کرناٹک اورمہاراشٹرکےدرمیان سرحدی تنازع کی کیاہےوجہ؟ ’ہم تجربہ کار وکلاء کی خدمات حاصل کریں گے‘ سی ایم

02:10PM Mon 5 Sep, 2022

کرناٹک کے چیف منسٹر بسواراج بومئی نے اتوار کو کہا کہ ریاست کی قانونی ٹیم میں سینئر اور تجربہ کار وکلاء کو مقرر کیا جائے گا تاکہ مہاراشٹر کے ساتھ سرحدی تنازعہ پر سپریم کورٹ میں مدلل انداز میں بحث کرسکیں۔ کرناٹک اور مہاراشٹر کے درمیان سرحدی تنازعہ  23 نومبر کو سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے کیا جائے گا۔ اس کے لیے کرناٹک حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کرناٹک کی جانب سے مؤثر طریقے سے بحث کرنے کے لیے سینئر اور تجربہ کار قانونی ٹیم کا تقرر کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اس مسئلہ پر ایڈوکیٹ جنرل کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور ایک کیس اسٹڈی بھی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کرناٹک ہائی کورٹ  کے پیشہ ورانہ کورسز میں داخلے کے لئے کامن انٹرینس ٹیسٹ کے نمبروں پر غور کرنے کے حکم پر بومئی نے کہا کہ ایڈوکیٹ جنرل کو اس بارے میں ہدایت دے دی گئی ہے۔ چیف منسٹر بسواراج بومئی نے کہا کہ اس مسئلہ پر رپورٹ پیش کرنے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔