UPI چارج کو لیکر NPCI کی وضاحت، صارف کو UPI، بینک اکاؤنٹ یا والیٹ کے ذریعے لین دین کیلئے نہیں ادا کرنی ہوگی کوئی فیس

04:55PM Wed 29 Mar, 2023

UPI ادائیگی: نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (NPCI) نے UPI کے ذریعے کی جانے والی لین دین پر 1 اپریل 2023 سے عائد ہونے والے لین دین کے چارجز کے بارے میں وضاحت جاری کی ہے۔ NPCI نے UPI ادائیگیوں پر چارجز لگانے کی خبروں کی تردید کی ہے۔ NPCI نے کہا کہ صارفین کو UPI کے ذریعے بینک اکاؤنٹ سے دوسرے بینک اکاؤنٹ میں لین دین کرنے کے لیے کوئی فیس ادا نہیں کرنی ہوگی۔ اپنے بیان میں، این پی سی آئی نے کہا کہ ملک میں زیادہ سے زیادہ 99.9 فیصد UPI لین دین صرف بینک اکاؤنٹ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ NPCI نے کہا کہ بینک یا کسٹمر کسی کو بھی UPI ادائیگی کے لیے کوئی چارج ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ، کوئی چارج ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے چاہے UPI ٹرانزیکشن ایک بینک سے دوسرے بینک میں کیا جائے۔ NPCI نے کہا کہ ریگولیٹری رہنما خطوط کے مطابق، پری پیڈ ادائیگی کے آلات (PPI Wallets) اب انٹرآپریبل UPI ایکو سسٹم کا حصہ ہیں۔ اس کے پیش نظر، NPCI نے PPI والیٹس کو انٹرآپریبل UPI ایکو سسٹم کا حصہ بننے کی اجازت دی ہے۔ انٹرچینج چارج صرف PPI مرچنٹ ٹرانزیکشنز ( Prepaid Payment Instruments Merchant Transactions) پر ہی نافذ ہوگا۔ اور اس کے لیے صارف کو کوئی فیس ادا نہیں کرنی پڑے گی۔ این پی سی آئی کے سرکلر کے مطابق، گوگل پے، پے ٹی ایم، فون پے یا دیگر ایپس کے ذریعے کی جانے والی ادائیگیوں پر 1.1 فیصد تک انٹرچینج ریٹ ادا کرنا ہوگا۔ پے ٹی ایم نے بھی اس بارے میں وضاحت دی ہے۔ این پی سی آئی نے اپنی وضاحت میں کہا کہ اگر یو پی آئی کے ذریعے ایک بینک اکاؤنٹ سے دوسرے بینک اکاؤنٹ میں ادائیگی کی جائے تو بھی کوئی فیس ادا نہیں کرنا ہوگی۔ اس کے ساتھ، صارف کے پاس UPI پر مبنی ایپس پر بینک اکاؤنٹ، روپے کریڈٹ کارڈ کھولنے کا اختیار ہوگا۔ آپ پری پیڈ والٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ UPI کے مطابق، ہر ماہ 8 بلین UPI ٹرانزیکشنز ملک میں صارفین اور تاجروں کے لیے بالکل مفت پروسیس کیے جاتے ہیں۔