کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب معاملہ  کی اگلی کارروائی کل کے لیے کی ملتوی:  وزیر اعلی بومائی سے ملے مسلم لیڈران، کئی طالبات نے چھوڑا امتحان

12:34PM Tue 15 Feb, 2022

بینگلور: 15 فروری ،2022 (بھٹکلیس نیوز بیورو/ ذرائع) ریاست  میں حجاب معاملہ پر آج بھی ہائی کورٹ کی تین رکنی بینچ کسی فیصلے پر نہیں پہنچ پائی   جس کی وجہ سے فاضل چیف جسٹس نے  اس معاملے کی اگلی کارروائی  کو کل کے لیے ملتوی کردیا۔ وہیں اس  تنازع کے درمیان کرناٹک کے مسلم لیڈروں نے آج  وزیر اعلی بسوراج بومائی سے ملاقات کی اور اس معاملے پر اپنے ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کو جلد حل کرنے کی مانگ کی ۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر یو ٹی قادر نے کہا کہ وفد نے وزیر اعلیٰ سے تمام اقلیتی برادریوں کی فلاح و بہبود کے لیے یکساں طور پر فنڈز تقسیم کرنے کی درخواست کی۔ قادر نے کہا کہ ''پچھلے دو سالوں میں محکمہ اقلیتی بہبود کے تعلیم اور بااختیار بنانے کے پروگراموں کے بجٹ میں کٹوتی کی گئی ہے۔ طلبہ کو پریشانی ہو رہی ہے۔ دریں اثنا کچھ طلبہ نے اپنی دسویں کلاس کے پری  بورڈ امتحانات میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا۔ طلبہ سے کہا گیا تھا کہ وہ اسکول میں داخل ہونے سے پہلے حجاب اتار دیں۔ یہ واقعہ شیموگہ کے کرناٹک پبلک اسکول کا ہے ۔ اسکول کی ایک طالبہ حنا کوثر نے اے این آئی کو بتایا کہ 'اسکول میں داخل ہونے سے پہلے مجھے اپنا حجاب اتارنے کیلئے کہا گیا تھا۔ میں ایسا نہیں کر سکتی، اس لئے میں نے امتحان میں شرکت نہیں کرنے کا فیصلہ کیا ۔' ایک اور واقعہ میں اڈپی کے فقیر نگر علاقہ میں ایک سرکاری اردو اسکول کی ایک طالبہ کے والدین نے کہا کہ وہ حجاب پر اچانک پابندی کی وجہ سے اپنی بیٹی کو اسکول نہیں بھیجیں گے۔ والدین کا کہنا تھا کہ 'اسکول میں حجاب پر پابندی کے بعد ہم اسے اسکول نہیں بھیج رہے ہیں۔ اب تک ہمارے خاندان کے کئی لوگ حجاب پہن کر اس اسکول میں پڑھ چکے ہیں۔ قوانین میں اچانک تبدیلی کیوں ہے؟' اڈوپی ضلع کے تحصیلدار نے کہا کہ اس معاملہ پر والدین اور اساتذہ کی میٹنگ چل رہی ہے ۔ بتادیں کہ اڈپی، بنگلورو اور دکشن کینرا  جیسے کچھ حساس علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور جنوبی ریاست میں ہائی اسکولوں کو دوبارہ کھولا گیا ہے ۔