نتیش کمار کے قریبی اوپیندر کشواہا نے کہا : بیف کھانے کی ہو آزادی، نہ ہو کوئی تنازع
03:28PM Sun 26 Dec, 2021

بہار کی سیاست میں لیڈروں کے ذریعہ ان دنوں بیانات دینے سلسلہ جاری ہے ۔ سابق وزیر اعلیٰ اور ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے قومی صدر جیتن رام مانجھی کے بعد اب جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین اوپیندر کشواہا کا تازہ بیان سرخیوں میں ہے ۔ اوپیندر کشواہا نے کہا ہے کہ کسی کے بھی بیف کھانے پر کوئی تنازع نہیں ہونا چاہئے۔ یہ لوگوں کا ذاتی حق ہے کہ وہ کیا کھائیں اور کیا نہیں ۔ میرا ماننا ہے کہ اگر کوئی شخص صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے بیف کھاتا ہے تو اس سے کسی دوسرے کو کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہئے۔ ساتھ ہی لوگ کیا کھاتے پیتے ہیں ، اس پر بھی ان کی آزادی باقی رہنی چاہئے ۔
دراصل کشواہا کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے ایک پروگرام میں ویر ساورکر کی کتاب میں لکھے الفاظ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں کو گائے کا گوشت کھانے سے کوئی پریشانی نہیں ہوتی ہے ۔ اتوار کو پٹنہ میں شراب بندی بیداری کے لئے سائیکل ریلی کو جھنڈی دکھانے کے بعد صحافیوں نے اوپیندر کشواہا سے دگ وجے سنگھ کے اس بیان پر ردعمل جاننے کی کوشش کی تو انھوں نے کہا کہ دگ وجے سنگھ نے کیا کہا ، کیا نہیں کہا ، میں اس پر نہیں جاتا ہوں ، لیکن لوگوں کی اپنی آزادی ہے کھانے پینے کی ، وہ آزادی باقی رہنی چاہئے ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر لوگ صحت کو دھیان میں رکھتے ہوئے کسی بھی قسم کا کھانا کھاتے ہیں تو اس سے کسی کو پریشانی نہیں ہونی چاہئے ۔
بتا دیں کہ ملک میں بیف کو لے کر مسلسل سوالات اٹھتے رہے ہیں ۔ اس کو لے کر اکثر تنازعات بھی دیکھنے کو ملتا ہے ۔ مانا جا رہا ہے کہ بیان بازی کے دور میں دگ وجے سنگھ کے بعد اب اوپیندر کشواہا کا بیف کو لے کر دیا بیان بھی سیاست کو گرم رکھے گا۔