Waqf Bill to come up in Parliament during second part of Budget Session after Cabinet nod: Sources

09:00PM Thu 27 Feb, 2025

نئی دہلی: وقف ترمیمی بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ اب اسے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں پیش کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے اس سلسلے میں ایک اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں وقف ترمیمی بل 2024 کو منظوری دیدی گئی ہے۔ پارلیمنٹ میں پیش کی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی رپورٹ میں تجویز کردہ مختلف ترامیم شامل کی گئی ہیں۔ اس کے بعد ترمیم شدہ وقف بل کو منظوری دی گئی۔ مرکزی حکومت پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے حصے میں اس کی منظوری کے لیے ایوان میں بل پیش کر سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق 19 فروری کے کابینہ اجلاس میں مجوزہ ترامیم کو منظوری دیدی گئی ہے۔ ان ترامیم کی بنیاد پر یہ بل منظور کیا گیا ہے۔ جے پی سی نے وقف بل میں کئی ترامیم تجویز کی ہیں۔ حالانکہ حزب اختلاف کے اراکین نے اختلاف رائے ظاہر کیا ہے کہ حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے پیش کردہ تمام ترامیم کو مسترد کر دیا گیا، جب کہ بی جے پی اور این ڈی اے کے دیگر اراکین کی طرف سے تجویز کردہ ترامیم کو قبول کر لیا گیا ہے۔

اسلامی روایت میں، وقف ایک خیراتی یا مذہبی وقف ہے جسے مسلمانوں نے کمیونٹی کے فائدے کے لئے بنایا ہے۔ ایسی جائیدادیں کسی اور مقصد کے لیے فروخت یا استعمال نہیں کی جا سکتی ہیں ۔ ان املاک کی ایک بڑی تعداد مساجد، مدرسوں، قبرستانوں اور یتیم خانوں کے لئے استعمال ہوتی ہے۔

اقلیتی امور کی وزارت کے مطابق اس بل کا مقصد وقف ایکٹ 1995 میں ترمیم کرنا ہے تاکہ وقف املاک کے ضابطے اور انتظام میں درپیش مسائل اور چیلنجوں سے نمٹا جاسکے۔ مودی حکومت نے وقف ترمیمی بل 2024 کا نام تبدیل کر کے مجوزہ نام یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، ایفیشینسی اینڈ ڈیولپمنٹ (UMEED) بل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔