شمالی کوریا کو متنبہ کر چکی ہے کہ جوہری تجربہ کرنے کی صورت میں اسے سنگین نتائج بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس بارہ دسمبر کو شمالی کوریا کی جانب سے ایک دور مار راکٹ کا تجربہ کیا تھا۔ اس راکٹ کی مدد سے شمالی کوریا نے خلائی مدار اپنا سیارہ چھوڑا تھا جو اس کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
اس تجربے کے بعد اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس پر عائد پابندیوں میں اضافہ کر دیا تھا جس کے جواب میں شمالی کوریا نے جوہری پروگرام پر مزید مذاکرات کو رد کرتے ہوئے اپنی فوجی اور جوہری صلاحیتیں بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔
اسی سلسلے میں شمالی کوریا نے گذشتہ مہینے اپنا تیسرا جوہری تجربہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا تاہم اس جوہری تجربے کے نظام الاوقات کی بات نہیں کی گئی تھی۔
شمالی کوریا 2006 اور 2009 میں دو جوہری تجربات کر چکا ہے جن کے بعد سلامتی کونسل نے اس پر میزائل تجربات کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔
اب امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان اسے خبردار کر چکے ہیں کہ وہ تیسرے تجربے سے باز رہے۔ چین نے بھی جو شمالی کوریا کا قریبی تجارتی اتجادی ہے، اسے ایسے کسی اقدام سے باز رہنے کو کہا ہے۔
شمالی کوریا گزشتہ ایک دہائی سے اپنے جوہری پروگرام پر چین، امریکہ، جنوبی کوریا اور روس سے بات چیت کر رہا ہے اور وعدہ کرتا رہا ہے کہ خوراک اور توانائی کے بدلے میں وہ اپنا جوہری پروگرام ختم کر دے گا۔
BBC URDU

