بھٹکل میں اس سال کی سب سے بھاری بارش ہوئی ریکارڈ: قومی شاہراہ تالاب میں تبدیل: ٹرافک نظام میں پڑا خلل۔ عصر تک بجلی بھی رہی غائب
01:23PM Sun 18 Jul, 2021

بھٹکل: 18 جولائ 21 (بھٹکلیس نیوز بیورو) بھٹکل میں مانسون کے شروع ہونے کے بعد سے کل تک وقفہ قفہ سے بارش جاری تھی جس کی وجہ سے سابقہ سالوں کی طرح سڑکوں پر پانی جمع نہیں ہورہا تھا ۔ لیکن کل رات سے جاری مسلسل بارش کے بعد آج صبح بھٹکل کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں اور کئی گھروں میں پانی اندر تک گھس گیا۔
مسلسل بارش کی وجہ سے بھٹکل شمس الدین سرکل اور رنگین کٹہ میں شاہراہ پر کثیر مقدار میں پانی جمع ہونے سے ٹرافک نظام درہم برہم ہوگیا اور صبح 12 بجے تک بھی یہاں گاڑیوں کو گزرنے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کئی ایک گاڑیوں کے اندر پانی گھس جانے کی وجہ سے انہیں پیدل ہی گاڑیاں لے کر گزرنا پڑا۔
ادھر دوسری طرف بھٹکل کی چوتنی ندی میں پانی بھرجانے سے ندی کا پانی اپنی سطح سے اوپر اٹھ کر آس پاس کے کئی مکانوں میں چلا گیا جس کے بعد لوگوں کو یہاں سے دوسرے مقام پر منتقل کیا گیا۔اسی طرح بھٹکل کے موڈ بھٹکل، آزاد نگر سکینڈ کراس کے اندر اور عثمانیہ کالونی کے اطراف بھی بعض گھروں میں پانی داخل ہونے سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
شرالی قومی شاہراہ پر بھی تیز بارش کی وجہ سے ہمیشہ کی طرح شاہراہ تالاب میں تبدیل ہوگئی جس کے بعد مقامی لوگ شاہراہ پر ہی مچھلیاں پکڑتے نظر آئے ۔مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ یہاں پانی کی نکاسی کا نظام صحیح نہ ہونے کی وجہ سے ہمیشہ شاہراہ پر پانی جمع ہوجا تا ہے اور عوام کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔
ادھر بارش کے دوران ہو ناور مر ڈیشور راستے میں بیلور کراس کے قریب قومی شاہراہ کی توسیع کے کام کی وجہ سے 110kv کے الکٹرک گریڈ کی تبدیلی کے سبب بھٹکل میں آج صبح 10:00 بجے سے شام 06:00 بجے تک بجلی غائب رہی ۔اس سے قبل ہیسکام محکمہ کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ دوپہر دو بجے تک بجلی بحال ہوگی لیکن شام تک بھی بجلی کے نہ ہونے سے عوام اور خصوصی طور پر دکانداروں کو کافی دقتیں پیش آئیں۔

خیال رہے کہ پورے ضلع اُترکنڑا میں آج جملہ 403 ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئ جس میں سب سے زیادہ بارش بھٹکل میں 209 ایم ایم ریکارڈ کی گئی ہے۔




















