شاہین باغ میں بلڈوزر روکنے سے متعلق سی پی آئی (ایم) کی عرضی خارج، سپریم کورٹ نے کہا- ہم صرف متاثرین کی بات سنیں گے، ہائی کورٹ جاؤ

12:19PM Mon 9 May, 2022

نئی دہلی: شاہین باغ میں ایم سی ڈی کے ایکشن پر روک لگانے کے مطالبہ والی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جنوبی دہلی واقع شاہین باغ میں غیر قانونی تعمیرات کرکے بسائی گئیں بستیوں کو ہٹانے کے احکامات کے خلاف بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی مارکسوادی یعنی سی پی ایم کی عرضی پر سپریم کورٹ نے سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ سپریم کورٹ میں اس معاملے پر دو بجے سے سماعت شروع ہوئی، مگر سماعت شروع ہوتے ہی سپریم کورٹ نے ناراضگی ظاہر کی کہ آخر سیاسی جماعتیں اس عرضی کو لے کر کیوں آئی ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم صرف متاثرہ فریق کی بات سنیں گے۔ سپریم کورٹ نے سیاسی جماعت کو ہائی کورٹ جانے کا حکم دیا۔ واضح رہے کہ عرضی میں کہا گیا تھا کہ اتھارٹی جھگی بستیاں منہدم کرنے کا منصوبہ بنا چکے ہیں اور آئندہ ہفتے میں اس پر عمل ہونے والا ہے۔ عرضی میں یہ بھی ذکر ہے کہ اسی ہفتے چار مئی کو سنگم وہار میں غریبوں کی عمارتوں پر بلڈوزر چلایا گیا۔ اب پیر کے روز تک اوکھلا شاہین باغ میں بھی ایسا ہی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس سے قبل دہلی کے شاہین باغ علاقے میں ایم سی ڈی کی کارروائی کا عمل شروع کیا گیا۔ شاہین باغ سے جسولا تک غیر قانونی قبضوں کو ہٹانے کے لئے بلڈوزر علاقے میں موجود ہیں اور ساؤتھ ایم سی ڈی نے پوری تیاری کر لی تھی۔ جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کی ٹیم شاہین باغ جی بلاک سے جسولا تک مہم چلا رہی ہے، جس میں غیر قانونی تجاوزات کو ہٹایا جا رہا ہے۔ پچھلی بار اضافی نفری کی کمی کی وجہ سے آپریشن نہیں چل سکا تھا، لیکن آج دہلی پولیس نے کافی فورس تعینات کر دی تھی۔
وہیں عام آدمی پارٹی کے مقامی ایم ایل اے امانت اللہ خان ایم سی ڈی کی کارروائی کو روکنے کے لیے شاہین باغ پہنچے۔ ایم ایل اے کا کہنا تھا کہ یہاں کوئی غیر قانونی تعمیر نہیں ہے، تجاوزات کہاں ہیں، ایم سی ڈی بتائے، ہم نے خود تجاوزات کو ہٹایا تھا ، ایم سی ڈی کو یہاں سے واپس جانا چاہیے۔