سماج سے توڑا جائے تو اقلیتیں خطرناک ہوسکتی ہیں: سپریم کورٹ میں حجاب تنازعہ پر وکیل دشنیت دبے کی بحث

01:53PM Mon 19 Sep, 2022

نئی دہلی : 19 ستمبر،2022 (ایجنسی) کرناٹک حجاب معاملہ پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران ایک عرضی گزار کی جانب سے وکیل دشینت دبے نے بحث کے دوران کہا کہ اسلامی دنیا میں اب تک 10000 سے زیادہ خود کش حملے ہوچکے ہیں ۔ ہندوستان میں صرف ایک ہوا ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ اقلیتوں کو ہمارے ملک پر بھروسہ ہے ۔ ریکارڈ دیکھئے عراق ، شام میں روزانہ خود کش حملوں کی خبریں ملیں گی، لیکن ہندوستان میں نہیں ۔ وکیل دشینت دبے نے اپنے مزید دلائل میں ڈاکٹر امبیڈکر کے بیان کو عدالت کے سامنے پیش کیا اور کہا کہ امبیڈکر نے کہا تھا کہ اقلیتیں خطرناک ہوسکتی ہیں، اگر انہیں سماج سے توڑا جاتا ہے ۔ اگر سماج سے ٹوٹیں گے تو سماجی تانے بانے تباہ ہوسکتے ہیں ۔ آج سپریم کورٹ میں چلی  دشینت دبے کی بحث کی اہم باتیں لوگ چاہتے ہیں کہ آج لوگ گاندھی کو بھول جائیں اور صرف سردار پٹیل کے بارے میں بات کریں، لیکن سردار پٹیل کافی سیکولر شخص تھے ۔ حقیقت میں یہ اچھا ہوگا جب ایک ہندو لڑکی مسلم لڑکی سے پوچھے کہ آپ نے حجاب کیوں پہنا ہے؟ اور وہ اپنے مذہب کے بارے میں بتائیں۔ یہ حقیقت میں اچھی بات ہوگی۔ یہ اس ڈریس کے بارے میں نہیں ہے ۔ ہم فوجی اسکولوں کے بارے میں بات نہیں کررہے ہیں ۔ ہم یہاں پری یونیورسٹی کالجوں کے بارے میں بات کررہے ہیں ۔ ہمارا ملک ایک خوبصورت کلچر سے بنا ہے۔ روایات سے بنا ہے اور پانچ ہزار سالوں میں ہم نے کئی مذہب اپنائے ہیں ۔ دنیا بھر کے مورخوں نے کہا ہے کہ ہندوستان وہ جگہ ہے، جو لوگ آئے وہاں لوگوں کو قبول کیا گیا ہے ۔ ہندوستان نے ہندو ، بودھ ، جین مذاہب کو جنم دیا ۔ اسلام یہاں آیا اور ہم نے اپنالیا ۔ ہندوستان ہی ایک ایسی جگہ ہے جہاں انگریزوں کو چھوڑ کر یہاں آئے لوگ بغیر کسی فتح کے یہاں بس گئے ۔ اگر کسی ہندو کو مسلم سے شادی کرنے کیلئے مجسٹریٹ سے اجازت لینی پڑے تو یہ کثرت میں وحدت کیسے ہوگی؟ آپ محبت کو کیسے باندھ سکتے ہیں؟ بی جے پی کے دو سینئر مسلم لیڈروں نے ہندو لڑکیوں سے شادی کی ہے ۔ جب اکبر نے ہندو خاتون سے شادی کی ۔ اکبر نے انہیں محل کے اندر پرارتھنا کرنے کی اجازت دی۔ ہم دیکھتے ہیں کہ اورنگ زیب نے کیا کیا؟ بیشک وہ غلط تھا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، لیکن کیا ہم یہی بننا چاہتے ہیں ؟ آئین بنانے والوں نے کبھی پگڑی کی بات نہیں کی، صرف کرپان کی بات کی۔ کیونکہ ہتھیار اٹھانے کا حق کوئی بنیادی حق نہیں تھا۔ ہم نے حجاب پہن کر کسی کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچائی ہے، ہماری پہچان حجاب ہے۔