یوپی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے لئے'وردان' بنی اے آئی ایم آئی ایم، کئی سیٹوں پر سماجوادی کی سائیکل کو پنکچر کرکے کھلادیا کمل
04:07PM Sun 13 Mar, 2022
نئی دہلی: 13 مارچ، 2022 (نیوز۔۱۸) اترپردیش اسمبلی الیکشن 2022 میں اسدالدین اویسی کی پارٹی، آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (AIMIM) کی کارکردگی کو بالکل ناکام مانا جا رہا ہے۔ عوامی آبادی کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں اسدالدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم (AIMIM) کی صرف 4.51 لاکھ ووٹ حاصل کرسکی۔ یعنی 15.02 کروڑ رائے دہندگان والے یوپی میں AIMIM کو صرف 0.49 فیصد ووٹ ہی ملے۔ اترپردیش کے مسلمانوں کی پہلی پسند سماجوادی پارٹی بنی اور اس نے مسلمانوں کے سہارے ہی اپنی سیٹ اور ووٹ فیصد بڑھانے میں کامیاب ہوئی، لیکن مجلس اتحاد المسلمین کئی سیٹوں پر اس کی راہ میں رکاوٹ بھی بن گئی۔
تفصیلات کے مطابق، آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین نے اترپردیش میں 95 سیٹوں پر قسمت آزمائی کی تھی، لیکن ایک بھی سیٹ جیتنے میں کامیاب نہیں ہوئی۔ اعظم گڑھ کی مبارکپور سیٹ کو چھوڑ دیں تو AIMIM کے امیدوار باقی سبھی 94 سیٹوں پر اپنی ضمانت بھی نہیں بچا سکے۔ مبارکپور سے اے آئی ایم آئی ایم نے دو بار کے رکن اسمبلی شاہ عالم عرف گڈو جمالی کو ٹکٹ دیا تھا۔ وہ گزشتہ سال نومبر میں بی ایس پی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد سماجوادی پارٹی میں شامل ہونے کی بات سامنے آئی تھی، لیکن پھر بات نہیں بن سکی اور وہ ایم آئی ایم آئی میں شامل ہوگئے تھے۔
یوپی کی 7 سیٹوں پر سماجوادی کی شکست میں AIMIM کا اہم کردار
حالانکہ یوپی اسمبلی انتخابات 2022 کے نتائج کا باریکی سے تجزیہ کریں تو پتہ چلتا ہے کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) نے 7 سیٹوں پر سماجوادی کی شکست میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بھلے ہی اے آئی ایم آئی ایم کا کھاتہ نہیں کھلا ہو، لیکن اس نے کئی سیٹوں پر مسلم ووٹوں کی تقسیم کرکے سماجوادی اتحاد کے امیدواروں کی شکست میں اہم کردار نبھائی۔
مثال کے طور پر مرادآباد شہر سیٹ پر بی جے پی امیدوار ریتیش کمار گپتا کو 148,384 ووٹ ملے اور وہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار محمد یوسف انصاری سے صرف 782 ووٹوں کے فرق سے جیتے۔ اس سیٹ پر AIMIM امیدوار واقی رشید کو 2661 ووٹ ملے۔ ریتیش گپتا کے خلاف بی ایس پی اور کانگریس نے بھی مسلم امیدوار ہی اتارے تھے۔ اگر مرادآباد میں مسلم ووٹ نہیں تقسیم ہوتا تو بی جے پی امیدوار کے لئے جیتنا ناممکن تھا۔ یہاں بی ایس پی کے ارشاد حسین کو 14013 اور کانگریس کے رضوان قریشی کو 5351 ووٹ ملے۔