حجاب کیس میں سپریم کورٹ نے کہا! ابھی ہم معاملے میں کیوں کودیں، پہلے ہائی کورٹ کو کرنے دیں فیصلہ
11:14AM Thu 10 Feb, 2022
نئی دہلی: 10 فروری، 2022 (ذرائع) کرناٹک میں حجاب کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جمعرات کو سماعت ہوئی۔ اس دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ ابھی ہم اس معاملے میں کیوں کودیں۔ ہائی کورٹ کو پہلے فیصلہ کرنے دیں۔ اس معاملے میں وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے عرضی دی تھی۔ ان کی دلیل تھی کہ یہ معاملہ اب پورے ملک میں پھیل رہا ہے۔ امتحانات ہونے والے ہیں۔ ایسے میں اس معاملے کی سپریم کورٹ میں سماعت ہونی چاہیے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ اب ہائی کورٹ کو اس معاملے کی سماعت کرنے دیں۔ ہم دیکھیں گے کہ ہم آگے کیا کر سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں مزید سماعت کی تاریخ دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔
کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر جمعرات کو ہائی کورٹ کی فل بنچ سماعت کرے گی۔ چیف جسٹس ریتو راج اوستھی نے بدھ کی رات اس معاملے کی سماعت کے لیے جسٹس کرشنا ایس ڈکشٹ اور جسٹس کے جے محی الدین پر مشتمل ایک فل بنچ تشکیل دیا۔ قبل ازیں کرناٹک کے جسٹس ڈکشٹ کی سنگل بنچ نے، جو اس معاملے کی سماعت کر رہی تھی، بدھ کو یہ معاملہ چیف جسٹس ریتو راج اوستھی کو بھیج دیا۔
ساتھ ہی سنگل جج نے کہا ہے کہ چیف جسٹس اس معاملے کو دیکھنے کے لیے ایک بڑی بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی حکومت کرناٹک کی کابینہ نے حجاب تنازعہ پر کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے ہائی کورٹ کے حکم کا انتظار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ریاست کے اڈوپی ضلع کے سرکاری کالجوں میں پڑھنے والی کچھ مسلم لڑکیوں نے حجاب کے ساتھ کلاسوں میں داخلے پر پابندی کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس کرشنا ایس ڈکشٹ نے مشاہدہ کیا کہ پرسنل لاء کے بعض پہلوؤں کے پیش نظر یہ مقدمات بنیادی اہمیت کے کچھ آئینی سوالات کو جنم دیتے ہیں۔